Tag: deal

  • یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے

    یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے

    صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں جاری فوجی آپریشن کے بعد یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی مرکزی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے حوثی باغیوں کے انخلا کے لیے میگا آپریشن جاری ہے، جبکہ حوثی باغی اور یمنی حکومت دونوں فریقین مذاکرت کے لیے راضی ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کا کہنا ہے کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت آئندہ چند ہفتوں میں مذاکرات کی میز پر ہوں گے۔


    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر


    مارٹن گریفتھس نے امید ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایک ہفتے کے اندر اس حوالے سے دونوں برسرِپیکار پارٹیوں کے سامنے کوئی حل رکھے گی، یہ پیش رفت بندرگاہی شہر الحدیدہ پر قبضے کی لڑائی کے دوران سامنے آئی ہے۔

    دوسری جانب عرب اتحاد کی جانب سے مذاکرات سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں آیا جبکہ اتحاد کی جانب سے یہ امید کی جارہی ہے کہ وہ حوثی باغیوں سے مذاکرت سے قبل الحدیدہ بندرگاہ خالی کرانے کا مطالبہ کریں گے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    مذاکرات سے متعلق اس اہم فیصلے کے بعد اب یہ امید کی جارہی ہے کہ یمن میں جاری تین سالہ خانہ جنگی اب ختم ہوجائے گی، اس لڑائی میں اب تک دس افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    یورپی یونین کا تارکین وطن سے متعلق معاہدے پر اتفاق

    برسلز : یورپی یونین کے اجلاس میں سربراہان کا تارکین وطن سے متعلق ’یورپی ممالک میں مہاجرین کے تمام کیمپ بند کرکے یورپ سے باہر پناہ گزین کیمپ لگانے‘ پر اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں جاری 12 گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد یورپی ممالک کے سربراہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ یورپ میں موجود مہاجرین کے تمام کیمپوں کو بند کرکے یورپی یونین سے باہر ایک عارضی کیمپ بنایا جائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق پناہ گزینوں سے متعلق معاہدے میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ یورپ کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ یورپی ممالک میں داخلے کی اجازت دی جائے یا نہیں دی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے اجلاس کے دوران سربراہان مملکت نے پناہ گزینوں سے متعلق فیصلہ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی غیر قانونی مہاجرین کی تعداد اور یورپی ممالک میں پیدا ہونے معاشی و سیکیورٹی مسائل کے باعث کیا گیا ہے۔

    یورپی میڈیا کا کہنا تھا کہ یورپی رہنماؤں کے اجلاس میں یورپ کو لاحق سیکیورٹی مسائل، تارکین وطن کی آباد کاری اور دیگر مضوعات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رات بھر چلنے والے یورپی کونسل کے کامیاب اجلاس کے بعد یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 28 ممالک پر مشتمل یورپی یونین پناہ گزینوں سمیت کئی معاملات پر متفق ہوگئی ہے۔

    جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک غیر قانونی طور پر یورپی سرحدوں کو عبور کرنے والے تارکین وطن کے معاملے پر مستقبل میں بھی مفاہمت سے کام لیں گے‘۔

    انجیلا میرکل کا کہنا تھا کہ ’اجلاس کے دوران طے پانے والے مختلف نکاتی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کافی کچھ کرنا پڑے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اجلاس میں یورپی ممالک کے سربراہوں نے ترکی کے ساتھ  2016 میں تارکین وطن سے متعلق طے پانے والے معاہدے کی 3 سو ارب ڈالر کی دوسری قسط دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے درمیان طے پانے والا معاہدہ انجیلا میرکل کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا، کیوں کہ پناہ گزنیوں کے معاملے پر یورپی یونین میں مشترکہ حل کے بغیر میرکل کی حکومت کو شدید خطرات لاحق تھے۔

