پاکستان کے سابق کرکٹر دانش کنیریا نے ایک پھر پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی۔
پاکستان میں پیسہ کمانے اور نام بنانے کے بعد سابق کرکٹر دانش کنیریا بیرون ملک منتقل ہوچکے ہیں اور اکثر پاکستان کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں۔
کنیریا کا کہنا تھا کہ ” شاہد آفریدی نے مسلسل انتہاپسندانہ خیالات کو اپنا رکھا ہے، انہوں نے مجھے مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی تھی اور میرے ساتھ کھانے سے انکار بھی کیا تھا۔
قبل ازیں شاہد آفریدی نے پہلگام حملے کے حوالے سے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ واقعہ بھارت کا ڈراما ہے وہ اپنے لوگوں کو خود ہی مار دیتا ہے۔
شاہد آفریدی نے کہاتھا کہ ایک گھنٹے تک کارروائی ہوتی ہے اور 8 لاکھ فوجی نہیں آئے؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ بھارت کی ایسے بلنڈرز مارنے کی عادت پرانی ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی کوئی بھی ملک یا مذہب سپورٹ نہیں کرتا۔ ہمیشہ کوشش کی کہ بھارت سے اچھے تعلقات ہوں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت کی کبڈی کی ٹیم پاکستان آ جاتی ہے، لیکن کرکٹ کی ٹیم نہیں آتی۔ اگر بند کرنی ہے تو پھر تمام چیزیں ہی بند کرو۔
واضح رہے گزشتہ دنوں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے بھارتی حکومت پاکستان کے خلاف جنگی جنون میں مبتلا ہے۔ تاہم مودی سرکار کے اقدامات پر خود بھارت میں سوالات اٹھائے اور تنقید کی جا رہی ہے۔
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے تاحیات پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے پی سی بی سے اپیل کی ہے کہ ان کی تاحیات پابندی ختم کی جائے تاکہ وہ کوچنگ کرسکیں، کنیریا پر 2012 میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں تاحیات پابندی عائد کی تھی۔
دانش کنیریا نے اپنے وکیل کے ذریعے پی سی بی سے درخواست کی ہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں لگی تاحیات پابندی ختم کی جائے تاکہ وہ کوچنگ کرسکیں۔
دانش کنیریا کی تاحیات پابندی کے فیصلے پر 2 اپیلیں پہلے ہی مسترد ہوچکی ہیں، کنیریا نے گزشتہ سال غیرملکی ٹیلی ویژن چینل پر اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔
پی سی بی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دانش کنیریا غلط دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں، انہیں تاحیات پابندی ختم کرنے کی درخواست انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے کرنی چاہئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دانش کنیریا نے کہا تھا کہ جب سارو گنگولی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) کے چیئرمین بنیں گے تو وہ اپنی پابندی کے خلاف اپیل کریں گے۔
دانش کنیریا نے سنہ 2000 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا جبکہ 2001 میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے اپنا آخری میچ سنہ 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔
کنیریا نے مجموعی طور پر 64 ٹیسٹ میچز اور 18 ون ڈے میچز کھیلے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 261 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ ملتان ٹیسٹ کے دوران دانش کنیریا نے برائن لارا کو غصہ دلایا تو انہوں نے لگاتار تین چھکے رسید کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق برائن لارا کا شمار دنیا کے مایہ ناز بیٹسمینوں میں ہوتا ہے انہوں نے ایک ٹیسٹ اننگز میں 400 رنز کا عالمی ریکارڈ انگلینڈ کے خلاف بنایا جو آج تک قائم و دائم ہے۔
سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر لارا اور دانش کنیریا کی نوک جھونک کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ملتان ٹیسٹ میں دانش کنیریا نے گیند کرائی تو لارا نے انہی کی جانب شاٹ کھیلا جس پر دانش نے طنز کیا کہ ’’ویلڈن سر‘‘ اس پر لارا کو غصہ آگیا انہوں نے اس کے بعد تین گیندوں پر لگاتار تین چھکے جڑ دئیے۔
Here's the 3 consecutive 6s by Lara off Kaneria.
