Tag: Death penalty

  • فلوریڈا اسکول پرحملہ کرنے والے ملزم کو پھانسی دینے پرغور

    فلوریڈا اسکول پرحملہ کرنے والے ملزم کو پھانسی دینے پرغور

    فلوریڈا: امریکی قانون دان گذشہ ماہ فلوریڈا کے اسکول میں 17 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے نوجوان پر جرم ثابت ہونے کی صورت میں سزائے موت دینے پرغورکررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کے اسٹون مین ڈوگلس اسکول پر حملہ کرنے والے 19 سالہ نکولس کروز نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے جس کے بعد ملزم کو قتل کے 17 مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یاد رہے کہ مرجوری کے اسٹون مین ڈوگلس اسکول میں 2012 سے اب تک کا خوفناک ترین قتل عام ہے جس میں ملزم نے 17 افراد کو قتل کیا تھا۔

    عدالت کو دی گئی رپورٹ کے مطابق کروز نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ’اس نے اسکول میں داخل ہوتے ہی طالب علموں پرفائرنگ شروع کردی اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ سال اس حملے کے حوالے سے انہیں ممکنہ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

    گذشتہ روز منگل کو عدالت میں درج ہونے والے نوٹس میں امریکی پراسٹیکیوٹرکا کہنا تھا کہ شدید ظالمانہ طریقے سے قتل عام کرنے والے نوجوان نکولس کو جرم ثابت ہونے کی صورت میں سزائے موت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیاہے کہ’اخلاقی یا قانونی جواز کے بغیر یہ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ اسکول پر کیا گیا حملہ نفرت یا غصّے کی بنیاد پر تھا‘۔

    دوسری جانب نکولس کروز کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر وہ مجرم ہےتب بھی اسے موت کی سزا نہیں دینی چاہیے۔

    جبکہ متاثرہ خاندانوں کےوکیل کا کہنا تھا کہ’ہم  تیارہیں کہ اگر کروز کو سزائے موت نہیں ہوئی تو بھی اسے کم از کم 34  بار عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے‘ جس میں اس کی ضمانت بھی نہیں مل سکتی‘۔

    خیال رہے کہ نکولس کروزاسٹون مین ڈوگلس اسکول کا سابق طالب علم ہے اور 2016 میں خود کو نقصان پہنچانے کی تصاویراسنیپ چیٹ نامی سماجی رابطے کی ایپ پردینے کے بعد مقامی پولیس اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے نکولس سے تفتیش بھی کی تھی۔

    بچوں کے محکمے نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ نکولس نے منصوبہ بندی کے تحت اسلحہ خریدا تھا، اس کے باوجود حکام کی جانب سے اسے کافی مدد فراہم کی گئی ہے۔ کیوں کہ ایف بی آئی نے اعتراف کیا ہے کہ جنوری نکولس کے حوالے سے انہیں اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کو نکولس کے  حوالے سے نہ صرف خفیہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی تھی بلکہ مسی سیپی  کے ایک شخص نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا تھا کہ یوٹوب پر جاری ایک ویڈیو میں نکولس نے اپنے نام کے ساتھ ایک پریشان کن تبصرہ کیا تھا۔

    کاؤنٹی پولیس کے افسرکا کہنا تھا کہ نکولس کروز کی سماجی رابطوں کے ویب سائٹ پر دیئے پیغامات سے واضح تھا کہ اسے ہتھیاروں میں دلچسپی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • قصورواقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ

    قصورواقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ

    کراچی : قصور سے 5 کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاؤں کے 286 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ا ن کی ویڈیو بنائے جانے کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی ہیں۔ اوران بچوں کے والدین کو بلیک میل بھی کیا جاتا رہا۔

    اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹرینڈ بھی گردش کررہا ہے جس میں عوام کی جانب سےپنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ شرمناک واقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔

  • سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    سپریم کورٹ کے ججزز نے ملٹری کورٹ کی مخالفت کردی

    اسلام آباد: جسٹس جواد ایس خواجہ کہتے ہیں مقدمات میں تاخیر پر حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرے عدلیہ کو مورد الزام نہ ٹھہرائے۔

