Tag: death sentence

  • سعودی عرب میں قتل کے مجرم کوسزائے موت

    سعودی عرب میں قتل کے مجرم کوسزائے موت

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت میں قتل کے مجرم کا سرقلم کردیا گیا، سعودیہ میں اس سال سزائے موت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی شہری سعد بن عبداللہ کو ایک اورشہری عبداللہ بن فرج الگاتھانی کے قتل کے جرم میں سزائے موت کی سزا دی۔ رواں برس سعودیہ میں 45 مجرموں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔

    سزائے موت کی تصدیق سرکاری خبررساں ایجنسی نے وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان نشر کرتے ہوئے کی۔

    انسانی حقوق کے ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی عرب میں ہر سال سزائے موت کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔

    سال 2011کے بعد سے اب تک لگ بھگ سالانہ 80 مجرموں کو سزائے موت دی جارہی ہے اور گزشتہ سال 87 افراد کو سزائے موت دی گئی۔

    سعودی عرب میں قتل، منشیات فروشی ، ڈکیتی سمیت دیگر سنگین جرائم کی سزا موت ہے۔

  • پنجاب میں تین افراد کا قاتل تختہ دارکے حوالے

    پنجاب میں تین افراد کا قاتل تختہ دارکے حوالے

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: تین افرادکے قاتل محمد صدیق کوڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں علی الصبح تختہ دارپرلٹکادیاگیا۔

    محمد صدیق نے دو ہزارچارمیں کمالیہ میں ایک تھیٹرشو کے دوران تین افراد کو فائرنگ کرکےموت کے گھاٹ اتارا تھا۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دو ہزارپانچ میں محمد صدیق کو سزائے موت سنائی تھی۔

    صدرِمملکت کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد مجرم کوالصبح پھانسی دے دی گئی۔

    اس موقع پرجیل کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول پرحملے بعد ملک میں سے پھانسی کی سزاپرعائد پابندی ختم کی گئی تھی جس کے بعد اب تک 24 سے زائد افراد کو پھانسی دی جاچکی ہے جبکہ 8 ہزار سے زائد افراد پھانسی کی سزا پرعملدرآمد کے منتظرہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ:2قیدیوں کی پھانسی5 روز کیلئے روک دی

    سندھ ہائیکورٹ:2قیدیوں کی پھانسی5 روز کیلئے روک دی

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے سزائے موت کے دو قیدیوں کی پھانسی پانچ روزکیلئے روک دی، ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے تیئس فروری کو فیصل اور فضل کو ڈکیتی کے دوران قتل کا جرم ثابت ہونے پر موت کی سزاسنائی تھی، سندھ ہائیکورٹ نے مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ پر پانچ روز کیلئےعملدرآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    فیصل اور فضل نےعدالت کو بتایا کہ  مقتول کے خاندان سے صلح کرلی ہے، فیصل اور فضل نے انیس سو اٹھانوے میں کراچی کے علاقے کورنگی عبد العزیز نامی شخص کو قتل کیا تھا۔

    صدرِ مملکت ممنون حسین، فیصل اور فضل کی رحم کی اپیل مسترد کرچکے ہیں۔

  • ٹی ٹی پی کے چاردہشت گردوں کواکیس بارسزائے موت سنادی گئی

    ٹی ٹی پی کے چاردہشت گردوں کواکیس بارسزائے موت سنادی گئی

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اچھرہ دہشت گردی کیس کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پرچاردہشت گردوں کو اکیس اکیس مرتبہ سزائےموت کاحکم سنادیا۔

    انسدادِ دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے روبرو سرکاری وکیل نے عدالت کوآگاہ کیا کہ دہشت گردوں نے اچھرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں خیبر پختونخوا سےتعلق رکھنے والے زیرِتربیت جیل وارڈنز پرحملہ کیا تھا۔

    اس حملے کے نتیجے میں دس وارڈنز جاں بحق اور 22 شدید زخمی ہو گئے تھے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی
    کہ واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو سخت ترین سزا سنائی جائے۔

    مجرموں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ناکافی گواہوں اورثبوتوں کی بناء پرانہیں بری کیا جائےتاہم عدالت نے چاردہشت گردوں ذوالفقار،کرامت ،افضل اورعبدالحکیم کو جرم ثابت ہونے پر اکیس مرتبہ سزائے موت کاحکم سنا دیا۔