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر اور جرمن وزیر داخلہ ہورست زیہوفر کے درمیان تارکین وطن سے متعلق معاملات پر شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔ ہورست زیہوفر کا مؤقف ہے کہ جرمنی کے علاوہ یورپ کے کسی اور ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والے مہاجرین کو جرمنی میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے، جبکہ میرکل مستقل ان کی مخالفت کرتی آرہی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    شمالی کوریا پر امریکی پابندیوں میں توسیع کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد کی جانے والی پابندیوں میں توسیع کردی گئی جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اب بھی کم جونگ ان سے غیر معمولی خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر 2008 میں لگائی جانے والی پابندیوں میں توسیع کی ہے اس موقع پر صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ ابھی بھی شمالی کوریا کا غیرمعمولی خطرہ موجود ہے۔

    قبل ازیں ٹرمپ نے شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن سے بارہ جون کو سنگاپور میں ملاقات کے بعد کہا تھا کہ پابندیوں میں کمی یا نرمی کا انحصار جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کی پیش رفت پر ہے۔


    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے 13 جون کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اب امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عجیب صورت حال ہے کہ ایک جانب امریکی صدر شمالی کوریا سے بہتر تعلقات اور کسی قسم کا کوئی خطرہ نہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں تو دوسرے جانب پابندیاں ختم کرنے کے بجائے توسیع دی جارہی ہے۔


    امریکا، شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ سے نکالنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے تحفظات کے پیش نظر اپنے مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، یہ اہم فیصلہ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کے تناظر میں سامنے آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اعتراضات انتخابی قوانین کے مطابق نمٹائیں گے: ڈاکٹر حسن عسکری

    اعتراضات انتخابی قوانین کے مطابق نمٹائیں گے: ڈاکٹر حسن عسکری

    لاہور : پنجاب کے نامزد نگراں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ صاف شفاف الیکشن کرانا اولین ترجیح ہے، ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، سب کو برابری کا موقع دیں گے۔
    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے نامزد وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگراں حکومت کیلئے بڑا چیلنج سیاسی ماحول کو برقرار رکھنا ہوگا۔

    پروفیسر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ ہم چاہیں گے سیاسی جماعتیں عوام کے پاس جائیں، آئینی فریم ورک میں سب کویکساں مواقع میسر ہونے چاہئیں، نگراں وزیراعلٰی کی تقرری آئین کے مطابق ہوتی ہے۔

    نامزد نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کا کام انتخابی عمل میں سہولت فراہم کرنا ہے، سیاسی جماعتیں اورمیڈیا نگران حکومت کی مانیٹرنگ کریں گی، اگر جانبداری دکھائی تو اعتراض ضرورہوگا۔ اعتراضات کو انتخابی قوانین کے مطابق ڈیل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کئی معاملات صوبائی حکومت سے متعلق نہیں ہیں، پنجاب کی نگراں کابینہ مختصر ہوگی، نگراں کابینہ کا ایجنڈا ریگولر حکومت سے محدود ہوتا ہے، ایسے لوگوں کو کابینہ میں لیں گے جن کی وابستگی نہیں ہوگی۔

    ڈاکٹر حسن عسکری نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے افراد پروفیشنل اور ٹاسک مکمل کرنے والے ہونگے، 4 یا 5 دن میں کابینہ مکمل کرلی جائے گی، ن لیگ کے اعتراضات مسترد کئے جاچکے ہیں۔

    نامزد نگراں وزیر اعلیٰ حسن عسکری نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کومساوی حق دیا جائے گا، صاف شفاف الیکشن کرانا اولین ترجیح ہے، ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، سب کو برابری کا موقع دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد امریکا اپنی نئی حکمت عملی کا اعلان کل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کیا ہے جس کے بعد انہیں عالمی طاقتوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا بعد ازاں امریکا نے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دیں ہیں۔

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو 21 مئی کو ایران جوہری ڈیل سے علیحدگی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی نئی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، اور کوشش ہے تمام عالمی طاقتوں کو اعتماد میں لے کر چلیں۔


