Tag: death

  • بچے کو پٹخا پھر دیوار سے دے مارا، سفاک باپ کے وحشیانہ تشدد سے شیرخوار ہلاک

    بچے کو پٹخا پھر دیوار سے دے مارا، سفاک باپ کے وحشیانہ تشدد سے شیرخوار ہلاک

    واشنگٹن: خون سفید ہوگیا، امریکا میں سفاک باپ نے وحشیانہ تشدد کرکے اپنے شیرخوار بچے کو ہی ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیرولینا میں باپ کی درندگی نے انسانیت کو جھنجوڑ دیا، 14 ماہ کے شیرخوار بچے کو پہلے اٹھا کر فرنیچر پر پٹخہ پھر اس کا سر دو بار دیوار سے دے مارا جس کے باعث بچہ موت کے منہ میں چلا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کنگسٹن کلارک نامی شیرخوار بچے کو اوشٹن نامی باپ نے بے دردی سے تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا، بچے کا سر دیوار میں لگنے کے باعث ٹروما ہوا جو موت کی وجہ بنا۔

    بچہ اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑتے ہوئے منگل کو ابدی نید سوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 20 سالہ باپ کو گرفتار کرکے اس کے خلاف چائیلڈ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، واقعے کے بعد تاخیر سے پولیس کو اطلاع دی گئی، تاہم اسپتال نے بچے کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    کنگسٹن کلارک کے دادا نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ میرے بچے کی طرح تھا اور ہمیشہ ہنستا مسکراتا تھا، میرے پاس کہنے کے لیے کوئی الفاظ نہیں ہیں۔

  • کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی سے ایک اور مریضہ انتقال کرگئی، سندھ میں رواں برس ڈینگی وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 46 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان انسداد ڈینگی کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ کراچی میں ڈینگی وائرس سے ایک اور ہلاکت ہوئی ہے، 38 سال کی خاتون نارتھ کراچی کی رہائشی تھیں۔

    ترجمان کے مطابق سندھ بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہزار 120 ہوگئی ہے، سندھ میں رواں سال ڈینگی سے 46 اموات ہوئیں۔

    2 روز قبل ہی محکمہ صحت نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں 93 فیصد کمی آئی ہے۔ بلوچستان، آزاد کشمیر، اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع ڈینگی وائرس سے مکمل پاک ہوگئے ہیں۔

    محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب ڈینگی وائرس سے 97 فیصد پاک ہوگیا ہے۔ سندھ سے ڈینگی وائرس کا تاحال خاتمہ نہ ہو سکا۔

    ذرائع کے مطابق موجودہ 98 فیصد ڈینگی کیسز کا تعلق سندھ سے ہے، سندھ کے 96 فیصد ڈینگی کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

    وفاقی دارالحکومت سے رواں برس ڈینگی کے 13 ہزار 285 کیس، پنجاب سے 10 ہزار 77، بلوچستان سے 3 ہزار 387، خیبر پختونخوا سے 7 ہزار 82 اور قبائلی اضلاع سے 794 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    آزاد کشمیر سے رواں برس 16 سو 90 ڈینگی کیس سامنے آئے۔ ملک کے دیگر حصوں سے 678 ڈینگی کیسز سامنے آئے۔ گلگت بلتستان سے رواں برس ڈینگی وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

  • امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    واشنگٹن : امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے صاحبزادے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کو ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا گیاہے،انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ جب میرے پاس اس کیس کی تفصیلات نہیں تھیں، جب تفصیلات آئیں تو میں یقین سے نہیں کہہ سکتا تھا کہ ان کے بارے میں آپ کو کس حد مطلع کروں۔

    خیال رہے کہ اگست کے اوائل میں امریکی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ حمزہ بن لادن کو گذشتہ دو سال کے دوران امریکا اور دوسرے ملکوں کی مشترکہ کارروائی میں ہلاک کیا گیا ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے اس کی تصدیق کی تھی تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے سینیر عہدیدار اس حوالے سے خاموش تھے اور انہوں نے حمزہ بن لادن کے قتل کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں صرف اتنا کہا تھا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسامہ کی تین بیگمات میں 20 بچوں اور بچیوں میں 15 ویں نمبر پر تھا اور اس کی عمر تیس سال تھی،حمزہ بن لادن کو اسامہ بن لادن کے قتل کے بعد ان کے جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، القاعدہ کے حلقوں میں حمزہ کو ‘ولی عہد جہاد’ قرار دیا جاتا رہا ہے۔

    حمزہ نے مئی 2011ءکو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد متعدد آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے جن میں اپنے والد کے قتل کا امریکا سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • کیا اچانک نیند سے اٹھنے پر موت واقع ہوسکتی ہے؟