    سپریم کورٹ کے مختلف مقدمات میں جسٹس آصف سعیدکھوسہ، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا بیان تکلیف دہ ہے۔ ملٹری کورٹس کے قائم کی ضرورت نہیں تھی ملٹری کو رٹس میں اعلی عدلیہ سے زیادہ قابل اور اہل جج نہیں ہوں گے۔ عدالت کا کام صرف سزا دینا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے۔

    جیل اصلاحات ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس کھوسہ نے کہا کہ جیل کے انتظامی معاملات دیکھنا حکومت کا کام ہے عدلیہ کا نہیں۔ عدلیہ نے یہ نوٹس حکومت کو جگانے کے لیے ہی لیا تھا، وزیراعظم کا بیان پڑھ کر دکھ ہوا، ملک میں سترہ لاکھ مقدمات زیرسماعت ہیں جبکہ ججوں کی تعداد صرف چوبیس سو ہے، حکومت سے مزید ججوں کو تعینات کرنے کو کہا جائے تو فنڈ اور اسٹاف کی کمی کا عذر پیش کیا جاتا ہے۔

     اٹارنی جنرل کی جانب سے اصلاحات کی یقین دہانی پر مقدمے کی کارروائی نمٹا دی گئی جبکہ جھوٹے مقدمات کے اندراج کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اگر مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہوتی ہے یا ایک لاکھ مقدمات میں سے چونسٹھ ہزار بری ہوجاتے ہیں تو یہ استغاثہ کی کمزوری ہے۔ ضرورت انتظامی اصلاحات اور عدالتوں کے مسائل حل کرنے کی ہے۔

    عدالت نے ناقص چالان کی بنیاد پر اب تک بری ہونے والے ملزمان کی تعداد ، پیش کیے گئے نامکمل چالان کی تعداد اور ایسے چالان پیش کرنے والوں کے خلاف ہونے والی کارروائی کی رپورٹ آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چھبیس جنوری تک ملتوی کردی۔

  • ملتان: کل 2 مجرموں کو پھانسی دی جائے گی

    ملتان: کل 2 مجرموں کو پھانسی دی جائے گی

    ملتان: سینٹرل جیل میں سزائے موت کے منتظر دو قیدیوں کو کل تختہ دار پر لٹکانے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، دونوں مجرموں کی ان کے لواحقین سے آج آخری ملاقات کرا دی جائیگی۔

    ملتان سینٹرل جیل میں کل بعد نمازِ فجر مجرمان غلام شبیرعرف ڈاکٹر اور احمدعلی عرف شیش ناگ اپنے جرم کی پاداش میں بالآخر اپنے انجام کو پہنچ جائینگے۔

    جیل ذرائع کے مطابق دونوں مجرموں کو پھانسی دینے کیلئے سینٹرل جیل میں پھانسی گھاٹ کا مرمتی کام مکمل کر لیا گیا ہے، احمد علی اور غلام شبیر کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔

    مجرم غلام شبیر پولیس پر حملوں جبکہ مجرم احمد علی فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    جیل ذرائع کے مطابق پھانسی دینے سے قبل سینٹرل جیل ملتان کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے، جیل کے اطراف میں پولیس کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے، دونوں مجرموں کی سزا کے بعد پھانسی پانے والے مجرموں کی تعداد دس ہو جائے گی۔

    پھانسی پانے والے مجرموں کی اکثریت دہشت گردی اور فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں سزا یافتہ تھی جبکہ اکثر مجرموں کا تعلق تحریکِ طالبان اور کالعدم تنظیموں سے تھا۔

  • کراچی اورسکھرمیں 6مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری

    کراچی اورسکھرمیں 6مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری

    کراچی: سکھرجیل اور کراچی جیل میں مزید سات قیدیوں کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے گئے،تیرہ اورپندرہ جنوری کوپھانسی پرلٹکایاجائےگا۔

    سندھ کی جیلوں قیدسزائےموت کے مزیدسات قیدیوں کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے گئے، سکھر جیل میں مجرم شاہد، طلحہ، خلیل ،بہرام کو تیرہ جنوری کو تختہ دار پر لٹکایاجائے،جبکہ چودہ جنوری کو کراچی جیل میں دہشتگردشفقت حسین کوسولی پرلٹکایاجائے گا،مجرم سعید کو پندرہ جنوری کوپھانسی دینے کےانتظامات مکمل کرلئے گئے،جبکہ امریکی قونصلیٹ حملےمیں ملوث دہشتگردملزم ذوالفقارعلی کے ڈیتھ وارنٹ بھی جاری کردیئے گئے۔

