Tag: deadline

  • جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز

    جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز

    حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے تحت جنوبی لبنان کے علاقے سے اسرائیلی فوج کے انخلاء کی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے سرحدی گاؤں سے انخلاء شروع کر دیا جبکہ لبنانی فوج بھی پہنچنا شروع ہو گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ڈیڈ لائن سے چند گھنٹے پہلے اسرائیل کی فوج کا بیان سامنے آیا تھا کہ وہ اسرائیلی شہریوں کے دفاع کے لیے جنوبی لبنان کے 5 اسٹریٹجک پوائنٹس پر عارضی طور پر موجود رہے گی۔

    واضح رہے کہ لبنان نے حزب اللّٰہ کے لیے مالی امداد لانے کے اسرائیلی الزام پر ایرانی پروازوں پر پابندی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی ہے، جس کے بدلے میں ایران نے بھی لبنان کی پروازوں کے ایران آنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایران سے لبنان آنے اور جانے والی پروازوں پر پابندی میں توسیع کی گئی ہے۔

    حماس کا 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کا فیصلہ

    رپورٹس کے مطابق ابھی تک یہ آگاہ نہیں کیا گیا کہ پابندی کی مدت کتنی ہے، لبنان نے اسرائیلی الزام کے بعد ایرانی پروازوں پر گذشتہ ہفتے پابندی عائد کی تھی۔

    اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران مسافر طیاروں کے ذریعے حزب کے لیے رقوم اسمگل کر رہا ہے۔

  • سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد، متعلقہ ٹیموں نے عملدر آمد کا پتہ لگانے کے لیے ابتدائی تفتیشی کارروائی کا آغاز کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت میں کسٹم کلیئرنس اور فنی امور کے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن 30 دسمبر بروز جمعرات کو ختم ہونے پر وزارت کی متعلقہ ٹیموں نے تفتیش کا آغاز کردیا۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسٹم امور کی مختلف سرگرمیوں، ڈرائیونگ اسکولز، انجینیئرنگ، مختلف ٹیکنیکل شعبوں اور قانونی پیشوں پر سعودیوں کی تقرری کے فیصلے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    وزارت نے توجہ دلائی کہ مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن کے لیے مہلت 30 دسمبر 2021 تک کے لیے دی گئی تھی۔

    دی جانے والی مہلت کا مقصد تھا کہ مذکورہ شعبوں کے تمام ادارے اپنے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کی تقرری کر سکیں۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات پر مشتمل گائیڈ بک جاری کردی ہے، تمام اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ سعودائزیشن کے فیصلے کی خلاف ورزی نہ کریں۔

  • کویت: رہائشی اقاموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے نئی ڈیڈ لائن

    کویت: رہائشی اقاموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے نئی ڈیڈ لائن

    کویت سٹی: کویتی حکام نے رہائشی اقاموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے نئی ڈیڈ لائن کا اعلان کر دیا، رہائشی اقامہ کی تجدید کے لیے یکم دسمبر سے لے کر 31 دسمبر تک ایک ماہ کی مدت دی گئی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے رہائشی اقاموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے نئی ڈیڈ لائن کا اعلان کر دیا ہے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رہائشی اقاموں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے تقرریوں کی بکنگ کا پلیٹ فارم وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر شروع کردیا گیا ہے۔

    رہائشی اقامہ کی تجدید کے لیے یکم دسمبر سے لے کر 31 دسمبر تک ایک ماہ کی مدت دی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اگر خلاف ورزی کرنے والا تفتیشی حکام کے حوالے کیے بغیر رہائش پذیر وصول کرنا اور جرمانے ادا کرنا چاہتا ہے تو اسے پلیٹ فارم میں داخل ہو کر رہائشی امور کے متعلقہ شعبے کا جائزہ لینے کے لیے ملاقات کرنی ہوگی۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ اگر محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ پر تاریخوں کی دستیابی کے مطابق تقرری کے حصول کے لیے محکمہ میں تقرری دستیاب نہیں ہے تو اس کا تقرر حاصل کرنے کے لیے کسی دوسرے محکمے میں منتقل کردیا جاتا ہے۔

    وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ اگر خلاف ورزی کرنے والے کا کفیل کویتی ہے تو جائزہ سروس مراکز کے ذریعے ہوتا ہے اور باقی مضامین کا رہائشی امور کے محکموں کی طرف سے اپنے بیان میں تقرری لینے کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے۔

    وزارت نے تصدیق کی کہ پلیٹ فارم میں ایسے ہر قسم کے رہائشی اقاموں اور انٹری ویزا کی خلاف ورزی کرنے والوں کو شامل کیا گیا ہے جن کے رہائشی اقامے یا داخلہ ویزا کی میعاد یکم جنوری 2020 یا اس قبل ختم ہوچکی ہے۔

  • سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے 20 مئی کی ڈیڈ لائن دے دی

    سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے 20 مئی کی ڈیڈ لائن دے دی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے بیس مئی کی ڈیڈ لائن دے دی، عدالت نے تین تعمیراتی کمپنیوں سےایک ایک کروڑ کی گارنٹی طلب کرتے ہوئےکہامقررہ وقت میں کام مکمل نہ ہواتوگارنٹی ضبط کرلی جائے گی، جسٹس گلزار نے وارننگ دی کہ کنٹریکٹر کام  نہیں کرتے  تو انہیں جیل میں ڈالوادیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کی ، سپریم کورٹ نے 3 تعمیراتی کمپنیوں سے ایک ایک کروڑ کی گارنٹی طلب کرتے ہوئے کہا 20 مئی تک کام مکمل نہ ہوا تو گارنٹی ضبط کر لی جائے گی۔

    عدالت کا جسٹس ریٹائرڈ جمشید اور جسٹس عبد الستار اصغر میں سے کسی ایک کو ٹیکنیکل کمیٹی کا سربراہ بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے موجودہ سربراہ جسٹس زاہد حسین کام جاری رکھنا چاہتے ہیں تو پنجاب حکومت اس پر بھی غور کرے۔

    عدالت نے پراجیکٹ ڈائریکٹر فضل حلیم پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا پراجیکٹ ڈائریکٹر کی وجہ سے کام تاخیر کا شکار ہوا ہے، جسٹس گلزار احمد کنٹریکٹر کام نہیں کرتے تو انہیں اٹھا کر پھینک دیں جیل میں ڈال دیں۔

    جسٹس گلزار احمد نے کہا پراجیکٹ ڈائریکٹر تعمیراتی کمپنیوں سے بلیک میل ہورہے ہیں، تینوں تعمیراتی کمپنیاں ایک ارب کی گارنٹی دیں، مقررہ تاریخ تک کام مکمل نہ ہونے پر گارنٹی ضبط ہوگی۔

    مزید پڑھیں : اورنج لائن ٹرین: سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس کو طلب کرلیا

    جسٹس گلزار نے اورنج ٹرین منصوبے کی رفتار پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آپ کچھ کر نہیں رہے،ڈیڈ لائن پرڈیڈ لائن مانگ رہےہیں، آپ نےپہلے بھی گارنٹی دی اور بیان حلفی پورا نہیں ہوا، تو نعیم بخاری کا کہنا تھا اگر اب ڈیڈلائن مکمل نہ ہوئی تو جیل بھیج دیں، جس پر جسٹس گلزار نے کہا منصوبے کےحوالے سے بہت زیادہ فکر مند ہوں۔