    کیا اچانک نیند سے اٹھنے پر موت واقع ہوسکتی ہے؟

    آپ نے اکثر ایسے واقعات سنے ہوں گے جس میں کوئی صحت مند بھلا چنگا شخص اچانک موت سے ہمکنار ہوجاتا ہے، کسی ناگہانی حادثے کے علاوہ یہ موت گھر میں عموماً رات کے وقت ہوتی ہے۔

    ایسے افراد بظاہر بالکل صحت مند ہوتے ہیں اور انہیں کوئی جان لیوا بیماری نہیں ہوتی لہٰذا ان کی اچانک موت نہایت حیران کن ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری روزمرہ کی زندگی میں ایک نہایت ہی عام سا عمل بے خبری میں ہمیں موت کا شکار بنا سکتا ہے۔ یہ عمل رات سوتے میں جاگ کر اچانک بستر سے کھڑا ہوجانا ہے۔

    ہم میں سے اکثر افراد رات میں گہری نیند سے جاگ جاتے ہیں کیونکہ ہمیں واش روم جانے یا پانی پینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے میں اچانک تیزی سے بستر سے کھڑا ہوجانا نہایت خطرناک عمل ہوسکتا ہے۔

    رات میں کئی گھنٹے سوتے ہوئے گزارنے کے دوران ہمارے دل کی دھڑکن بہت سست ہوجاتی ہے اور ہمارے دماغ تک خون کا بہاؤ بھی بے حد کم ہوجاتا ہے۔ ایسے میں اچانک اٹھنے سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوسکتی ہے جبکہ دماغ تک خون کی کم رسائی کی وجہ سے دل اچانک رک بھی سکتا ہے۔

    اس صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ نیند سے جاگنے کے بعد فوری طور پر کھڑا ہونے سے گریز کیا جائے۔ اچانک نیند سے اٹھنے کے بعد یہ عمل کریں۔

    جب آپ کی آنکھ کھلے تو کم از کم ڈیڑھ منٹ تک بستر پر ہی لیٹے رہیں۔ اس کے بعد بستر پر اٹھ کر بیٹھ جائیں اور 30 سیکنڈ تک اسی پوزیشن میں بیٹھے رہیں۔ اس کے بعد ٹانگیں بستر سے نیچے لٹکائیں اور اسی حالت میں اگلا آدھا منٹ گزاریں۔

    ان ڈھائی منٹوں کے اندر آپ کے دماغ اور جسم کے دیگر تمام حصوں میں خون کی روانی بحال ہوجائے گی اور کھڑے ہونے پر گرنے یا کسی اور سنگین صورتحال کا خطرہ نہیں ہوگا۔

  • ڈراﺅنی فلم نے ایک شخص کی جان لے لی

    ڈراﺅنی فلم نے ایک شخص کی جان لے لی

    بنکاک: تھائی لینڈ میں افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا کہ جب ایک برطانوی شہری ڈراؤنی فلم دیکھتے ہوئے چل بسا۔

    تفصیلات کے مطابق بنکاک میں ڈراﺅنی فلم ایک شخص کی جان لے گئی، تھائی لینڈ میں چھٹیاں گزارنے والا برطانوی شخص سینما میں ڈراؤنی فلم دیکھتے ہوئے چل بسا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 77 سالہ ریٹائرڈ برطانوی شخص برنارڈ چیننگ سینما میں نئی ریلیز مشہور ہارر فلم ’اینا بیل کمز ہوم‘ دیکھ رہے تھے کہ بیٹھے بیٹھے جان کی بازی ہار گئے، تاہم لوگوں کو فلم ختم ہونے کے بعد ہی اس کا پتا چلا۔

    فلم ختم ہونے کے بعد خاتون نے برنارڈ کو اپنی سیٹ پر دیکھا جو انتقال کر چکا تھا جس کے بعد اس نے انتظامیہ کو آگاہ کیا، خاتون اس وقت خوف سے کانپ رہی تھی اور ایمبولینس طلب کی گئی۔

    ایمبولینس کے عملے نے مردہ قرار دیتے ہوئے انکی لاش کو ضروری کارروائی کے لیے ہسپتال پہنچا دیا۔ اس سے قبل سینما کے عملے نے لوگوں کو برنارڈ کی تصاویر اور ویڈیو بنانے سے منع کردیا جبکہ کئی لوگ آس پاس بیٹھے فلم دیکھ رہے تھے اور انہیں احساس ہی نہیں ہوا کہ پاس بیٹھا شخص اب اس دنیا میں نہیں رہا۔

