Tag: death toll

  • شانگلہ میں طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے

    شانگلہ میں طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے

    خیبر پختونخوا کے علاقے شانگلہ میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد ہونے والی تباہی کے بعد لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ اب تک صرف شانگلہ میں سیلاب اور طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیلاب سے 56 اسکول،177 سڑکیں متاثر ہوئیں، جبکہ 95 گھر تباہ، ایک مسجد اور 2 اسپتال متاثر ہوئے۔

    اس کے علاوہ 27رابطہ پل،5 پن بجلی گھر متاثر ہوئے ہیں اور سیلاب سے53مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

    خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلابی صورتحال کی تباہی سے 48 گھنٹے میں ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 340 تک جا پہنچی ہے۔

  • لیاری عمارت سانحے میں جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی

    لیاری عمارت سانحے میں جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہوگئی

    کراچی : لیاری کے علاقے بغدادی میں رہائشی عمارت گرنے کا واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 13 ہوگئی لیاری سانحہ کے دیگر متاثرین کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق منہدم ہونے والی عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام جاری ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو1122 عہدیداران کا کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے سے ایک اور خاتون کی لاش نکال لی گئی، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد13 ہوگئی۔

    کراچی:اس وقت 8 سے زائد زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں، ملبےمیں مزید 10سے12 افراد کے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    ریسکیو حکام کے مطابق ہیوی میشنری کی مدد سے عمارت کا ملبہ ہٹایا جارہا ہے، ملبہ دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیےمنی ڈمپر طلب کرلیے گئے ہیں۔

    لیاری عمارت

    رپورٹ کے مطابق سانحہ لیاری میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین اور دیگر رشتہ دار سول اسپتال میں جمع ہوگئے۔

    انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کی معلومات کے لیے کوئی ہیلپ ڈیسک قائم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے لوگوں کو اپنے پیاروں سے متعلق معلومات کے حصول میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی

    یاد رہے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی تھی، جس کے نتیجے میں 13 افراد دب کر جاں بحق اور چار خواتین سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ملبے سے تین ماہ کی بچی کو زندہ نکالا گیا تاہم ملبے میں دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تیس سے زائد افراد کی ملبے میں دبے ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ریسکیو ٹیمیں مشینری کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    حکام کے مطابق خستہ حال عمارت گرنے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا اور دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں، جس کے بعد عمارت کو خالی کرانے کا نوٹس جاری کیا گیا گیا تھا۔

  • ایران دھماکا : ہلاکتوں کی تعداد 40 تک جا پہنچی

    ایران دھماکا : ہلاکتوں کی تعداد 40 تک جا پہنچی

    ایران کے سب سے بڑے بندر عباس کے شہید رجائی پورٹ پر گزشتہ روز ہونے والے خوفناک دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 40 تک پہنچ گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران پورٹ دھماکے میں 1200 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ اس کے اثرات کئی کلومیٹر تک محسوس ہوئے اور اس سے بندرگاہ کے کنٹینروں کے دھاتی حصے اکھڑ گئے جبکہ اندر موجود سامان کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق پورٹ کے متاثرہ علاقے میں مختلف مقامات پر تاحال آگ بھڑک رہی ہے اور ہیلی کاپٹروں اور فائر فائٹرز کی ٹیمیں آگ کو بجھانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    دھماکے کی اصل وجہ کا تعین ابھی تک نہیں ہوسکا ہے، تاہم حکومتی ترجمان نے شواہد کی بنا پر کہا ہے کہ دھماکہ کی ممکنہ وجہ کیمیکلز کی ذخیرہ اندوزی ہوسکتی ہے لیکن اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا یہ واقعہ ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق تھا یا نہیں۔

    ایرانی وزارت دفاع نے ان رپورٹس کو مسترد کیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ دھماکہ میزائل کے استعمال کے لیے ذخیرہ کیے گئے ٹھوس ایندھن کی غلط ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ہوا تھا۔ وزارت دفاع کے ترجمان نے اس افواہ کو "دشمن کی پروپیگنڈہ مہم” قرار دیا۔

    ایرانی حکام کے مطابق دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دھماکے کی مکمل چھان بین کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران میں حالیہ برسوں میں کئی بڑے حادثات رونما ہو چکے ہیں جن میں توانائی اور صنعتی شعبے میں آتشزدگی اور دھماکے شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایران میں بندر عباس کے شاہد راجئی پورٹ پر زوردار دھماکا

    ان میں ایک بڑا گیس دھماکہ اور بندر عباس میں 2023 میں ایک ورکنگ حادثہ شامل ہے جس میں ایک کارکن کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ایران نے کچھ دیگر حادثات کا الزام اسرائیل پر بھی لگایا ہے، جو ماضی میں ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کرتا رہا ہے۔

