Tag: DATTA KHAIL

  • شمالی وزیرستان میں فضائی کاروائی، 13 ہلاک معتدد ٹھکانے تباہ

    شمالی وزیرستان میں فضائی کاروائی، 13 ہلاک معتدد ٹھکانے تباہ

    دتہ خیل: قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں پاک فضائیہ کی جانب سے کی گئی کاروائی کے دوران شدت پسندوں کے 5 ٹھکانے تباہ جبکہ 13 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    آئی ایس پی آرکی جانب سےموصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق پاک فوج نے آج صبح شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں مصدقہ اطلاع پرشدت پسندوں کے پانچ ٹھکانوں اوران سے ملحقہ علاقوں میں فضائی کاروائی کی۔

    دہش گردوں کے ٹھکانوں پرکی جانے والی کاروائی کے نتیجے میں 13 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    پاک فوج نے گذشتہ سال 15 جون میں مزہبی دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان کے علاقے میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا جس کے نتیجے میں 90 فیصد سے زائد علاقہ دہشت گردوں کے تسلط سے واگزار کرایا گیا۔

    اس آپریشن کے نتیجے میں اب تک ساڑھے تین ہزار کے لگ بھگ دہشت گرد مارے جاچکے ہیں جبکہ دھائی سو کے لگ بھگ گرفتار کئے گئے ہیں۔

    ضربِ عضب میں پاک فوج کے تین سو کے لگ بھگ جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔

  • شمالی وزیرستان : دو گروہوں میں تصادم، ہلاکتوں کی تعداد47ہوگئی

    شمالی وزیرستان : دو گروہوں میں تصادم، ہلاکتوں کی تعداد47ہوگئی

    شمالی وزیرستان : شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل لوڑہ منڈی میں دو قبائل گروپوں کے درمیان اراضی کے تنازعہ پر خونریز تصادم دوسرے روز بھی جاری 45افرادجاں بحق 25زخمی دونوں اطراف سے چھوٹے بڑے ہتھیاروں کا استعمال علاقے میں کشیدگی بر قرارہے جبکہ پولٹیکل انتظامیہ کی جانب سے خاموشی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل لوڑہ منڈی کے علاقہ میں اراضی کے تنازعہ پر دو قبائل پیپلی کابل خیل اور مدا خیل کے درمیان جمعہ کے روز سے خونریز تصادم ہُوئی جو دوسرے روز بھی جاری رہی دونوں اطراف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    ابھی تک اطلاعات کے مطابق 45افراد جاں بحق جبکہ 25زخمی ہو چکے ہیں ذرائع کے مطابق دونوں قبائل کے درمیان اراضی پر ایک سال سے تنازعہ چلا آرہا ہے جس میں متعدد بار فائر بندی بھی کی جا چکی ہے جوکہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے مورچہ زن ہو کر ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    تاہم دو روز تک جاری جنگ میں فائر بندی یا مصالحتی کردار ادا کرنے کیلئے کوئی بھی سرکاری یا علاقائی شخصیت سامنے نہیں آسکا ہے ۔

    اطلاعات کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کو جنوبی وزیرستان کے راستے پشاور میں علاج کیلئے منتقل کرنے کی کوششیں کی جا رہی تھی جو بار اور ثابت نہ ہُوئے اور اجازت نہ ملنے کی وجہ پر زخمیوں کو علاج کیلئے افغانستان منتقل کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اگر اس جنگ بندی میں انتظامیہ نے کردار ادا نہ کیا تو مزید ہلاکتیں ہو جائے گی جس سے علاقہ میں بڑے پیمانے پر تباہی و بربادی پھیل جائے گی جہاں ایک طرف شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے اور دوسری طرف ان دو قبائل کے درمیان دو روز سے خونریز جنگ کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں قبائل ایک دوسرے کیلئے بدستور مورچہ زن ہیں اور کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    پولٹیکل ذرائع کے مطابق یہ علاقہ پاک افغان سرحد کے قریب واقع ہے اور اس کے قریبی روابط افغانستان کیساتھ جا ملتے ہیں جبکہ علاقائی لوگوں کے مطابق کہ ہمارا علاقہ پاکستان کیساتھ ہے اور شمالی وزیرستان کیساتھ پاک افغان بارڈر پر واقع ہے ۔

  • وانا میں ڈرون حملہ ، 5مبینہ شدت پسند ہلاک

    وانا میں ڈرون حملہ ، 5مبینہ شدت پسند ہلاک

    پشاور: جنوبی وزیرستان کی تحصیل وانا میں ڈرون حملے کے نتیجے میں پانچ شدت پسند ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے واچادرہ میں ڈرون حملہ کیا گیا، ڈرون طیارے نے ایک گھر پر دو میزائل داغے گئے، ڈرون حملے میں متعدد شدت پسند ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    ڈرون حملوں میں اب تک ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت نہیں ہو سکی، سال دوہزار پندرہ کے آغاز کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ہونے والا دوسرا ڈرون حملہ ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 4 جنوری کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے ملحقہ علاقے میں سال کا پہلہ ڈرون حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 6افراد موقع پر ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

  • سال کا پہلا ڈرون حملہ، آٹھ افراد ہلاک

    سال کا پہلا ڈرون حملہ، آٹھ افراد ہلاک

    میران شاہ : شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں اتوار کی صبح ہونے والے ڈرون حملے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے ملحقہ علاقوں امریکی ڈرون طیاروں نے ایک مکان اور ایک گاڑی پردو میزائل داغے جس کے نتیجے میں 6افراد موقع پر ہلاک اور 2 زخمی ہوئے، بعد ازاں زخمی ہونے والے افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنی جان کی بازی ہارگئے۔