Great reaction from the Multan crowd appreciating the brilliance of the batsman. pic.twitter.com/ffkFpDz1Kh
واضح رہے کہ برائن لارا، سعید انور، سچن ٹنڈولکر کا شمار 90 کی دہائی کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا تھا اور ان کے سامنے گیند کرتے ہوئے بولرز کافی محتاط رہتے تھے۔
برائن چارلس لارا 131 ٹیسٹ میچز اور 299 ون ڈے میچز میں ملک کی نمائندگی کی اور بالترتیب 11953، 10405 رنز دونوں فارمیٹ میں بنائے، ٹیسٹ میں ان کی 34 سنچریاں اور 48 نصف سنچریاں ہیں اور ون ڈے میں لارا نے 19 مرتبہ تھری فگر اننگز اور 63 نصف سنچریاں اسکور کیں۔
راولپنڈی: سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے قومی ٹیم میں نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے قومی ٹیم کے کھلاڑی دانش کنیریا کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جانے کا انکشاف کیا ہے۔
سرکاری اسپورٹس چینل پر گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ لیگ اسپنر دانش کنیریا کو ہندو مذہب کی وجہ سے ٹیم میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ ٹیم کے کئی کھلاڑی اسی وجہ سے دانش کے ساتھ کھانا نہیں کھاتے تھے، میں ہمیشہ ہی انہیں ایسا کرنے سے منع کرنا تھا، بہت سے لوگ اسی وجہ سے کنیریا کی ٹیم میں موجودگی کے بھی خلاف تھے۔
VIDEO: Shoaib Akhtar makes a sensational revelation. He says Pakistan players refused to eat food with Danish Kaneria because he was a Hindu. He was never given any credit for his performances and was constantly humiliated because of his religion. pic.twitter.com/zinGtzcvym
دوسری جانب دانش کنیریا نے پاکستان ٹیم میں اپنے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک سے متعلق شعیب اختر کے دعوے کی تصدیق کردی۔
دانش کنیریا کا کہنا تھا کہ شعیب ایک لیجنڈ پلیئر ہیں، پہلے مجھ میں اس بارے میں کچھ کہنے کا حوصلہ نہیں تھا مگر اب شعیب بھائی کے کمنٹس کے بعد میں بھی بول رہا ہوں۔
سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ انضمام الحق، محمد یوسف اور یونس خان بھی ہمیشہ سپورٹ کرتے رہے ہیں، جو ایسا نہیں کرتے تھے میں جلد ہی ان کا نام ظاہر کروں گا، میں خوش قسمت ہوں اور یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلی۔
لندن: سابق پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے 6 سال بعد انگلش کرکٹ بورڈ کے الزمات تسلیم کرلیے۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں، مداحوں اور کاؤنٹی کے ساتھیوں سے معذرت بھی طلب کی۔
تفصیلات کے مطابق عرب ٹی وی کو انٹرویو میں سابق پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے اپنےجرائم کا اعتراف کرلیا۔
کنیریا کا کہنا تھا کہ وہ انگلش کرکٹ بورڈ کے عائد دونوں چارجز میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرون ویسٹ فیلڈ دولت کمانا چاہتا تھا، میرا فرض تھا کہ برطانوی حکام کو خبردار کرتا، لیکن ایسا نہیں کیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جان بوجھ کر میرون ویسٹ فیلڈ کو مشکوک شخص انو بھٹ سے ملوایا۔
دانش نے کہا کہ والد کی بیماری کی وجہ سے غلطی کے اعتراف کا حوصلہ نہیں تھا، لیکن جو کچھ ہوا اس پر سخت ندامت ہے، اپنی غلطی سے عزت، مقام اور دوست سب کچھ کھو دیا۔ جھوٹ کے ساتھ ساری زندگی نہیں گزاری جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں، مداحوں اور کاؤنٹی کے ساتھیوں سے معذرت خواہ ہوں۔
خیال رہے کہ دانش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ نے فکسنگ پر اکسانے پر تاحیات پابندی عائد کی تھی۔
دانش کنیریا نے سنہ 2000 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا جبکہ 2001 میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے اپنا آخری میچ سنہ 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔
کنیریا نے مجموعی طور پر 64 ٹیسٹ میچز اور 18 ون ڈے میچز کھیلے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 261 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
دانش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کی بنا پر پابندیاں عائد کی تھیں کہ انہوں نے ایسیکس کاؤنٹی اسپاٹ فکسنگ کیس میں مرون ویسٹ فیلڈ کی سٹے بازی میں معاونت اور بکیز سے ان کو متعارف کروایا اور ناقص کارکردگی کے بدلے چھ ہزار پاونڈ لینے پر مرون ویسٹ کوآمادہ کیا تھا۔ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندیوں کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی کرکٹ کی عالمی قوانین کا تناظر میں ان پر پابندیاں عائد کیں۔ تاہم دانش کنیریا انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے لگائے جانےوالے تمام الزامات کی تردیدی کرتے ہیں۔
دانش نے اےآر وائی ینوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور اگر کسی بھی شخص کے پاس ان الزامات سے متعلق کوئی بھی ثبوت ہے تو وہ عدالت میں پیش کریں۔
دانش پر پاکستان میں پابندیوں کی بعد پر اب وہ کسی بھی سطح پر کرکٹ کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے اور نہ ہی وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں کسی بھی ممکنہ عہدہ کے لئے اہل ہو سکتے ہیں۔
