Tag: DAUGHTER

  • بہادر خاتون نے بیٹی کے قاتل ڈرامائی انداز میں پکڑوا دیئے

    بہادر خاتون نے بیٹی کے قاتل ڈرامائی انداز میں پکڑوا دیئے

    میکسکو : امریکہ کی ایک بہادر خاتون نے اپنی جان پر کھیل پر بیٹی کے اغواء اور قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا دیا تاہم اسے اس کی بہت بڑی قیمت چکانا پڑی۔

    امریکی ریاست میکسیکو میں نامعلوم مسلح افراد نے مقامی خاتون مریم روڈ ریگز کی20سالہ بیٹی ایلیحینڈرا سیلیناس روڈریگز کو اغواء کرلیا، یہ واقعہ سال2012میں پیش آیا۔

    واردات کے بعد خطرناک ڈاکوؤں نے خاتون سے تاوان کیلئے فون پر رابطہ کیا اور بیٹی کی زندگی کے عوض بڑی رقم کا مطالبہ کیا تاہم رقم اور ادائیگی کے تمام تر انتظامات کے باوجود سفاک ڈاکوؤں نے مغویہ کو قتل کردیا۔

    مقتولہ کی ماں56 سالہ مریم کو اس بات کا شدید صدمہ تھا، اس نے تہیہ کیا کہ چاہے کچھ بھی وہ ان قاتلوں کو نہیں چھوڑے گی، اس مقصد کیلئے خاتون نے کسی پیشہ ور جاسوس کی طرح ڈرامائی انداز میں اپنا حلیہ اور شناخت تک تبدیل کردی۔

    اتنا ہی نہیں مریم نے ایک پستول خریدا، بعد ازاں ایک وقت میں اس نے ایک مجرم کا سراغ لگایا یہاں تک کہ کئی مقامات پر اسے رشوت بھی دینا پڑی اس کے علاوہ مشکوک افراد کا آن لائن تعاقب بھی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک وقت آیا کہ 56 سالہ مریم نے ایک مجرم کو ٹیکساس اور میکسیکو سرحد پر اپنے ہاتھوں سے قابو کیا اور اس پر ہتھیار تان لیا۔

    بعد ازاں پولیس نے اس مجرم کو گرفتار کرلیا، اس کے بعد مریم نے مختلف اوقات میں10 مختلف قاتلوں کو بھی گرفتار کروایا جو اس کی بیٹی کے قتل میں ملوث تھے۔

    بیٹی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی قیمت اس نے 10مئی سال 2017میں ادا کی، جب جرائم پیشہ افراد نے اپنا بدلہ لیا۔

    سان فرنینڈو میں واقع مریم کے گھر میں ایک حملہ آور داخل ہوا اور ایک ساتھ 12 گولیاں اس کے جسم میں اتار دیں اور56سالہ مریم نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

  • کشمور پولیس کے بہادر اہلکار نے زیادتی کے ملزمان کو کیسے پکڑا؟

    کشمور پولیس کے بہادر اہلکار نے زیادتی کے ملزمان کو کیسے پکڑا؟

    کراچی: کشمور پولیس کے بہادر اہلکار محمد بخش برڑو کا کہنا ہے کہ انہوں نے خاتون اور ننھی بچی سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو اپنی بیٹی کی مدد سے پکڑا، ان کی بیٹی نے بھی بہت ہمت دکھائی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور پولیس کے اہلکار محمد بخش نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کے میزبان اقرار الحسن سے خصوصی گفتگو کی۔

    محمد بخش نے بتایا کہ جب زیادتی کا شکار خاتون اس کے پاس آئیں تو انہوں نے رو رو کر اپنی بیٹی کو بچانے کی دہائیاں دیں، خاتون کے پاس ملزمان کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا صرف ایک فون نمبر تھا۔

    محمد بخش کے مطابق انہوں نے خاتون سے کہا کہ وہ کل آئیں تو اس پر مزید پیش رفت کی جائے گی جس پر خاتون نے کہا کہ ان کے پاس کوئی ٹھکانہ نہیں ہے، جس پر محمد بخش نے اپنے اہلخانہ کے ساتھ اپنے گھر رکنے کا کہا اور کہا کہ تم میری بہن ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ جب وہ فون نمبر کھلا تو انہوں نے اس پر کال کر کے پہلے اپنی بیوی کی ملزمان سے بات کروائی، تاہم ملزمان تذبذب کا شکار رہے، بعد ازاں انہوں نے اپنی بیٹی سے بات کروائی جس کے جھانسے میں وہ فوراً آگئے۔

