Tag: Daska incident

  • شادی میں پیسے لوٹنے پرگارڈ نے بچے کی جان لے لی

    شادی میں پیسے لوٹنے پرگارڈ نے بچے کی جان لے لی

    ڈسکہ : شادی ہال کے گارڈ نے بندوق کا بٹ مار کر معصوم بچے کو مار ڈالا۔ نو سالہ دانش بارات میں پیسے لوٹ رہا تھا، بچے نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، ملزم فرار ہوگیا، پنجاب کے وزیر برائے انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو نے اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس لے لیا۔ بچے کی والدہ نے رو رو کر برا حال کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ننھے طالب علم کو شادی میں پیسے لوٹنے کی سزا موت کی صورت میں ملی، ڈسکہ کا رہائشی نو سالہ دانش اسکول سے واپس گھر آرہا تھا کہ راستے میں ایک شادی ہال کے باہر بارات دیکھنے کھڑا ہوگیا۔

    اس دوران جب دولہا پر پیسے لٹائے جا رہے تھے تو وہ بھئی دیگربچوں کے ساتھ پیسے لوٹنے لگا۔ قریب کھڑے سیکیورٹی گارڈ نے غصے میں آکر دانش کے سر پربندوق کا بٹ دے مارا۔

    گن مین نے بچے کو دولہا کے قریب سے پیسے لوٹنے پر نشانہ بنایا، جس سے دانش کے سر پر گہرا زخم آیا اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے وہ موقع پر ہی چل بسا۔

    واقعے کے بعد ملزم گن مین صفدر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور بچے کی لاش تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے دیگر شواہد لیے اور وہاں موجود لوگوں سے ابتدائی تفتیش بھی کی، آخری اطلاعات تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا تھا۔

    اپنے بچے کی موت کی اطلاع سنتے ہی اس کی ماں صدمے سے نڈھال ہوگئی، دانش کی والدہ نے رو رو کر متعلقہ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    بعد ازاں بچے کی ہلاکت پر صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق نے نوٹس لے لیا، انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کے انسانیت سوز واقعات پر کسی صورت چشم پوشی نہیں کرسکتی۔

    اس کے علاوہ صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے گوجرانوالہ میں شوہر کے ہاتھوں جلنے والی خاتون پر بھی آرپی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • گوجرانوالہ: ڈسکہ واقع کا مرکزی ملزم 12 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    گوجرانوالہ: ڈسکہ واقع کا مرکزی ملزم 12 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    گوجرانوالا: ڈسکہ میں دو وکلاء کے قتل کے ملزم تھانیدار شہزاد وڑائچ کو بارہ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا، سانحے کے خلاف وکلاء کی احتجاج اور ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔

    دو وکلاء کے قتل میں ملوث ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو گوجرانوالا کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم کو بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوا لے کردیا۔

    ملزم کوسخت سیکورٹی میں عدالت لایا گیا تھا۔

    ڈسکہ میں خوف کے سائے میں معمولات زندگی بحال ہونے لگی، شہر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے رینجرز کا گشت بھی جاری ہے۔

    دوسری جانب سانحے کے خلاف مختلف شہروں میں وکلاء کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔

    گوجرانوالا میں وکلا سراپا احتجاج ہیں، فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ بار میں مکمل ہڑتال ہے، میانوالی میں وکلاء نے جہاد چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    سرگودھا میں سانحہ ڈسکہ کیخلاف ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء کی ہڑتال جاری ہے۔

  • ڈسکہ واقعے پر حکومت نے فوری اقدامات کئے، پرویز رشید

    ڈسکہ واقعے پر حکومت نے فوری اقدامات کئے، پرویز رشید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ڈسکہ واقعے پرپنجاب حکومت نے فوری قدم اٹھایا ہے، بول چینل کی سیکیورٹی کلیئرنس کینسل کردی گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب  کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر پرویز رشید کا کہنا تھاکہ گزشتہ روز ڈسکہ میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک تھا،لوگوں نے اس پرغم و غصہ کا اظہار کیاہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈسکہ واقعے پرپنجاب حکومت نے فوری قدم اٹھایا ہے ،کسی میں طاقت نہیں کہ پاکستان میں آگ لگائے۔

    ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ بول چینل کو لائسنس موجودہ حکومت نے نہیں دیا۔موجودہ حکومت کے دورمیں جو سیکیورٹی کلیئرنس دی گئی تھی وہ حکومت نے کینسل کردی ہے ۔