    امریکا کا قطری حکومت کے ایران نواز گروپوں کے ساتھ رابطوں پر تشویش کا اظہار


    ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نئی حکمت عملی میں نئے سفارتی روڈ میپ کا اعلان کرتے ہوئے امریکی حکومت کی متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی ترجیحات کو بیان کریں گے، تاکہ حال ہی میں رائج ہونے والی تمام منفی سوچ کو ختم کیا جاسکے۔


    ایران، امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا: حسن روحانی


    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران نے بھی دوٹوک موقف اختیار کیا ہے، گذشتہ دنوں اپنے جاری کردہ بیان میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئے گا، اگر جنگی صورت حال پیدا ہوئی تو اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اگر معاہدہ نہ کیا تو کم جونگ ان کا قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے: امریکی صدر کی دھمکی

    اگر معاہدہ نہ کیا تو کم جونگ ان کا قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے: امریکی صدر کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ جوہری معاہدے کر لیتے ہیں تو بات بن سکتی ہے ورنہ کم جونگ ان کا معمر قذافی جیسا اختتام ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 2011 میں لیبیا کے حاکم معمر قذافی کے خلاف ایک انقلابی تحریک اٹھی تھی جس کے ذریعے قذافی کا تختہ الٹتے ہوئے انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس جیسا حال کرنے کی دھمکی کم جونگ ان کو دی ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر کم جونگ ان جوہری معاہدے کر لیتے ہیں تو ان کے تحفظ کی ضمانت دی جائے گی اور ان کے ملک کی لیبیا کے حکمران معمر قذافی جیسی تقدیر نہیں ہو گی، اگر اس طرح کا کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو نتائج بڑے سنگین ہوں گے۔


    شمالی کوریا کےرہنما کم جونگ ان سےملاقات میں معاہدہ ہوسکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایک کامیاب جوہری معاہدہ طے پاجاتا ہے تو اس کے بدلے شمالی کوریا کو بڑے پیمانے پر رعایت دی جائیں گی جس کی میں خود یقین دہانی کراتا ہوں، البتہ میں خود بھی شمالی کودیا کو ایک خوش حال اور ترقی کرتا ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔


    کم جونگ ان سے ملاقات ایک بڑی کامیابی ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مارچ کو وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ملاقات کا دعوت نامہ بھیجا تھا جسے امریکی صدر نے قبول کیا تھا تاہم گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب اور ویٹی کن سٹی کے درمیان گرجاگھر بنانے کا معاہدہ

    سعودی عرب اور ویٹی کن سٹی کے درمیان گرجاگھر بنانے کا معاہدہ

    ویٹی کن سٹی : مصری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان اور ویٹی کن سٹی کے درمیان سعودی عرب میں مسیحی برادری کے لیے گرجا گھر بنانے کا معاہدہ طے ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویٹی کن سٹی میں واقع مسیحوں کے مرکزی کیتھولک چرچ کے بین المذاہب کمیٹی کے ایک وفد نے چند روز قبل سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں مختلف معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔

    مصری خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ویٹی کن سٹی کی بین المذاہب کمیٹی کے سربراہ کی قیادت میں سعودی عرب آنے والے وفد اور سعودی شاہی خاندان کے درمیان سعودی عرب میں کیتھولک مسیحوں کے لیے گرجا گھر بنانے کا معاہدہ طے ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویٹی کن سٹی نے گذشتہ روز ایک اعلامیہ جاری کیا تھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی اور سعودی حکام کے درمیان مخلتف موضوعات پر آسامنی مذاہب کے مابین مکالمے ضرور منعقد ہوئے۔ جس کو میڈیا نے سعودیہ میں گرجا گھر بنانے کا معاہدہ قرار دیا۔

    ویٹی کن سٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں دورہ سعودی عرب کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کچھ مکالمے اور معاہدوں پر دستخط ضرور ہوئے ہیں لیکن گرجا گھر بنانے کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جبکہ مستقبل کے لیے راہیں ضرور ہمورا ہوگئی ہیں۔

    کیتھولک چرچ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بین المذاہب وفد کے دورہ کے دوران سعودی عرب اور ویٹی کن سٹی کے درمیان ثقافتی وفود باہمی امور کے تبادلے پر اظہار خیال کیا گیا تھا۔