    بیٹی نے ملزمان کو ایک ہوٹل میں بلایا جہاں کشمور پولیس پوری تیاری کے ساتھ موجود تھی، محمد بخش کے مطابق ملزم نے ان کی بیٹی کا نقاب اتارنے کی کوشش کی تو اس نے ملزم کا گریبان پکڑ لیا۔

    اس کے بعد کشمور پولیس نے فوری کارروائی کی اور ماں اور 4 سالہ بچی کو درندگی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو دھر لیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی سے ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا جہاں اسے اور اس کی 4 سالہ بیٹی کو کئی روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ملزمان نے ماں کو چھوڑنے کے بعد بچی اپنے پاس رکھ لی تھی اور ماں سے مزید خواتین لانے کا مطالبہ کیا جس کے بعد متاثرہ خاتون پولیس کے پاس پہنچ گئی۔

    بعد ازاں اے ایس آئی محمد بخش برڑو نے اپنی بیٹی سے ملزمان کی بات کروا کر انہیں جھانسہ دے کر ہوٹل پر بلوایا اور گرفتار کرلیا، ملزمان کی نشاندہی پر کمسن بچی کو بھی بازیاب کروا لیا گیا۔

    گرفتاری کے بعد پولیس مرکزی ملزم رفیق ملک کو لے کر ایک اور ملزم کی شناخت و گرفتاری کے لیے پہنچی تو پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس میں ملزم رفیق ملک شدید زخمی ہوا، رفیق بعد ازاں اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔

    بہادری کے اس کارنامے پر اے ایس آئی برڑو اور ان کی بیٹی پر انعامات اور تعریف و توصیف کی بارش کردی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے بھی محمد بخش برڑو اور ان کی بیٹی کو شاباش دی اور کہا کہ قوم کو آپ کی بہادری پر فخر ہے۔

    محمد بخش کو بعد ازاں کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا جبکہ ان کی بیٹی کو تاحیات اسکالر شپس دینے کا اعلان کیا گیا۔ 

  • مائیکل جیکسن کی بیٹی والد کے نقش قدم پر

    مائیکل جیکسن کی بیٹی والد کے نقش قدم پر

    عالمی شہرت یافتہ گلوکار مائیکل جیکسن کی بیٹی پیرس جیکسن نے اپنا پہلا میوزک البم ریلیز کردیا، پیرس نے اپنے والد سے بالکل مختلف موسیقی کی اصناف پر طبع آزمائی کی ہے۔

    آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کی بیٹی پیرس 15 برس کی عمر سے ماڈلنگ اور اداکاری کر رہی ہیں اور اب انہوں نے گلوکاری کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by (@parisjackson)

    والد کی موت کے وقت وہ صرف 10 برس کی تھیں اور تب سے وہ شدید ذہنی مسائل سے دوچار رہی ہیں۔

    اب انہوں نے اپنا پہلا میوزک البم ویٹڈ ریلیز کیا ہے، انہوں نے والد کی طرح پاپ موسیقی کے بجائے مختلف صنف میں گانے گائے ہیں جس سے مائیکل جیکسن کے مداح کافی ناخوش بھی ہیں۔

    تاہم پیرس کا کہنا ہے کہ جنہیں ان کے گانے پسند نہیں وہ نہ سنیں، انہوں نے لوگوں کو خوش کرنا چھوڑ دیا ہے۔

    اس البم میں 11 گانے ہیں جن میں بعض گانوں میں پیرس نے اپنی زندگی کے حالات کو بھی بیان کیا ہے جیسے کم عمری میں والد سے جدائی کا دکھ، ڈپریشن اور مائیکل جیکسن کے بعد ان کے حوالے سے سامنے آنے والے تنازعات جنہوں نے مائیکل کے بچوں کو خاصا متاثر کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by (@parisjackson)

    پیرس کے علاوہ مائیکل جیکسن کے 2 اور بیٹے بھی ہیں جن کی عمریں 23 اور 18 سال ہیں۔ دنیا کو اپنی موسیقی اور رقص سے دیوانہ بنانے والے مائیکل جیکسن 25 جون 2009 کو نہایت پراسرار حالات میں چل بسے تھے۔

