Tag: death

  • داعش نے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی

    داعش نے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی

    دمشق : دہشت گرد تنظیم داعش نے شامی افواج کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے جانے والے ابوبکر البغدادی کے بیٹے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے سربراہ ابو بکر البغدادی بیٹا حذیفہ البدری شامی صوبے حمص میں بشار الااسد کی اتحادی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوا تھا۔ جس کی ہلاکت کی تصدیق داعش نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ کے ذریعے کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشار الااسد کی اتحادی افواج کی جانب سے ابو بکر البغدادی کے بیٹے کی جھڑپ کے دوران ہلاکت کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

    شامی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شامی فورسز داعش کے خلاف گھیرا مزید تنگ کریں گے اور جب تک ایک دہشت گرد بھی زندہ ہے جنگ جاری رہے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دہشت گرد تنظیم کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر حذیفہ البدری کی تصویر شائع کی گئی تھی ’جس میں نوجوان کو ہاتھوں میں خودکار اسلحہ اٹھائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے‘ تصویر کے ساتھ درج تھا کہ حذیفہ البدری داعش کا بہترین مجاہد اور جنگوؤں میں سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حذیفہ البغدادی داعشی دہشت گردوں اور شامی افواج کے درمیان حمص شہر کے پاور اسٹیشن پر جاری جھڑپ کے دوران گذشتہ روز ہلاک ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ شام کے صوبے حمص کا بڑا حصّہ بشار الااسد کی افواج داعش سے خالی کرواچکی ہیں، مذکورہ علاقے میں حالیہ آپریشن رواں برس جون میں شروع کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ دولت اسلامیہ کے سربراہ ابو بکر البغدادی ہلاکت کی ماضی میں متعدد متضاد خبریں سامنے آتی رہی ہیں، تاہم تنظیم کی جانب سے البغدادی کی ہلاکت کے حوالے سے کسی بھی خبر کی کبھی تصدیق نہیں کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ: چاقو زنی کی واردات میں مزید ایک شخص‌ ہلاک

    برطانیہ: چاقو زنی کی واردات میں مزید ایک شخص‌ ہلاک

    لندن : برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں ایک اور شہری زخمی ہوگیا، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر نورفلوک کی پولیس نے چاقو کے وار سے زخمی ہونے والے شہری کی ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے 20 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا یے۔

    نورفولک پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس کو ناروچ کو جمعے کی رات کال موصول ہوئی کہ ناروچ کے سٹی سینٹر کار پارکنگ میں ایک 40 سالہ شخص کو چاقو سے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا گیا ہے جو بعد میں ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کو شدید زخمی حالت میں سٹی سینٹر سے ناروچ اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکا۔ پولیس تاحال متاثرہ شخص کی شناخت پتہ لگانے میں ناکام ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں نے سٹی سینٹر میں چاقو زنی کے واقعے میں قتل ہونے والے شخص پر حملے کے شبے میں 20 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا تھا جو فی الحال پولیس کی حراست میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے شہری کے قتل کے بعد اہل علاقہ سے گزارش کی ہے کہ حادثے کی معلومات پولیس تک پہنچائیں تاکہ حملہ آور کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    برطانوی خفیہ ایجنسی کے اہلکار لین کوز کا کہنا تھا کہ ’پولیس کیس کی تفتیش کررہی ہے لیکن ابھی ہم تحقیقات کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، البتہ سٹی سینٹر میں شہری پر ہونے والا حملہ اچانک نہیں تھا‘۔

    خفیہ ایجنسی کے اہلکار کا کہنا تھا کہ ’واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کے لیے پولیس کو مزید وقت درکار ہے، سیکیورٹی اداروں نے سٹی سینٹر میں شہری کے قتل کے بعد علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی ہے‘۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں، جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقو کے حملوں نے وار زون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں 50 سے زائد افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی افغان حکام نے تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا، جس کی افغان حکام نے تصدیق کردی گئی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، ملا فضل اللہ افغان علاقے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے کہا ہے کہ ڈرون حملہ 13 جون کو کیا گیا، امریکی فوج نے بھی اتحادی افواج کے حملے کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی حکام نے ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کونشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی۔ بتایا گیا تھا ڈرون حملے کے وقت ملا فضل اللہ کے چار ساتھی بھی موجود تھے۔

