Tag: death sentence

  • کالے جادو کے دوران سات ماہ کی بیٹی کا قتل، خاتون کو موت کی سزا

    کالے جادو کے دوران سات ماہ کی بیٹی کا قتل، خاتون کو موت کی سزا

    بھارت کی ریاست تلنگانہ ضلع سوریہ پیٹ کی عدالت نے سات ماہ کی بیٹی کو قتل کرنے والی خاتون لاسی کو پھانسی کی سزا سنادی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ اپریل 2021 میں کوڈا پولیس ڈویژن کے موتے پولیس اسٹیشن کی حدود میں رونما ہوا تھا، جہاں سنگدل خاتون نے اپنی 7 ماہ کی بیٹی کا خنجر سے گلا کاٹ دیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزمہ نے کالے جادو کی پوجا کے دوران اپنی بیٹی کا گلا کاٹ کر قتل کیا جس کے بعد پولیس نے فوراً مقدمہ درج کیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

    عدالت نے گواہوں کے بیانات اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کیس کوسنگین قرار دیا اور جج ڈاکٹر شاما سری نے ملزمہ کو سزائے موت سنائی۔

    اس سے قبل بھارت کی ریاست بہار کے علاقے سماستی پور میں لڑکی کے قتل کا دل دہلا دینے واقعہ رونما ہوا، ایک شخص نے اپنی بیٹی کو بوائے فرینڈ کے ساتھ دہلی فرار ہونے پر طیش میں آکر قتل کردیا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 25 سالہ لڑکی ساکشی کو مبینہ طور پر 7 اپریل کو قتل کیا گیا تھا، اور اس کی لاش گھر کے باتھ روم سے برآمد کی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزم مکیش سنگھ بھی مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو قتل کرنے کے ارادے سے اس کے پیچھے دہلی گیا تھا۔ جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ساکشی کے ماموں وپن کمار نے بتایا کہ بھانجی 4 مارچ کو اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ دہلی گئی تھی، لڑکا دوسری ذات سے تھا اور اس کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔ دونوں کالج میں ایک ساتھ پڑھتے تھے۔

    لڑکی کا والد جو ایک سابق فوجی بتایا جاتا ہے، نے اپنی بیٹی کو دہلی سے واپس سماستی پور واپس آنے کے لئے راضی کیا، تاہم لڑکی چند روز کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی۔

    جب اس کی ماں نے لڑکی کے باپ سے پوچھا تو اس نے کہا کہ وہ دوبارہ گھر سے بھاگ گئی ہے، تاہم بعد میں اسے شک ہوا اور اس نے پولیس کو اطلاع دی۔

    مرغا پکڑنے کی کوشش میں کسان کنویں میں گر کر ہلاک

    پولیس نے تفتیش شروع کی اور لڑکی کی لاش کو گھر کے باتھ روم سے برآمد کرلیا، مکیش سنگھ نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف کر لیا۔

  • سزائے موت کا مجرم 12 سال بعد کیس سے بری ہو گیا

    سزائے موت کا مجرم 12 سال بعد کیس سے بری ہو گیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 12 سال بعد سزائے موت کے مجرم کو کیس سے بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر، اور جسٹس نعیم افغان نے ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مجرم محمد اعجاز عرف بِلے کی سزائے موت اور شریک مجرمہ نسیم اختر کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ محمد اعجاز پر 2010 میں شریک مجرمہ کے شوہر کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا، مقدمے کے مطابق دونوں مجرموں کے درمیان ناجائز تعلقات تھے، اور مدعی مقدمہ کے مطابق دونوں مجرم مقتول کو الیکٹرک شاک دیتے پائے گئے تھے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ نے جب رنگے ہاتھوں پکڑا تو مجرم محمد اعجاز نے فائرنگ شروع کر دی، جس سے شریک مجرمہ کا شوہر جاں بحق ہو گیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ دوسری طرف وکیل صفائی کے مطابق یہ خودکشی کا کیس تھا جسے قتل قرار دیا گیا، وکیل صفائی نے بتایا دونوں مجرموں میں کوئی ناجائز تعلقات ثابت نہیں ہوتا، بلکہ مقتول کو مدعی نے خاندانی وراثت سے حصہ نہیں دیا تھا، جس پر مقتول نے خودکشی کر لی تھی۔ جب کہ پراسیکیوٹر کے مطابق مدعی مقدمہ وقوعہ کا عینی شاہد ہے، دونوں مجرم مقتول کو اپنی زندگی سے ختم کرنا چاہتے تھے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا سپریم کورٹ نے ثبوتوں کا بغور جائزہ لیا، بیانات اور ثبوتوں میں تضادات پائے گئے، مدعی مقدمہ کے مطابق مقتول نے اسے مجرموں کے ناجائز تعلقات کا بتایا تھا، وہ خود سے مجرموں کے ناجائز تعلقات کا عینی شاہد نہیں، ان بیانات میں تضاد ہے، مقتول نے اپنی اہلیہ اور محمد اعجاز عرف بِلا کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا تھا۔