  • سانحہ ڈسکہ کیخلاف احتجاج پُرتشدد شکل اختیارکرگیا

    سانحہ ڈسکہ کیخلاف احتجاج پُرتشدد شکل اختیارکرگیا

    سیالکوٹ: ڈسکہ میں دو وکلاء کے قتل کے خلاف لاہور میں وکلاء نے شدید احتجاج کیا اور پنجاب اسمبلی کے گیٹ کے سامنے آپے سے باہر ہوگئے، وکلاء نے پولیس وین سمیت گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلاء کے قتل کے خلاف پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا، قتل ہونے والے دونوں وکلاء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی، جس کے بعد پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

    ریلی کے شرکاء نے گو نواز گو اور گوشہباز گو کے نعرے لگائے جبکہ مشتعل وکلاء نے پنجاب اسمبلی کے اندر گھسنے کی کوشش کی تاہم گیٹ بند ہونے کی وجہ سے اس پر پتھراؤ اور ڈنڈے برسائے، وکلا نے مرکزی گیٹ پر واقع شیڈ کو بھی آگ لگادی دے، جسے بڑی مشکلوں سے بجھایا گیا۔

    احتجاج ختم ہونے کے باوجود وکلاء کے ایک گروپ نے کئی گھنٹے مال روڈ کو بلاک رکھا، سڑک پر ٹائر جلا کر اور اینٹیں رکھ اسے بلاک کردیا، اس موقع پر وکلاء نے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو ڈنڈے اور اینٹین مار کو مکمل طور پر تباہ کردیا اور اسے آگ لگادی۔

    وکلاء رہنما بار بار مشتعل وکلاء کو سمجھاتے رہے مگر وہ پرتشدد کارروائیوں سے باز نہ آئے، وکلاء رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ڈی پی او سیالکوٹ اور متعلقہ ڈ ی ایس پی وکو معطل کیا جائے جبکہ پندرہ دن میں قاتل ایس ایچ او کا فیصلہ کرکے سزا دی جائے۔

    ساتھیوں کے قتل پر مشتعل وکلاء نے سیالکوٹ کی سڑکوں کومیدان جنگ بنادیا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور جگہ جگہ ٹائر جلائے

     مال روڈ پر احتجاجی وکلاء نے اپنا غصہ پولیس موبائل پر اتارا۔ پولیس والے وکلاء کو آتے دیکھ کر موبائل چھووڑ کر بھاگ چکے تھے۔

    ڈسکہ واقعے کے خلاف وکلا نے ملتان کی کچہری چوک پر احتجاج کیا۔ اس دوران وکلاء نے پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی،  قصورمیں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار سے احتجاجی ریلی نکالی، مشتعل وکلاء نے توڑ پھوڑ بھی کی تاہم پولیس منظرِعام سے غائب رہی۔

    گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے بھی شدید احتجاج کیا اور ڈی سی آفس کا مین گیٹ توڑ کر اندر گھس گئے، وکلاء نے ہاتھوں کی زنجیر بنائے احتجاجی واک بھی کی اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    سرگودھا ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے واقعے کے خلاف احتجاجی واک کی،  اٹک میں بھی وکلاء کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں وکلاکی ایک بہت بڑی تعداد شریک تھی،  ڈسٹرکٹ بارخوشاب کے وکلاء نے ڈسکہ واقعے کے خلاف احتجاج کیا اور قاتلوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    چیچہ وطنی میں بھی وکلاء برادری سانحہ ڈسکہ کے خلاف سڑکوں پرنکل آئی، ریلی میں وکلاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کراچی سمیت اندرونِ سندھ کے تمام شہروں میں بھی وکلابرادری نے عدالتوں کابائیکاٹ کیا۔

  • ڈسکہ پولیس گردی، گرفتار اہلکاروں کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں آج پیشی

    ڈسکہ پولیس گردی، گرفتار اہلکاروں کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں آج پیشی

    ڈسکہ: پولیس اور وکلاء میں تصادم کے واقعے میں ملوث ملزمان کو آج گوجرانولہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

    ڈسکہ میں وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے افسوسناک واقعے کے بعد ایس ایچ او اور چار اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ روز ہونیوالے واقعے میں پولیس کی براہ راست فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلاء جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوئےتھے۔