    تحریک طالبان کے کمانڈر عبد الرشید نے ملا فضل اللہ سمیت چار طالبان کمانڈروں کی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملا فضل اللہ ایک گھر میں موجود تھا جہاں ڈرون حملہ کیا گیا۔

    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی، لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا، البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ ہلاک ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ملا فضل اللہ کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر رکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ سانحہ اے پی ایس سمیت متعدد دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

    خیال رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں بڑی تعداد میں بچوں سمیت تقریباً 150 افراد شہید ہوئے تھے، ملا فضل اللہ نے سوات کی ملالہ یوسف زئی کو بھی حملے میں نشانہ بنایا تھا، ملا فضل اللہ 2013 میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ مقرر ہوا تھا۔

    سوات میں پاک فوج کے آپریشن کے دوران ملا فضل اللہ افغانستان فرارہوگیا تھا، سرحد پار سے پاکستان چیک پوسٹ پرحملوں میں ملا فضل اللہ کا نام بھی سامنے آتا رہا ہے، پاکستان کی جانب سے امریکا اور افغان حکام سے ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ: چاقو زنی کا شکار 15 سالہ نوجوان ہلاک

    برطانیہ: چاقو زنی کا شکار 15 سالہ نوجوان ہلاک

    لندن : برطانیہ میں چاقو بردار نوجوان نے دن دہاڑے 15 سالہ لڑکے کو چاقو سے تشدد کا نشانہ بنایا، زخمی نوجوان کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 16 سالہ لڑکے کو خنجر کے وار سے نوجوان کو زخمی اور قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    لندن پولیس کا کہنا تھا کہ 16 سالہ حملہ آور نے تیز دھار چاقو سے 15 سالہ نوجوان پر پے در پے وار کیے تھے، جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز شام کے وقت متاثرہ نوجوان کیلن ولسن کو اس کے گھر کے باہر لینگلے روڈ پر زخمی حالت میں پایا تھا۔ جسے فوری طور پر طبی امداد دیتے ہوئے اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاںبر نہ ہوسکا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ 16 سالہ حملہ آور کو پولیس اہلکاروں نے اس کے گھر سے گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    پولیس ترجمان آفیسر وارن ہائنس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کو حراست میں لینے کے بعد تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوگی۔

    یاد رہے کہ لندن کے علاقے ویسٹ مڈلینڈ میں 12 مئی کے بعد سے چاقو زنی کی آٹھ وارداتیں ہوئی ہیں، چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والوں میں سے 2 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔


    برطانیہ: چاقو بردار گینگ کے حملے میں 17 سالہ نوجوان ہلاک


    خیال رہے کہ برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں رواں سال اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور متعدد افراد اپنی جان سےجا چکے ہیں جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ا س حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ لندن کو بندوقوں کے حملوں نے نہیں بلکہ چاقوحملوں نے وارزون میں تبدیل کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک لندن میں 62 افراد چاقو بردار حملہ آوروں کے حملے میں ہلاک جبکہ 37 افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔


    لندن میں چاقو زنی کا شکارایک سالہ بچے کی حالت نازک


    ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 2011 سے 2017 تک برطانیہ میں 37 ہزار 443 چاقو زنی کے واقعات پیش آئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • مایہ ناز باکسر محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 2 برس گزر گئے

    مایہ ناز باکسر محمد علی کو مداحوں سے بچھڑے 2 برس گزر گئے

    دنیا کے ممتاز باکسر محمد علی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے آج دو برس گزر گئے۔ محمد علی ایک لیجنڈ باکسر ہی نہیں بلکہ ایک عظیم شخصیت اور عزم و ہمت کی مثال تھے۔

    دو برس قبل آج ہی روز سانس لینے میں دشواری کے باعث آج ہی روز اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں 74 سالہ سابق امریکی باکسر محمد علی دوران علاج اپنے اہل خانہ اور مداحوں غمگین کرگئے۔