    عدالت نے کہا حیرت ہوئی کہ ماتحت عدلیہ نے بغیر کسی ثبوت کے ناجائز تعلقات قرار دے دیا، وقوعہ دن کی روشنی میں ہوا لیکن کسی نے مدعی مقدمہ کی کہانی کی حمایت نہیں کی، ریکارڈ کے مطابق مجرمہ اپنے شوہر کو خاندانی وراثت میں سے حصہ لینے کا پریشر ڈالتی تھیں، اس کے 4 بچے تھے جن کا والد دنیا میں نہیں رہا، بچوں کی پرورش کے لیے والدہ کا ان کے پاس ہونا ضروری ہے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا بچوں سے ماں کو بھی لیگل سسٹم کے ذریعے جدا کر دیا گیا تھا، جس سے بچوں پر ذہنی اثر پڑ رہا ہے، محمد اعجاز عرف بِلا اور نسیم اختر کو اس کیس سے بری کیا جاتا ہے۔

  • مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

    مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ظاہر جعفر نے نور مقدم قتل کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ اور ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، غلطیوں سے بھرپور ایف آئی آر پر سزا دینا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، جن شواہد کو پذیرائی دی گئی وہ قانونِ شہادت کے مطابق قابل قبول نہیں۔

    درخواست میں ظاہر جعفر نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا، سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، اور درخواست گزار کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے کہ ظاہر جعفر کو نور مقدم قتل کیس میں ٹرائل کورٹ نے ایک جرم میں عمر قید اور دیگر میں سزائے موت سنائی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر قید کو بھی سزائے موت میں تبدیل کر دیا تھا، ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 11 سال سزا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

  • رشتے کے تنازعے پر خاتون کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت

    رشتے کے تنازعے پر خاتون کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر کی ماڈل کورٹ نے رشتے کے تنازعے پر خاتون کو قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت سنا دی، جرم میں شامل دیگر 2 ملزمان کو بری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی ماڈل کورٹ نے خاتون کے قتل کے ملزم پرویز راجپر کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی، عدالت نے ملزم پر ایک لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

    عدالت نے قتل کیس میں 2 ملزمان کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سنہ 2012 میں خاتون کو رشتے کے تنازعے پر قتل کیا گیا تھا، واقعے کے بعد خیرپور کے تھانہ سٹھارجہ میں 3 ملزمان پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل صوبہ پنجاب کے شہر اٹک کی سیشن کورٹ نے خاتون کو اغوا کے بعد زیادتی اور قتل کرنے والے مجرم کو دو بار موت کی سزا سنائی تھی۔

    پولیس کے مطابق مجرم انور حسین نے 2 سال قبل پنڈی گھیب سے خاتون کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر مغویہ کو قتل کر کے لاش ویرانے میں پھینک دی تھی۔

    کیس کی سماعت مکمل ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج نے خاتون کے اغوا، زیادتی اور قتل میں ملوث مجرم کو 2 بار موت، عمر قید اور 8 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

  • موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان کی سزائے موت کیخلاف اپیل  دائر

    موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان کی سزائے موت کیخلاف اپیل دائر

