Tag: deaths

  • پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا، پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے انتخابی منشور میں عوام سے کیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا، حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ سگریٹ پر ٹیکس محصولات شعبہ صحت کے لیے مختص کرنا تاریخی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی بھر پور حمایت کی۔ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافے سے حاصل رقم شعبہ صحت پر خرچ ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے سنہ 2020 تک شعبہ صحت کا بجٹ دگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا، سگریٹ پر ٹیکس محصولات سے رواں برس شعبہ صحت کا بجٹ دگنے سے زائد ہوگا۔ ٹیکس محصولات کے شعبہ صحت پر خرچ کرنے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں سگریٹ پیکٹ پر کم سے کم ٹیکس 25 سے 33 روپے رکھا ہے، سگریٹ کے پہلے ٹیئر پر ٹیکس 90 سے بڑھا کر 140 روپے کر دیا۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کی وجہ سے محصولات میں کمی ہوئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں، پاکستان میں 6 تا 15 برس کے 12 سو بچے یومیہ تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں، تمباکو نوشی سے ملک کو سالانہ 143.208 بلین روپے نقصان ہو رہا ہے۔

  • جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    برلن : جرمنی کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تین مہمانوں کی تیروں کی مدد سے پراسرار ہلاکت کا معمہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے اور اب پولیس کو مزید دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مزید دو لاشیں ان تین افراد میں سے ایک کے اپارٹمنٹ سے ملی ہیں، جو پساؤ شہر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں مردہ حالت میں ملے تھے اور ان کی لاشوں میں تیر پیوست تھے۔

    پولیس کو ان تین لاشوں کے قریب سے دو کمانیں بھی ملیں، جرمن شہر پساؤ میں ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا اب دونوں خواتین کی لاشیں ویٹینگن شہر سے ملیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پساو میں مردہ حالت میں ملنے والی ایک تیس سالہ خاتون بھی اسی شہر میں رہتی تھی۔ پساؤ میں ملنے والی تین لاشوں میں سے ایک مرد کی تھی اور دو خواتین کی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مرد کی عمر 53 سال تھی اور دونوں خواتین کی عمریں 33 اور 30 برس، یہ تینوں مہمان گزشتہ جمعے کی شام ایک سفید پک اپ ٹرک میں سوار ہو کر اس گیسٹ ہاؤس میں شب گذاری کے لیے آئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی صبح جب اس گیسٹ ہاوس کے ملازمین کو ان کی لاشیں ان کے کمرے سے ملیں تو ان میں تیر بھی چبھے ہوئے تھے اور ساتھ ہی دو کمانیں بھی ان کے نزدیک پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس کے مطابق بظاہر اس امر کے کوئی شواہد نہیں کہ ان پانچوں انسانی اموات میں کسی چھٹے فرد کا کوئی ہاتھ تھا، اس کے علاوہ یہ بھی غیر واضح ہے کہ دو مختلف وفاقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے ان افراد کا آپس میں کیا تعلق تھا۔

    مزید یہ کہ اگر ان ہلاکتوں میں کوئی چھٹا فرد ملوث نہیں تھا تو مرنے والوں میں سے کس نے ممکنہ طور پر کس کو قتل کیا؟ جو ایک اور سوال پولیس کے لیے معمہ بنا ہوا ہے، وہ یہ ہے کہ ان لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے اور آیا اس مرد اور دونوں خواتین کی موت تیر لگنے سے ہی ہوئی تھی؟

    پولیس نے اس گیسٹ ہاؤس کے ان متوفی مہمانوں کے کمرے سے ملنے والی دونوں کمانیں شہادتی مواد کے طور پر اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

    جرمنی کی شوٹنگ اور تیر اندازی کے کھیل کی قومی تنظیم کے مطابق ملک میں تیر اندازی کے لیے استعمال ہونے والی کمانیں خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ایسے تیر کمان خرید سکتا ہے۔

  • جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    جو لوگ دیوار بنا رہے وہ دیوارکے اندر ہی قید ہوجائیں گے، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی : پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ امریکا تارکین وطن سے آباد ہوا آج انہیں روکا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے رومن کیتھولک فرقے کے سربراہ پوپ فرانسس نے تارکین وطن کے معاملے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ دیوار بنا رہے ہیں وہ دیوار کے اندر ہی قید ہوجائیں گے۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔

    پوپ فرانسس نے مشرق وسطیٰ میں بچوں کی موت کا ذمہ یورپ اور امریکا دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان، شام اور یمن میں معصوم بچے امریکا اور یورپ کی وجہ سے مر رہے ہیں۔