    واضح رہے کہ چاروں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے۔

  • کراچی:  گینگ وار کے 2مجرموں کو سزائے موت

    کراچی: گینگ وار کے 2مجرموں کو سزائے موت

    کراچی: مقامی عدالت نے دو مجرموں کو سزائے موت سنا دی، سرگودھا میں ایئر فورس کی بس پر حملہ کیس کے ملزمان کی اپیلیں مسترد کر دی گئیں ہیں۔

    کراچی کی مقامی عدالت نے گینگ وار کے دو مجرموں کو سزائے موت سنا دی ہے، عدالت میں پیش کئے جانیوالے مجرموں میں محسن بلوچ اور عابد کلو شامل تھے۔

    دونوں مجرموں نے سید صلاح الدین اور ان کے بیٹے ارسلان حیدر کو ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر جاتے ہوئے قتل کیا تھا، مجرموں کی گرفتاری کے وقت ان کے قبضے سے اسلحہ اور منشیات بھی برآمد ہوئی تھی۔

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سرگودھا میں ایئر فورس کی بس پر خودکش حملہ کیس کے ملزمان کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔

    عدالت نے مجرمان محسن اور عمر کو خودکش حملے میں معاونت پر آٹھ آٹھ بار عمر قید کی سزا سنائی تھی، مجرمان دو ہزار سات میں سرگودھا میں ایئرفورس کی بس پر خودکش حملے میں شامل تھے۔ حملے میں آٹھ افراد شہید اور چالیس زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیرِ اعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی،جس کے بعد سے پھانسیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • میرپور آزاد کشمیر: سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکادیا

    میرپور آزاد کشمیر: سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکادیا

    میرپور آزاد کشمیر: سنٹرل جیل میرپور آزاد کشمیر میں قید سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکا دیا، کوٹ لکھپت جیل سے جلاد بھی میرپور بلوایا تھا جبکہ گزشتہ شب ورثاء سے آخری ملاقات کروادی گئی تھی۔

    پاکستان کے بعد آزاد کشمیر میں سزائے موت پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے، میرپور آزاد کشمیر کی سینٹرل جیل میں قید دو سزائے موت کے قیدیوں محمد ریاض ولد مظفر ساکن پوٹھی راجگان اور محمد فیاض ولد شفیع ساکن دندی سرائے عالمگیر کو آج پھانسی دیدی گئی۔

    سینٹرل جیل انتظامیہ نے انتظامات مکمل کرنے کے بعد دونوں قیدیوں کے ورثاء سے ان کی آخری ملاقات بھی کروادی تھی۔

    سزائے موت کے مجرمان نے سن دو ہزار پانچ میں سابق صدر سپریم کورٹ بار فضل ربانی کے گھر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے ان کے بیٹے کو قتل کر دیا تھا، ملزمان نے صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب کے پاس بھی رحم کی اپیل کی، جس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

    دونوں قیدیوں کو پھانسی دینے کے لیے کورٹ لکھپت جیل لاہور سے جلاد صابر مسیح سینٹرل جیل میرپور بلوایا تھا۔

    واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک 22 دہشتگردوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

  • کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: آج سزائے موت کے منتظر دو قیدی منطقی انجام کو پہنچے، اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔

    سینٹرل جیل کراچی میں صبح ساڑھے چھ بجے سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی، عطااللہ اور اعظم نے سن دوہزار ایک میں سولجر بازارتھانے کی حدود میں ڈاکٹر علی رضا پیرانی کو قتل کیا تھا، عطا اللہ اور محمد اعظم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو جولائی دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی، پھانسی سے قبل مجرمان کا طبی معائنہ کیا گیا اور ورثاء سے آخری ملاقات کرائی گئی۔

    پھانسی کے موقع پر سینٹرل جیل کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ پھانسی کے بعد میتیں ورثاء کے سپرد کر دی گئیں ہیں۔

    گزشتہ روز انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے ان دونوں کی جانب سے ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے خلاف درخواست بھی مسترد کر دی تھی، ان دونوں مجرموں کے بلیک وارنٹ 24 جنوری کو جاری کیےگئے تھے۔