    سال 2015 میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں یہ پہلا حملہ ہے۔2004 میں امریکہ نے پاکستان میں پہلا ڈرون حملہ کیا تھا اوراب تک 350 سے زائد حملے کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں 3000 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں 2014 تک ان حملوں میں نشانہ بننے والے دہشتگردوں کی تعداد ڈھائی ہزار کے لگ بھگ ہے۔

  • شمالی وزیرستان: امریکی ڈرون حملہ، القاعدہ رہنما سمیت چھ ہلاک

    شمالی وزیرستان: امریکی ڈرون حملہ، القاعدہ رہنما سمیت چھ ہلاک

    شمالی وزیرستان : تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے میں چھ افراد مارے گئے جبکہ دوزخمی ہوگئے۔ حملے میں القاعدہ کے رہنما استاد عمرفاروق کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے خڑتنگی میں امریکی ڈرون طیاروں نے ایک گھرپردومیزائل داغے۔ جس سے چھ افراد ہلاک جبکہ دوزخمی ہوگئے۔

    سرکاری ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈرون حملے میں القاعدہ کارہنما استاد عمرفاروق بھی ماراگیا ہے۔ استادعمرفاروق ماضی میں پاکستان میں القاعدہ کا ترجمان رہ چکا ہے۔

  • شمالی وزیرستان: دتہ خیل میں فضائی کارروائی، 20دہشتگردہلاک

    شمالی وزیرستان: دتہ خیل میں فضائی کارروائی، 20دہشتگردہلاک

    میرانشاہ: شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں جیٹ طیاروں کی بمباری میں بیس دہشتگرد مارےگئے۔

    عضب کی ضربیں کامیابی سے جاری ہے، پاک فوج نےآخری دہشتگردکے خاتمے تک کمر کس لی، شمالی وزیرستان کےعلاقےدتہ خیل میں پاک فوج کی کارروائی اوردہشتگردوں کے ٹھکانے پر جیٹ طیاروں کی بمباری کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کےمطابق فضائی کارروائی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پرکی گئی، بمباری میں بیس دہشت گردمارے گئے جبکہ آٹھ کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مارے جانے والوں میں کالعدم تنظیم کےاہم کمانڈر بھی شامل ہیں، ذرائع کے مطابق پاک فوج کو علاقے میں اہم کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں اورجوانوں کی شدت پسندوں کے خلاف پیشقدمی جاری ہے۔

  • شمالی وزیرستان: چارجوان شہید، چونتیس دہشت گرد ہلاک

    شمالی وزیرستان: چارجوان شہید، چونتیس دہشت گرد ہلاک

     شمالی وزیرستان : شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں فورسز کی فضائی کارروائی کے دوران ستائیس دہشت گردمارے گئے۔شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔۔

    آج صبح سیکیورٹی فورسز کی تازہ فضائی کارروائی میں مزید ستائیس دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ مارے جانےو الوں میں دہشت گرد کمانڈر اور غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں شمالی وزیریستان میں فضائی کارروائی کے بعد زمینی کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے دوبدو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں چار فوجی جوان شہید ہوگئے جبکہ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں مزید سات دہشت گرد بھی مارے گئے،اس طرح ہلاک ہونے والے دہشت دردوں کی تعداد چونتیس ہو گئی۔

  • بارڈرپرکشیدگی کے باوجود آپریشن جاری رہیگا،عاصم باجوہ

    بارڈرپرکشیدگی کے باوجود آپریشن جاری رہیگا،عاصم باجوہ

      پشاور:آپریشن ضربِ عضب کامیابی سے جاری ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،اور آپریشن کی کارروائیوں کے بعد پشاور میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار آئی ایس پی آر  کے ڈائریکٹر جنرل عاصم باجوہ نے پشاور میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کیا، انہوں ںے کہا کہ آپریشن خیبر ون کے نام سے دتہ خیل میں ہونے والی کارروائی میں پورا علاقہ دہشت گردوں سے خالی کرالیا ہے۔

    کارروائی کے دوران چوالیس دہشت گردوں کوہلاک کیا گیا  اور فی الحال  اکا خیل میں موسم کی خرابی کے باعث کارروائی روک دی گئی ہے، ڈی جی عاصم باجوہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج دہشت گردی کیخلاف ڈٹ کر مقابلہ کریگی اور ہر طرح کی دہشت  گردی اور دہشت گردوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آپریشن ضربِ عضب میں اب تک گیارہ سو کے قریب دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں اور ایک سو نناوے کے قریب دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے باوجود آپریشن ضربِ عضب کو جاری رکھا جائے گا،اور ہماری توجہ دہشت گردوں کے خاتمے پر مرکوز رہے گی۔

    انہوں نے عوام سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے گذارش کی کہ جہاں بھی کوئی مشتبہ شخص یا کوئی چیز دیکھیں تو  فوری طور پر سیکیورٹی فورسز کو ضرور مطلع کریں، عاصم باجوہ نے کہا کہ سر زمیں پاکستان کو کسی قسم کی دہشت گردی کیلئے کسی کو بھی استعمال نہیں کرنے دیں گے۔