دانش کنیریاپاکستان میں مقیم ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دوسرے نوجوان ہیں جنہوں نے پاکستان کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنائی ہے، اس قبل 1980 کی دہائی میں انیل دلپت نے پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ موجودہ صورت حال میں دانش کی متضاد حیثیت کے بعد اس وقت قومی ٹیم میں کوئی بھی غیر مسلم کھلاڑی نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کی دنیا میں کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد ہونے کا یہ پہلا موقع نہیں۔ کسی بھی کھلاڑی پر جب کسی بھی طرح کی غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کے الزام میں جب پابندی کا سامنا ہو تو عدالتیں نہ صرف ان کھلاڑیوں پر عائد الزامامت کی مکمل تحقیقات کرتے ہیں بلکہ مکمل چھان بین کے بعد ان کھلاڑیوں پر عائد کھیل سے متعلق پابندیوں اور جرمانوں کی تنسیخ یا توسیخ کرتے ہیں۔
دانش کو ایسیکس کاؤنٹی کے جس کھلاڑی کو پیسوں کے عوض ناقص کارکردگی پر اکسانے کا الزام تھا اس کھلاڑی کوبرطانوی عدالت کی تحقیقات کے نتیجے میں چند سال پابندیوں کے بعد کاونٹی کرکٹ کے لئے بحال کیا جا چکا ہے لیکن کنیریا کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کے کیس کو سیریس نہیں لیا۔ ان کا مزید یہ کہنا ہے کہ ’’ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انگلش کرکٹ بورڈ سے ڈیکٹیشن لیتی ہے اور بورڈ دانش کے مقدمہ کی مقامی سطح پر مکمل تحقیقات نہیں کر رہی ہے‘‘۔
دانش کنیریا اے آروائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے
انکا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو بھی بذریعہ خط آگاہ کر چکے ہیں کہ وہ ان پر عائد پابندیوں کی تحقیقات کرائیں تاکہ وہ اپنے کیرئر کے حوالے سے فیصلہ کر سکیں۔ دانش کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے حوالے سے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے موجودہ صورت حال میں شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اب نہ مقدمہ کی پیروی کے لئے وکیل کی فیس ادا کر سکتے ہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس بچوں کی سکول کی فیس بھرنے کا پیسہ ہے۔
دانش سے بھارت دورے کے دوران پاکستان کے کچھ حلقوں کی جانب سے انڈین میڈیا میں پاکستان میں ان کے ساتھ ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے کی بنا پر متعصبانہ رویہ کے حوالے سے بیانات پر تنقید کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں اور انہوں نے اب تک جو مقام حاصل کیا وہ اسی ملک کے ہی مرہون منت ہے۔ وہ کبھی بھی اپنے وطن پاکستان کو چھوڑ کر جانے کا نہیں سوچ سکتے۔
واضح رہے کہ چھتیس سالہ دانش کنیریا نے 29 نومبر سن 2000 میں انگلینڈ کیخلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا۔ انہوں نے (61) عالمی ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے (261) وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان میں کھیلوں کے فروغ اور ٹیلینٹ کو بیرون ملک منتقل ہونے سے روکنے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان میں کھیلوں سے متعلق اداروں کو مزید متحرک کر دیا جائے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کا بھر پورموقع دیا جانا چاہیے۔
ممبئی: لیگ اسپنر دانش کنیریا نے بھارت منتقل ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت صرف مذہبی یاترا کے لیے آیا ہوں، جلد واپس آؤں گا۔
دانش کنیریا نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت منتقل نہیں ہو رہا۔ ابھی مشکل دن چل رہے ہیں، پراتھنا کے لیے آیا ہوں۔ مذہبی یاترا کو غلط رنگ نہ دیا جائے۔
دانش کنیریا نے کہا ہے کہ پاکستان میری پہچان ہے۔ جلد واپس آؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان عبادت کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سعودیہ منتقل ہوگئے۔
واضح رہے کہ دانش کنیریا اتوار کو فیملی کے ہمراہ بھارت گئے تھے۔ لیگ اسپنر پر کرپشن کیس میں کرکٹ کے دروازے بند ہیں۔
پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا کی تاحیات پابندی کیخلاف آخری اپیل انگلینڈ کی عدالت نے مسترد کردی۔ انگلش بورڈ نے دو سال قبل کنیریا پراسپاٹ فکسنگ کے الزام میں تاحیات پابندی عائد کی تھی۔دانش کنیریا پر دو ہزار نو میں کاؤنٹی میچ میں ایسکس کی جانب سے کھیلتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کا الزام عائد ہوا۔ دوہزار بارہ میں انگلینڈ اینڈویلز کرکٹ بورڈ نے دانش کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کرتے ہوئے کرکٹ کے دروازے ہمشہ کیلئے بند کردئیے۔
کنیریا پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈرہم کیخلاف ایک میچ میں ساتھی بولر مرون ویسٹ فیلڈ کو چھ ہزار پاؤنڈز دیکر اسپاٹ فکسنگ کروائی۔اس سال مئی میں کنیریا کی جانب سے برطانیہ کی ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا کیس بھی مسترد کر دیا گیا تھا۔ آخری اپیل مسترد ہونے کے بعد کنیریا اب یورپی عدالت یا کھیلوں کی ثالثی عدالت جانے کے بارے میں جلد فیصلہ کریں گے۔