Tag: dawn leaks notification

  • ڈان لیکس : معاملات ٹوئٹس کے بجائے مشاورت سے حل کیے جائیں، فضل الرحمان

    ڈان لیکس : معاملات ٹوئٹس کے بجائے مشاورت سے حل کیے جائیں، فضل الرحمان

    پشاور : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے پیدا شدہ صورت حال قانونی اورنہ ہی پیچیدہ ہے، حکومت نے اس حوالے سے جوقدم اٹھانا تھا اٹھا لیا، معاملات ٹوئٹس کے بجائے مشاورت سے حل کیے جائیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاورمیں منعقدہ تقریب کے موقع پرمیڈیاسےبات چیت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ٹویٹس کے بجائے تمام معاملات مشاورت سے حل کیے جائیں تو بہتر ہے، ٹویٹس کی بنیاد پرکوئی طریقہ کارتبدیل نہیں ہوتا۔

    مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ بہتری کے ایجنڈے کے بجائے ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کی روایت زور پکڑتی جارہی ہے الزامات کی روش ترک کرنی چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے کبھی عالمی طاقتوں کے بل پر پیسے لے کر چھلانگیں نہیں لگائیں، ہمیں ایک دوسرے کو چور کہنے کے بجائے اپنا مثبت کرداردنیا کے سامنے پیش کرنا چاہئیے۔

    مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ حادثات کو جوازبنا کرتوہین رسالت قوانین میں ترامیم کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی، ہم جذبات کی رو میں بہہ کر کبھی غلط قدم نہیں اٹھائیں گے اور نہ حادثات کو استعمال کرکے اسلامی قوانین کوختم کرنےکی اجازت دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ظلم کو ظلم کہیں گے اوراسلام کیخلاف کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔ مرے ہوئے سانپ پرلاٹھیاں برسانا محض وقت کا ضیاع ہے۔

  • ڈان لیکس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں، وضاحت باقی ہے، اسحاق ڈار

    ڈان لیکس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں، وضاحت باقی ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ چوہدری نثار کو سامنے لانا تھی، حکم نامہ پیرا 18 سے متعلق ہے، جس کی مزید وضاحت کرنی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسحاق ڈار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس نوٹیفکیشن کے 2حصے ہیں اوردراصل پیرا اٹھارہ کی سفارشات پرمبنی ہے جس کی منظوری وزیراعظم نواز شریف نے دی تھی۔

    ڈان لیکس رپورٹ پر نوٹیفکیشن مزید اقدمات کیلئے تھا، انہوں اس بات کی تصدیق کی کہ چوہدری نثار نے آج ڈان لیکس کے معاملے پر پریس کانفرنس کرنا تھی۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پیرا 18 کے تحت ایکشن کے لیے وزیراعظم نے احکامات دیئے ہیں،جبکہ یہ ایک دستاویزنہیں ،دونوں پڑھنے ہوں گے تو بات سمجھ آئی گی ،چودھری نثارنے پریس کانفرنس کردی ہے اس میں ساری چیزیں شیئرکردی ہونگی۔

    مزید پڑھیں : پاک فوج نے ڈان لیکس کا حکومتی نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے منظور کردہ سفارشات پر عملدرآمد کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، وزیر اعظم نے پیرا 18 کی سفارشات پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے جہاں ایکشن کی ضرورت ہو گی، نوٹیفکیشن کے ذریعے تجویز کیا گیا ہے۔

  • پاک فوج نے ڈان لیکس کا حکومتی نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    پاک فوج نے ڈان لیکس کا حکومتی نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    راولپنڈی : پاک فوج نے ڈان لیکس کا نوٹی فکیشن مسترد کردیا اور اسے نامکمل قرار دیا گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا وہ نامکمل ہے، فوج ان سفارشات کومسترد کرتی ہے ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اس حوالے سے جاری کردہ نوٹفیکیشن انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کیمطابق نہیں۔


    مزید پڑھیں : ڈان لیکس، وزیر اعظم نے طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا


    یاد رہے کہ ڈان لیکس پر بننے والی کمیٹی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے معاون خصوصی طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔

    وزیر اعظم ہاؤس کیجانب سے جاری ہو نیوالے اعلامیے پر وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے دستخط ہیں، جسمیں وزیراعظم نے پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کیخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی ہے، راؤ تحسین کیخلاف کا رروائی انیس سو تہتر کے قوانین کے تحت ہوگی۔

    رپورٹ میں چارافراد اور ایک ادارے پر ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔

    مذکورہ رپورٹ میں روزنامہ ڈان کے ایڈیٹر ظفرعباس اور رپورٹر سرل المیڈا کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کیا گیا ہے، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی پررپورٹنگ صحافتی اقتدار کے مطابق ہونی چاہیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اے پی این ایس پرنٹ میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق وضع کرے ، یہ خبر روزنامہ ڈان میں گذشتہ برس چھ اکتوبر کو شائع ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں : ڈان لیکس ،طارق فاطمی اور راؤ تحسین ذمے دار قرار، وزیراعظم کی دونوں کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری


    اس سے قبل وزیرداخلہ نے ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی، رپورٹ میں طارق فاطمی اور راؤتحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے دونوں کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی تھی۔