Tag: daughter in law

  • سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق

    سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق

    راولپنڈی(15 اگست 2025): تھانہ دھمیال کے علاقہ میں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے بہو جاں بحق ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی تھانہ دھمیال کے علاقہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں مبینہ طور پر سسرالیوں کے تشدد سے بہو جان کی بازی ہار گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سسرالیوں نے بہو پر تشدد سے ہلاکت کے معاملے کو دبانے کی کوشش کی، مقتولہ کی لاش تابوت میں بند کر کے والدین کو جنازے کے وقت اطلاع دی۔

    تابوت بند لاش دیکھ کر والدین کو شک ہوا تو میت کو غسل دینے پر اصرار کیا، تابوت کھلنے پر متوفیہ کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے۔

    والد غلام اختر نے پولیس کو بیان دیا کہ میری بیٹی کو تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے جس کے بعد دھمیال پولیس نے لاش پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دی۔

    یاد رہے کہ پنڈی بوڑی میں سسرالیوں کے مبینہ تشدد سے خاتون جاں بحق ہوگئی تھی، اس کے علاوہ مئی میں صوبہ پنجاب کی تحصیل شکر گڑھ کے علاقے نڈی بوڑی میں سسرال والوں کے مبینہ تشدد سے بہو جاں بحق ہو گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کے والد کی مدعیت میں داماد سمیت 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، مقتولہ کے اہلِ خانہ کے مطابق بیٹی کے سسرالی اپنی بیٹی کا رشتہ مقتولہ کے بھائی سے کرانا چاہتے تھے، رشتے سے انکار پر بیٹی کو قتل کیا گیا۔

  • صبا فیصل اور بہو نیہا کی سوشل میڈیا پر ذومعنی پوسٹیں وائرل

    صبا فیصل اور بہو نیہا کی سوشل میڈیا پر ذومعنی پوسٹیں وائرل

    پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ صبا فیصل اور ان کی بہو نیہا کی سوشل میڈیا پر ذومعنی پوسٹیں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

    سینئر اداکارہ صبا فیصل اور نیہا ملک کے درمیان 2022 میں بڑے پیمانے پر لفظی جنگ ہوئی تھی، بات یہاں تک پہنچ گئی تھی کہ سینئر اداکارہ نے اپنے بیٹے سلمان فیصل اور بہو نیہا سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا تھا۔

    مگر 2023 میں اچانک وقت بدل گیا، حالات بدل گئے، انسٹاگرام پر محبت بھرے پیغامات، سالگرہ کی تصاویر اور خوشگوار تبصروں سے یہ ظاہر ہورہا تھا کہ یہ خاندانی تنازع ختم ہو چکا ہے۔ مگر اب ایک بار پھر خاندان میں گرما گرمی کے اشارے مل رہے ہیں۔

    رواں برس رمضان اور عید کے فیملی ایونٹس میں سینئر اداکارہ کی بہو کی غیر حاضری نے ایک بار پھر افواہوں کو جنم دے دیا ہے، صبا نے انسٹاگرام پر عید کی تقریب کی تصاویر شیئر کیں اور لکھا، ”عید کی خوشیاں اپنوں کے ساتھ”۔

    اداکارہ کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ میں ان کا بیٹا ارسلان فیصل تو موجود تھا، لیکن نیہا موجود نہیں تھیں۔ اسکے علاوہ کچھ متنازعہ پوسٹ بھی اداکارہ کی جانب سے شیئر کی گئیں۔

    سینئر اداکارہ کی بہو نیہا کی جانب سے بھی انسٹاگرام پر اپنی الگ عید مناتے ہوئے تصاویر اپلوڈ کیں، جس میں ان کے اپنے خاندان کے افراد موجود تھے، مگر سسرال کا کوئی فرد شامل نہیں تھا۔