    مسیحی پیشوا کا کہنا تھا کہ اگر یہ امیر ممالک جنگ کےلیے ہتھیار ہی فراہم کریں تو معصوم لوگوں اور بچوں جانیں بچ سکتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”حضرت عیسیٰ بھی مہاجر تھے، ہم سب مہاجر ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”پوپ فرانسس” author_job=”مذہبی پیشوا مسیحی برادری” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2019/04/pope-francis-60×60.jpg”][/bs-quote]

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والی تارکین وطن کو روکنے کےلیے امریکا اور میکسیکو کے درمیان واقع سرحد پر دیوار تعمیر کروا رہے ہیں۔

    امریکی صدر میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے کانگریس سے فنڈ جاری کروانے کےلیے ملک میں امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بھی کروایا تھا جبکہ ایمرجنسی نافذ کرکے فنڈ جاری کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اختتام میں دورہ مراکش کے دوران پوپ فرانسس نے جنونیت کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں مستقبل کے لیے مذہبی رہ نما اصولوں کی مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔

    پوپ فرانسس نے ضمیر کی آزادی اور مذہبی آزادی کا انسانی وقار کے بنیادی حق کے طور پر دفاع کیا ہے۔

    مسیحوں کے روحانی پیشوا نے مختلف عقیدوں کے پیروکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ باہمی بھائی چارے کے ساتھ مل جل کر رہیں۔

  • برطانیہ: شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تشویش حد تک اضافہ

    برطانیہ: شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تشویش حد تک اضافہ

    لندن : برطانیہ کے نوجوان شراب نوشی کی بری لت میں تیزی سے مبتلا ہونے لگے، ایک سال کے دوران خطرناک ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نوجوانوں کی شراب نوشی کے باعث ہلاکتوں میں تیزی سے ہونے والے اضافے پر قومی شماریات کے ادارے نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق شراب نوشی کے باعث برطانوی خواتین سب سے زیادہ ہلاک ہوئی ہیں۔

    برطانیہ کے قومی شماریات کے ادارے کے اعداد و شمار کے تحت ایک لاکھ افراد میں 12 اعشاریہ 2 فیصد سالانہ زندگی کی بازی ہارتے تھے جبکہ صرف سنہ 2017 میں شراب نوشی کے لت میں مبتلا ہونے والے 7 ہزار 697 برطانوی شہریوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2008 سے شراب نوشی کے باعث موت کی شرح 5 فیصد اضافے کے بعد1 لاکھ افراد پر 12 اعشاریہ 7 فیصد ہوگئی ۔

    برطانوی شماریاتی ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اگر چہ اب بھی شراب نوشی کے نتیجے میں برطانوی مردوں کی اموات خواتین کی نسبت دو گناہ زیادہ ہیں لیکن سنہ 2008 سے خواتین کی موت میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے۔

    این ایچ ایس ڈیجیٹل ہیلتھ کی برطانیہ سے متعلق سروے رپورٹ منگل کے روز جاری کی گئی تھی جس کے مطابق ہلاک ہونے والی خواتین میں زیادہ تر بھاری بھرکم(موٹی) جسامت کی حامل تھیں۔

    سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہےسنہ 2017 میں ہلاک ہونے والے افراد میں 64 فیصد برطانوی شہری ایسے تھے جن کا وزن زیادہ تھا۔

    سروے رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے 17 فیصد بچے جبکہ ہر 10 میں 9 افراد ایسے ہیں جو تمباکو نوشی، شراب نوشی یا فروٹ اور سبزیوں کا استعمال نہ کرنے جیسے بری عادات میں مبتلا ہیں۔

  • آلودہ ماحول ہر سال 17 لاکھ بچوں کی ہلاکت کی وجہ

    آلودہ ماحول ہر سال 17 لاکھ بچوں کی ہلاکت کی وجہ

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں آلودہ ماحول کی وجہ سے ہر سال 17 لاکھ بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ہر سال آلودگی سے ہلاک ہونے والے بچوں کی شرح ایک چوتھائی ہے ، آلودہ ماحول یعنی گھر کے اندر اور باہر کی آلودگی، سگریٹ کا دھواں، آلودہ پانی، ناکافی نکاسی آب اور صحت و صفائی کی ابتر سہولیات بچوں کی ہلاکت کی وجہ بنتی ہے۔

    p2

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق اگر حاملہ خاتون اس آلودہ ماحول میں رہتی ہے تو اس کا اثر پیدا ہونے والے بچے پر بھی ہوتا ہے، جن سے وزن میں کمی، قبل ازوقت پیدائش اور دیگر نقائص والے بچے پیدا ہوسکتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کےعالمی سربراہ ڈاکٹر مارگریٹ چین کا کہنا ہے کہ آلودگی سے بھرپور ماحول خصوصاً بچوں کے لیے ہلاکت خیز ہے کیونکہ بچوں کا سانس لینے، اعضا بننے اور امنیاتی نظام بن رہا ہوتا ہے اور آلودگی اسے بری طرح تباہ کرکے بچوں کو موت کے دہانے تک پہنچادیتی ہے۔