  • بیٹی کے ساتھ بائیک پر کراچی سے خنجراب تک سفر کرنے والا باپ

    بیٹی کے ساتھ بائیک پر کراچی سے خنجراب تک سفر کرنے والا باپ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے رہائشی قاضی فاروقی نے اپنی بیٹی کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور کر کے منفرد مثال قائم کردی، ان کی بیٹی خود بھی بائیک چلانا جانتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ایسے والد اپنی بیٹی کے ساتھ شریک ہوئے جنہوں نے بیٹی کے ساتھ بائیک پر پورے پاکستان کا سفر کیا۔

    قاضی فاروقی بتاتے ہیں کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور پر نکلے تھے اور جب واپس آئے تو ان کی بیٹی بھی ساتھ چلنے کی ضد کرنے لگیں۔

    انہوں نے ایک لمحے کے لیے بھی کسی قسم کی تفریق نہیں برتی اور اگلے سال بیٹی کو بائیک پر لے کر پاکستان ٹور پر نکل کھڑے ہوئے۔

    قاضی فاروقی کی بیٹی غزل فاروقی خود بھی بائیک چلانا جانتی ہیں اور یونیورسٹی کے 4 سال انہوں نے بائیک پر سفر کر کے گزارے، انہوں نے انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔

    والد کے ساتھ بائیک پر پاکستان ٹور ان کی زندگی کے یادگار لمحات تھے۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہ گھر سے سوچ کر نکلی تھیں کہ انہیں باتھ روم وغیرہ کی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے تاہم راستے میں انہیں پیٹرول پمپس پر صاف ستھرے باتھ رومز ملے جس سے ان کی مشکلات کافی کم ہوئیں۔

    دونوں باپ بیٹی نے کراچی سے لے کر خنجراب پاس تک سفر کیا جس میں انہیں 11 دن لگے۔

    قاضی فاروقی اگلے سال اپنی بیگم کو اسی طرح پاکستان ٹور پر لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے اور دونوں میں انہوں نے کبھی تفریق نہیں کی۔

  • امریکا میں سنگدل ماں نے معذور بچی کو قتل کردیا

    امریکا میں سنگدل ماں نے معذور بچی کو قتل کردیا

    امریکا میں معذور بچی کو قتل کرنے والی سنگدل ماں کو گرفتار کرلیا گیا، بچی وہیل چیئر پر تھی اور اسے 24 گھنٹے دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست منی سوٹا میں پیش آیا جہاں کی مقامی پولیس نے 35 سالہ ایلس نیلسن کو بیٹی کے قتل کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 15 سالہ بچی اپنی پیدائش کے وقت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے شدید معذوری کا شکار ہوگئی تھی اور وہیل چیئر پر تھی۔

    بچی ہر وقت جسم میں آکسیجن کی سطح اور نبض مانیٹر کرنے والی ڈیوائس پہنے رکھتی تھی جبکہ اسے 24 گھنٹے دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔

    ایک دن جب ایلس کا شوہر شہر سے باہر گیا ہوا تھا اور دیگر بچے بھی گھر پر نہیں تھے تو اس نے بچی کی مشین بند کردی۔ اس کے کئی گھنٹوں بعد اس نے ریسکیو اداروں کو اطلاع دے کر مدد کرنے کے لیے کہا۔

    جب ریسکیو ٹیم گھر پر پہنچی تو بچی بے حس و حرکت تھی، جلد ہی ریسکیو ٹیم نے بچی کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے آنے سے پہلے ہی اس کی سانس کی ڈوری ٹوٹ چکی تھی۔

    پولیس نے تفتیش کے دوران مشین کو مینو فیکچرنگ ادارے میں جانچ کے لیے بھیجا جہاں سے علم ہوا کہ مشین بالکل درست طور پر کام کر رہی تھی۔

    پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا ہے اور اس پر عمداً قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

  • ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    ذہنی دباؤ کا شکار شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں مقیم ایک نائجیرین شخص نے اپنی 3 ماہ کی بیٹی کو کھڑکی سے نیچے پھینک کر مار ڈالا، پولیس نے اسے قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ نائجیرین اوزیوما ڈیکلین اپنی بیوی جولی کے ساتھ دسمبر 2018 سے بھارتی شہر گریٹر نوئیڈا میں مقیم تھا اور 3 ماہ قبل ان کے یہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔

    ملزم مقامی سیلونز اور بیوٹی پارلرز سے بال اکٹھے کرتا تھا اور انہیں وگ بنانے والی نائجیرین کمپنیوں کو فروخت کرتا تھا تاہم مارچ کے آخری ہفتے سے لاک ڈاؤن کے باعث تمام سیلونز اور بیوٹی پارلرز بند تھے اور ملزم سخت معاشی تنگی اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

