Tag: Daska

  • پھل فروش علی حمزہ دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں دوسری پوزیشن لے گیا

    پھل فروش علی حمزہ دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں دوسری پوزیشن لے گیا

    سیالکوٹ: سولہ سالہ پھل فروش علی حمزہ نے دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات میں دوسری پوزیشن لے کر اپنے والدین کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

    پنجاب کے انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری بورڈز نے گزشتہ ہفتے نتائج کا اعلان کیا تھا،  تمغہ جیتنے والے ڈسکہ کے علی نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے یہ اعزاز پانے کیلئے رات رات بھر پڑھائی کی۔علی نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کا سہارا بننے اوراعلی تعلیم حاصل کرنے کیلئے چونگی نمبر آٹھ پر پھلوں کی ریڑھی لگاتے رہیں گے۔

    علی نے بتایا کہ تمغہ اور انعام جیتنے کے بعد میں سیدھا اپنی ریڑھی پر آیا اور کام کاج شروع کر دیا۔

    گورنمنٹ ہائی سکول ڈسکہ سے پڑھنے والے علی نے بتایا کہ وہ محنت مزدوری میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ ریڑھی لگانے سے میرے گھر کی کی کفالت ہوتی ہے اور یہ کام میری تعلیم میں رکاوٹ ہرگز نہیں ، علی کے والدین بیمار ہونے کی وجہ سے کام کاج نہیں کر سکتے۔

    علی نے کہا کہ میرے والدین کی دعائیں ہمیشہ میرے ساتھ ہیں اور ان کی وجہ سے میں خود کو دنیا کا سب سے امیر ترین سمجھتا ہوں اور ملک و قوم کی خدمت کرنے کیلئے ایک انجینئر بننا چاہتے ہیں۔

    علی کے اسکول کے ہیڈ ماسٹر اعجاز احمد نے گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہونے پر ان کے اعزاز میں ایک تقریب کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

  • ڈسکہ: وکلاکی ہلاکت پر وکلا برادری کا ملک بھر میں احتجاج جاری

    ڈسکہ: وکلاکی ہلاکت پر وکلا برادری کا ملک بھر میں احتجاج جاری

    ڈسکہ: کالی وردی اورکالے کوٹ والوں کا تصادم سنگین ہوگیا پولیس فائرنگ سے صدرباراور ساتھی وکیل کی ہلاکت پر وکلاء آپےسےباہر ہوگئے۔

    وکلا کی ریلی پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے سیالکوٹ بار کے صدرراناخالد اور ایڈووکیٹ عرفان چوہان جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وکلا نےبھی ڈسکہ کی سڑکوں کومیدان جنگ بنادیا۔

     ذرائع کے مطابق پولیس اور وکلا میں کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب ٹی ایم او دفتر کے باہر احتجاج کے بعد پولیس نے تین وکلا کو کمرے میں بند کر دیا، بار کے صدر آئے اورساتھیوں کو چھڑوالیا۔

     بعد ازاں وکلا ٹی ایم او کے خلاف مقدمہ درج کرانے پہنچے، پولیس نے بھی نہ سنی تو وکلا نے مار دھاڑ شروع کردی، اس دوران ایس ایچ او تھانہ ڈسکہ کی مبینہ فائرنگ سے بار کے صدر سمیت دو وکلا جاں بحق ہوگئے۔

    ساتھیوں کی ہلاکت پر وکلاآپے سےباہرہوگئےپولیس والے جہاں نظر آئے مارنا شروع کردیا، مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کا شیشہ توڑ ڈالااور ڈی ایس پی کے دفترکو بھی اآگ لگادی۔


    تحریک انصاف کا ملک گیراحتجاج کااعلان


     تحریک انصاف نے ڈسکہ واقعے پرملک گیراحتجاج کااعلان کردیا ،عمران خان نےکارکنوں کو ملک بھر میں پرامن احتجاج کر نے کی ہدایت کردی، واقعے پر دیگر سیاسی رہنما بھی چراغ پا دکھائی دئے۔

    چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔


    ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ


    دو وکلا کے قتل کی تحقیقات کیلئے حکومت پنجاب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔

    ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں ساتھیوں کے قتل کے بعد وکلا برادری بپھری تو حکومت کیلئے امن و امان کی صورتحال چیلنج بن گئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

     ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں پولیس آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کوہدایت کی کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھا جائے۔

    وکلاآپے سےباہرڈی ایس پی آفس اور اسسٹنٹ کمشنرکےگھرکوآگ لگا دی۔


    وزیر اعظم نےوکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا


    وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا، حکومت پنجاب نے ذمہ داروں کو سزا دینے کی یقین دہانی کرادی۔

    ڈسکہ میں پولیس فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی وزیر اعظم نوازشریف نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری کا کہنا ہے واقعہ افسوسناک ہے وکلا برادری قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے۔

     رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پرمقدمہ درج ہوگیاہے واقعےکےذمےداروں کو ضرور سزا ملے گی، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا وکلا کی آڑ میں شر پسند عناصر بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔


    سیاسی رہنماوں نے شدید رد عمل


     ڈسکہ: پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کی ہلاکت پر سیاسی قائدین نے غم و غصے کا اظہار کیا،چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

    ڈسکہ میں  پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کی ہلاکت پر سیاسی قائدین نے غم و غصے کا اظہار کیا،چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کا قتل ناقابل قبول ہے، قانون پسند شہریوں پر گولیاں چلانے کے بجائے ان کی جان ومال کی حفاظت کی جائے۔

    چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے ڈسکہ میں وکلاء کے قتل پر اظہار مذمت کیا۔

    پنجاب اسمبلی میں بھی سیالکوٹ واقعہ پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، سیکرٹری انفارمیشن فنکنشل لیگ پنجاب بلال گورایہ نے کہا کے ڈسکہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر اور انکے ساتھی کے قتل پر وزیراعلی پنجاب کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    ‎ ترجمان پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس کو شہریوں کو مارنے کا لائسنس دے رکھا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی ڈسکہ میں وکلا کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔


    وکلا کا ملک بھر میں احتجاج جاری


     ڈسکہ میں وکلا کی ہلاکت کے بعد وکلا نے ملک بھر میں احتجاج شروع کردیا، پاکستان اورپنجاب بار کونسل نے کل عدالتوں کے بائیکاٹ کااعلان کردیا۔

    سیالکوٹ میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے ساتھیوں کی ہلاکت پر پنجاب سمیت ملک بھر کے وکلا بپھر گئے لاہور میں پنجاب بار کونسل کے وکلا نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مال روڈ بلاک کردیا۔

    وکلا نے حکومت اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ملتان کے وکلا نے ساتھیوں کی ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

    وکلا کی پولیس سے مڈ بھیڑ ہوئی تو پولیس موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے فیصل آباد میں بھی کالے کوٹ والے مشتعل ہوگئے، پولیس اور وکلا میں کشیدگی بھی سامنے آئی،احتجاج کے دوران تھا نہ سول لائن پر پتھراؤ بھی کیا گیا ۔

    گوجرانوالہ کے وکلا بھی سڑکوں پر نکلے اور غم و غصے کا اظہار کیا،ایک وکیل نے خالی کھڑی پولیس موبائل کا شیشہ بھی توڑ ڈالا۔


    پولیس کی مبینہ فائرنگ: صدرڈسکہ بار، وکیل جاں بحق، چارزخمی


     وکلاء برادری کے احتجاج پرپولیس کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں صدرڈسکہ بارجاں بحق جبکہ متعدد وکیل زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی کی حدود میں وکلاء ٹاون میونسپل آفیسر (ٹی ایم او) کے خلاف مقدمہ درج نہ کئے جانے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کہ پولیس نے فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں صدر ڈسکہ بار رانا خالد اور ان کے ہمراہ ایک وکیل عرفان چوہان موقع پرہی گولیاں لگنے کے سبب جاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے میں مزید چار وکیل گولیاں لگنے کے سبب زخمی ہوئے۔ مقتولین کی میتیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس اور احتجاج کرنے کے والے وکلاء کے درمیان تصادم کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔

     وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    پولیس کی جانب سےایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک اور وکیل محمد سمیع  زخمی ہوگئے۔

  • ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ

    ڈسکہ واقع پر جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ

    ڈسکہ: دو وکلا کے قتل کی تحقیقات کیلئے حکومت پنجاب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔

    ڈسکہ میں پولیس کے ہاتھوں ساتھیوں کے قتل کے بعد وکلا برادری بپھری تو حکومت کیلئے امن و امان کی صورتحال چیلنج بن گئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔

     ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں پولیس آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کوہدایت کی کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھا جائے۔

     پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے لیکن وکلا بھی قانون کے دائرے میں رہیں۔

    واقعے کی اطلاع پر وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف سے رپورٹ طلب کی تھی وزیر داخلہ چوہدری نثار نےبھی جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔

  • وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے ڈسکہ میں وکلا کے قتل کا نوٹس لے لیا، حکومت پنجاب نے ذمہ داروں کو سزا دینے کی یقین دہانی کرادی۔
    ڈسکہ میں پولیس فائرنگ سے وکلا کی ہلاکت کے بعد پنجاب میں امن و امان کی صورتحال حکومت کیلئے چیلنج بن گئی وزیر اعظم نوازشریف نے ڈسکہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی حکومت پنجاب کے ترجمان زعیم قادری کا کہنا ہے واقعہ افسوسناک ہے وکلا برادری قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے۔

     رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پرمقدمہ درج ہوگیاہے واقعےکےذمےداروں کو ضرور سزا ملے گی، رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا وکلا کی آڑ میں شر پسند عناصر بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

  • حساس اداروں کی کارروائی: داعش سے تعلق کے الزام میں دو افراد گرفتار

    حساس اداروں کی کارروائی: داعش سے تعلق کے الزام میں دو افراد گرفتار

    اسلام آباد: حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے داعش سے تعلق کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    حراست میں لے گئے دونوں افراد کو پہلے سے گرفتار ایک ملزم کی نشاندہی پرحراست میں لیا گیا ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے اہم انکشافات کی توقع ہے۔

