Tag: DEBATE

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا پہلا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے ساتھ 10ستمبر کو ہونے والے پہلے صدارتی مباحثے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کیلئے طے شدہ ٹی وی چینل کو جانبدار قرار دیدیا ہے۔

    ترجمان کاملاہیرس کے مطابق کاملاہیرس کی جانب سے گفتگو کے دوران دوسرے فریق کا مائیک کھلا رکھنے پر زور ہے، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ مائیک کھلا رہنے سے عوام کو ٹرمپ کی اصلیت معلوم ہوسکے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والے مباحثے کے دوران دوسرے فریق کا مائیک بند کرنے کی پابندی عائد تھی۔

    دوسری جانب امریکا کے شہر شکاگو میں جاری ڈیمو کریٹک پارٹی کے کنونشن کے آخری روز کملا ہیرس نے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔

    اس موقع پر کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے معاہدے کا اب وقت آگیا ہے اور انہوں نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت بھی کی۔

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    نامزد صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے پارٹی کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ساتھ دیا ہے اور بھرپور حمایت کی ہے۔

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کا 10ستمبر کو مباحثے پر اتفاق

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کا 10ستمبر کو مباحثے پر اتفاق

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس کا 10 ستمبر کو اے بی سی نیوز پر مباحثے پر اتفاق ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس سے مزید دو مباحثوں کے لیے بھی تیار ہیں۔

    ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے پہلے اے بی سی نیوز پر مباحثے سے انکار کردیا تھا۔

    سروے کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیریس کی مقبولیت کا گراف مسلسل بڑھ رہا ہے، کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر 8 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب ٹرمپ نے معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کے ساتھ انٹرویو کا اعلان کردیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے اعلان کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایلون مسک 12 اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو کریں گے۔

    سوشل میڈیا پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رات ایلون مسک کے ساتھ ایک اہم انٹرویو کرنے جارہا ہوں۔

    نئی حج پالیسی کا اعلان، پرائیویٹ کوٹہ بڑھا دیا گیا

    ایلون مسک متعدد مرتبہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کرچکے ہیں، حال ہی میں قاتلانہ حملے کے بعد ایلون مسک نے ایک مرتبہ پھر سابق صدر کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا تھا۔

  • جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کیلئے حامی بھرلی

    جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کیلئے حامی بھرلی

    امریکا کے صدر جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کے لیے حامی بھرلی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ممکنہ ریپبلکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ سے مباحثے کے لیے تیار ہوں، ٹرمپ سے مباحثہ کر کے خوشی محسوس کروں گا۔

    غیرملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تیار ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ بائیڈن اس کے لیے راضی ہیں۔

    الیکشن مداخلت کیس، ٹرمپ کیخلاف کارروائی صدارتی الیکشن کے بعد ہونے کا امکان

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مشیر نے امریکی صدر کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھیک ہے ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان مباحثے کا انتظام کرتے ہیں۔

  • پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    بنکاک: تھائی لینڈ میں حزب اختلاف کے رہنما نے پارلیمنٹ میں پرجوش تقریر کرنے کے بعد احتجاجاً اپنا ہاتھ کاٹ لیا، تھائی لینڈ میں اس وقت شدید مظاہرے جاری ہیں جنہیں روکنے کے لیے ایمرجنسی کا نفاذ بھی کیا جاچکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مذکورہ رکن پارلیمنٹ نے اجلاس میں نہایت پرجوش تقریر کی جس میں انہوں نے تھائی وزیر اعظم پر سخت تنقید کی۔ پارلیمنٹ کا یہ خصوصی اجلاس ملک میں کئی ماہ سے جاری مظاہروں اور احتجاجی صورتحال پر غور کے لیے بلایا گیا تھا۔

    اپنی تقریر میں رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وزیر اعظم ملک میں جاری جمہوری احتجاج کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ان مظاہروں میں (ملک کے) بچوں کا خون بہتے نہیں دیکھنا چاہتے، میں ان کا ساتھ دینے کے لیے یہاں اپنا خون بہاؤں گا۔ وزیر اعظم ظالم بنیں گے یا قوم کے ہیرو بننا چاہیں گے؟

    اس کے بعد انہوں نے کوٹ اتار کر شرٹ کا آستین موڑا، وہاں سے ایک چھری برآمد کی اور پے در پے اپنے بازو پر کئی وار کیے۔

    ان کی اس احتجاجی حرکت کے بعد پارلیمنٹ میں ہلچل مچ گئی، دیگر ارکان ان کی مدد کو لپکے۔ پارلیمنٹ میں موجود طبی عملے نے انہیں ابتدائی امداد بھی دی۔