    سب سے زیادہ توجہ نیہا کے اس کیپشن نے حاصل کی جس میں انہوں نے لکھا تھا، ”عید مبارک میری انسٹاگرام فیملی کو، پوسٹ بہت دیر سے شیئر کر رہی ہوں، مومز لائف! شکر الحمدللہ تمام نعمتوں کے لیے اور ان سچے رشتوں کے لیے جو مجھے ملے”۔

    یہ کیپشن دیکھتے ہی دیکھتے کوڈ میسج بن گیا، جس سوشل میڈیا صارفین نے کمنٹس کئے کہ یہ دراصل صبا فیصل کے اپنوں کے ساتھ خوشیوں والے جملے کا ردعمل تھا۔

  • میری ایک ویڈیو نے مجھے خون کے آنسو رلا دیا: صبا فیصل

    میری ایک ویڈیو نے مجھے خون کے آنسو رلا دیا: صبا فیصل

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے کہا ہے کہ بڑی بہو نیہا کے ساتھ ہونے والے تنازع کے بعد میری جاری کردہ ویڈیو نے مجھے خون کے آنسو رلایا۔

    شوبز کی کی سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ahmad Ali Butt (@ahmedalibutt)

    صبا فیصل نے بہو نیہا کے ساتھ اپنے تنازع کے بارے میں بات کی، انہوں نے کہا کہ میں جذباتی ہوگئیں تھی جس کے بعد میں نے اپنی بہو کے خلاف ویڈیو بنائی، اس ویڈیو نے مجھے خون کے آنسو رلادیا جس کا مجھے بڑا افسوس ہے۔

    اداکارہ نے کہا کہ وہ ویڈیو میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی جس سے میں نے بہت کچھ سیکھا، یہ بہت تکلیف دہ وقت تھا، میں نے اس کے بعد سیکھا کہ سوشل میڈیا پر کوئی ذاتی چیز شیئر کرنا بہت غلط ہے۔

    اداکارہ نے کہا کہ میں نے اس واقعے سے سیکھا کہ چیزوں کو اگلے کے نظریہ سے بھی سوچنا چاہیے میں نے اس کے بعد خود کو، اپنے خیالات اور اصولوں کو بدلا ہے کیوں کہ اگر آپ اپنی فیملی سے محبت کرتے ہیں تو آپ کو وہاں لچک دکھانا پڑتا ہے۔

     سینئر اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ گھروں میں جو فساد ہوتے ہیں ان کی سب سے بڑی وجہ گھر میں کام کرنے والی ملازمہ ہوتی ہے، ان سے بڑا فساد ہماری گھریلو زندگی میں کوئی نہیں ہے۔

    صبا فیصل نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کام والیاں یہ کرتی ہیں کہ کسی کی بات دوسرے کو کہہ دیتی ہیں اور دوسرا شخص یقین بھی کرلیتا ہے، یعنی ادھر کی بات ادھر کرتی ہیں جس کی وجہ سے لڑائیاں ہوتی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سالوں میں صبا فیصل کے اپنی بہو اور بیٹے سے اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں جس کی تصدیق ان کی بہو سمیت انہوں نے خود بھی کی تھی تاہم بعدازاں دونوں میں صلح ہوگئی تھی۔

  • عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی

    بغداد: عراق میں ساس نے حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراق کی کمشنری النجف میں ساس بہو کا تنازعہ اتنا بڑھا کہ ساس نے 21 سالہ حاملہ بہو پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کے وقت بہو باورچی خانے میں کھانا تیار کر رہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آگ لگنے سے خاتون کے جسم کا 65 فی صد حصہ جھلس گیا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ خاتون کے جلنے کے زخم تیسرے درجے کے ہیں۔

    حاملہ خاتون، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نجف صوبے میں اپنے گھر میں کھانا پکا رہی تھی، بھائی کے بیان کے مطابق اچانک اس نے محسوس کیا کہ اس کے کپڑوں پر کوئی سیال مادہ چھڑکا جا رہا ہے، جوں ہی وہ پلٹی اسی لمحے اس کا جسم آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

    اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے اور عام لوگ ساس کے رویے پر تنقید کر رہے ہیں۔ ساس اپنی بہو کو جلا کر موقع سے فرار ہو گئی تھی، متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے رپورٹ کے بعد پولیس نے ساس کا بیان ریکارڈ کر کے انھیں جانے کی اجازت دے دی۔

    متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی کا حق لے کر رہیں گے اور وہ واردات کے حوالے سے تمام تفصیلات سے متعلقہ حکام کو آگاہ کر چکے ہیں۔ عراقی حکام ابھی تک اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کی وجوہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت متاثرہ خاتون کا شوہر، سسر اور بہنوئی بھی وہاں موجود تھے۔

    عراق میں گھریلو تشدد کے جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ایسے جرائم کرنے والوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • ساس نے بہو سے محبت کی مثال قائم کردی

    ساس نے بہو سے محبت کی مثال قائم کردی

    بھارتی معاشرے میں بیوہ کی دوبارہ شادی ہونا ایک ناپسندیدہ عمل سمجھا جاتا ہے، گو کہ تعلیم کے فروغ کے بعد یہ رجحان بدل رہا ہے البتہ کم تعلیم یافتہ علاقوں میں اب بھی اسے معیوب سمجھا جاتا ہے۔

    تاہم بھارت میں ہی ایک خاتون نے اپنی کم عمر بیوہ ہوجانے والی بہو کی نہ صرف تعلیم مکمل کروائی بلکہ اس کی دوبارہ شادی بھی کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان کے شہر سیکار کی رہائشی کملا دیوی نے اپنی بیوہ بہو سنیتا کو نہ صرف مزید تعلیم دلوائی بلکہ اس کی دوبارہ شادی بھی کروادی۔

    کملا دیوی کے چھوٹے بیٹے شبہم کی شادی 25 مئی 2016 کو سنیتا سے ہوئی تھی، شادی کے بعد وہ ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے کرغزستان گیا لیکن بدقسمتی سے 6 ماہ کے اندر برین اسٹروک کی وجہ سے وہاں اس کی موت ہوگئی۔

    بیٹے کی موت کے بعد کملا دیوی نے بہو کا بھرپور ساتھ دیا اور اسے مزید تعلیم دلوائی، تعلیم مکمل کرنے کے بعد سنیتا لیکچرار مقرر ہوئی۔

    کملا دیوی نے سنیتا کی شادی اور بیوگی کے 5 سال بعد گزشتہ ماہ اس کی دوبارہ شادی کروا کر خوشی خوشی رخصت کردیا۔

    سنیتا کا کہنا تھا کہ شوہرکی موت کے بعد ساس نے مجھے بیٹی جیسا پیار دیا جبکہ انہوں نے ایک نئی زندگی شروع کرنے کے لیے میری دوبارہ شادی کروا دی جس پر میں بہت خوش ہوں۔

  • ساس کے ظلم سے پریشان بہو نے انتہائی قدم اٹھالیا

    ساس کے ظلم سے پریشان بہو نے انتہائی قدم اٹھالیا

    نئی دہلی : بھارتی خاتون نے ظلم و زیادتی سے پریشان ہوکر ساس کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سفاکیت کی یہ کہانی بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور کے علاقے ٹینالی میں رقم ہوئی، جہاں بہو نے ساس کو موت کی نیند سلا دیا۔

    پرینکا نامی خاتون شادی کے بعد اپنے سسرال منتقل ہوئی تو ساس نے نئی نویلی دلہن پر ظلم و زیادتی شروع کردیا، واقعے کے روز بھی ساس بہو میں کسی بات پر بحث ہورہی تھی۔