    لاہور : موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا نے سزائے موت کیخلاف اپیل دائر کردی، ٹرائل کورٹ نےملزمان کو پھانسی اور  عمر قیدکی سزا سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا نے سزائے موت کیخلاف اپیل دائر کردی، ملزمان کی جانب سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئیں۔

    یاد رہے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونےپر ملزمان کو پھانسی اور عمر قیدکی سزا سنائی تھی۔

    عدالتی فیصلے میں بتایا گیا تھا کہ دونوں مجرمان کو اغوا برائے تاوان میں عمر قید جبکہ ڈکیتی کے جرم میں 14، 14 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت سے جاری فیصلے کے مطابق خاتون کی زندگی خطرےمیں ڈالنے پر ملزمان کو 5،5سال اضافی قید کی سزا جبکہ خاتون کو زخمی کرنے پر 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    ملزمان کو یہ حق بھی دیا گیا ہے کہ وہ اس سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ملزم عابد ملہی اور شفقت علی نے 8 اور 9 ستمبر کی رات گجر پورہ کے قریب بچوں کے سامنے ماں کو تشدد کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • زہرہ شاہدقتل کیس:  ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

    زہرہ شاہدقتل کیس: ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے زہرہ شاہدقتل کیس میں ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا، اے ٹی سی نےدونوں مجرموں کو موت اور جرمانےکی سزا سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس میں ملزمان کی سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی ، سماعت میں وکیل ملزمان نے کہا میرےموکلین کیخلاف مقدمہ واقعےکے9 دن بعددرج کیاگیا اور گواہوں کے بیانات میں تضاد ہے۔

    عدالت نے ملزمان کی سزا کیخلاف اپیل جزوی طورپرمنظور کرتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔

    پی ٹی آئی کی رہنما زہرہ شاہد کے قتل میں سزا پانے والے ملزمان راشدٹیلر، زاہد عباس زیدی نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس، سزائے موت پانے والے ملزمان نے اپیل دائر کردی

    یاد رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے کارکن راشد ٹیلر اور زاہد عباس کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ جبکہ 2 مزید ملزمان عرفان اور کلیم کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کو عام انتخابات کے چند روز بعد 18 مئی 2013 کو ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا، حکومت نے ملزمان کی نشاندہی کے لیے 25 لاکھ روپے انعام رکھا تھا۔

  • قتل کے مجرم کو سزائے موت : احمد عمر شیخ کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ملتوی

    قتل کے مجرم کو سزائے موت : احمد عمر شیخ کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت ملتوی

    کراچی : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی ماڈل کورٹ نے دودھ کی دوکان پر فائرنگ کرکے شہری جاوید قریشی کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا ۔

    عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم دانش عباس عرف دانیال کو سزائے موت سنادی ،مجرم پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    کیس میں محمد فخر، منصور بلوچ اور ناصر بلوچ کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، ملزمان کے خلاف2012میں سولجر بازار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا اور قتل مجرم احمد عمر شیخ اور دیگر کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت مجرموں کے وکیل خواجہ نوید احمد کی عدم حاضری کے باعث25جون تک ملتوی کردی ہے۔

    پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں دوران سماعت مجرم کے بھائی کا کہنا تھا کہ ہر بار تاریخ مل جاتی ہے، مہربانی کرکے کیس چلایا جائے،جسٹس افتاب گورڑ کا کہنا تھا کہ یہ بات اپنے وکیل سے کہیں یا جیل سپرنٹنڈنٹ سے بولیں،ہم تو بیٹھے ہی کیس چلانے کے لیے ہیں، وکیل تو پیش ہوں۔

    ڈینیئل پرل کو 2002 میں کراچی سے اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت سنائی تھی، عدالت نے فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔

  • اتنے  لوگوں کی جان لینے والا موت کا حقدار  ہے، کزن  برینٹن ٹرینٹ

    اتنے لوگوں کی جان لینے والا موت کا حقدار ہے، کزن برینٹن ٹرینٹ

    کرائسٹ چرچ : کرائسٹ چرچ مساجد میں حملہ کرنے والے برینٹن ٹرینٹ کی کزن نے سزائے موت کی حمایت کرتے ہوئے کہا اتنے لوگوں کی جان لینے والا موت کا حقدار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گرد حملے کے ملزم برینٹن ٹرینٹ کی کزن کا کہنا ہے جوکچھ اس نے کیا اس پروہ موت کا حقدار ہے، انصاف یہی ہے کہ اتنے لوگوں کی جان لینے والے کے ساتھ بھی وہی کیا جائے جواس نے ان لوگوں کے ساتھ کیا۔