    خیال رہے کہ تھائی لینڈ میں رواں برس جولائی میں ایک احتجاجی تحریک شروع ہوئی جس میں ملک میں موجود شاہی نظام میں اصلاحات کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تھائی لینڈ میں شاہی نظام ایک حساس معاملہ ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں۔

    اس احتجاجی تحریک کی قیادت ملک کے نوجوان طلبا کر رہے ہیں۔ احتجاج کو روکنے کے لیے رواں ماہ حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کردیا تھا جس کے تحت 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

    تاہم ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد مظاہروں میں مزید شدت آگئی۔

    اس صورتحال پر غور کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی نے تھائی وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اس ملک پر ایک بوجھ بن گئے ہیں، براہ مہربانی آپ استعفی دیں تاکہ یہ مظاہرے احسن طریقے سے ختم ہوجائیں۔

    تھائی لینڈ میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے مظاہرے قرار دیا جارہا ہے۔

  • یورپین پارلیمنٹ میں  مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث آج ہوگی

    یورپین پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث آج ہوگی

    برسلز : یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی، انسانی حقوق کےنمائندےکشمیریوں پر بھارتی مظالم پر بریفنگ دیں گے جبکہ یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی تجاویز پربھی تبادلہ خیال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں پہلی بار مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پربحث آج ہوگی، اسٹراسبرگ یورپین پارلیمنٹ کے پہلے پلینری سیشن میں مقبوضہ کشمیر کو زیر بحث لایا جائے گا۔

    اجلاسس یورپین مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے جبکہ پاکستان کے ٹائم کے مطابق شام چھ بجے شروع ہوگا، اس سیشن میں سات سو اکاون اراکین یورپی پارلیمنٹ بحث میں شامل ہوں گے جبکہ ہائی کمشنر سمیت یورپین وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکا مغرینی بھی اس میں شامل ہوگی، کمشنر کا عہدہ فیڈرل منسٹر کے برابر ہوتا ہے۔

    خصوصی طور پر سوشلسٹ ڈیموکریٹ اور لبرل گروپ کے اراکین مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال پر ایک قرارداد کے خواہشمند ہیں اسی کے ساتھ انسانی حقوق کی زیلی پارلیمنٹری کمیٹی انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔

    پارلیمنٹ میں موجود بایاں اور دایاں بازو اور سینٹرل جماعتیں سب ہی مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کی تنسیخ کے نقاد ہیں۔

    پارلیمنٹ کی دو ستمبر سے لے کر اب تک کی سرگرمیوں میں ایک بات واضح ہے کی سوائے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے سب ہی کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے متقاضی ہیں۔

    پارلیمانی کارروائی میں یورپین کمیشن کی وائس چیئرمین اور یورپین وزارت خارجہ کی سربراہ فیڈریکا موگرینی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اپنا مؤقف پیش کریں گی۔

    مزید پڑھیں : بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرے، یورپی پارلیمنٹ کا مطالبہ

    خیال رہے مسئلہ کشمیر کو یورپی پارلیمنٹ کو زیربحث لانے میں پاکستانی نژاد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے، رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے پر لانے کے لئے متحرک رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے۔

    یاد رہے 2 ستمبر کو یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بھانپتے ہوئے مودی سرکار سے وادی نافذ کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    یورپی پارلیمنٹ نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاؤن تمام مواصلاتی ذرائع کی معطلی اور ذرائع ابلاغ پر عائد پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر شدید تنقید کی اور کہا تھا کہ ہم مودی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جن سے مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

  • نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں ننھے مہمان کی آمد، اسپیکر نے گود میں اٹھائے رکھا

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں ننھے مہمان کی آمد، اسپیکر نے گود میں اٹھائے رکھا

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ کی اسمبلی بحث کے دوران بچے کے رونے پر اسپیکر اسے جھولا اور لوریاں دیتے اور دودھ بھی پلاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ پارلیمنٹ کی اعلیٰ ترین نشست پرننھے مہمان کی انٹری نے سب کو اپنی طرف متوجہ کردیا،اسپیکرنے ڈیڑھ ماہ کے بچے کو گود میں بیٹھا کر اجلاس کی صدارت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے ڈیڑھ ماہ کے بچے کو گود میں اٹھائے اجلاس کی صدارت کی، بحث کے دوران بچے کے رونے پر اسپیکر اسے جھولا اور لوریاں بھی دیتے رہے اور دودھ بھی پلاتے رہے۔

    اسپیکر نے اسمبلی میں‌ جاری بحث کے دوران شیر خوار بچے کو جھولا جھولانے اور لوریاں دینے کی تصاویر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے سیاست دان تماٹی کوفی بچے کو اپنے ساتھ پارلیمنٹ میں لے آیاتھا جس پرساتھی اراکین نے خوشی کا اظہار کیا۔