    بحث کے دوران بہو طیش میں آگئی اور اس نے بیلن سے ساس پر حملہ کردیا جس کے نیتجے میں ساس موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    پولیس نے کیس درج کرلیا اور مختلف زاویوں سے تحقیقات میں مصروف ہے۔

  • بھارت : گاڑی اور سونا کیوں نہیں لائی، سسرال والوں نے بہو کو زندہ جلا دیا

    بھارت : گاڑی اور سونا کیوں نہیں لائی، سسرال والوں نے بہو کو زندہ جلا دیا

    نئی دہلی : بھارت میں لالچی سسرال والوں نے گاڑی اور سونے چین نہ لانے پر بہو کو جلا کر مار ڈالا، پولیس نے مقتولہ کے شوہر ساس سسر اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے ضلع کے امرپور میں سسرال والوں نے میکے والوں سے گاڑی اور سونے کی چین نہ لانے کے جرم میں زندہ جلا کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع کے امرپور بلاک میں واقع اوڑئی گاؤں کے رہائشی پرفل شرما نے اپنی بیٹی کی شادی 13جون 2019کو امرپور کے گوپال پور میں جتیندر کمار شرما کے ساتھ بڑے دھوم دھام سے کی تھی، پرفل شرما نے اپنی حیثیت کے مطابق جہیز بھی دیا تھا۔

    پرفل شرما نے پولیس کو بتایا کہ بیٹی کے سسرال والوں نے اس کو گاڑی اور سونے کی چین کے لیے جسم پر مٹی کا تیل چھڑک کر زندہ جلا دیا۔

    پرفل شرما کے مطابق انہوں نے گزشتہ سال جون میں اپنی بیٹی کی شادی ممبئی میں گارڈ کی نوکری کرنے والے جتیندر کمار شرما سے کی تھی اور کچھ دنوں تک معاملہ ٹھیک ٹھاک چلتا رہا لیکن گزشتہ چھ مہینے سے بُلیٹ گاڑی اور سونے کے چین کے لیے اس کی بیٹی کو پریشان کیا جارہا تھا ۔

    ایک دن قبل اس کے شوہر نے اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر  میری بیٹی کو جلا دیا، جلی ہوئی حالت میں لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت واقع  ہوگئی۔

    پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقتولہ کی ساس اندرا دیوی، سسر مہیش شرما، شوہر کے بڑے بھائی بلرام شرما، بھائی نند لال شرما اس کی بیوی نوتن دیوی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے کیس کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ جہیز کے خلاف حکومت کی طرف سے بنائے گئے سخت قانون کے باوجود لڑکیوں کو اذیت دینے اور جان سے مارنے کی خبریں بھارت میں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

  • لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لاہور : سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو تیل چھڑک کر زندہ جلا ڈالا، اسپتال میں زخموں سے چُور خاتون نے موت سے قبل پولیس کو بیان دے دیا، پولیس نے شوہر کو گرفتار کرکے  مقتولہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مزنگ تھانہ ملت پارک کی حدود میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو زندہ جلا دیا، نسرین نامی خاتون کو تشویشناک حالت میں میو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔

    مقتولہ نے موت سے قبل پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرا دیا، پولیس نے نسرین کے والد شفقت کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق35سالہ نسرین کی تین ماہ قبل شہزاد سے شادی ہوئی تھی، گھر میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، نسرین کو اس کے شوہر، دیور اور ساس نے آگ لگائی۔

    بعد ازاں مقتولہ نسرین نے موت سے پہلے پولیس کو آخری بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس پر کچن میں پیچھے سے کسی نے پیٹرول چھڑکا جس کے بعد بڑی خوفناک آگ لگ گئی، میں نے باہر نکلنے کی کوشش کی تو دروازہ ہی نہیں ملا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، دیگر ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، مکمل تفتیش کے بعد ہی دیگر کارروائی عمل میں لائی جائے گی، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق سامنے لائیں گے۔