    یاد رہے گذشتہ جمعے نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہےاور وہ آسٹریلوی شہری تھا، جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے بھی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : کرائسٹ چرچ: مساجد پر حملہ کرنے والا دہشت گرد عدالت میں پیش

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برینٹن ٹیرینٹ کو ایک روز قبل عدالت میں پیش کردیا گیا جہاں اس پر قتل کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور عدالت نے مرکزی ملزم کا 5اپریل تک ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

    بعد ازاں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردی کے خوفناک حملے کے بعد وزیر اعظم اور کایبینہ کی جانب سے اسلحہ کنٹرول قوانین میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا تھا۔

    جیسنڈا آرڈن کا کہنا تھا کہ سفید فام قوم پرستی پوری دنیا کو درپیش بڑا مسئلہ ہے۔

  • آرمی چیف نے 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    آرمی چیف نے 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

    اسلام آباد : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث 15 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے جن دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کی گئی ہے انہیں فوجی عدالتوں سے مختلف کارروائیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائیں سنائی گئیں تھیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سزائے موت پانے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، دہشت گرد سیکیورٹی اداروں پر حملوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سزا پانے مجرمان میں پشاور کرسچن کالونی حملے اور تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے کے ذمےدار بھی شامل ہیں۔

    سزائے موت پانے دہشت گردوں میں حمید الرحمان، سید علی، ابرار، فدا حسین، رضا اللہ، رحیم اللہ ولد فتح خان، عمر زادہ، امجد علی، عبد الرحمان، غلام رحیم، محمد خان، رحیم اللہ ولد نورانی گل، راشد اقبال، محمد غفار، رحمان علی شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مذکورہ دہشت گردوں کی کارروائیوں میں مسلح افواج، شہریوں سمیت 34 افراد شہید،19 زخمی ہوئے تھے، دہشت گردوں سے اسلحہ و بارود بھی تحویل میں لیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 5 دہشت گردوں کو پھانسی

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث 5 دہشت گردوں کو کوہاٹ جیل میں پھانسی دی گئی تھی، تمام دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی تھی۔

  • مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    قاہرہ: مصر میں چرچ پر حملوں میں ملوث 17 مجرمان کو سزائے موت سنا دی گئی، ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق 2016 اور 2017 میں مصر میں مسیحی برادری کے چرچ پر حملے کیے گئے تھے، جس کے باعث 74 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور کئی چرچ بری طرح متاثر ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی عدالت نے ان حملوں میں ملوث 17 افراد کو سزائے موت سنائی ہے، جبکہ 19 افراد کو عمر قید کی سزا ہے۔

    مصر میں ہونے والے مذکورہ حملوں کی ذمے داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی، سترہ افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔

    مصر کی فوجی عدالت کی طرف سے انیس افراد کو عمر قید اور دس ملزمان کو دس سے پندرہ برس کے درمیان قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    مصر: عدالت نے حکومت مخالف مظاہروں پر 75 افراد کو سزائے موت سنادی

    خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں بھی مصر میں 75 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی، تمام افراد پر 2013 میں حکومت کے خلاف احتجاج کا الزام تھا، سزائے موت پانے والے تمام افراد سابق صدر مرسی کے حامی ہیں۔

    یاد رہے کہ 2013 میں مصر کے اس وقت کے صدر محمد مرسی کو فوج کی جانب سے حکومت سے باہر کرنے اور گرفتار کرنے کے خلاف قاہرہ میں عوامی احتجاج شدت اختیار کرگیا تھا اور طویل دھرنا دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 14 اگست 2013 کو مصری فوج کی جانب سے اس دھرنے کو بزور طاقت منتشر کردیا تھا جس میں 600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ مصر نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا۔