    ڈراؤنی فلمیں دیکھنے کے حیران کن طبی فوائد

    پولیس نے کہا کہ موت کی وجہ جاننے کے لیے برنارڈ کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور اس کے بعد اس کی لاش برطانیہ بھجوانے کے انتظامات کئے جائیں گے۔ دوسری جانب برطانیہ کا سفارتی عملہ مسلسل اس معاملے پر تھائی لینڈ سے رابطے میں ہے۔

  • 33 ہزار سال پرانا قتل کیس حل

    33 ہزار سال پرانا قتل کیس حل

    نیو یارک : سائنسدانوں نے 33 ہزار سال قبل ہونےوالے قتل کا معمہ حل کرلیا، محققین نے بتایا کہ قاتل نے بائیں ہاتھ سے مقتول کے سر پر دو وار کیے جو اس کی موت کا باعث بنے۔

    تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے 33 ہزار سال قبل ہونیوالے قتل پر تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ قاتل نے بائیں ہاتھ سے مقتول کی کھوپڑی پر دو وار کئے جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی تھی۔

    جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قتل کےلئے بلے کی طرز کا کوئی آالہ استعمال ہوا تھا۔یونیورسٹی کی سینئر محقق کیترینا ہارواتی نے کہا کہ اس قتل کی وجوہات کے بارے میں ابھی تک علم نہیں ہو سکا، اس بارے میں صرف مفروضے ہی قائم کیے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رومانیہ کے علاقے ساؤتھ ٹرانسل وانیہ میں فاسفیٹ کی ایک کان میں کام کرنے والے مزدوروں نے 1941 میں یہ کھوپڑی دریافت کی تھی اس کے ساتھ ہی 33 ہزار سال قبل کے پتھر کے آلات اور ریچھوں کی باقیات بھی پائی گئی تھیں۔

    ماہرین آثار قدیمہ نے یہ تو معلوم کر لیا تھا کہ یہ کھوپڑی ایک بالغ مرد کی ہے تاہم محققین کے درمیان اس سوال پر ہمیشہ سے اختلاف رائے موجود رہا کہ اس پر موجود نشانات مرنے سے پہلے کے ہیں یا بعد میں کھوپڑی کو نقصان پہنچا تھا اور اب انہوں نے یہ معمہ بھی حل کرلیا ۔

    ہارواتی اور ان کی ٹیم طویل عرصے کی تحقیق اور تجربات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس شخص کو بلے جیسے کسی آلے کے دو وار کر کے قتل کیا گیا تھا اور قاتل نے وار کرنے میں بایاں بازو استعمال کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محققین نے انکشاف کیا کہ مقتول اور قاتل دونوں آمنے سامنے کھڑے تھے یہی وجہ ہے کہ ضرب کے نشان کھوپڑی کے دائیں طرف ہیں۔

  • حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    ڈھاکا : بنگلادیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید کی سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1994 کے ٹرین حملے کے الزام میں ڈھاکا کی عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈنشنل سیشن جج ستم علی نے بدھ کے روز حسینہ واجد حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث 25 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ 13 ملزمان کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 52 افراد کے خلاف 4 اپریل 1997 میں مقدمہ درج کیا تھا چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے تمام نامزد ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے 23 ستمبر 1994کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے اسٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی بلکہ ٹرین پر دستی بم بھی پھینکےتھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔

    دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔

  • دبئی بس حادثہ، عمانی ڈرائیور کو خون بہا کی ادائیگی کا حکم

    دبئی بس حادثہ، عمانی ڈرائیور کو خون بہا کی ادائیگی کا حکم

    ابوظبی : اماراتی عدالت نے جون کے اوائل میں دو پاکستانیوں سمیت 17 افراد کی موت کا باعث بننے والے عمانی ڈرائیور کو 34لاکھ درہم خون بہا دینے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی میں 8 جون کو عمانی ڈرائیور کی غفلت اور دوسری شاہراہ پر تیز رفتار گاڑی چلانے کے باعث سیاحوں کی بس کو خوفناک ٹریف حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 17 سیاحوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 53 سالہ عمانی ڈرائیور کو 17 افراد کی موت اور 13 افراد کے زخمی ہونے کا باعث بننے کے مقدمے میں دبئی کی ٹریفک کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔

    پراسیکیوٹر صالح الفالیصی نے الزام لگایا کہ ڈرائیور متعدد افراد کی موت اور زخمی ہونے کاسبب بنا ہے، پراسیکیوٹر نے عدالت نے درخواست کی عمانی شہری کو سات برس قید اور جرمانے کی سزا سنائی جائے، جس کے بعد عدالت نے ڈرائیور کو متاثرہ خاندانوں کو 34 لاکھ درہم خون بہا دینے کا حکم سنا یا ہے۔

