Tag: Death penalty

  • فیصل آباد: قید مزید 4دہشت گردوں کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع

    فیصل آباد: قید مزید 4دہشت گردوں کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع

    فیصل آباد: سنٹرل جیل میں قید مزید چار دہشت گردوں کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع ہے، دہشت گردوں کو مشرف حملہ کیس اور راولپنڈی بینک ڈکیتی قتل کیس میں سزائے موت ہوئی، جیل انتظامیہ کو ڈیتھ وارنٹ کا انتظار ہے ۔

    فیصل آباد کی سنٹرل جیل میں موجود سزائے موت کے دو مجرموں نائیک نوازش علی اور لانس نائیک غلام نبی کو مشرف حملہ کیس میں سزا ہو ئی تھی جبکہ عبدالمالک اور محمد مشتاق راولپنڈی میں بینک میں ڈکیتی اور قتل کیس کے مجرم ہیں ۔

    ذرائع کے مطابق صدرِ مملکت نے ان چاروں دہشت گردوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں، ان دہشت گردوں کو بھی فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل ہی میں پھانسی دی جائے گی ۔

    سنٹرل جیل اور ڈسٹرکٹ جیل انتظامیہ نے مزید چار دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لئے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور ڈیتھ وارنٹ موصول ہوتے ہی انہیں ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا جائے گا۔

  • قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئے، پرویزمشرف

    قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئے، پرویزمشرف

    کراچی: سیاسی رہنماؤں نےدہشت گردوں کی پھانسی کی سزا پرعملدرآمدکے اقدام کوخوش آئند قرار دیاہے۔

    سابق صدرپرویزمشرف اور سربراہ سنی تحریک نے جی ایچ کیوپرحملہ کرنے والےدو مجرموں کوپھانسی دینے کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔اپنے بیان میں سابق صدرپرویزمشرف کاکہناتھا سزا پرعملدرآمد سے پاکستان میں انصاف کے تقاضے پورے ہوگئےہیں، قوم پرظلم کرنے والوں کایہی انجام ہوناچاہئےدہشت گردوں کی پھانسی اچھااقدام ہے۔

    دوسری جانب سربراہ پاکستان سنی تحریک ثروت اعجازقادری نےپھانسی کے اقدام کوسراہتے ہوئےامن کی جانب دوسرا قدم قراردیاہےان کاکہناتھادہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے پر عوام نے اطمینان کا سانس لیا ہے ،دہشت گردی کے خلاف حکومت کی ہر مثبت پالیسی کی حمایت کریں گے۔

  • جی ایچ کیو کےملزمان، ڈاکٹرعثمان اور ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی

    جی ایچ کیو کےملزمان، ڈاکٹرعثمان اور ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی

    فیصل آباد: جی ایچ کیو کے دو ملزمان عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دستخط شدہ چھ دہشتگردوں کے ڈیتھ وارنٹ فیصل آباد جیل حکام کو موصول ہوئے تھے، تاہم جی ایچ کیو حملہ کیس کے مرکزی ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی ہے، ڈاکٹرز نے دونوں ملزمان کےموت کی تصدیق کردی ہے۔

    دونوں مجرموں کو پاک فوج کی بکتر گاڑیوں میں سخت سیکورٹی میں لایا گیا تھا ۔ سزائے موت کے قیدیوں کی منتقلی کے بعد ڈسٹرکٹ جیل کے اردگرد کے تمام راستے بند کر دیئے تھے۔

    سزائے موت پانے والاڈاکٹرعثمان سابق سپاہی تھااورجی ایچ کیو پر حملے کا ماسٹرمائنڈتھا، وہ سری لنکن ٹیم سمیت کئی دہشگرد حملوں میں بھی ملوث تھا۔