    خیال رہے کہ لیجنڈ باکسر محمد علی گذشتہ 3 دہائیوں سے پارکنسن سمیت متعدد امراض کا شکار تھے۔

    محمد علی لیجنڈ باکسر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک درد مند انسان بھی تھے اور معاشرے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سراپا احتجاج رہتے تھے۔

    سنہ 1959 سے 1975 تک لڑی جانے والی ویت جنگ میں امریکی افواج میں شامل کرنے کے لیے محمد علی سے عہد نامے پر دستخط لینے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کردیا، جس کے باعث امریکی حکومت نے ان سے اولمپک چیمپئن شپ کے اعزازات واپس لے کر 5 برس کے لیے جیل منتقل کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ذرائع کے مطابق امریکی شپریم کورٹ نے لیجنڈ باکسر کی گرفتاری پر بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج کو مد نظر رکھتے ہوئے محمد علی کی سزا کو ختم کردیا تھا۔

    محمد علی زندگی کو ایک مثبت نظر سے دیکھنے کے عادی تھے۔ آج ان کی برسی کے موقع پر ان کے زریں خیالات و اقوال یقیناً آپ کی زندگی بدلنے میں مددگار ثابت ہوسکیں گے۔

    دوستی ایسی چیز نہیں جو آپ کسی تعلیمی ادارے میں سیکھیں، بلکہ اگر آپ نے دوستی کے صحیح معنی نہیں سیکھے، تو آپ نے کچھ نہیں سیکھا۔

    مجھے اپنی ٹریننگ کا ہر لمحہ برا لگتا تھا، لیکن میں نے سوچا کہ مجھے رکنا نہیں چاہیئے۔ میں ابھی تکلیف اٹھاؤں گا تو ساری زندگی چیمپئن کہلاؤں گا۔

    جو شخص مشکلات کا سامنا کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتا وہ کبھی کچھ حاصل نہیں کر سکتا۔

    اگر تم مجھے ہرانے کا خواب بھی دیکھو، تو بہتر ہے کہ تم جاگ جاؤ اور اپنے اس خواب کی معافی مانگو۔

    قوم آپس میں جنگیں نقشوں میں تبدیلی لانے کے لیے لڑتی ہیں۔ لیکن غربت سے لڑی جانے والی جنگ زندگیوں میں تبدیلی لاتی ہے۔

    میں نے زندگی میں بہت سی غلطیاں کیں، لیکن اگر میں اپنی زندگی میں کسی ایک شخص کی زندگی بھی بہتر کرنے میں کامیاب رہا تو میری زندگی رائیگاں نہیں گئی۔

    جو شخص خواب نہیں دیکھتا، وہ کبھی بھی اونچا نہیں اڑ سکتا۔

    کاش کہ لوگ دوسروں سے بھی ویسے ہی محبت کرتے جیسے وہ مجھ سے کرتے ہیں۔ اگر وہ ایسا کریں تو دنیا بہت خوبصورت ہوجائے گی۔

    ویت نام کی جنگ میں شامل ہونے سے انکار کرنے کے بعد محمد علی نے کہا، ’یہ مجھ سے کیوں توقع رکھتے ہیں کہ میں یونیفار پہن کر اپنے گھر سے 10 ہزار میل

    دور جاؤں، اور کالوں پر گولیاں اور بم برساؤں؟ یہ تو اپنے ہی ملک میں نیگرؤوں سے کتوں جیسا سلوک کرتے ہیں‘۔

    محمد علی زندگی کے بارے میں کہتے تھے۔

    زندگی بہت چھوٹی ہے۔ ہم بہت جلدی بوڑھے ہوجاتے ہیں اور مرجاتے ہیں۔ یہ ایک احمقانہ بات ہے کہ ہم لوگوں سے نفرت کرنے میں اپنا وقت ضائع کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • تہران: پارلیمنٹ حملہ کیس، عدالت نے 8 سہولت کاروں کو سزائے موت سنادی

    تہران: پارلیمنٹ حملہ کیس، عدالت نے 8 سہولت کاروں کو سزائے موت سنادی

    تہران : ایرانی سپریم کورٹ نے اتوار کے روز پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے 8 سہولت کاروں کو سزائے موت سنادی.

