Tag: Dar ul Sehat Hospital

  • دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا گیا، ملازمین اور شہری آمنے سامنے

    دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا گیا، ملازمین اور شہری آمنے سامنے

    کراچی : ننھی بچی نشوہ کی موت پر سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا، اسپتال کے ملازمین اور احتجاج کرنیوالے شہری آمنے سامنے آگئے، دونوں جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن کے عملے نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ابتدائی طور پر دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی سیل کردی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کو تفصیلات بتاتے ہوئے چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن ٹیپو سلطان نے کہا کہ اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کر نے کے بعد نئے داخلوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    کارروائی کے موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے دارالصحت انتظامیہ نے ملازمین کو ڈھال بنالیا، اسپتال کے ملازمین اوراحتجاج کرنے والے شہری آمنے سامنے آگئے، اسپتال کے باہر دونوں جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

    دارالصحت اسپتال کےخلاف ایکشن کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے کرائے کی خواتین مظاہرین کو بھی بلوا لیا۔ گاڑی بھر کرخواتین اسپتال کے باہر پہنچ گئیں۔

    اے آر وائی کے رپورٹر نے جب ان سے آنے کی وجہ پوچھی گئی تو آئیں بائیں شائیں کرنے لگیں بلکہ گاڑی کا ڈرائیور بھی معاملے سے انجان نکلا اس نے بتایا کہ سمامہ سے آرہے ہیں بعد ازاں پولیہس کے سامنے جب دال نہ گلی تو کچھ خواتین رکشے اور کچھ پیدل ہی واپس چلی گئیں۔

    مشتعل شہریوں نے "اسپتال بند کرو” اور قاتل قاتل کے نعرے لگائے، بعد ازاں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم دارالصحت اسپتال سے روانہ ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: ننھی نشوہ کی ہلاکت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    واضح رہے کہ انیس ماہ کی بچی نشوہ دارالصحت اسپتال میں غلط انجکشن لگنے کے باعث دوران علاج جاں بحق ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • ننھی نشوہ کی ہلاکت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    ننھی نشوہ کی ہلاکت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    کراچی:  اسپتال کی غفلت کے باعث نو ماہ کی نشوا کی ہلاکت کے معاملے پر ہیلتھ کیئر کمیشن نے اسپتال پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرکے صرف دو ملازم ذمہ دار قرار دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق نو سالہ معصوم نشوہ جان سے گئی، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے نرالا انصاف کرتے ہوئے اسپتال کے دو ملازمین کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ غفلت برتنے پر اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔

    اے آر وائی نیوز نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی رپورٹ میں آغا معیز اور مڈوائف ثوبیہ کو واقعہ کا مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن نے سخت ترین ایکشن لینے کے بجائے اسپتال کے ساتھ رعایت برتی، دارالصحت اسپتال کو غیر تربیت یافتہ عملہ معطل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں مذکورہ معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر بنائی جانے والی تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کردی۔

    مزید پڑھیں : نشوہ کیس، دارالصحت اسپتال کا ملازم عدالت میں پیش، بیان ریکارڈ، اہم انکشافات

    رپورٹ کے مطابق بچی کی طبیعت اسپتال میں لگائے جانے والے غلط انجکشن کے سبب زیادہ خراب ہوئی جس کی وجہ سے بچی کے دماغ، دل اور جگر پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوئے۔

  • دارالصحت اسپتال میں خوفناک آتش زدگی

    دارالصحت اسپتال میں خوفناک آتش زدگی

    کراچی: غفلت کے سبب نو ماہ کی بچوں کو کوما میں پہنچانے والے دارالصحت اسپتال میں آگ لگ گئی، شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع نجی اسپتال کی پہلی اور دوسری منزل پر آگ بھڑک اٹھی ہے، آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں روانہ ہوگئی ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ عمار ت کی پہلی اور دوسری منزل پر لگی ہے جسے بجھانے کے لیے دو فائر ٹینڈر موقع پر پہنچ چکے ہیں جبکہ آگ کی شدت میں اضافے کے سبب مزید مدد روانہ کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ نشوہ نامی بچی جس کی عمر 9 ماہ ہے ، وہ دارالصحت اسپتال میں ڈائیریا کے مرض میں ایڈمت ہوئی تھی ، کہ اس کی حالت بگڑ گئی ، اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    بچی تاحال زیر علاج ہے اور اس کی حالت میں بہتری کی کوئی امید ظاہر نہیں کی جارہی ، واقعے کے ردعمل میں اہل علاقہ نے علاقے میں پوسٹرز لگاتے ہوئے دارلصحت اسپتال کو دارالموت قرار دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ یہاں علاج نہ کروائیں۔

    واقعے کے ردعمل میں پاکستان ایئر لائنزنے اپنے اسٹاف کو ہدایات بھی جاری کی تھیں کہ وہ اپنے اور اہل خانہ کے علاج معالجے کے لیے دارلصحت نامی اسپتال جانے سے گریز کریں ۔