    وکیل تعمیراتی کمپنی نعیم بخاری نے کہا ایک ارب کی گارنٹی نہیں دے سکتے، آپ میرے موکل کو جیل بھیج دیں، دو ارب کی گارنٹی پہلے دے چکے ہیں، ڈیڑھ ارب روپے کے واجبات باقی ہیں، میٹرو ٹرین پر خطیر رقم خرچ ہوئی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا یہ قومی مفاد کا منصوبہ ہے، جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا منصوبے پر تعمیراتی کام کی کوالٹی چیک کرنے کا کوئی میکنزم ہے یا نہیں، ایسا نہ ہو کہ پراجیکٹ دھڑام سے نیچے آگرے، جس پر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا ہمارے کنسلٹنٹ تعمیراتی کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    بعدازاں جسٹس گلزار احمد اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لئے بیس مئی کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکریٹری فنانس اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

  • نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے، سپریم کورٹ کو خط

    نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے، سپریم کورٹ کو خط

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے ٹرائل کورٹ کی مدت میں توسیع  کےلئے عدالت سے رجوع کرلیا، سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کل ختم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کے ٹرائل کی مدت میں توسیع  کے لیے احتساب عدالت کے جج ارشدملک نے رجسٹرارسپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈلائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں، العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزمیں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے۔

    خط میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل مکمل کرنےکےلئےمزیدوقت دیاجائے، العزیزیہ میں ملزم کابیان ،فلیگ شپ میں آخری گواہ پرجرح جاری ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کی طرف سےدی گئی ڈیڈ لائن کل ختم ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے یہ وہ کیس ہے جس نے دو بھائیوں میں تلخی پیدا کی، خواجہ حارث نے کہا کہ ایک بار تو میری بات بھی مان لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ آپکی بات مانی لیکن یہی تاثر دیا گیا کہ ہم نے آپ کی بات نہیں مانی۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے دی جانے والی ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مہلت پانچویں بار ختم ہوگئی، جس کے بعد احتساب عدالت نے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی 4 بار مہلت میں توسیع کرچکی ہے، گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نے 26 اگست تک ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔

  • نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کرپشن ریفرنسزنمٹانے کے لیے احتساب عدالت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن میں صرف 4 روز باقی رہ گئے ہیں، ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لئے پھر رجوع کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئے احتساب عدالت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 4 روز باقی رہ گئے ہیں۔

    العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کے شواہد مکمل ہوچکے ہیں جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں آخری گواہ پر جرح کے بعد استغاثہ شواہد مکمل کرے گا، نوازشریف کی آج پیشی پر عدالت میں بیان قلمبند کرائے جانے کا امکان ہے، نواز شریف کے بیان کے بعد استغاثہ اور وکیل صفائی حتمی دلائل دیں گے۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لئے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے ملزم نواز شریف اور ان کے وکیل کے تاخیری حربوں میں تیزی آگئی ہے، العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف نے تین سو بیالیس کا بیان قلمبند نہ کرایا۔ وکیل نےعذر پیش کردیا، حالانکہ گزشتہ سماعت پر پچاس سوالوں پر مشتمل سوال نامہ ملزم کو دیا جا چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کی نواز شریف کیخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے یہ وہ کیس ہے جس نے دو بھائیوں میں تلخی پیدا کی، خواجہ حارث نے کہا کہ ایک بار تو میری بات بھی مان لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ آپکی بات مانی لیکن یہی تاثر دیا گیا کہ ہم نے آپ کی بات نہیں مانی۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے دی جانے والی ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مہلت پانچویں بار ختم ہوگئی، جس کے بعد احتساب عدالت نے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی 4 بار مہلت میں توسیع کرچکی ہے، گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نے 26 اگست تک ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔

  • سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا 3 سال سے قائم فٹ پاتھ اسکول ختم کرنے کا حکم

    سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا 3 سال سے قائم فٹ پاتھ اسکول ختم کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن غریب بچوں کا فٹ پاتھ اسکول چھیننے پر تل گئی، کراچی میں عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب تین سال سے قائم فٹ پاتھ اسکول دو روز میں ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت تعلیم کیلئے خود تو کچھ نہ کرسکی اور کراچی میں فٹ پاتھ پر قائم اسکول انتظامیہ کو دھمکیاں دینے لگی، تین سال سے فٹ پاتھ پر اسکول چلانے والی سماجی کارکن انفاس علی شاہ نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی منیجنگ ڈائریکٹر ناہید درانی نے انہیں دھمکیاں دی ہیں اور فوری طور پر فٹ پاتھ اسکول کا پروجیکٹ ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔

