Tag: Data collection

  • زراعت کے طلبا کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت

    زراعت کے طلبا کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت

    لاہور: اوکاڑہ یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبا کے لیے جی پی ایس ڈیٹا کلیکشن سے متعلق تربیت کا انعقاد کیا گیا جس سے زرعی شعبے میں مثبت تبدیلی پیدا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ پاکستان نے صوبہ پنجاب کے محکمہ آبپاشی، آن فارم واٹر مینجمنٹ کے افسران اور اوکاڑہ یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد (اوکاڑہ کیمپس) کے طلبا کے لیے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

    ورکشاپ کا مقصد جی پی ایس کے ذریعے ڈیٹا جمع کرنے کے ٹولز کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا، علاوہ ازیں متعلقہ سرکاری محکموں بالخصوص پنجاب کے محکمہ آبپاشی میں مختلف ایپلی کیشنز اور ٹیکنالوجیز کے استعمال اور فوائد کے بارے میں معلومات فراہم کرنا بھی تھا۔

    واٹر ریسورس مینجمنٹ کے محقق ڈاکٹر انصر الیاس کے مطابق ڈیفرینشل گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم (ڈی جی این ایس ایس) زراعت کے شعبے کا منظر نامہ بدل سکتا ہے۔

    اسے خاص طور پر حکومتی اہلکاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ انہیں زراعت میں استعمال ہونے والے ضروری آلات اور معلومات سے آراستہ کیا جا سکے۔

    ورکشاپ کے دوران ڈیفرینشل گلوبل پوزیشننگ سسٹم (ڈی جی پی ایس) کے استعمال کا مظاہرہ بھی کیا گیا جس کے ذریعے شرکا نے درست مقام کی نشاندہی کی سرگرمی کی۔

    انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک اور ورکشاپ میں انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ کے لیے صنفی مساوات اور سماجی شمولیت پر بھی آگاہی فراہم کی گئی۔

    ورکشاپ میں لیبر کی صنفی تقسیم کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف مشقیں کروائی گئیں جس سے شرکا کو روایتی صنفی تصورات کے ساتھ ساتھ جنس اور صنفی فرق کو سمجھنے میں مدد ملی۔

  • سعودی عرب : حکومت سے تعاون نہ کرنے والوں کو کیا سزا دی جائے گی؟

    سعودی عرب : حکومت سے تعاون نہ کرنے والوں کو کیا سزا دی جائے گی؟

    سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں نے مردم شماری2022 سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے کا کام مکمل کرلیا۔ جامع ابتدائی گوشواروں تک رسائی کے لیے ڈیٹا کے تجزیے کا مرحلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ شماریات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈیٹا کا تجزیہ مختلف مراحل میں ہوگا۔ حاصل شدہ معلومات کے درست ہونے کا پتہ لگایا جائے گا اوراس بات کا یقین بھی حاصل کیا جائے گا کہ معلومات معیاری انداز سے لی گئی ہیں۔

    محکمہ شماریات نے نے کہا کہ جن لوگوں کے حوالے یہ بات ثابت ہوجائے گی کہ انہوں نے مردم شماری مہم سے تعاون نہیں کیا اور جان بوجھ کر معلومات دینے سے گریز کیا یا مردم و مکان شماری کے عمل میں دانستہ رکاوٹ ڈالی ان کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی اور جرمانے ہوں گے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں مردم شماری کے دوسرے مرحلے کا آغاز منگل 10مئی 2022 سے کیا گیا تطاجو 15جون تک جاری رہا۔

    محکمہ شماریات کے مطابق مردم شماری مہم کے تحت شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے رہائش کی نوعیت، ملکیت یا کرایے، کمروں کی تعداد، صحت، تعلیمی معیار، کتنی اور کونسی زبانیں جانتے ہیں۔ آمدنی اور مکان میں رہنے والے افراد کی تعداد کے حوالے سے دریافت کیا گیا۔