    یاد رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، بعد ازاں غفلت کے مرتکب ملازمین کو حراست میں بھی لیا گیا تھا تاہم اسپتال کے مالک عامر چشتی کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی ہے۔

    بچی کے والد قیصر علی پر ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی نے دھمکیاں بھی دی تھیں کہ وہ مقدمہ واپس لے لیں ، جس کی پاداش میں اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے انہیں ان کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ نشوہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، لیاقت نیشنل کے ڈاکٹروں نے دعاکا کہہ دیا ہے۔واضح رہے کہ مجرمانہ غفلت پر غلطی کے اعتراف کے باوجود دارالصحت اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی، 9 ماہ کی نشوا بدستور لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

    گزشتہ روز دارالصحت اسپتال کے مالک عامر چشتی ایم کیو ایم کے ایک رہنما کو لے کر لیاقت نیشنل اسپتال پہنچ گئے تھے ، اس موقع پر عامر چشتی کے ہمراہ دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ بھی موجود تھی۔ذرائع کے مطابق عامر چشتی اور دیگر نشوا کے والد قیصر علی سے صلح صفائی کرکے معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کررہے ہیں، عامر چشتی صلح صفائی کے معاملے پر معاوضہ دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

  • دارالصحت اسپتال کی ایک اورغفلت کا انکشاف، نو ماہ کی بچی جان سے چلی گئی

    دارالصحت اسپتال کی ایک اورغفلت کا انکشاف، نو ماہ کی بچی جان سے چلی گئی

    کراچی : دارالصحت اسپتال میں نو ماہ کی بچی نشوا کے علاج میں غفلت کے بعد اسپتال انتظامیہ کی ایک اور غفلت سامنے آگئی، مبینہ طور پر غلط ویکسین کے باعث بچی جاں بحق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال میں ستمبر دو ہزار اٹھارہ میں بھی مبینہ غلط ویکسین سے نو ماہ کی بچی زینب کی جان چلی گئی تھی۔

    بچی کے والد فیصل نے سوشل میڈیا پر وڈیو پیغام میں انصاف کی اپیل کی ہے، بچی کے والد کا کہنا ہے کہ دارالصحت سے ویکسین کروائی تھی جس کے بعد زینب کی حالت بگڑگئی، بچی کو دوبارہ اسپتال لے کر گئے تو علاج کیلئے ساڑھے تین لاکھ روپے مانگے گئے۔

    رقم نہ دینے پر زبردستی ایمبولینس میں جناح اسپتال بھیج دیا گیا، جناح اسپتال والوں نے کہا کہ بچی کو بچا نہیں سکتے، زینب کو دوسرے اسپتال لے جارہے تھے کہ بچی نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔

    خیال رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال میں نو ماہ کی بچی نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی زیادہ مقدار دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔

    مزید پڑھیں: نشوا واقعے پر بہت دکھ ہے، سندھ حکومت والدین کے ساتھ ہے: مراد علی شاہ

    نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا تو بچی جب تک  ذہنی طور پر  معذور ہوچکی تھی۔

  • دارالصحت اسپتال کیس: بچی کے والد کوپولیس کی دھمکیاں

    دارالصحت اسپتال کیس: بچی کے والد کوپولیس کی دھمکیاں

    کراچی : دارالصحت اسپتال میں غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی بچی کے والد کو پولیس دھمکیاں دینے لگی ہے، ایس پی گلشنِ اقبال طاہر نورانی کی فوٹیج منظرِ عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی گلشنِ اقبال طاہر نورانی نے متاثرہ بچی نشوہ کے والد کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ درج کرانے سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔

    یہ واقعہ گزشتہ روز سامنے آیا تھا،نشوہ نامی بچی جس کی عمر 9 ماہ ہے ، اس کے والد قیصر کا کہنا ہے کہ اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    گزشتہ شام ایس پی گلشن طاہر نورانی دارالصحت اسپتال پہنچے تھے ، جہاں انہوں نے بچی کا معائنہ بھی کیا تھا ، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    تاہم بعد میں ان کی ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایس پی نورانی ، بچی کے والد کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مقدمہ درج کرنےسےان کوکچھ نہیں ہوگا۔

    ایس پی کہہ رہے تھے کہ آپ کوبتارہاہوں آخرمیں نقصان آپ کاہی ہوگا،ایس پی گلشن اقبال گفتگومیں بارباروالدنشواکوڈرانےکی کوشش کرتےرہے۔مقدمےکےبعدہم زیادہ سےزیادہ سوالات کریں گے اورکچھ نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کوپھرکہتاہوں ان کاکچھ نہیں ہوگا آپ کاہی نقصان ہوگا،جوتکلیف ہوگی وہ آپ کوہی ہوگی اورکسی کونہیں ہوگی۔آپ کوپھربتارہاہوں یہاں جتنےلوگ کھڑےہیں کسی کانقصان نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ ںے نشواکےوالدکوایس پی گلشن جانب سے دھمکیاں دیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے آئندہ 48 گھنٹوں میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کو رپورٹ ملنے تک عہدہ چھوڑنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور، وزیراعلیٰ‌ سندھ کا نوٹس

    دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور، وزیراعلیٰ‌ سندھ کا نوٹس

    کراچی: دارالصحت اسپتال کی مبینہ غفلت نے9 ماہ کی بچی کو مفلوج کردیا ، بچی کے والد کا کہنا ہے کہ واقعہ غیرتربیت یافتہ نرسنگ اسٹاف کےغلط انجکشن سےواقعہ پیش آیا، صوبائی مشیر اطلاعات نے غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا، وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ہفتے شہر قائد کے علاقے گلستان ِ جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں پیش آیا جب قیصر نامی شخص اپنی جڑواں بچیوں کو ڈائیریا کی شکایت میں لے کر اسپتال پہنچا۔

    اسپتال کی مبینہ غفلت سے معذور ہوجانے والی بچی کا نام نشوہ بتایا جارہا ہے جس کی عمر محض نو مہینے ہے۔ بچی کے والد کے مطابق 3مختلف اوقات میں دونوں بیٹیوں کوڈرپس لگائی گئیں، جب بیٹیوں کوگھرلےجانےلگےتونشوہ کی حالت خراب ہونےلگی۔

    متاثرہ بچی کے والد کے مطابق اس وقت اسپتال کے ڈاکٹرنےکہا کہ ایک رات اوررکیں صبح تک ٹھیک ہو جائےگی،صبح کےوقت معیزنامی نرسنگ اسٹاف آیااورڈرپ لگائی۔ بچی کےوالد کا دعویٰ ہے کہ جوانجکشن 24گھنٹےکےاندرجسم میں تحلیل کیاجاتاہےوہ یکمشت لگادیا جس کے لگتے ہی بیٹی کی حالت خراب ہونےلگی اورہونٹ پیلےپڑگئے۔

    والد قیصر کا کہنا ہے کہ اسپتال نےبعدمیں تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    بچی کے والد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسپتال کے عملے اور انتظامیہ کے خلاف غفلت برتنے کا پرچہ بھی کٹوادیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیزکاکام صرف بیڈسیٹ کرنایامریض کواٹھانابٹھاناہے۔غیرتربیت یافتہ عملےنےمیری پھول جیسی بچی کومفلوج کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال میں ایساپہلی مرتبہ نہیں ہوا، ماضی میں بھی یہ اسپتال اسی اقسام کی غفلت کامرتکب ہوتا رہاہے۔اےآروائی نیوزک نے اسپتال کے مالک عامر چشتی سے اس معاملے پررابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اپنا موقف دینے سے انکا ر کردیا۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اگر یہ بات درست ہےتوبہت افسوسناک واقعہ ہے۔والدین ہیلتھ کیئرکمیشن میں معاملےکولےجاسکتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ازخود ہیلتھ کیئرکمیشن سے اس معاملےپربات کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت والدین سے مکمل تعاون کرےگی، تفصیلات ہمیں بھجوائیں۔ مجرمانہ غفلت پرکارروائی کی جائے گی ۔ہیلتھ کیئرکمیشن معاملےکی تحقیقات کرےگا،مجرمانہ غفلت ہوئی توسندھ حکومت اسپتال کےخلاف کارروائی کرےگی۔غفلت کےمرتکب افرادکےخلاف کارروائی کی جائےگی۔

    اس حوالے سے رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ عامرچشتی نےبات سےانکارکیاہےتوکوئی نہ کوئی گڑبڑہوئی ہے،دارالصحت اسپتال میں ایساواقعہ پہلی بار نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظلم ہورہاہے،عوام ایسےلوگوں کواسمبلیوں میں بھیج دیتےہیں۔خداراعوام ایسےلوگوں کواسمبلیوں میں نہ بھیجیں۔

    نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ اےآروائی نیوزکی خبرپراسمبلی میں ہیلتھ منسٹرسےضرور بات کروں گی،وزیرصحت سےکہوں گی کہ ایسےواقعات کوروکنےکےاقدامات کئےجائیں۔تمام وزرا ٹھنڈےآفسوں میں بیٹھےہیں،کوئی باہرنکل کرنہیں دیکھتا،سندھ کےاسپتالوں میں بہت ابتر حالت ہے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کےوزرااپنےکیسز میں لگےہوئےہیں،سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ادویات اورڈاکٹرزنہیں ہیں۔وزیرصحت سےکوئی سوال کریں تووہ غصہ ہوجاتی ہیں،پیپلزپارٹی کوسندھ میں11سال ہوگئےپھربھی کچھ نہیں کرسکی۔دارالصحت اسپتال میں ہونے والےواقعےکاذمہ دارکون ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالحصت اسپتال میں غلط انجکشن لگانے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری صحت کو انکوائری کی ہدایت کردی، مراد علی شاہ نے کہا کہ مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، مکمل انکوائری کرکے رپورٹ دی جائے۔

    دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے متاثرہ بچی نشوا کے والدین سے رابطہ کیا ہے اور نشوا کے والدین کو اسپتال کے خلاف تحریری درخواست دینے کا مشورہ دیا ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان نے کہا ہے کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس ازخود نوٹس کا اختیار نہیں ہے، تحریری درخواست کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