    پولیس کے مطابق اس نے 2 ماہ سے اپنے گھر کا کرایہ بھی نہیں دیا تھا۔

    وقوعے کے روز ملزم اپنی بیٹی کے رونے کی آواز سے اٹھا اور سخت جھنجھلاہٹ کا شکار ہوگیا، اس نے پہلے بیٹی کو اٹھا کر فرش پر پٹخا، پھر دوبارہ اسے اٹھا کر دوسری منزل کی کھڑکی سے نیچے پھینک دیا۔

    ملزم کی بیوی اور پڑوسیوں نے بچی کو فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

    اس کی بیوی جولی نے پولیس کو بتایا کہ جب سے اس کا شوہر معاشی پریشانی کا شکار تھا اس کا رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا تھا، حتیٰ کہ اس کی بیوی جولی اس سے خوف کھانے لگی تھی تاہم اسے یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس قدر سفاک ثابت ہوگا کہ اپنی 3 ماہ کی بیٹی کے ساتھ ایسا سلوک کرے گا۔

    پولیس نے ملزم کو فوری طور پر اس کے گھر سے گرفتار کرلیا، ملزم کا مؤقف تھا کہ اس نے ذہنی دباؤ میں بغیر سوچے سمجھے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    پولیس نے ملزم پر قتل کی دفعات عائد کی ہیں جبکہ نائجیرین سفارتخانے کو بھی معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • بھارت: بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا

    بھارت: بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا

    نئی دہلی: بھارت میں بیٹی نے بوڑھے باپ کو گھر سے نکال دیا، بزرگ کا کہنا ہے کہ بیٹی اور داماد انہیں مستقل ہراساں کرتے رہے تھے، پولیس نے بزرگ کو شیلٹر ہوم منتقل کردیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارتی پنجاب کے شہر بھرت پور میں پیش آیا جہاں رام چندر نامی بزرگ شخص لدھیانہ سے اپنی بیٹی کے پاس کسی تقریب میں شرکت کرنے آئے لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے وہ یہاں پھنس گئے اور واپس نہ جاسکے۔

    بزرگ شخص کا کہنا ہے کہ کچھ دن گزر جانے کے بعد بیٹی اور داماد نے انہیں ہراساں کرنا شروع کیا، بزرگ نے اس کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد پولیس نے ان کے بیٹے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوا۔

    بزرگ کے مطابق ایک دن اچانک بیٹی اور داماد نے انہیں گھر سے نکال دیا جس کے بعد وہ پولیس کے پہنچے۔ پولیس نے عارضی طور پر انہیں ایک شیلٹر ہوم میں منتقل کردیا۔

    اس دوران پولیس نے ان کے بیٹے سے رابطہ کر کے ساری صورتحال بتائی تاہم بیٹے نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سفری انتظام نہ ہونے کے باعث آنے سے معذوری ظاہر کی۔

    پولیس نے خصوصی رابطہ کروا کے کسی طرح بیٹے کو بھرت پور بلوایا اور بزرگ کو اس کے ساتھ واپس بھجوا دیا۔ پولیس نے بیٹی اور داماد کو امن و امان میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

  • بیٹی کو قتل کر کے والدین نے خودکشی کرلی، 13 رشتے دار گرفتار

    بیٹی کو قتل کر کے والدین نے خودکشی کرلی، 13 رشتے دار گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں جائیداد کے تنازعے پر ایک جوڑے نے اپنی 4 سالہ بیٹی کو قتل کر کے خودکشی کرلی، پولیس نے جوڑے کے 13 رشتہ داروں کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ بھارتی شہر ممبرا کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں 39 سالہ شیو رام اور 33 سالہ دپیکا نے اپنی 4 سالہ بیٹی کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی، تینوں کی لاشیں گھر کے اندر چھت سے لٹکتی ہوئی پائی گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جوڑے نے خود کو لٹکانے سے قبل کیڑے مار دوا بھی کھائی۔

    خودکشی سے قبل اپنے آخری خط میں جوڑے نے لکھا کہ انہیں ان کے بھائیوں اور رشتے داروں نے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا جس کے بعد پولیس نے خاندان کے 13 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    مذکورہ افراد پر خودکشی پر مجبور کرنے اور شواہد چھپانے کی دفعات عائد کی گئی ہیں، ملزمان نے واقعے کے بعد گھر میں داخل ہو کر خط کو پھاڑنے کی بھی کوشش کی۔