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز ایرانی عدالت نے تہران میں انقلاب اسلامی کے بانی آیت اللہ خمینی کے مزار اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے داعش کے دہشت گردوں کے 8 سہولت کاروں کو سزائے موت سنادی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مذکورہ ملزمان کو پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملہ آوروں کی مدد کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم کورٹ نے دہشت گردوں کی مدد کرنے والے سہولت کاروں کو عدالتی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کے لیے 20 روز کی مہلت دی ہے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں پارلیمنٹ حملہ کیس میں داعش کے 18 سہولت کاروں کو اس سے قبل بھی سزا سنائی جاچکی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس 5 مسلح افراد نے ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملہ کیا تھا۔ حملے کے نتیجے میں مزار پر موجود عقیدت مند اور ارکان پارلیمنٹ سمیت 18 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو موقع پر ہلاک کردیا گیا تھا، ایرانی سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا ہے کہ دہشت گرد شام و عراق میں مسلح کارروائیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار

    بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار

    نئی دہلی :ریاست جھارکنڈ میں 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی بعد زندہ جلانے والے 14 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ واقعے کا مرکزی ملزم تاحال فرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے ریاست جھاڑکنڈ میں کم عمر لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے والے متاثرہ دوشیزہ کو زندہ جلانے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جھارکنڈ کے مشرقی حصّے میں واقع ضلع چھاٹرا کی رہائشی 16 سالہ لڑکی کو اوباش جوانوں نے اغواء کے بعد جنسی زیادتی نشانہ بنایا تھا۔

    جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ دوشیزہ اور اس کے والدین نے جب گاؤں کی کونسل میں ریپ کی شکایات درج کروائی تو کونسل کے ارکین نے ملزمان کو پچاس ہزار روپے جرمانہ اور 100 آٹھک پیھٹک کرنے کی سزا سنائی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کونسل کی جانب سے سزا سنائے جانے پر ملزمان طیش میں آگئے اور اگلے دن متاثرہ لڑکی اور اس کے والدین پر تشدد کرنے کے بعد لڑکی کو زندہ جلاکر ہلاک کردیا۔

    پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ لڑکی کے پوسٹ مارٹم سے ملزمان پر جنسی زیادتی کرنے کا جرم ثابت ہوگیا ہے جس کے بعد پولیس نے واقعے میں ملوث 14 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ واقعے کا اصل ملزم تاحال فرار ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے گاؤں کے جرگے کے خلاف بھی غیر قانونی احکامات دینے کے جرم میں مقدمہ درج کیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے چالیس ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی حکومت میں ریپ واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    واشنگٹن: ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت تئیس ملکوں میں گذشتہ سال 993 پھانسیاں دی گئیں جو 2016 کے مقابلے میں 4 فیصد کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی جانب سےجاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال 2017 میں 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں، جو 2016 کے 1032 پھانسیوں کے مقابلے میں چار فیصد کم ہیں۔

    پھانسی اور سزائے موت کے مختلف سزاؤں سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، عراق، سعودی عرب اور ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایران میں 507 افراد کو پھانسیاں دی گئیں، سعودی عرب میں 146، عراق میں 125 جبکہ پاکستان میں 60 افراد کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

    پھانسی کی سزا دینے کے فیصلے میں کوئی کردار نہیں، امریکہ

    رپورٹ کے مطابق چین میں گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسی دی گئی تاہم اب تک صحیح اعداد وشمار نہیں مل سکا جبکہ گذشتہ سال عالمی سطح پر سب سے زیادہ پھانسیاں چین، ایران، سعودی عرب اور پاکستان میں دی گئیں۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پھانسی کی سزاؤں پر عمل در آمد کرنے والا ملک چین ہے، تاہم اس سے متعلق اعداد و شمار کا تعین نہیں کیا جاسکا، البتہ گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسیاں ہوئیں۔