    یاد رہے کہ کراچی جیل میں ان پھانسیوں سے قبل دو مجرمان بہرام خان اور محمد سعید کو پھانسی دی گئی تھی۔

    سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک بائیس مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا یا جا چکا ہے، پنجاب میں چودہ ، سندھ میں سات اور کے پی کے میں ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 150افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • جہلم :باپ بیٹے کا قتل، 4مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنا دی گئی

    جہلم :باپ بیٹے کا قتل، 4مجرموں کو سزائے موت کی سزا سنا دی گئی

    جہلم : باپ بیٹے کے قاتل چار مجرموں کو سزائے موت سنا دی گئی۔

    جہلم میں آج دہرے قتل میں ملوث چار افراد کا انجام طے پاگیا، قتل کا واقعہ دو ہزار تیرہ میں پنڈ دادن خان کے علاقے پتھری ندی میں پیش آیا، جب ملزمان نے فائرنگ کر کے حافظ محمد منیر اور ان کے بیٹے کو قتل کردیا تھا، واقعے میں تین خواتین بھی زخمی ہوئی تھیں۔

    جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آٹھ ملزمان کو حراست میں لیا تھا۔

    دہرے قتل کیس کا فیصلہ جہلم کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ارشد اقبال نے سنایا، جس میں چار ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنادی گئی جبکہ دیگر چار ملزمان کو بری کردیا گیا ہے جبکہ سزائے موت پانیوالے مجرموں میں سے دو کو پانچ پانچ لاکھ جبکہ دوکو پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے ۔

    واضح رہے کہ پشاور سانحہ کے بعد وزیرِاعظم نواز شریف نے پھانسی پرعائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک 20 ملزمان کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

    دوسری جانب دو سال کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔

  • ملتان: سزائے موت کے 2 مجرمان کی اپیل خارج

    ملتان: سزائے موت کے 2 مجرمان کی اپیل خارج

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے سزائے موت کے مجرمان کی اپیل خارج کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کےستائیس ستائیس بارسزا ئےموت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

    جسٹس قاضی امین اور جسٹس چوہدری مشتاق کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف مجرمان کی دائر درخواست پر سماعت کی اور مجرمان کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے ستائیس ستائیس بار سزائے موت دینے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    مجرم محمد صادق اور حنیف گبول نے دو ہزار نو میں ڈیرہ غازی خان میں سینئر سیاستدان ذوالفقار علی کھوسہ کے گھر پر حملہ کیا تھا،جس میں ستائیس افراد جاں بحق اور ستانوے افراد زخمی ہو گئے تھے ۔

     مجرمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ستمبر دوہزار چودہ میں میں ستائیس ستائیس بار سزائے موت کا حکم سنایا تھا، دونوں مجرموں نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں چیلنج کیا تھا۔

  • سزائے موت کے 7مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

    سزائے موت کے 7مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

    سکھر: کراچی ، سکھر، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہے، سات مجرموں میں سے سکھر میں تین، فیصل آباد میں دو جبکہ راولپنڈی اور کراچی میں ایک ایک مجرم کو پھانسی دی گئی۔

    سکھر سینٹرل جیل میں صبح ساڑھے چھ بجے وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر اور ڈرائیور کے قتل میں ملوث تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو بھی صبح ساڑے چھ بجے پھانسی دی گئی، بہرام خان نے دو ہزار تین میں ذاتی دشمنی پر سندھ ہائی کورٹ میں گھس کر ایڈوکیٹ اشرف کو قتل کیا تھا، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے۔

    بہرام نے اپنی سزا کے خلاف پہلے سندھ ہائی کورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ میں اپیل کی، جسے دونوں  عدالتوں نے مسترد کر دیا تھا، بلاآخر صدر پاکستان نے بھی بہرام کی رحم کی اپیل مسترد کر دی۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، امریکی قونصلیٹ پر حملے میں دو رینجرز اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

    ذوالفقار کو فروری 2003 میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کے بعد مقدمہ چلا کر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں صبح سات بجے کے قریب سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، پھانسی کے موقع پر موجود مجرموں کے اہلخانہ کی جانب سے چیخ و پکار کے مناظر دیکھنے میں آئے جبکہ جیل انتظامیہ نے طبی معائنے کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کردیں ہیں۔

    پھانسیوں پر علمدرآمد کے موقع پر سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