    ہلکی پھلکی کمنٹری کے دوران اسپیکر نے کہا کہ اس نشست پرعام طور پر پریزائیڈنگ آفسر براجمان ہوتا ہے لیکن آج یہاں ایک وی آئی پی بھی موجود ہے،اسپیکرنے بچے کے والد کو مبارکباد بھی دی۔

  • جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    برلن :کم عمر لڑکوں کی جانب سے ایک لڑکی سے مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد اس سے ملتا جلتا ایک دوسرا واقعہ رونما ہوا ہے، ان واقعات کے ساتھ ہی کم عمر مجرموں سے تفتیش کرنے اور انہیں سزا دینے کے حق میں بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیش آنے والے تازہ واقعے میں ایک 18 سالہ لڑکی کو ایسے پانچ لڑکوں نے گھیر لیا، جن میں سے تین کی عمر 14 سال جبکہ دو لڑکوں کی عمریں 12 بر س ہے۔

    استغاثہ کے مطابق ان ٹین ایجرز نے نہ صرف متاثرہ لڑکی کو ہراساں کیا بلکہ اس کے ساتھ جنسی لحاظ سے چھیڑ چھاڑ بھی کرتے رہے، یہ دونوں واقعات جرمن شہر میولہائم میں پیش آئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر پانچ میں سے چار لڑکوں سے تفتیش کر رہے ہیں کیوں کہ پانچویں لڑکے کی عمر ابھی گیارہ برس ہے، جرمن قانون کے مطابق صرف چودہ برس سے زیادہ عمر والے افراد سے ہی تفتیش کی جا سکتی ہے۔

    جرمنی میں جی ڈی پی پولیس یونین کے سربراہ رائنر وینڈٹ نے ان حالیہ واقعات کے تناظر میں قانون میں ایسی تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت بارہ سال تک کے کم عمر نوجوانوں سے بھی تفتیش ممکن ہو سکے، دوسری جانب جرمنی میں ججوں کی یونین نے اس کی مخالفت کر دی ہے۔

    اس تنظیم کا کہنا تھا کہ چودہ برس سے کم عمر بچوں پر جرائم کی ذمہ داری عائد نہیں کی جا سکتی، اسی طرح بچوں کی حفاظت کے ذمہ دار ادارے نے بھی اس کی مخالفت کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس ادارے کی ڈپٹی مینجمنٹ ڈائریکٹر مارٹینا ہوکسول کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی بہبود کے سرکاری ادارے کو ان کیسز کی چھان بین کرنی چاہیے اور یہ پتا لگایا جانا ضروری ہے کی ان کم عمر نوجوانوں میں ایسا رویہ کیوں پیدا ہوا؟ اس خاتون کا کہنا تھا کہ بچوں کو سزا دینے کی بجائے، ایسی سوچ پیدا کرنے والے اسباب کو ختم کیا جانا ضروری ہے۔

  • کمپیوٹر اور انسان کے درمیان تاریخی مباحثہ

    کمپیوٹر اور انسان کے درمیان تاریخی مباحثہ

    سانس فرانسسکو: انسانی تاریخ میں پہلی بار ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم تبدیلی سامنے آئی کہ جب مصنوعی ذہانت کے حامل کمپیوٹر اور انسانوں کے مابین مختلف موضوعات پر مباحثہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سانس فرانسسکو کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم نے مصنوعی ذہانت والا کمپوٹر تیار کیا جو انسانوں سے مختلف موضوعات پر نہ صرف بحث کرسکتا ہے بلکہ مدلل گفتگو بھی کرتا ہے۔

    آئی بی ایم نے آزمائش کے لیے انسان اور مصنوعی ذہانت والے کمپیوٹر کے مابین مباحثے کا انعقاد کیا جس میں مشین نے انٹرنیٹ سے بغیر جڑے حاضرین کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے حیران کن جوابات دیے۔

    مصنوعی ذہانت کے کمپیوٹر نے اخبارات اور تحقیقاتی مقالوں کی مدد سے موضوع پر نہ صرف گفتگو کی بلکہ حاضرین تک اپنا مؤقف بھی پہنچایا۔

    مزید پڑھیں: کیا ہماری دنیا خلائی مخلوق کا بنایا ہوا کمپیوٹر پروگرام ہے؟

    ایونٹ میں مختلف موضوعات رکھے گئے تھے، پہلا موضوع خلائی تحقیق کے حوالےسے سرکاری سطح پر فنڈز کا اجرا تھا؟ مختلف شرکا نے مصنوعی کمپیوٹر سے مختلف سوالات کیے اور اپنے دلائل پیش کیے جس کا اُس نے بھرپور انداز میں جواب دیا۔