  • میانمار زلزلہ، اموات کی تعداد 2886 تک پہنچ گئی

    میانمار زلزلہ، اموات کی تعداد 2886 تک پہنچ گئی

    میانمار میں آنے والے خوفناک زلزلے کے باعث اموات کی تعداد 2886 تک پہنچ گئی، جبکہ ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو ٹیموں کی جانب سے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے، 400 سے زائد تاحال لاپتہ ہیں، تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر اور بڑھتے درجہ حرارت کے باعث ریسکیو کے عمل میں مشکلات سامنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق میانمار میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے، جہاں جمعہ کو آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    زلزلے کے مرکز کے قریب منڈالے شہر میں ریسکیو عملے نے ایک خاتون کو اپنے اپارٹمنٹ بلاک کے ملبے سے زندہ نکال لیا ہے، جہاں وہ 24 گھنٹے سے زائد عرصے تک پھنسی رہی۔

    زلزلے کے مرکز سے تقریباً 1,000 کلومیٹر (620 میل) دور پڑوسی تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں کم از کم 11 مزید اموات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    زلزلے سے میانمار کے مختلف علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہو کر ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دور دراز علاقوں میں خراب مواصلات کی وجہ سے تباہی کا حقیقی پیمانہ ابھی سامنے نہیں آیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ وسطی اور شمال مغربی میانمار کے اسپتال زلزلے کے دوران زخمی ہونے والے لوگوں کی آمد سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسپتالوں اور صحت کے مراکز کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور بین الاقوامی تنظیمیں فیلڈ اسپتالوں کے ساتھ ساتھ موبائل سرجیکل اور میڈیکل ٹیمیں تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔

    ویڈیو: میانمار میں ہولناک زلزلے کے بعد خاتون اور مرد کو زندہ بچا لیا گیا

    واضح رہے کہ یہ گزشتہ کئی دہائیوں میں میانمار میں آنے والا تباہ کن اور شدید ترین زلزلہ ہے، یہ زلزلہ ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر منڈالے میں آیا اور اسے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

  • غزہ : پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملہ، 28 فلسطینی شہید

    غزہ : پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملہ، 28 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں28 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔

    ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔

    گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

  • غزہ جنگ کے 400 دن مکمل، اسرائیلی بربریت تاحال جاری

    غزہ جنگ کے 400 دن مکمل، اسرائیلی بربریت تاحال جاری

    غزہ میں 7اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی جنگ کو آج 400 دن مکمل ہوگئے اور آج بھی اسرائیلی بربریت اپنے عروج پر ہے، یہاں تقریباً 86 ہزار ٹن دھماکا خیز مواد گرایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جاری یکطرفہ اسرائیلی جارحیت اور زمینی و فضائی حملوں کو 400 دن کا طویل عرصہ گزر گیا، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی تاحال جاری ہے۔

    جہاں ایک سال کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں اور اس تمام عرصے میں اقوام متحدہ اور امریکا سمیت عالمی برادری کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے جو خاموش تماشائی بنی رہی اور اسرائیلی حملوں کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید،1 لاکھ دو ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری کے باعث10ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق شہید فلسطینیوں میں17ہزار385بچے شامل ہیں جن میں ایک سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 825 ہے، شہید فلسطینیوں میں12ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔

    غزہ میں اب تک تقریباً 20 لاکھ افراد بےگھر ہوچکے ،1ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز کو شہید کیا جا چکا ہے، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 12 ہزار 700 فلسطینی طالب علم شہید ہوچکے ہیں، رپورٹ کے مطابق غزہ میں تقریباً 86ہزار ٹن دھماکا خیز مواد گرایا گیا۔

    امریکی اور مغربی مدد سے قابض صیہونی فوج نے مسلسل 400ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانوں نے آج ہفتہ کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کئے جن میں گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا گیا ان حملوں میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