    آلودہ ہوا اور گندا پانی ان کی موت کی بڑی وجوہ میں سے ایک ہے۔

    p1

    ایک اندازے کے مطابق پانچ سال سے کم عمر 570.000 بچے ہر سال سانس کی بیماریوں جیسے نمونیا میں مبتلا ہوکر مر جاتے ہیں جبکہ 361000 بچے دوسری بیماریوں جیسے ڈائیریا وغیرہ میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    123

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک ماہ سے 5 سال تک کے بچوں میں موت کی بڑی وجہ ملیریا، ڈائریا اور نمونیہ وغیرہ شامل ہیں اور اگر صفائی اور معیاری ایندھن کا استعمال کیا جائے تو ان اموات کو روکا جاسکتا ہے، سب سے بڑھ کر صاف اور محفوظ پانی سے بھی بچوں کو موت کے منہ میں جانے سے روکا جاسکتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگر بچوں کو شروع سے ہی آلودگی سے دور رکھا جائے تو اس سے ان کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کی بقیہ زندگی بھی بہتر گزرتی ہے

  • سال 2030 تک سالانہ 55 لاکھ خواتین کینسر کا شکار ہوں گی، رپورٹ

    سال 2030 تک سالانہ 55 لاکھ خواتین کینسر کا شکار ہوں گی، رپورٹ

    پیرس: امریکی کینسر سوسائٹی میں عالمی صحت کی سینئر نائب صدر سیلی کوال نے کہا ہے کہ کینسر کی بیماری دنیا بھر میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور 2030 تک اس سے سالانہ 55 لاکھ خواتین ہلاک ہوسکتی ہیں۔

     تفصیلات کے مطابق کینسر کے عالمی دن کے موقع پر ورلڈ کانگریس  میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی آباد ی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کینسر کے مرض میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اس سے سب سے زیادہ خواتین متاثر ہورہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030 تک کینسر سے سالانہ 55 لاکھ خواتین کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ گزشتہ 15 سالوں میں اس مرض کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    کینسر پر ریسرچ کی بین الاقوامی ایجنسی کے مطابق 2012 میں دنیا بھر میں کینسر کے 67 لاکھ کیسز سامنے آئے, جبکہ 35 لاکھ خواتین اس مرض کے باعث چل بسیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینسر کا شکار ہونے خواتین کی بڑی تعداد غریب اور درمیانے درجے کے ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس کے برعکس امیر ممالک میں اس بیماری کے پھیلنے کی شرح قدرے کم ہے۔

    عالمی سطح پر خواتین کے سرطان کے نام سے جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہرسات میں سے 1 خاتون کینسر کا شکار ہوکر جان کی بازی ہاررہی ہے۔ جو دل کی بیماریوں کے بعد خواتین کی موت کی بڑی وجہ ہے۔

    واضح رہے کہ سرطان کی مختلف اقسام ہے جن میں پھیپھڑوں، بڑی آنت، چھاتی وغیرہ شامل ہیں، یہ بیماری جان لیوا ہے تاہم اس کی روک تھام ابتدائی مراحل میں ممکن ہے۔

  • کوئٹہ: جنریٹر کے دھویں نے 9 جانیں نگل لیں

    کوئٹہ: جنریٹر کے دھویں نے 9 جانیں نگل لیں

    کوئٹہ: جنریٹرسے نکلنے والے زہریلے دھویں نے خواتین اوربچوں سمیت 9 افراد کی جان لےلی۔

    تفصیلات کے مطابق زہریلے دھویں سے ہلاکتوں کا واقعہ کوئٹہ سے 70 کلومیٹر دور ’کلی کربلا‘نامی گاؤں میں پیش آیا۔

    مقامی انتظامی عہدیدار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’’تمام افراد ایک ہی کمرے میں سوئےہوئے تھے اور جنریٹر ان کے کمرے کے باہر رکھا گیا تھا‘‘۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ’’جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین اور چھ بچے شامل ہیں اور وہ سب کے سب جمعرات کی صبح زندہ پائے گئے‘‘۔

    ملک میں جاری گھنٹوں طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب عوام اپنے گھروں میں جنریٹر لگانے پرمجبورہیں۔