    خودکشی کرنے سے قبل بیوی نے خط کی ایک کاپی ایک خیر خواہ رشتہ دار کو بھی روانہ کردی تھی جو خط ملتے ہی پہلے ان کے گھر پہنچا، پھر دروازہ نہ کھلنے پر پولیس کو اطلاع کردی۔

    پولیس کے مطابق جوڑے اور ان کے خاندان کے درمیان ایک خاندانی گھر اور کچھ زمین کافی عرصے سے وجہ تنازعہ بنی ہوئی تھی۔

    شیو رام اپنے حصے کی زمین پر گھر تعمیر کرنا چاہتا تھا اور اس کے بھائی اس کی مخالفت کر رہے تھے، اس کی وجہ سے وہ ایک طویل عرصے سے شیورام اور اس کی بیوی کو ہراساں کر رہے تھے۔

    مرنے سے قبل شیو رام نے یہ بھی لکھا کہ اس کے حصے کی جائیداد ایک یتیم خانے کے نام کردی جائے۔

    ہولناک واقعے اور ملزمان کی گرفتاری کے بعد گاؤں میں تناؤ کی کیفیت ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس تعینات کردی گئی ہے۔

  • شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    شام میں خانہ جنگی کے دوران بمباری میں باپ بیٹی کی دل ہلا دینے والی ویڈیو

    دمشق: شام میں ایک طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی نے شامیوں کو جینے کے نئے طریقے سکھا دیے، ایک شامی باپ نے اپنی بچی کی ہنسی کو زندہ رکھنے کے لیے آسمان سے گرتے بموں کو کھیل کہنا شروع کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شامی باپ اپنی 3 سالہ بیٹی کو بتا رہا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازیں دراصل آتش بازی اور کھیل ہے، جس کے بعد بچی نے ان آوازوں پر خوش ہونا شروع کردیا۔

    ویڈیو میں جیسے ہی ایک دھماکے کی آواز آتی ہے بچی خوشی سے چیخ کر ہنسنے لگتی ہے اور باپ بھی اس کے ساتھ ہنستا ہے۔

    عبداللہ نامی اس شخص کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کی آوازوں سے بچے خوفزدہ ہوجاتے ہیں لہٰذا اس نے اپنی بچی کا خوف دور کرنے کے لیے یہ کیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ اور کشیدگی کی صورتحال جہاں ایک طرف تو بالغ افراد کو مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے، وہیں ننھے بچوں پر دوگنا اثرات مرتب کرتی ہے۔

    جنگ زدہ علاقوں میں رہنے والے بچے مختلف ذہنی و نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں جو تا عمر ان کے ساتھ رہتے ہیں۔

    دوسری جانب شام میں سنہ 2011 سے جاری اس خانہ جنگی کو صدی کی خونریز ترین جنگ کہا جاتا ہے، اس جنگ میں اب تک 4 لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

  • تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    برازیل میں ایک بیٹی نے بیمار ماں کی تیمارداری سے تنگ آکر اسے قتل کرنے کی کوشش کی تاہم جلد ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ برازیل میں پیش آیا جہاں وارڈ میں موجود ایک اور مریض نے پورے منظر کو اپنے موبائل میں فلمبند کرلیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عاقبت نااندیش بیٹی نے ماں کی ناک اور منہ کو اپنے ہاتھ سے ڈھانپ دیا تاکہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوجائے۔

    پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر 32 سالہ بیٹی کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کی 68 سالہ ماں کو آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔ بیٹی کی مذموم حرکت کے بعد ماں کی پھیپھڑے کی ایک نالی بند ہوگئی اور سانس کی آمد و رفت میں مشکل پیدا ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی اس حرکت کی وجہ یہ تھی کہ وہ ممکنہ طور پر اپنی ماں کی تیمار داری سے تنگ آگئی تھی۔پولیس کے مطابق اس کے بیگ سے ایک سرنج بھی ملی ہے اور خدشہ ہے کہ اس نے ماں کو دواؤں کے ذریعے بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔

    ملزمہ نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ اس کا مقصد ماں کو قتل کرنا نہیں تھا۔ ملزمہ کے وکیل ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ذہنی مسائل کا شکار تھی اور باقاعدہ ذہنی علاج کے مراحل سے گزر رہی تھی۔

    عدالت نے ملزمہ کے مکمل اور فوری ذہنی چیک کروانے کی ہدایت کی ہے۔