  • خطرناک وبا پھیل گئی، 48 گھنٹے میں مریض کی ہلاکت

    خطرناک وبا پھیل گئی، 48 گھنٹے میں مریض کی ہلاکت

    ٹوکیو : جاپان میں گوشت کھانے والے بیکٹیریا کی وبا پھیل گئی، متاثرہ مریض صرف 48 گھنٹوں کے دوران ہی موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں انتہائی خطرناک بیماری اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (ایس ٹی ایس ایس) بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، یہ بیماری گوشت خور بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مریضوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہلاکتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

     bacteria

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفیکٹو ڈیزیز (این آئی این ڈی) کے مطابق، جاپان میں اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (STSS) کے کیسز 977 تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے ریکارڈ 941 کیسز سے زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بیماری پھیلنے سے زیادہ یہ زیادہ قابل تشویش ہے کہ متاثرہ مریض کی موت انفیکشن پھیلنے کے 48گھنٹوں کے اندر ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسٹریپٹوکوکل بیکٹیریا کے انفیکشن کے لیے پیر کے زخم خاص طور سے انتہائی خطرناک ہوتے ہیں اور چھالے جیسی چھوٹی چوٹ اس بیکٹیریا کے لیے داخلی دروازے بن سکتے ہیں۔ بزرگ مریضوں میں انفیکشن سے موت تک کا فاصلہ کم از کم 48 گھنٹے کا ہو سکتا ہے۔

    اس مرض کی علامات میں یہ بیکٹیریا مریض کے اعضا میں درد اور سوجن، بخار، لو بلڈ پریشر جیسے سنگین اور تیزی سے بڑھنے والی علامات پیدا کرسکتے ہیں۔

    یہ علامات سانس سے متعلق مسائل، اعضا کا فیل ہونا اور یہاں تک کہ موت تک بڑھ سکتی ہیں۔ 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو خاص طور سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

  • غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے 44 ویں روز بھی بمباری جاری ہے، جس سے شہدا کی مجموعی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں چوالیس روز سے اسرائیلی بمباری جاری ہے، صبح ہوتے ہی صہیونی فورسز نے انڈونیشیا اسپتال پر بم برسا دیے، نابلس میں بھی فضائی حملے میں 5 فلسطینی شہید کر دیے گئے، چوبیس گھنٹوں میں مزید 300 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    گزشتہ روز اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے جبالیہ کیمپ، اقوام متحدہ کے اسکول اور خان یونس کے علاقوں پر بم برسائے، شہدا میں ایک ہی خاندان کے 32 افراد بھی شامل ہیں۔

    الشفا اسپتال سے مریضوں، طبی عملے اور ہزاروں بے گھر افراد کا جبری انخلا عمل میں لایا گیا، اسپتال کو صہیونی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے رہائی کے معاہدے کی تردید کر دی ہے، جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیل حماس اور امریکا کے درمیان معاہدے کی خبر دی تھی۔

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس ترجمان اسامہ حمدان اسرائیل کو نازیوں کی نئی شکل قرار دیا جو غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کو حماس کے جاں بازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔

    صہیونی فوج کے حملوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے غزہ میں قیدیوں کے ذمہ دار گروہوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اسرائیلی قیدیوں اور ان کو رکھنے والوں کے ساتھ کیا ہوا معلوم نہیں۔

  • پشاوردھماکے کے مزید 5 زخمی دم توڑ گئے، جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہوگئی

    پشاوردھماکے کے مزید 5 زخمی دم توڑ گئے، جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہوگئی

    پشاور : مسجد دھماکے میں زخمی مزید5 افراد دم توڑ گئے، جس کے بعد دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پشاور دھماکے میں زخمی مزید 5 افراد دم توڑ گئے، جس کے بعد جاں بحق افرادکی تعداد 62 ہوگئی۔

    ترجمان ایل آرایچ نے بتایا کہ ایل آر ایچ میں گزشتہ روز57 میتیں لائی گئی تھیں جبکہ پشاور دھماکے کے 37 زخمی لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    یاد رہے پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا ہوا ، جس میں نمازیوں کی بڑی تعداد جاں بحق ہوئی جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

    ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال نے بتایا تھا کہ کہ بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ، جس کے باعث خدشہ ہے کہ شہادتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے پشاور کی مسجد میں دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات درج کی گئیں ہیں۔

    دوسری جانب پشاور دھماکے سے متعلق تحقیقات جاری ہے ، سی ٹی ڈی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم نے 2مشبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

  • ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز 7ہزار کے قریب پہنچ گئے

    ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز 7ہزار کے قریب پہنچ گئے

    اسلام آباد: پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مزید5افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ مجموعی اموات کی تعداد 29 ہزار 42 تک جاپہنچی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری تازہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں58ہزار943 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24گھنٹےمیں مزید6،808افرادمیں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی کورونا کیسز کی مجموعی تعداد12 لاکھ 93 ہزار81 ہوگئی ہے۔

    ایک دن میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح11.55فیصد رہی جبکہ کوروناکے918مریض انتہائی نگہداشت میں زیرعلاج ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ

    یاد رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں کورونا کے وار جاری ہیں تاہم گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا مثبت کیسز کی سب سے زیادہ شرح کراچی میں ریکارڈ کی گئی۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 41.06فیصد ریکارڈ ہوئی۔