    واقعے کیخلاف وکلاء نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا۔

    مشتعل وکلاء نے ڈی ایس پی، ٹی ایم او کے دفاتر اور اسٹنٹ کمشنر کے گھر کو آگ لگا دی، وکلاء نے تھانے کا بھی گھیراؤ کیا، وکلاء کے شدید ردعمل پر وزیرِاعلی شہباز شریف کو سنگینی کا احساس ہوا تب انہوں نے پولیس، آئی ایس آئی اورآئی بی کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

    وزیرِاعلی نے پولیس سے تصادم میں دو وکلاء کی ہلاکت کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے، ذمہ دار سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔

  • ڈسکہ : پولیس گردی کیخلاف ملک بھرمیں وکلاء برادری سراپا احتجاج

    ڈسکہ : پولیس گردی کیخلاف ملک بھرمیں وکلاء برادری سراپا احتجاج

    ڈسکہ: وکلاء کی ہلاکت کے خلاف وکلاء برادری ملک بھر میں سوگ منارہی ہیں، بارکونسلوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ہیں، وکلاء نے عدالتی کارروائیوں کو بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔

    ڈسکہ میں پولیس گردی اور وکلاء کی ہلاکت پر ملک بھر میں وکلاء برادری سراپا احتجاج ہیں، بار کونسلوں میں سیاہ پرچم لہرائے گئے ہیں، وکلاء عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔

    پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کونسل کی جانب سے تین روزہ سوگ کے اعلان کے بعد آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، مختلف شہروں میں حالات کشیدہ ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈسکہ واقع پر تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ اور لاہور بار کے وکلاء ہڑتال پر ہے۔عدالتی احاطے میں سیاہ پرچم لہرائے گئے ہیں ۔ ڈسٹرکٹ بار گوجرانوالہ، رحیم یارخان ،فیصل آباد ،ملتان ،اوکاڑہ، دیپالپور سمیت پنجاب بھر میں وکلا احتجاج پر ہیں۔

    ڈسکہ واقعے کیخلاف بلوچستان بار کی کال پر صوبہ بھرمیں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے، سندھ بار کونسل نے بھی سانحہ ڈسکہ کے خلاف عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے، وکلاء برادری کا مطالبہ ہے کہ قاتلوں کو فی الفورگرفتار کیا جائے اور سزا دی جائے۔

    کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں وکلاء کی جانب سے ڈسکہ واقعہ کے خلاف عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

    بلوچستان بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر گزشتہ روز ڈسکہ میں پولیس کی وکلاء پر فائرنگ سے جان بحق ہونے والے وکلاء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجا کوئٹہ میں ہائی کورٹ ، ضلعی کچہری سمیت صوبے بھر کی ماتحت عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جارہا ہے ۔ اس دوران بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے جبکہ وکلاء نے ہاتھوں میں سیاہ پٹیاں بھی باندھی۔

    وکلاء کسی بھی عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور عدالتی کاروائی کا حصہ نہیں بنے، بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کا کہنا ہے کہ وکلاء پر پولیس کی فائر نگ اور تشدد سے جان بحق وکلاء کے لئے وہ بھی سراپہ احتجاج ہیں اور واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کی جائے۔

    گذشتہ روز ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے صدر ڈسکہ بار سمیت دو وکلاء کے قتل کے خلاف گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء نے ہڑتال کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اس موقع پر کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا جبکہ دوردراز علاقوں سے آنے والے سائیلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب سیشن کورٹ کے احاطہ میں پولیس کا کوئی اہلکار موجود نہیں جبکہ سیشن کورٹ کے گیٹ پر تعینات پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی سے غائب ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ بار کی طرف سے گیارہ بجے قتل ہونے والے وکلا کا غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔


    ڈسکہ تحصیل بار کے صدر رانا خالد اور ساتھی وکیل کی نمازِ جنازہ ادا


    ڈسکہ تحصیل بار کے صدر رانا خالد اور ساتھی وکیل کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی، شہر سوگ میں ڈوبا ہوا ہے اور دفاتر سمیت وکلاء کے گھروں پر بھی سیاہ پرچم لہرا رہے ہیں۔

    ڈسکہ واقعہ میں جاں بحق تحصیل بار کے صدر رانا خالد اور ایڈوکیٹ عرفان کی نمازِجنازہ اداکردی گئی ہے۔ نمازِجنازہ میں علاقہ مکینوں اورسیالکوٹ، گوجرانوالہ سمیت دیگرکئی شہروں سے بڑی تعداد میں وکلاء برادری نے شرکت کی۔

    سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی نمازِجنازہ میں شریک تھے جبکہ پاکستان مسلم لیگ نون کے ایم این اے، ایم پی ایز اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے بھی نمازِجنازہ میں شرکت کی۔

    واقعے پر شہر بھر میں کرفیو کا سماں ہے، تجارتی مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی معمول سے کم ہے۔

    واقعے کے خلاف وکلاء برادری نے ڈسٹرکٹ بار کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور دفاتر سمیت وکلاء کے گھروں پر بھی سیاہ پرچم لہرائے جارہے ہیں۔

    گزشتہ روز سیالکوٹ میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ساتھیوں کی ہلاکت پر پنجاب سمیت ملک بھر کے وکلاء بپھر گئے،  لاہور میں پنجاب بار کونسل کے وکلا نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مال روڈ بلاک کردیا، وکلاء نے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی،  ملتان کے وکلاء نے ساتھیوں کی ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    وکلاء کی پولیس سے مڈ بھیڑ ہوئی تو پولیس موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے، فیصل آباد میں بھی کالے کوٹ والے مشتعل ہوگئے، پولیس اور وکلا میں کشیدگی بھی سامنے آئی، احتجاج کے دوران تھا نہ سول لائن پر پتھراؤ بھی کیا گیا، گوجرانوالہ کے وکلاء بھی سڑکوں پر نکلے اور غم و غصے کا اظہار کیا، ایک وکیل نے خالی کھڑی پولیس موبائل کا شیشہ بھی توڑ ڈالا۔

  • ڈسکہ: وکلاکی ہلاکت پر وکلا برادری کا ملک بھر میں احتجاج جاری

    ڈسکہ: وکلاکی ہلاکت پر وکلا برادری کا ملک بھر میں احتجاج جاری

    ڈسکہ: کالی وردی اورکالے کوٹ والوں کا تصادم سنگین ہوگیا پولیس فائرنگ سے صدرباراور ساتھی وکیل کی ہلاکت پر وکلاء آپےسےباہر ہوگئے۔

    وکلا کی ریلی پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے سیالکوٹ بار کے صدرراناخالد اور ایڈووکیٹ عرفان چوہان جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وکلا نےبھی ڈسکہ کی سڑکوں کومیدان جنگ بنادیا۔

     ذرائع کے مطابق پولیس اور وکلا میں کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب ٹی ایم او دفتر کے باہر احتجاج کے بعد پولیس نے تین وکلا کو کمرے میں بند کر دیا، بار کے صدر آئے اورساتھیوں کو چھڑوالیا۔

     بعد ازاں وکلا ٹی ایم او کے خلاف مقدمہ درج کرانے پہنچے، پولیس نے بھی نہ سنی تو وکلا نے مار دھاڑ شروع کردی، اس دوران ایس ایچ او تھانہ ڈسکہ کی مبینہ فائرنگ سے بار کے صدر سمیت دو وکلا جاں بحق ہوگئے۔

    ساتھیوں کی ہلاکت پر وکلاآپے سےباہرہوگئےپولیس والے جہاں نظر آئے مارنا شروع کردیا، مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کا شیشہ توڑ ڈالااور ڈی ایس پی کے دفترکو بھی اآگ لگادی۔


    تحریک انصاف کا ملک گیراحتجاج کااعلان


     تحریک انصاف نے ڈسکہ واقعے پرملک گیراحتجاج کااعلان کردیا ،عمران خان نےکارکنوں کو ملک بھر میں پرامن احتجاج کر نے کی ہدایت کردی، واقعے پر دیگر سیاسی رہنما بھی چراغ پا دکھائی دئے۔

    چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔


    ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ


    دو وکلا کے قتل کی تحقیقات کیلئے حکومت پنجاب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔

    ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں ساتھیوں کے قتل کے بعد وکلا برادری بپھری تو حکومت کیلئے امن و امان کی صورتحال چیلنج بن گئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

     ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں پولیس آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کوہدایت کی کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھا جائے۔

    وکلاآپے سےباہرڈی ایس پی آفس اور اسسٹنٹ کمشنرکےگھرکوآگ لگا دی۔


    وزیر اعظم نےوکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا


    وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا، حکومت پنجاب نے ذمہ داروں کو سزا دینے کی یقین دہانی کرادی۔

    ڈسکہ میں پولیس فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی وزیر اعظم نوازشریف نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری کا کہنا ہے واقعہ افسوسناک ہے وکلا برادری قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے۔

     رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پرمقدمہ درج ہوگیاہے واقعےکےذمےداروں کو ضرور سزا ملے گی، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا وکلا کی آڑ میں شر پسند عناصر بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔


    سیاسی رہنماوں نے شدید رد عمل


     ڈسکہ: پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کی ہلاکت پر سیاسی قائدین نے غم و غصے کا اظہار کیا،چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

    ڈسکہ میں  پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کی ہلاکت پر سیاسی قائدین نے غم و غصے کا اظہار کیا،چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کا قتل ناقابل قبول ہے، قانون پسند شہریوں پر گولیاں چلانے کے بجائے ان کی جان ومال کی حفاظت کی جائے۔

    چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے ڈسکہ میں وکلاء کے قتل پر اظہار مذمت کیا۔

    پنجاب اسمبلی میں بھی سیالکوٹ واقعہ پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، سیکرٹری انفارمیشن فنکنشل لیگ پنجاب بلال گورایہ نے کہا کے ڈسکہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر اور انکے ساتھی کے قتل پر وزیراعلی پنجاب کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    ‎ ترجمان پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس کو شہریوں کو مارنے کا لائسنس دے رکھا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی ڈسکہ میں وکلا کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔


    وکلا کا ملک بھر میں احتجاج جاری


     ڈسکہ میں وکلا کی ہلاکت کے بعد وکلا نے ملک بھر میں احتجاج شروع کردیا، پاکستان اورپنجاب بار کونسل نے کل عدالتوں کے بائیکاٹ کااعلان کردیا۔

    سیالکوٹ میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ساتھیوں کی ہلاکت پر پنجاب سمیت ملک بھر کے وکلا بپھر گئے لاہور میں پنجاب بار کونسل کے وکلا نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مال روڈ بلاک کردیا۔

    وکلا نے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ملتان کے وکلا نے ساتھیوں کی ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    وکلا کی پولیس سے مڈ بھیڑ ہوئی تو پولیس موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے فیصل آباد میں بھی کالے کوٹ والے مشتعل ہوگئے، پولیس اور وکلا میں کشیدگی بھی سامنے آئی،احتجاج کے دوران تھا نہ سول لائن پر پتھراؤ بھی کیا گیا ۔

    گوجرانوالہ کے وکلا بھی سڑکوں پر نکلے اور غم و غصے کا اظہار کیا،ایک وکیل نے خالی کھڑی پولیس موبائل کا شیشہ بھی توڑ ڈالا۔


    پولیس کی مبینہ فائرنگ: صدرڈسکہ بار، وکیل جاں بحق، چارزخمی


     وکلاء برادری کے احتجاج پرپولیس کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں صدرڈسکہ بارجاں بحق جبکہ متعدد وکیل زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی کی حدود میں وکلاء ٹاون میونسپل آفیسر (ٹی ایم او) کے خلاف مقدمہ درج نہ کئے جانے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کہ پولیس نے فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں صدر ڈسکہ بار رانا خالد اور ان کے ہمراہ ایک وکیل عرفان چوہان موقع پرہی گولیاں لگنے کے سبب جاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے میں مزید چار وکیل گولیاں لگنے کے سبب زخمی ہوئے۔ مقتولین کی میتیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس اور احتجاج کرنے کے والے وکلاء کے درمیان تصادم کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔

     وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    پولیس کی جانب سےایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک اور وکیل محمد سمیع  زخمی ہوگئے۔

  • ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ

    ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ

    ڈسکہ: دو وکلا کے قتل کی تحقیقات کیلئے حکومت پنجاب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔

    ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں ساتھیوں کے قتل کے بعد وکلا برادری بپھری تو حکومت کیلئے امن و امان کی صورتحال چیلنج بن گئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

     ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں پولیس آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کوہدایت کی کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھا جائے۔

     پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے لیکن وکلا بھی قانون کے دائرے میں رہیں۔

    واقعے کی اطلاع پر وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف سے رپورٹ طلب کی تھی وزیر داخلہ چوہدری نثار نےبھی جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا، حکومت پنجاب نے ذمہ داروں کو سزا دینے کی یقین دہانی کرادی۔
    ڈسکہ میں پولیس فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی وزیر اعظم نوازشریف نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری کا کہنا ہے واقعہ افسوسناک ہے وکلا برادری قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے۔

     رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پرمقدمہ درج ہوگیاہے واقعےکےذمےداروں کو ضرور سزا ملے گی، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا وکلا کی آڑ میں شر پسند عناصر بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