    سزائے موت پرعائد پابندی اٹھائےجانےکےبعدجی ایچ کیوا اور مشرف حملےمیں ملوث نیازمحمد، عقیل عرف ڈاکٹر عثمان،ارشد مہربان،غلام سرور بھٹی،راشد محمود قریشی،زبیر احمداوراخلاص روسی کو پہلے ہی تختہ دارپرلٹکایاجا چکا ہے۔

  • سعودیہ میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں دو افراد کے سرقلم

    سعودیہ میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں دو افراد کے سرقلم

    ریاض: منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں سعودی حکومت نے دو افراد کے سر قلم کردیے، سعودی عرب میں یہ سال 2015 کی پہلی سزائیں ہیں گزشتہ سال 87 مجرموں کے سر قلم کئے گئے تھے۔

    وزارتِ داخلہ کے مطابق ملک بن سید السیاری کو جمعرات کے روز مشرقی صوبے کے ضلع الحصاء میں سزائے موت دی گئی۔

    ریاض میں حسین الدوساری کا سعودی پولیس افسر کو قتل کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ کے جرم سرقلم کیا گیا۔ الدوساری نے انسدادِمنشیات کی روک تھام کے لئے پیٹرول پر تعینات افسر کو اس وقت قتل کیا کہ جب افسر نے الدساری کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔

    سعودی عرب میں سزائے موت کی سزا پرعملدرآمد کی شرح میں اضافہ ہوا ہےحالانکہ اقوام متحدہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے نگراں ادارے بارہا سزائے موت کی سزا ملتوی کرنے کی اپیلیں کرچکے ہیں۔

    گزشتہ سال سعودی عرب میں 87 افراد کو مختلف جرائم میں سزائے موت کی سزا دی گئی۔

    سعودی عرب ریپ، قتل، ڈکیتی ، مرتد ہونے اور منشات کی اسمگلنگ پراسلامی قوانین کے مطابق سزائے موت دی جاتی ہے۔

  • پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    پھانسی کے قیدیوں کی اپیل ، سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سزائے موت کے قیدیوں کی اپیل سننے کے سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے، سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کریں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے انسدادِ دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں کی سماعت کیلئے تین رکنی فل بنچ تشکیل دیا ہے، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فل بنچ پانچ جنوری سے نوجنوری تک پچاس سے زائد اپیلوں کی سماعت کرے گا۔

    اپیلوں میں انسدادِ دہشتگردی قانون کے تحت سزائے موت ، عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان سمیت، حکومت کی دائر کردہ اپیلیں شامل ہیں، ملزمان کی رہائی یا سزا بڑھانے اور صلح کی اپیلیں بھی زیرِ سماعت آئیں گی۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے گذشتہ ہفتے اعلیٰ سطحی اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی جلد از جلد سماعت اور ان کو نمٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • فیصل آباد: دہشتگردی کے 2 مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری

    فیصل آباد: دہشتگردی کے 2 مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری

    فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزائے موت پانے والے دو دہشتگردوں کے بلیک وارنٹ جاری کردیے۔

    فیصل آباد جیل کےسپرنٹنڈنٹ نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواست دائرکی تھی کہ فیض اور شریف نامی مجرموں نےننکانہ صاحب میں لانس نائیک محمد طارق کو شہید کر دیا تھا،جس پر دونوں کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے بلیک وارنٹ جاری کئے جائیں، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے دہشت گرد فیض اور شریف کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔۔

  • پھانسی کے مجرم زیادہ اور پھانسی گھاٹ کم پڑگئے

    پھانسی کے مجرم زیادہ اور پھانسی گھاٹ کم پڑگئے

    اسلام آباد: چھ سال تک پھانسی کی سزاؤں پر عمل نہ ہونے سے ملک کی ضلعی جیلوں میں پھانسی کے مجرم زیادہ اور پھانسی گھاٹ کم پڑگئے، جس کے بعد تمام سینٹرل جیلز میں پھانسی گھاٹ قائم کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سانحۂ پشاور کے بعد وزیرِاعظم کے فیصلے نے ملک بھر کے جیلروں کی نوکری مشکل میں ڈال دی ہے، ملک کی جیلوں میں پھانسی کے مجرم زیادہ اور پھانسی گھاٹ کم پڑ گئے ہیں، جس کے بعد حکومت نے سینٹرل جیلوں میں پھانسی گھاٹ بنانے اور جیل مینول میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ جیل مینول کے مطابق سزائے موت صرف ضلعی جیل میں دی جا سکتی ہے، جس کے لئے سینٹرل جیل میں قید مجرم کو ضلعی جیل پہنچانا ضروری ہے، ملک کی بیشتر سینٹرل جیلوں میں سزائے موت کے ہزاروں قیدی بند ہیں، جنہیں سزا پر عملدرآمد کیلئے ضلعی جیل پہنچانا قانون کی ضرورت ہے۔

    موجودہ حالات مین ان قیدیوں کو ضلعی جیل تک لے جانا جان جوکھم کا کام بن کر رہ گیا ہے جہاں راستوں پر دہشتگردروں کے ساتھی انہیں چھڑانے کی کوشش کر سکتے ہیں، ان مشکلات سے نمٹنے کیلئے جیل مینول میں تبدیلی کی جائے گی، سنٹرل جیلوں میں پھانسی گھاٹ بنانے کے لئے ٹھیکیداروں سے درخواستیں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔

    دہشتگردوں کی سزاؤں پر فوری عمل کیلئے حکومت نے کئی کئی قیدیوں کو ایک ساتھ سزائے موت دینےکا بھی فیصلہ کیا ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے کالعدم جماعت کے 2دہشت گردوں کی پھانسی روک دی

    سندھ ہائیکورٹ نے کالعدم جماعت کے 2دہشت گردوں کی پھانسی روک دی

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے کالعدم جماعت کے دو قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    جسٹس احمد علی شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کالعدم لشکری جھنگوی کے دو کارکنوں کی سزائے موت روکتے ہوئے حکم دیا ہے کہ قیدیوں کو پھانسی دیے جانے کے متعلق قانون پر عملدرآمد کیا جائے۔۔۔ اور عدالت سے دوبارہ بلیک وارنٹ حاصل کر کے سات دن مکمل ہونے کے بعد قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے قیدیوں کی سکھر جیل سے سینٹرل جیل کراچی منتقل کرنے کی درخواست پر حکومت سندھ ابہام میں نظر آئی، آئی جی سندھ کی جانب سے تحفظات جبکہ ہوم ڈپارٹمنٹ نے آمادگی ظاہر کی، جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کا طرز عمل توہین عدالت کے مترادف ہے۔

    کالعدم جماعت کے محمداعظم اور عطا اللہ کے ورثاء نے انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے جاری کردہ بلیک وارنٹس کومشترکہ طور پردائر درخواست میں چیلنج کیا تھا، سزائے موت پانے والے عطا اللہ اور محمد اعظم کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہوچکے ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار کا کہنا تھا کہ محمد اعظم اور عطا اللہ کی درخواستیں سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہیں، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ درخواست سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، حکم امتناعی بھی وہی سے لیا جائے، قیدیوں کو بلیک وارنٹ کے سات دن پورے کرنے کے بعد کراچی میں سزا دی جائے۔

    جس کے لئے نئے ڈیتھ وارنٹ انسدادِ دہشت گردی عدالت سے حاصل کئے جائیں، سکھر سینٹرل جیل میں پھانسی کے سزا یافتہ قیدی عطااللہ اور محمد اعظم کی اُن کے ورثاء سےملاقات بھی کرائی گئی، دونوں دہشتگردوں کو کل پھانسی دی جانی تھی۔

    ایک اور درخواست مؤقف اپنایا گیا تھا کہ سندھ ہائیکورٹ ملزمان کو کراچی جیل میں سزا دینے کا حکم جاری کر چکی ہے، اس لئے سکھر جیل میں پھانسی نہیں دی جاسکتی۔