Tag: deeni madaris

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی کو جرائم سے پاک کرنے اوردہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن سمیت مدارس کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔

    اجلاس کےبعدمیڈیا کو بریفنگ میں وزیراطلاعات سندھ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی نشاندہی اور ایکشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بھتہ اور فطرہ جمع نہیں کرنے دیں گے، شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے, دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لئے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے، دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے ۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کےہاتھوں استعمال ہونیوالوں کے خلاف کارروائی پراتفاق ہواہے،  انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کی ترغیب دینےوالےمخصوص مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیاہے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی کی اکثریت ہے رینجرز اختیارات کی سمری منظور کرالیں گے۔

  • ایکشن پلان دینی مدارس کی مشاورت سے بنایا جائے،سراج الحق

    ایکشن پلان دینی مدارس کی مشاورت سے بنایا جائے،سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ دہشت گرد کوئی بھی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص لابی کے دباؤ میں آ کرمدارس کے خلاف پروپگینڈے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ دینی مدارس میں پڑھنے والے 30 لاکھ طلباء بھی پاکستانی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مرکزی و صوبائی تعلیمی بجٹ میں دینی مدارس کا کوئی حصہ نہیں ہوتا،دینی مدارس کی رجسٹریشن کی درخواستیں محکموں میں پڑی ہیں۔

    حکومت خود دینی مدارس کے معاملے پر لیت و لعل سے کام لے رہی ہے، سراج الحق نے کہا کہ پشاور سانحہ کو ایک مخصوص لابی دینی مدارس کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔

    سانحہ پشاور ہمارے لیے نائن الیون سے بڑھ کر ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان میں مدارس کی رجسٹریشن اور آڈٹ کا ذکر ہے ۔

    گزشتہ پندرہ سالوں سے دینی مدارس ذمہ داران کا رجسٹریشن کا مطالبہ تھا،پاکستان کے آئین کے سب سے زیادہ وفا دار علماء اور دینی مدارس ہیں۔

    انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم جو بھی ایکشن پلان بنائیں ، دینی مدارس سے مشاورت کریں،سراج الحق پاکستان کو مغرب کے پروپگینڈے میں آکر مدارس کو بدنام نہیں کرنا چا ہیے،مساجد اللہ کا گھر ہیں ،ان کی توہین کوئی برداشت نہیں کر سکتا۔