Tag: DCO

  • طاقت کے نشے میں بد مست سرکاری افسر کا چوکیدار پر بہیمانہ تشدد

    طاقت کے نشے میں بد مست سرکاری افسر کا چوکیدار پر بہیمانہ تشدد

    فیصل آباد : ایف ڈی اے کےڈپٹی ڈائریکٹرنے معمرچوکیدارکو تھپڑمارڈالے، چوکیدار کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے اپنے صاحب کو گاڑی پارکنگ ایریا میں کھڑی کرنے کا کہا تھا،۔ڈی سی او فیصل آباد نڈپٹی ڈائریکٹر کو معطل کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کےڈپٹی ڈائریکٹر خالد حمید دس بجکر ستاون منٹ پر سرکاری گاڑی میں آفس تشریف لائے۔

    گاڑی سےاترےہی تھے کہ بزرگ چوکیدار نذیرنے کہا کہ صاحب گاڑی پارکنگ میں کھڑی کردیں، اتناسنناتھاکہ سرکاری افسر گصے میں آپےسےباہرہوگیا۔

    باپ کی عمر کے شخص کو الٹے گال پر سیدھے ہاتھ کا زوردار تھپڑ دے مارا،ایک تھپڑسےغصہ ٹھنڈا نہ ہواایک اور۔تھپڑ جڑدیا،طاقت کےنشےمیں چور افسرنےیہیں بس نہیں کیا بزرگ چوکیدارکو دھکےبھی مارے،۔

    معمرچوکیدارکوبےعزت ہوتادیکھ کرٹی ایم اےفیصل آباد کے ملازمین نےبچانے کی کوشش مگر ڈپٹی ڈائریکٹر نےتمام ملازمین کو کمرے میں بند کردیا۔

    پچاس سالہ چوکیدار نذیر نے حکومت سے انصاف کی فرایمی کا مطالبہ کیاہے۔ جبکہ ملازمین نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف ڈی اے خا لد حمید اس انتہائی نازیبا روّیے کے خلاف احتجاج کیاہے۔

    ڈی سی او فیصل آباد نورالامین نے واقعے کا سختی سے نوٹس لے لیا اور مذکورہ ڈپتی ڈائریکتر کو طلب کرکے اس کی سرزنش کی ، بعد ازاں ڈی سی او فیصل آباد نے فیصل آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کےڈپٹی ڈائریکٹر خالد حمید کو معطل کردیا۔

  • نابینا افراد کے احتجاج کا چوتھا روز، میٹرو ٹریک پردھرنا

    نابینا افراد کے احتجاج کا چوتھا روز، میٹرو ٹریک پردھرنا

    لاہور: نوکریوں کے لئے دھکے کھاتے نابینا افراد کا احتجاج چوتھے دن بھی جاری ہے، مظاہرین نے مطالبات منوانے کے لئے میٹرو ٹریک پردھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے خلاف نابینا افراد اپنے حقوق کے حصول کے لئے احتجاج پرڈٹ گئے ہیں اورانہوں نے پنجاب اسمبلی کے بعد میٹرو بس سروس ٹریک پر بھی دھرنادے دیا ہے۔

    نابینا افراد کے دھرنے کے سبب لاہورشہرمیں میٹرو بس سروس معطل ہوگئی ہے، نابینا افراد کا مطالبہ ہے کہ حکومت صرف وعدے نہیں نوکریاں دے۔

    حکومت کی جانب سے سی سی پی او اور ڈی سی اور لاہور نے مظاہرین سے ملاقات کی اورکسی مظاہرہ ختم کرکے کسی سرکاری دفتر میں مذاکرات کی دعوت دی۔

    حکومتی نمائندوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ مذاکرات سڑکوں پرنہیں ہوتے اگراحتجاج ختم نہیں کیا گیاتو قانون کے تحت مظاہرین کو بزورِ قوت یہاں سے ہٹایا جائے گا۔

    دوسری جانب نابینا مظاہرین کا کہنا ہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف خود انھیں ملازمتیں دینے کا اعلان کریں۔

    مظاہرین نے کہا کہ اگر ہمارے مذاکرات منظور نہ کئے گئے تو ملک بھرکے نابینا افراد کو متحرک کرکے ملک گیر احتجاج اورمظاہرے کئے جائئیں گے۔

  • تحریکِ انصاف کو مینارِپاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی

    تحریکِ انصاف کو مینارِپاکستان پرجلسے کی اجازت مل گئی

    لاہور: تحریکِ انصاف کو ضلعی انتظامیہ نےلاہورمیں مینارِپاکستان پرجلسے کی اجازت دے دی ہے۔ اٹھائیس ستمبرکومینارِپاکستان پرتحریکِ انصاف کا پنڈال سجے گا۔

    تحریکِ انصاف لاہورکے مینارِ پاکستان پرعوامی طاقت کا مظاہرہ کرنے کیلئے تیارہے، پی ٹی آئی کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اٹھائیس ستمبرکومینارِ پاکستان پرجلسہ کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔

    مینارِپاکستان کے سیکورٹی آفیسر کے مطابق سیکورٹی خدشات موجود ہیں، ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی فول پروف بنانے کے لئے سی سی پی اوکوخط بھی تحریرکردیا ہے۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما میاں افتخاراورمیاں اسلم اقبال نے جلسے کے لئے اجازت نامے کی درخواست ڈی سی اولاہورکے دفترمیں جمع کروائی تھی اوردرخواست منظورنہ ہونے کی صورت میں جاتی عمرہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مینارِپاکستان کے پارک میں پچپن ایکڑکی اراضی پرمشتمل ہے اوراس میں تقریبا چارلاکھ افرادکی گنجائش ہے۔ تحریکِ انصاف اکیس ستمبرکوکراچی میں مزارِ قائد کے قریب بھی ایک جلسہ کرچکی ہے۔

  • دھرنوں کاخوف،ملتان میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ

    دھرنوں کاخوف،ملتان میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ

    ملتان : ضلعی انتظامیہ نے ملتان میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں سے خوف زدہ ہو کردفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی ہے۔ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کو روکنے کے لئے ملتان کی ضلعی انتظامیہ گلو بٹ بن گئی۔

    ڈی سی او نے شہر بھرمیں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر کے ہر قسم کے جلسے جلوس اور ریلیوں پر پابندی لگادی ہے جبکہ اسلحہ کی نمائش پر بھی مکمل طور پر پابندی عائدلگادی گئی ہے۔

    دوسری طرف شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ پر دھاوا بولنے والے مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر بلال بٹ سمیت اڑسٹھ افراد پر دہشت گردی کا پرچہ درج کرلیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان مسلم لیگ نواز کے مشتعل کارکنان نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس کے دوران مظاہرین نے شاہ محمود قریشی کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے پر ہنگامہ آرائی بھی کی تھی۔