    واضح رہے کہ پہلے سے گرفتار افراد ایف بی آر کا ملازم ہے جس سے ایک لیپ ٹاپ اور کچھ داعش کے حوالے سے دستاویزات برآمد ہوئے تھے۔

    جبکہ لاہور پولیس نے کئی روزقبل گرفتار کئے گئے غیر ملکی دہشتگرد کی گرفتاری ظاہر کر دی تھی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق یوسف سلفی کا دعویٰ ہے کہ وہ داعش کا مقامی کمانڈر ہے، یوسف سلفی کو طالبان کا نام استعمال کرکےاسکول میں دھماکہ کرنا تھا۔

  • پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری انصارالخلافہ والجہاد نے قبول کرلی

    پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری انصارالخلافہ والجہاد نے قبول کرلی

    کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ داری انصارالخلافہ والجہاد نے قبول کرلی ہے۔

     انصار الخلافہ والجہاد نے داعش کی بیعت کا بھی اعلان کررکھا ہے، گروپ نے گذشتہ عرصے کے دوران کراچی ، ملتان ، اور حیدرآباد میں اپنی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کردی ،جس کے مطابق ناظم آبادپاور ہاؤس، ایم اے جناح روڈ ، اور نیپا چورنگی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔

     گروپ کے مطابق گذشتہ برس ملتان بار کونسل سے وابستہ راشد رحمان ایڈوکیٹ کو بھی توہین رسالت کے مبینہ ملزم کی پیروی کرنے پر قتل کیا ۔

     واضح رہے کہ کراچی میں بعض پولیس اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری القاعدہ برصغیر نے بھی قبول کی ہے جو کہ ڈاکٹر ایمن الظواہری کے ماتحت ہے۔

    کراچی میں سال 2015 کے آغاز کے ساتھ ہی پولیس اور رینجرز کی ٹارگٹ کلنگ میں تیزی ہوئی، اب تک 19 اہلکاروں کو شہید کیا جاچکا ہے ۔

     پولیس کے مطابق کراچی میں سب سے ذیادہ پولیس کی شہادتیں سینٹرل زون میں ہوئی، ناظم آباد میں اب تک چار پولیس اہلکاروں کو شہید کیا جاچکا ہے۔

     سمن آباد میں دو، لیاری میں دو، اورنگی ٹاؤن میں دو، ملیر ، بلدیہ ٹاؤن، شارع نورجہاں، بنارس ، سائٹ سمیت مختلف علاقوں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ رینجرز کے اہلکاروں کو لانڈھی کے علاقے میں فائرنگ کرکے شہید کیا گیا ۔

  • لاہور پولیس کی کاروائی، داعش کا مقامی کمانڈر گرفتار

    لاہور پولیس کی کاروائی، داعش کا مقامی کمانڈر گرفتار

    لاہور: پولیس نے داعش کا مقامی کمانڈر ہونے کا دعویٰ کرنے والے کی گرفتاری ظاہر کردی ۔ ملزم کے ساتھ اس کے دو ساتھی بھی پکڑے گئے ہیں۔

     لاہور پولیس نے کئی روزقبل گرفتار کئے گئے غیر ملکی دہشتگرد کی گرفتاری ظاہر کر دی، پولیس ذرائع کے مطابق یوسف سلفی کا دعویٰ ہے کہ وہ داعش کا مقامی کمانڈر ہے، یوسف سلفی کو طالبان کا نام استعمال کرکےاسکول میں دھماکہ کرنا تھا۔

    ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران یوسف سلفی کے دوساتھی ڈاکٹر فواداورطیب بھی حراست میں لئے گئے ہیںِ ۔

     یوسف سلفی کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ شام کے راستے پاکستان پہنچا تھا، سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی یوسف سلفی کی پاکستان میں موجودگی کی نشاندہی کی تھی ۔

  • سیالکوٹ میں داعش کی وال چاکنگ،حق میں نعرے

    سیالکوٹ میں داعش کی وال چاکنگ،حق میں نعرے

    سیالکوٹ : حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھشت گردوں کے خلاف اکٹھے ہوکر مقابلہ کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی سیالکوٹ میں داعش کی وال چاکنگ میں بھی اضافہ ہوگیا۔

    سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں جی ٹی روڈ اورتحصیل پسرور میں چونڈہ شہر کے مختلف مقامات پرداعش کے ہمدردوں نے وال چاکنگ شروع کردی ۔

    سیالکوٹ شہر میں کشمیر روڈ اور نواحی قصبے کوٹلی لوہاراں میں بھی داعش کے حق میں نعرے لکھ دئیے گئے ۔پولیس کی جانب سے داعش کے حق میں دیواروں پر نعرے لکھنے والوں کے خلاف کاروائی کی بجائے صرف دیواروں پر لکھے گئے نعروں کو مٹانے پر ہی اکتفاءکیا جارہا ہے