    یاد رہے کہ 8 جون کو متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے ضلع الراشدیہ میں عید کے چوتھے روز خوفناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں پاکستانی، بھارتی اور عمانی شہریوں سمیت 17 افراد ہلاک ہوئے تھے، حادثہ تیز رفتاری کے سبب پیش آیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 12 کا تعلق پڑوسی ملک بھارت سے ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں دو پاکستانی، ایک آئرش اور ایک عمانی شہری شامل ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق ایک تیز رفتار بس شیخ محمد بن زاید روڈ پر ایک سائن بورڈ سے ٹکرانے کے بعد حادثے کا شکار ہوگئی تھی، حادثے میں 17افراد ہلاک جبکہ3شدید زخمی ہوئے تھے،حادثے کے وقت بس میں 31 افر اد سوار تھے۔

    لیفٹیننٹ کرنل عبداللہ السعودی کا کہنا تھا کہ گاڑی چلانے والی ڈرائیور نے غلط لین میں گاڑی چلائی اور ’40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے‘ کا سائن بورڈ اور وارننگ بورڈ بھی نظر کرتا ہوا تیز رفتاری سے آگے بڑھتا رہا۔

  • کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    ابوظبی : اماراتی کورٹ نے خاتون  کو کھانا مانگنے پر تشدد کرکے ہلاک کرنے والے بیٹےاور بہو پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں گزشتہ روز بزرگ خاتون کی بیٹے اور بہو کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مرد اور اس کی اہلیہ پر تشدد کرنے اور والدہ کو بھوک سے ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 29 سالہ بھارتی شہری اور اس کی 28 سالہ زوجہ نے ماں کو کھانا مانگنے پر القیس میں واقع گھر میں تشدد کے بعد ہلاک کیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ انتقال کے وقت مقتولہ کا وزن صرف 29 کلو تھا کیونکہ اسے کئی کئی روز بھوکا رکھا جاتا تھا۔

    دبئی کورٹ کی دستاویزات کے مطابق جوڑے نے متاثرہ خاتون کو جولائی 2018 سے اکتوبر 2018 تک کئی کئی روز تک بھوکا رکھتے تھے۔

    متاثرہ خاتون کو ریسکیو کرنے والے پڑوسی نے بتایا کہ ’میں کپڑے دھونے کی جگہ پر تھا کہ میں نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا جو بہت آفت زدہ تھی اور اس کے جسم پر جلنے کے نشانات بھی تھے‘۔

    پڑوسی نے بتایا کہ ’میں نے خاتون سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسی نے خاتون کی حالت سے متعلق بلڈنگ کی سیکیورٹی کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے تمام اپارٹمنٹس کی تلاشی لی، بھارتی شہری کے اپارٹمنٹس میں خاتون فرش پر پڑی ہوئی ملی‘۔

    گارڈ نے بتایا کہ خاتون کے قریب کھڑے اس کے بیٹے کا کہنا تھا کہ وہ اس کی ماں ہے، بھارتی شہری نے دعویٰ کیا کہ اس کی ماں بستر پر نہیں سوتی اس لیے زمین پر لیٹی ہے‘۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق پڑوسی نے خاتون کی تشویش ناک حالت دیکھ کر فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو مطلع کیا اور خاتون کو فوری طور پر اسپتال کرلیا لیکن کافی جھلسی ہوئی تھی اور کئی روز سے بھوکی تھی جس کے باعث وہ رستے میں ہی ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جوڑے نے عدالت میں بیان دیا کہ خاتون کی موت طبی طور پر ہوئی ہم پر لگائے گئے الزامات من گھرٹ اور بے بنیاد ہیں، عدالت نے دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ تین جولائی تک ملتوی کردیا۔

  • امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    واشنگٹن : یونیسیف نے امریکا میں پناہ گزین بچوں کی موت پرتشویش کا اظہار کیا ہے، پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے امریکہ میں امیگریشن اور پناہ گزینی کے عمل کے دوران مہاجرین اور پناہ گزین بچوں کی اموات کے بارے میں حال ہی میں شائع رپورٹ کو تشویشناک قرار دیا۔

    یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ ہر بچہ چاہے وہ کہیں کابھی ہواسے محفوظ اورزیر سرپرستی ہونے کا حق حاصل ہے اس لئے کہ ہر بچہ اپنے محفوظ مستقبل کی تلاش میں اپنے گھر کو چھوڑتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے اور انہیں صحت اور دیگر ضروری سہولیات دی جانی چاہئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی حراست میں پناہ گزین بچوں کی موت پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کی تحقیقات اور ان کو تبدیل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

    امریکی حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ ال سلواڈور کی ایک 10 سالہ لڑکی گزشتہ سال سرحدی حکام کی حراست میں انتقال کرگئی تھی۔ سرحدی حکام کے ذریعہ گزشتہ سال حراست میں موت کے چھ معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