    فٹ پاتھ اسکول میں ہنگامی پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے انفاس علی شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے فٹ پاتھ ا سکول کو سرگرم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن غریب بچوں سے فٹ پاتھ پر چلنے والا اسکول بھی چھین رہی ہے۔

    اسکول انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ انہیں فٹ پاتھ خالی نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

    انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سے مداخلت کی اپیل کی ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ فٹ پاتھ اسکول کو بچانے کیلئے ہماری مدد کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا کا انضمام،عمران خان کاحکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ

    فاٹا کا انضمام،عمران خان کاحکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے فاٹا کے انضمام پر حکومت کو ڈیڈلائن دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کا ٹاسک مرادسعید کو سونپ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے فاٹا کے انضمام پر حکومت کے تاخیری حربوں پرحکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےمرادسعید کوٹاسک سونپ دیا۔

    عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک حکومت کو مہلت دینے کی ہدایت کی ہے جبکہ پارلیمانی رہنماؤں کو دونوں ایوانوں میں بھرپور آواز اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مرادسعید کا کہنا ہے کہ مہلت ختم ہونے پرحکومت سےنرمی نہیں برتی جائےگی، فاٹا انضمام پر پیشرفت نہ ہوئی تو شدید ردعمل برداشت کرنا ہوگا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے2013میں قبائلی عوام کوحقوق دینےکاوعدہ کیاتھا، قبائلی عوام کواسمبلی میں نمائندگی دینےکیلئےانضمام ضروری ہے، آئین کے آرٹیکل 106میں ترمیم بھی وقت کا تقاضا ہے۔


    مزید پڑھیں : قومی اسمبلی کا اجلاس: فاٹا اصلاحات پیش نہ کرنےپر اپوزیشن کا واک آؤٹ


    انھوں نے مزیدکہا کہ قبائلی علاقوں کی قومی دھارےمیں شمولیت نیپ کابھی حصہ تھا، کابینہ کی منظوری کےبعدانضمام کےعمل میں تاخیرکاجوازنہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پراپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم نہ پورا نہ ہونے پر اجلاس ایک بار پھر ملتوی کردیا گیا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں تارکین وطن کو مہلت، 45 دن رہ گئے

    سعودی عرب میں تارکین وطن کو مہلت، 45 دن رہ گئے

    ریاض: سعودی عرب حکومت کی جانب سے غیر قانونی مقیم افراد کو از خود ملک چھوڑنے کی مہلت ختم ہونے میں 50 سے بھی کم دن رہ گئے، اس دوران ملک چھوڑنے والوں کے فنگر پرنٹس نہیں لیے جائیں گے تاکہ وہ دوبارہ ملک آسکیں۔

    تارکین وطن کو تین ماہ کی مہلت دی تھی

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے ملک میں مقیم تارکین وطن کو تین ماہ میں ملک چھوڑنے کی مہلت دی تھی جسے ختم ہونے میں اب 50 سے بھی کم دن رہے گئے ہیں۔

    جرمانہ نہیں ہوگا، حراست میں نہیں لیا جائے گا

    سعودی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اس مہلت سے فائدہ اٹھانے والے افراد کو خصوصی رعایت دی جائے گی، جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا، اسے حراست میں نہیں رکھا جائے گا۔

    فنگر پرنٹس نہ لے کر بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا

    اعلان کے مطابق غیر قانونی مقیم شخص کی واپسی کے دوران اس کے فنگر پرنٹس نہیں لیے جائیں گے تاکہ اگلی بار وہ شخص اگر درست اور قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے سعودی عرب آنا چاہے تو اسے ویزا مل سکے عام الفاظ میں کہیں تو ایسے شخص کو بلیک لسٹ نہیں کیا جائےگا۔