    ویٹی کن سٹی کے وفد نے دورہ سعودی عرب کے دوران سلطنت کے موجودہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سمیت اعلیٰ سطحی حکومتی ارکان سے بھی ملاقات کی۔

    کیتھولک چرچ کی بین المذاہب کمیٹی کے سربراہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میں اپنی میٹنگ کے دوران اس نقطے پر بہت زور دیتا ہوں کہ سعودی عرب کے اسکولوں میں غیر مسلموں اور عیسائیوں کے خلاف کوئی غلط بات نہں کی جاتی ہے اور نہ ہی انہیں دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب اورڈاکٹرعاصم کے درمیان معاملات طے پانے کا امکان

    نیب اورڈاکٹرعاصم کے درمیان معاملات طے پانے کا امکان

    کراچی : ڈاکٹر عاصم کو نیب کی تحویل میں رعایت ملنے لگی ہے ،ذرائع کے مطابق کرپشن کے الزام میں گرفتار پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم نے ایک روز قبل نجی ڈینٹسٹ کلینک میں کئی گھنٹے گذارے۔

     نیب کی تحویل میں ڈاکٹر عاصم سے اہل خانہ کی روزانہ ملاقات ہوتی ہے ۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ عرصے تک نیب اور ڈاکٹر عاصم میں معاملات طے پا جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق کچھ روز قبل ڈاکٹر عاصم سے ایک اہم شخصیت کی ملاقات بھی ہوئی، ذرائع کاکہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی صحت کا ہر طریقے سے خیال رکھا جارہا ہے ۔

    نیب کی حراست میں ڈاکٹر عاصم سے ان کے اہل خانہ اور دوست روز ملنے آتے ہیں، ذرائع کے مطابق نیب کی انویسٹی گیشن کے دوران نیب اور ڈاکٹر عاصم میں ڈیل بھی ہوسکتی ہے ۔

     ڈاکٹر عاصم کو نیب ریمانڈ کے بعد جیل ہوگی یا رہائی؟ یہ ایک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے۔

  • آسٹریلیا اورایران خفیہ معلومات کے تبادلے پرمتفق

    آسٹریلیا اورایران خفیہ معلومات کے تبادلے پرمتفق

    سڈنی: آسٹریلوی وزیر داخلہ جولی بشپ نے کہا ہے کہ ایران اورآسٹریلیا نے عراق میں برسرِپیکاردولت ِاسلامیہ میں شمولیت اختیارکرنے والے غیرملکی شدت پسندوں کا سراغ لگانے کے لئے خفیہ معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک دہائی سے زیادہ عرصے بعد کسی آسٹریلوی وزیرکا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر جولی بشپ کا کہنا تھا کہ معلومات کے تبادلے کا یہ انتظام غیر رسمی بھی ہوسکتا ہے

    انہوں نے ایران میں اپنے ہم منصب جواد ظریف، صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر برائے بین الاقوامی امور علی اکبر ولایتی سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد ان کا بیان سامنے آیا کہ ایران اورآسٹریلیا عراق میں لڑنے والے غیرملکی شدت پسندوں کا سراگ لگانے کے لئے معلومات کا تبادلہ کریں گے۔

    ‘‘انہوں نے آسٹریلوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’’ایران اور ہمارا مشترکہ مقصد داعش کو شکست دینا اورعراقی حکومت کی مدد کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ قومی رہنماوٗں سے ملاقات کے بعد ہم نے فیصلہ ہے کہ ہم معلومات کا تبادلہ کریں گے بالخصوص ان دہشت گردوں کے بارے میں جو کہ آسٹریلیا سے عراق کی جنگ میں حصہ لینے کے لئے آئے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ 100 سے زائد آسٹریلوی شہریعراق میں جاری جنگ میں داعش کی جانب سے حصہ لینے کے لیے عراق پہنچے ہوئے ہیں، جس کے سبب آسٹریلیا میں مقامی سطح پردہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے۔