    واضح رہے ڈاکٹر عثمان سابق صدرپرویزمشرف، جی ایچ کیو اور سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملوں سمیت کئی مقدمات میں ملوث تھا، راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ سے تعلق رکھنے والا محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان آرمی میڈیکل اسٹور کا سابق سپاہی تھا ۔ فوج کا تیس سالہ سابق ملازم پنجاب میں فرقہ وارانہ تنظیموں کا تربیت یافتہ تھا۔جو لاہور میں سری لنکاکی کرکٹ ٹیم پر حملے کا منصوبہ ساز اور حملہ آورگروہ کا سرغنہ تھا۔

  • جی ایچ کیوحملہ، ڈاکٹرعثمان کی پھانسی کاامکان

    جی ایچ کیوحملہ، ڈاکٹرعثمان کی پھانسی کاامکان

    فیصل آباد : جی ایچ کیو پر حملے کے اہم مجرم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو پھانسی دینے کا امکان ہے، سینٹرل اور ڈسٹرکٹ جیل کی سیکورٹی پاک فوج نے سنبھال لی ہے۔

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں سزائےموت کےقیدی ڈاکٹرعثمان اورراشدکی والدین سےآخری ملاقات کرادی گئی،ملزمان کو کسی بھی وقت پھانسی دیئے جانے کا امکان ہے۔

    آرمی چیف کے دستخط شدہ چھ دہشتگردوں کے ڈیتھ وارنٹ فیصل آباد جیل حکام کو موصول ہوگئے ہیں،جی ایچ کیو حملہ کیس کے مرکزی ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سمیت چھ ملزمان کو کل صبح پھانسی دئےجانےکاامکان ہے۔

    ڈاکٹر عثمان کے ساتھ تختہ دار پر جانے والوں میں اخلاص احمد عرف روسی،ارشد محمود،غلام سرور، راشد محمود عرف ٹیپو اور زبیر احمد شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مجرموں کا میڈیکل چیک اپ بھی کرلیا گیا ہے ۔سینٹرل جیل میں ڈاکٹر عثمان اور راشد محمود کے والدین سے ان کی آخری ملاقات کرا دی گئی ہے۔ڈاکٹر عثمان کے والدین سینٹرل جیل میں ایک گھنٹے تک موجود رہے۔

  • دہشت گردوں کی سزائے موت پرعملدرآمد کا فیصلہ خوش آئند ہے،رحمان ملک

    دہشت گردوں کی سزائے موت پرعملدرآمد کا فیصلہ خوش آئند ہے،رحمان ملک

    لاہور : سابق وفاقی وزیرِ داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی سزائے موت پر فوری عملدرآمد کا فیصلہ خوش آئند ہے، افغانستان سے مولوی فضل اللہ سمیت مولوی فقیراور خالد خراسانی کی حوالگی کا بھی مطالبہ کیا جائے، طالبان داعش سے مل چکے ہیں۔

    لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے چھ افراد کے ڈیٹھ وارنٹ پر دستخط کرکے اچھی شروعات کی ہے، اب دوسرے مجرموں کو بھی سزا دینے کا عمل مکمل ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سزائے موت پر پابندی عالمی دباؤ پر صرف عام مقدمات میں لگائی، منشیات اور دہشت گردوں کے لیے کوئی پابندی نہیں۔ انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مالا کنڈ، سوات، باجوڑ میں فوجی آپریشن کروایا، موجودہ حکومت نے صرف ایک آپریشن ضربِ عضب کروایا، ضرورت ہے کہ لشکرِ جھنگوی کے خلاف رحیم یار خان، بہاولپور اور جھنگ میں کارروائی کی جائے۔

    رحمان ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ دہشت گرد اکٹھے ہوچکے ہیں، مگر سیاستدان تقسیم ہیں، نواز شریف اور عمران خان کو اکھٹے پشاور جاکر فوج سے اظہارِ یکجہتی کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ طالبان نے داعش کے طریقہ کار پر بچوں کو قتل کیا۔ ان کا اسلام سے کوئی تعلق ہے نہ ہی وہ انسان ہیں۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ قوم پارلیمانی کمیٹی کو مضبوط کرے ہمیں دہشت گردوں کو شک کا فائدہ دینے والے قوانین کی خامیوں کو دور کرنا ہوگا اور ججوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔

  • ڈاکٹر عثمان سمیت6 مجرموں کو کل پھانسی دئیے جانے کا امکان

    ڈاکٹر عثمان سمیت6 مجرموں کو کل پھانسی دئیے جانے کا امکان

    فیصل آباد: سینٹرل جیل انتظامیہ کو جی ایچ کیو حملہ کیس کے ملزم ڈاکٹر عثمان سمیت چھ ملزمان کے ڈیتھ وارنٹ موصول ہوگئے، کل صبح پھانسی دئیے جانے کا امکان ہے۔

    آرمی چیف کے دستخط شدہ چھ دہشتگردوں کے ڈیتھ وارنٹ فیصل آباد جیل حکام کو موصول ہوگئے ہیں، جی ایچ کیو حملہ کیس کے مرکزی ملزم عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سمیت چھ ملزمان کو کل صبح پھانسی دئیےجانے کا امکان ہے۔

    ڈاکٹر عثمان کے ساتھ تختہ دار پر جانے والوں میں نائب ارشد محمود، رشید قریشی، غلام سرور بھٹی، اشفاق احمد شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مجرموں کا میڈیکل چیک اپ بھی کرلیا گیا ہے، سینٹرل جیل میں ڈاکٹر عثمان کے والدین سے اس کی آخری ملاقات کرا دی گئی ہے، ڈاکٹر عثمان کے والدین سینٹرل جیل میں ایک گھنٹے تک موجود رہے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عثمان سابق صدر پرویزمشرف، جی ایچ کیو اور سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملوں سمیت کئی مقدمات میں ملوث تھا، راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ سے تعلق رکھنے والا محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان آرمی میڈیکل اسٹور کا سابق سپاہی تھا، فوج کا تیس سالہ سابق ملازم پنجاب میں فرقہ وارانہ تنظیموں کا تربیت یافتہ تھا ۔

    جو لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم  پر حملے کا منصوبہ ساز اور حملہ آور گروہ کا سرغنہ تھا، عقیل سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث تھا، اس کے معاونت سے پنجاب میں دہشت گردی کی وارداتیں کی جاتی رہیں، خودکش جیکٹ پہنے عقیل نے جی ایچ کیو پر حملے کے دوران باوردی سرنگیں نصب کر کے پانچ کمانڈوز کو شہید کیا تھا۔

    جس کے بعد شدید زخمی اور بیہوشی کی حالت میں فوج کے ہاتھوں دھر لیا گیا تھا، جی ایچ کیو حملے کے دوران محمد عقیل واحد حملہ آور تھا جو بچ گیا تھا، گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عثمان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا، جہاں اسےسزائے موت کا حکم دیا گیا تھا۔

  • کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کی پھانسی پرعملدرآمد کا حکم

    کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کی پھانسی پرعملدرآمد کا حکم

    اسلام آباد: سزائے موت پر عملدرآمد کے فیصلے کے بعد ملک بھر کی جیلوں میں قائم پھانسی گھاٹوں کی مرمت تکمیل کے مراحل میں کل صبح سے پھانسی کی سزا پرعمل درآمد ہونے کا امکان ہے۔

    سزا یافتہ دہشت گردوں کو پھانسی دینے کیلئے ملک بھر کی جیلوں میں انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، ڈی آئی جی جیل خانہ جات فیصل آباد نے آئی جی جیل خانہ پنجاب اور سیکریٹری داخلہ کو خط تحریر کیا ہے، جس میں سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر دہشت گردوں کو سینٹرل جیل ہی میں تختہ دار پر لٹکانے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

    سکھر کی سینٹرل جیل ون میں قید کالعدم تنظیموں کے سات مجرموں کو پھانسی دینے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، جیل انتظامیہ نے کالعدم لشکر جھنگوی کے دو دہشت گردوں اعظم اور ہارون کے بلیک وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کردی ہے۔

    جیل انتظامیہ کے مطابق آج بلیک وارنٹ ملنے کی امید ہے، جس کے بعد مجرموں کو کل صبح سویرے تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، دیگر پانچ دہشت گردوں کو آئندہ چند روز میں پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔

    راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بھی پھانسی گھاٹ کی مرمت مکمل کرلی گئی ہے، جہاں سزائے موت کے سو سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظرہیں۔

  • ملک بھر کی جیلوں کی سیکیورٹی سخت

    ملک بھر کی جیلوں کی سیکیورٹی سخت

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سزائے موت پر پابندی اٹھانے کے بعد ملک بھرکی جیلوں کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے، پاکستان میں اس آٹھ ہزار سے زائد سزائے موت کی قیدی جیلوں میں قید ہیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کہتے ہیں کہ کوٹ لکھپت جیل پرایلیٹ فورس کو تعینات کر دیاگیا ہے جبکہ جیل کے گردونواح میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے جیل کی طرف آنے اورجانے والے تمام راستوں پرناکہ بندی کردی گئی ہے۔

    لاہور سمیت پنجاب، سندھ اورخیبرپختونخوا کی جیلوں میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقع سے نمٹا جا سکے۔

    ساہیوال جیل کے سپرنٹنڈنٹ گلزار بٹ کہتےہیں کہ سینٹرل جیل ساہیوال میں سزائے موت کے چارسو بیالس قیدی ہیں اورملکی حالات کے پیش نظرجیل کی سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔

    پہلے مرحلے میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں کی سزاؤں پرعمل درآمد کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں پاکستان میں آٹھ ہزار سے زیادہ قیدیوں کو پھانسی کی سزاسنائی گئی ہے جن میں اکثریت کی اپیل کے حق کی مدت بھی ختم ہو چکی ہے۔

  • سزائے موت کے فیصلے کی بحالی کیلئے اجلاس بلا رہے ہیں، چیف جسٹس

    سزائے موت کے فیصلے کی بحالی کیلئے اجلاس بلا رہے ہیں، چیف جسٹس

    پشاور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں ایک اجلاس بلا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ کا دورہ کیا، چیف جسٹس نے پشاور ہائیکورٹ بار میں تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سانحہ میں جو بھی شہید ہوئے، ان کا پوری قوم کو غم ہے ملک کی تاریخ کا المناک سانحہ ہے، سزائے موت کے فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں ایک اجلاس بلارہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ  اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا کہ پھانسی کے کتنے کیسز زیرِ التوا ہیں، تاکہ عمل در آمد ہوسکے، اس موقع پر سانحۂ پشاور میں شہید ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔

  • پاکستان کی جیلوں میں 1000 سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظر

    پاکستان کی جیلوں میں 1000 سے زائد قیدی سزائے موت کے منتظر

    کراچی : وزیرِاعظم کے اعلان کے بعد سندھ بھر کی عدالتوں میں 458قیدیوں کو سزائے موت دی جائے گی، قیدیوں میں ایسے مجرمان بھی شامل ہیں، جن کے بلیک وارنٹ جاری ہوچکے ہیں۔

    ان میں سیاسی و کالعدم تنظیم کے کارکن بھی شامل ہیں، 47قیدی ایسے ہیں جن کی اپلیں اعلیٰ عدلیہ کے پاس زیرِ سماعت ہے جبکہ 23افراد کی صدرِ مملکت کے پاس رحم کی اپیل موجود ہے، جو ملزمان جن کے بلیک وارنٹ شامل ہیں۔

    سینٹرل جیل ذرائع کے مطابق انتظامیہ قیدیوں کو سزائے موت پرعمل درآمد کیلئے48گھنٹے کے اندر اپنے انتظامات کرسکتی ہے۔

    پنجاب بھر کی جیلوں میں پانچ سو تینتیس قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں، جن میں چھہتر دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف جیلوں میں موت کی سزا پانے والے قیدیوں کی کل تعداد چودہ ہے جن میں سے چار دہشتگردی جبکہ دیگر دس مجرمان سنگین جرائم کے مقدمات میں سزائے موت کے حق دار قرار دئیے گئے ہیں۔.