    دوسرا سوال ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی کے فروغ اور اس شعبے میں ہونے والی سرمایہ کاری سے متعلق تھا جس پر انسان اور کمپیوٹر دونوں کو  دلائل پیش کرنے کے لیے مجموعی طور پر چار منٹ کا وقت دیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: کمپیوٹر یا لیب ٹاپ پرتوجہ کے ساتھ کام کرنا ممکن، مائیکروسافٹ کا نیا فیچر

    چونکہ کمپیوٹر ایک مشین ہے لہذا گفتگو کے دوران اُس کےلہجے میں اتار چڑھاؤ تو نظر نہیں آیا البتہ کمپیوٹر دلائل اور صاف گوئی سے حاضرین کو قائل کرنے میں کامیاب رہا البتہ ماہرانہ گفتگو کی بنیاد پر انسان کو فاتح قرار دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • واشنگٹن:پاک افغان سفیروں کے درمیان مباحثےمیں تلخی

    واشنگٹن:پاک افغان سفیروں کے درمیان مباحثےمیں تلخی

    واشنگٹن : معروف امریکی پالیسی ساز ادارے کارنیگی انڈومنٹ فار پیس میں پاکستان اور افغانستان کے سفیروں کے مباحثے کے دوران کئی مواقع پر تلخی دیکھی گئی۔

    افغانستان میں سفارت کاری اور سیکورٹی چیلنجز کے حوالے سے کارنیگی میں منعقد ہ مباحثے میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری اور افغان سفیر حمد اللہ محب کے درمیان تلخی دیکھنے میں آئی۔

    افغان سفیر نے کئی مواقع پر پاکستان پر سنگین الزامات عائد کئے تاہم وہ کسی الزام کا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے، اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ماحول خراب کرنے کی بجائے اصل مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    افغان سفیر کی الزام تراشیوں کے جواب میں تجربہ سفارت کار اعزاز چوہدری تحمل مزاجی سے کام لیتے رہے تاہم انہوں نے باور کرایا کہ پاکستان میں بیشتر بڑے دہشت گرد حملوں کا تعلق افغانستان سے جاکر ملتا ہے۔

    اس موقع پر افغان سفیر پاکستان دشمنی کا بر ملا اظہار کرتے رہے اور مطالبہ کیا کہ پاکستان افغانستان کے خدشات اور تشویش کو دور کرنے کیلئے عملی اقدامات کرے۔

    افغان سفیر حمد اللہ محب کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان سے تمام افغان مہاجرین کو واپس لینے کیلئے تیار ہے۔

    اس موقع پر اعزا ز چوہدری نے پاکستان پر شدت پسند گروہوں کو پناہ دینے کے الزامات مسترد کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان پر الزامات قربانی کا بکرا بنانے کے مترادف ہے۔ پاکستان سفیر نے عزم کا اظہار کیا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستان اپنا مخلصانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان سپر لیگ ، وہاب ریاض اور ان کی اہلیہ کے درمیان جنگ چھڑ گئی

    پاکستان سپر لیگ ، وہاب ریاض اور ان کی اہلیہ کے درمیان جنگ چھڑ گئی

    دبئی : پاکستان سپر لیگ میں جہاں سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، شائقین کا جوش تو عروج پر ہے ہی وہیں کرکٹرز کی فیملی بھی اپنی اپنی پسندیدہ ٹیموں کو سپورٹ کر رہی ہیں۔

    پاکستان سپر لیگ کے دم دار مقابلے گراونڈ میں جاری ہیں تو سوشل میڈیا پر کرکٹرز کی فیملیز میں نوک جھوک ہورہی ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر وہاب ریاض اور ان کی اہلیہ کے درمیان لفظی جنگ چھڑگئی۔

    wahab

    پشاور ظلمی کے وہاب ریاض جہاں اپنی ٹیم کا مورال بڑھا رہے ہیں وہیں ان کی اہلیہ کا دل لاہور قلندر زکے لئے دھڑک رہا ہے۔

    گزشتہ رات لاہور قلندرز کی فتح پر زینب وہاب نے ٹوئٹ کیا، لاہور کو جیت مبارک ہو، اب کوئی بھی فائنل میں جاسکتا ہے۔

    جس پر پشاور زلمی کے وہاب ریاض نے فوری ٹوئٹ کیا بیگم سب ٹیموں کو چھوڑیں، صرف پشاور زلمی کی فکر کریں، آپ کو کسی بھی حال میں پشاور کو ہی سپورٹ کرنا ہوگا ورنہ لاہور صرف تین گھنٹے دور ہے۔

    اس پر زینب وہاب نے ٹوئٹ کیا وہ پشاور کو ہی سپورٹ کر رہی ہیں۔ آپ آخری دو میچز میں فتح یقینی بنائیں ورنہ آپ کو مجھ سے پہلے ہی لاہور جانا پڑے گا۔