    حکومتِ پنجاب کی پھانسی کی سزا کے قوانین میں تبدیلی

    خیال رہے کہ تائیوان، سوڈان، نائجیریا، انڈونیشیا اور بوٹسوانا یہ وہ پانچ ملک ہیں جہاں پھانسی کی سزائیں نہیں دی جاتیں بلکہ کیپیٹل پنشمنٹ کے لیے دیگر سزاؤں کا نتخاب کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق،  ورثا کا احتجاج

    راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق، ورثا کا احتجاج

    راولپنڈی : پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، نوجوان کی ہلاکت کےخلاف ورثا نے گنج منڈی تھانے کا گھیراؤ کر کے پتھراؤ کیا جبکہ بہنیں تھانے کے سامنے زاروقطار روتی رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ گنج منڈی میں پولیس کے مبینہ تشدد سے زیرحراست نوجوان جاں بحق ہوگیا، نوجوان کی ہلاکت پر اہلخانہ مشتعل ہوگئے ، اور تھانے کے سامنے جلاؤ گھیراؤ کرکے پتھراؤ کیا۔

    اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے اتوار کی رات گیارہ بجے نوجوان ریحان کو اٹھا کر لے گئی اور تھانے میں پولیس تشدد سے اس کی موت ہوئی۔

    ریحان کے بھائی کا کہنا ہے کہ پولیس کوئی جواب نہیں دے رہی جبکہ ریحان کی بہنیں تھانے کے باہرزارو قطار روتی رہیں۔


    مزید پڑھیں : سرگودھا: پولیس کا مبینہ تشدد، نوجوان جاں بحق


    پولیس کا مؤقف ہیں کہ  ملزم پر منشیات فروشی کا الزام تھا ، ملزم ریحان کو درج مقدمے میں گرفتارکیاتھا، ملزم پر تشدد نہیں کیا، دل کی تکلیف پر اسپتال منتقل کیا تھا اور ریحان کی موت طبعی تھی۔

    سی پی او راولپنڈی نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پوسٹمارٹم میں تشدد سے موت ثابت ہوگئی تو اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017 کی وہ نامور شخصیات جو ہمیں اداس کرگئیں

    سال 2017 کی وہ نامور شخصیات جو ہمیں اداس کرگئیں

    سال 2017 گزر گیا لیکن اپنے ساتھ خوشگوار یادوں کا گلدستہ دینے کے ساتھ ہی بہت ساری ان شخصیات کو بھی لے گیا جن کو یاد کرکے ہم اداس رہیں گے، ان لوگوں میں معروف ادیب، گلوکار و اداکاراور سماجی شخصیات شامل ہیں۔

    ان شخصیات نے اپنے اپنے شعبہ جات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ملک و قوم کا نام روشن کیا،جن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اس حوالے سے ہم نے ان میں سے چند شخصیات کی زندگی پر روشنی ڈالی ہے۔

    استاد فتح علی خان ۔ وفات 4جنوری ۔ عمر 82سال

    معروف کلاسیکل گائیک استاد فتح علی خاں طویل عرصہ سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے، استاد فتح علی خان، استاد امانت علی اور حامد علی کے چھوٹے بھائی اور اسد امانت علی خان کے چچا تھے۔

    بانو قدسیہ ۔ وفات 4فروری۔ عمر 88 سال

    اردو ادب کی معروف مصنفہ اور اشفاق احمد کی اہلیہ بانو قدسیہ معروف ادیب اشفاق احمد کی اہلیہ تھیں، وہ خود بھی ادب کا ایک درخشاں ستارہ تھیں، بانو قدسیہ کا ناول راجہ گدھ بہت مشہور ہوا۔ اُن کی ادبی خدمات آئندہ نسلوں تک یاد رکھیں جائیں گی۔

    فاروق ضمیر۔ وفات 23فروری ۔ عمر 78سال

    پاکستان ٹیلی ویژن کے سنجیدہ اور دھیمے لہجے کے حوالے سےمشہور فنکار فاروق ضمیر منکسر المزاج اور ہنس مکھ شخصیت کے مالک تھے، ان کی وفات سے پی ٹی وی کا ایک سنہرا دور اپنے اختتام کو پہنچا، مرحوم اپنی اداکاری اور ڈائیلاگ ڈیلیوری کی وجہ سے منفرد مقام رکھتے تھے۔