  • لڑکیوں کو’مثالی بہو‘ بنانے کے لیے یونی ورسٹی نے کورس متعارف کرادیا

    لڑکیوں کو’مثالی بہو‘ بنانے کے لیے یونی ورسٹی نے کورس متعارف کرادیا

    بھارتی ریاست بھوپال کی ایک یونیورسٹی نے لڑکیوں کے لئے ایک منفرد مضمون پڑھانے کا اعلان کیا ہے، جس کا نام ’آدرش بہو‘یا ’مثالی بہو‘ رکھا گیا ہے۔ بھارت میں اس مضمون پر ملا جلا رحجان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست بھوپال کی ’برکت اللہ یونی ورسٹی‘ کی جانب سے شادی سے قبل گھریلو امور پر لڑکیوں کی گرفت مضبوط کرنے کے لیے مثالی بہو نام کا یہ کورس متعارف کرایا گیا ہے۔

    بھارتی عوام کے لئے یہ ایک بالکل نیا، غیر روایتی اور دلچسپ مضمون ہے جس کی وجہ سے اس میں ابھی سے دلچسپی لی جا رہی ہے اور کہیں کہیں اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کورس میں سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی لڑکیاں مستقبل کی مثالی بہو ثابت ہوسکتی ہیں۔تین ماہ کےاس کورس میں مستقبل کی دلہنوں کو سسرال میں رہنے، بسنے اور سسرالیوں کا دل جیتنے کے طریقے سکھائے جاتے ہیں۔

    یونیورسٹی کے سائیکولوجی، سوشیالوجی اور ’ویمنز اسٹڈی ڈپارٹمنٹ‘ میں ’آدرش بہو‘ کے کورس کا آغاز بطور پائلٹ پروجیکٹ آئندہ تعلیمی سال سے ہونے والا ہے۔ وائس چانسلر نے کورس سے متعلق گفتگو میں کہا ہےکہ کورس کا مقصد لڑکیوں کو شادی کے بعد نئے ماحول میں کیسے ایڈجسٹ کیا جائے، یہ سکھانا ہے تاکہ نئی دلہنیں خاندانوں سے خود بھی جڑی رہیں اورخاندانوں کو یکجا بھی رکھ سکیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایک اور شہر کاشی میں ’وینیتا انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائنز‘ نے ’میری بیٹی ،میرا فخر‘ کے نام سے ایک کورس متعارف کرایا تھا جس کا مرکزی خیال ’آئیڈیل بہو کیسے بنا جائے‘ تھا۔

    یہ کورس انسٹی ٹیوٹ نے والدین اور لڑکیوں سے ایک سروے کے بعد لانچ کیا تھا۔ سروے میں دعوی ٰکیا گیا تھا کہ 75 فیصد لڑکیوں میں اعتماد کی کمی ہوتی ہے، حتیٰ کہ پڑھی لکھی لڑکیوں میں بھی یہ خوف پایا جاتا ہے کہ شادی کے بعد ان کا مستقبل کیا ہوگا۔

  • لاہور میں سسرال والوں نے بہو کو جلادیا

    لاہور میں سسرال والوں نے بہو کو جلادیا

    لاہور: علاقہ مزنگ میں سسرالیوں نے مبینہ طور پربہو کو تیل چھڑک کرآگ دی، بائیس سالہ مریم کو تشویشناک حالت میں میو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم کی ڈیڑھ سال قبل مزنگ کے علاقہ جنازگاہ میں شادی ہوئی، مریم کی والدہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کو ساس نے آگ لگائی۔

    مریم کے والد اشرف کا کہنا ہے کہ مریم کی تین ماہ کی بیٹی بھی ہے، پولیس نے ابھی تک ان کی بیٹی کا بیان ریکارڈ نہیں کیا، انصاف فراہم کیاجائے۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مکمل تفتیش کے بعد ہی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جبکہ ڈاکٹرز کے مطابق مریم کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