Tag: David Attenborough

  • ننھے شہزادوں کے جانوروں کے بارے میں معصومانہ سوالات

    ننھے شہزادوں کے جانوروں کے بارے میں معصومانہ سوالات

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کے ننھے شہزادوں کی نئی ویڈیو نے عوام کا دل موہ لیا جو سر ڈیوڈ ایٹنبرو سے جانوروں کے بارے میں معصومانہ سوالات کر رہے ہیں۔

    برطانیہ کے شاہی خاندان کے سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی ویڈیو میں ننھے شہزادوں اور سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے درمیان سوال و جواب کا سلسلہ جاری ہے۔

    ویڈیو میں ولی عہد شہزادہ چارلس کے تینوں پوتے یعنی شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے بچوں کو دکھایا گیا ہے، جارج، شارلٹ اور لوئس سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے ساتھ معصومانہ گفتگو کر رہے ہیں۔

    سر ایٹنبرو ماہر ماحولیات و جنگلی حیات ہیں اور طویل عرصے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ وابستہ رہے، بی بی سی کے پلیٹ فارم سے انہوں نے ماحول اور جنگلی حیات پر بے شمار ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلمیں اور پروگرام تخلیق کیے ہیں جس سے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بڑے پیمانے پر کام ہوا۔

    جنگلی حیات کے بچاؤ کے لیے کی جانے والی ان کی کوششوں کو دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے، انہیں متعدد اعزازات، ایوارڈز اور ڈگریوں سے نوازا جاچکا ہے۔

    ان کی گراں قدر خدمات کے صلے میں ملکہ برطانیہ نے انہیں نائٹ ہڈ یا سر کے خطاب سے بھی نوازا ہے، سر ایٹنبرو کو برطانیہ کا اثاثہ کہا جاتا ہے، انہی سر ایٹنبرو نے ننھے شہزادوں کے سوالات کے جواب دیے جسے سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے۔

    شہزادہ جارج نے پوچھا کہ آپ کے خیال میں اب کون سا جانور جلد معدوم ہوجائے گا؟ ڈیوڈ ایٹنبرو نے کہا کہ امید ہے کہ اب کوئی جانور معدوم نہیں ہوگا کیونکہ جانور جب خطرے کا شکار ہوتے ہیں تو ہم ان کے لیے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

    سر ایٹنبرو نے بتایا کہ 40 سال قبل انہوں نے افریقہ کے پہاڑی گوریلاز کے بارے میں فلم بنائی تھی، اس وقت وہ معدومی کے خطرے کا شکار تھے اور ان کی تعداد صرف 250 تھی۔

    ان کی فلم کے بعد بہت سے لوگوں نے گوریلاز کی حفاظت کے لیے کام شروع کردیا اور مالی امددا بھی کی، آج ان گوریلاز کی تعداد ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ ’اگر آپ چاہیں تو جانوروں کو بچا سکتے ہیں‘۔

    ننھی شارلٹ نے پوچھا کہ مجھے مکڑیاں بہت پسند ہیں، کیا آپ کو بھی مکڑیاں پسند ہے؟ جس پر سر ایٹنبرو نے کہا کہ مجھے مکڑیوں سے بہت محبت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مکڑیاں بہت اچھی ہوتی ہیں، پتہ نہیں کیوں لوگ ان سے خوفزدہ ہوتے ہیں، شاید ان کی 8 ٹانگوں کی وجہ سے، لیکن مکڑیاں بہت چالاک ہوتی ہیں، وہ جس طرح سے اپنا جالا بناتی ہیں وہ نہایت غیر معمولی کام ہے اور اس کے لیے نہایت مہارت و نفاست درکار ہے۔

    سر ایٹنبرو نے ننھی شارلٹ کو مکڑی کا جالا بنتے وقت اس کا مشاہدہ کرنے کی بھی تاکید کی۔

    سب سے چھوٹے لوئس نے سر ایٹنبرو سے پوچھا کہ انہیں کون سا جانور پسند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں بندر پسند ہیں، کیونکہ وہ بہت اچھلتے ہیں اور مزاحیہ ہیں، اور بالکل بھی نہیں کاٹتے۔

    سر ایٹنبرو نے کہا کہ بندر گھر میں نہیں رکھے جاسکتے لہٰذا گھر میں رکھنے کے لیے انہیں بلی یا کتے میں سے کسی ایک کا مشکل انتخاب کرنا ہوگا، وہ کتا رکھنا پسند کریں گے۔

    خیال رہے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے چند دن قبل ہی سر ایٹنبرو سے ملاقات کی تھی، شاہی خاندان تحفظ جنگلی حیات کے لیے نہ صرف ان کی خدمات کا معترف ہے بلکہ ملکہ برطانیہ سمیت تمام شاہی ارکان کسی نہ کسی طرح ان کے ساتھ کام کرتے رہتے ہیں۔

  • ’فطرت سے انسانوں کا تعلق ٹوٹ چکا ہے‘

    ’فطرت سے انسانوں کا تعلق ٹوٹ چکا ہے‘

    ڈیووس: معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو کا کہنا ہے کہ فطرت سے ہمارا تعلق تقریباً ٹوٹ چکا ہے اور یہ صورتحال آج سے پہلے کبھی پیش نہیں آئی۔

    سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں ماحولیات سے متعلق سیشن منعقد ہوا جس میں معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو اور برطانوی شہزادے ولیم نے شرکت کی۔

    سر ڈیوڈ کو ماحولیات کے شعبے میں کام اور تحقیق کے حوالے سے شاہی خاندان میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے اور کئی بار ملکہ ان کے کام کو سراہ چکی ہیں۔

    برطانوی شہزادے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم جتنا فطرت سے لاتعلق ہوگئے ہیں، اتنا آج سے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنی زمین کو نہایت آسانی سے تباہ کرسکتے ہیں اور ہمیں اس کا ادراک بھی نہیں ہوگا۔

    سر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ فطرت صرف خوبصورتی، دلچسپی یا حیرت کی حد تک محدود نہیں ہے، یہ ہماری زندگی کے لیے ضروری ہے، اور بدقسمتی سے ہم اسے تباہی کے دہانے پر لے جارہے ہیں۔

    سر ڈیوڈ ایٹنبرو ایک طویل عرصے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے منسلک ہیں جس کے تحت انہوں نے ماحول اور جنگلی حیات پر بے شمار دستاویزی فلمیں اور پروگرام تخلیق کیے ہیں۔

    عالمی اقتصادی فورم میں سر ڈیوڈ کو ماحولیات کے لیے ان کی خدمات کے اعزاز میں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