    مہم کے دوران 32 ہزار افراد ملک چھوڑ چکے

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق  سعودی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ مملکت میں غیر قانونی مقیم افراد اور نظامِ اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ملک گیر مہم کے آغاز کے بعد سے اب تک 32 ہزار افراد سعودی عرب سے کوچ کر چکے ہیں۔

    مہلت کے بعد پکڑے گئے تو ٹیکس اور جرمانہ عائد، حراست اور بلیک لسٹ

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسی ضمن میں مہم کے معاون نگراں کرنل سفر بن دلیم نے تارکین وطن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس رعایت سے فائدہ اٹھائیں ورنہ مہم کے بعد وہ یہاں پکڑے گئے تو ان پر تمام ٹیکسز اور جرمانے عائد کیے جائیں گے ساتھ ہی انہیں حراست میں بھی رکھا جائے گا۔

    ملک میں 78 مراکز قائم، 19 سرکاری ادارے شریک

    کرنل سفر بن دلیم کے مطابق اس مہم میں 19 سرکاری ادارے شریک ہیں اور ملک میں 78 مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں روزانہ غیر قانونی مقیم افراد کی بڑی تعداد خود کو پیش کررہی ہے۔

    مہم کا مقصد 10 لاکھ افراد کو سامنے لانا ہے

    اطلاعات ہیں کہ نوے روزہ اس مہم کا مقصد 10 لاکھ غیر قانونی مقیم افراد کو سامنے لانا ہے جن میں سے 2.85 لاکھ افراد اپنی ملازمتوں سے غائب ہیں۔

    سابقہ مہم میں 55 لاکھ افراد کو نکالا گیا

    چار سال قبل بھی اسی نوعیت کی ایک مہم شروع کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 55 لاکھ غیر قانونی مقیم افراد کا کوچ اور ان کے معاملات کی درستی سامنے آئی تھی۔

    ڈیڈ لائن 31 جون تک ہے

    واضح رہے کہ سعودی حکام کی جانب سے غیر قانونی مقیم افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے یکم اپریل تا 31 جون 90 روز کی مہلت دی گئی ہے۔


    سعودی عرب: غیرقانونی مقیم افراد کو 3 ماہ میں ملک چھوڑنے کی رعایت


    مہلت دینے سے قبل تمام شہروں میں سعودی حکام نے جگہ جگہ پریس کانفرنس کرکے اس مہم کی تشہیر بھی کی تھی تاکہ کوئی شخص لاعلم نہ رہ جائے۔

  • تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کیلئے ڈیڈ لائن دیدی ہے، رانا مشہود

    تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کیلئے ڈیڈ لائن دیدی ہے، رانا مشہود

    لاہور : صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کا کہنا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو 9جنوری تک سیکیورٹی انتظامات مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ 12 جنوری سے پہلے کھلنے والے تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    لاہور میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے حوالے سے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے تعلیم رانا مشہود کا کہنا تھا کہ کالجز کی سیکیورٹی کے لیے 30.7ملین کا بجٹ دے دیا گیاہے۔

    تمام اسکولوں اور کالجز کو 9جنوری تک سیکیورٹی انتظامات مکمل کرنے کیے ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے ۔ پانچ جنوری تک 70فیصد سیکیورٹی مکمل کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ 12جنوری کو سکیورٹی انتظامات مکمل ہونے کے بعد تمام تعلیمی ادارے کھول دئیے جائیں گے۔

    رانا مشہود نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کو پکڑنے کیلئے نوجوانوں کی رضاکار ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کر لیاہے۔ پنجاب بھر میں محلہ کمیٹیاں بنائی جائیں گی اور نوجوان رضاکاروں کو کارڈ دیئے جائیں گے۔

    نوجوان حالات پر نظر رکھیں گے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کے بارے میں رپورٹ دینگے۔