    ونود کھنہ ۔ 27وفات اپریل۔ عمر 70 سال

    بھارتی فلموں کے مشہور اداکار ونود کھنہ طویل عرصے سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے، بالی ووڈ پر راج کرنے والے اس اداکار نے ایک سو اکتالیس سے زائد فلموں میں کام کیا اور آخری بار 2015 میں شاہ رخ خان کی فلم دل والے میں جلوہ گر ہوئے، مرحوم نے ملکی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

    نعت خواں منیبہ شیخ ۔ وفات 14مئی ۔عمر 70سال

    معروف نعت خواں اور صدارتی ایوارڈ یافتہ منیبہ شیخ طویل عرصے سے گردے کے امراض میں مبتلا تھیں۔ منیبہ شیخ نے فارسی، اسلامی تاریخ، انڈین اسٹڈیز میں ایم اے کیا، جبکہ استاد امراؤ بندو خان سے موسیقی کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی، انہوں نے ریڈیو پاکستان سے پہلی مرتبہ نعت مرحبا سیّدی مکّی مدنی العربی پڑھی جس سے انہیں کافی شہرت ملی۔

    عامر ذکی۔ وفات 2جون۔ عمر 49 سال

    معروف میوزیکل بینڈ وائٹل سائنز سے شہرت پانے والے پاکستانی گٹارسٹ عامر ذکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث دار فانی سے کوچ کرگئے، انہوں نے 1995 میں ‘سگنیچر’ کے نام سے اپنی البم ریلیز کی جس کے گیت ‘میرا پیار’ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ ۔ وفات 10اگست۔ عمر 87سال

    جذام کے مریضوں کا مفت علاج کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ المعروف پاکستانی "مدرٹریسا” کی خدمات پر انہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلالِ امتیاز، جناح ایوارڈ اور نشان قائداعظم سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر رتھ فاؤ 1960 میں پاکستان آئیں اور پھر جذام کے مریضوں کے لیے اپنی ساری زندگی وقف کردی ۔

    نصرت آراء ۔ وفات 14 اکتوبر۔ عمر 65 سال

    لاہور : بچوں کی مشہور ڈرامہ سیریل عینک والا جن کے کردار بل بتوڑی سے شہرت پانے والی اداکارہ نصرت آرا انتہائی کسمپرسی کے عالم میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث خالق حقیقی سے جاملیں، زندگی کےآخری سالوں میں وہ کوڑی کوڑی کو محتاج ہوگئی تھیں، چوبیس برس بعد بھی بل بتوڑی کا کردار ہمارے ذہنوں میں زندہ ہے۔

    رومی انشاء۔ وفات 17 اکتوبر۔ عمر 42سال

    معروف شاعر اور مزاح نگار ابنِ انشاء کے صاحبزادے ہدایتکار رومی انشاء حرکت قلب بند ہونے کے باعث کراچی میں انتقال کر گئے، رومی انشا کا آخری سیریل”رسم دنیا” تھا، جو اے آر وائی ڈیجیٹل سے آن ایئر ہوا۔

    ششی کپور ۔ وفات 4دسمبر ۔ عمر 79سال

    تین سال کی عمر سے اداکاری کے جوہر دکھانے والے بالی ووڈ انڈسٹری کے نامور اداکار ششی کپور نے کئی شہرہ آفاق فلموں میں نمایاں کردار ادا کیا، امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی جوڑی بہت مشہور ہوئی، سو سے زائد فلموں میں کام کے دوران انہیں بھارت کے کئی بڑے اعزازات سے نوازا گیا۔

    خواجہ اکمل ۔ وفات 25 نومبر۔ عمر 60سال

    پاکستان کے معروف کامیڈین خواجہ اکمل کوئٹہ میں دل کا دورہ پڑنے سے مداحوں سوگوار چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملے، اے آر وائی ڈیجیٹل سے پچھلے کئی سالوں سے ان کی سپرہٹ کامیڈی سیریل ’بلبلے‘ جاری تھی۔ ان کے مقبول ڈراموں میں رس گلے اور دیگر شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