Tag: Deer

  • سعودی عرب: نایاب ہرن کی حفاظت کے لیے اہم اقدام

    سعودی عرب: نایاب ہرن کی حفاظت کے لیے اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب میں نایاب نسل کے 40 ہرن پروٹیکٹڈ ایریا میں چھوڑے گئے ہیں، اس نایاب ہرن کی نسل کو معدومی کا خدشہ ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں امام عبد العزیز بن محمد رائل ریزرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منگل کو 30 ریم نسل کے ہرن اور 10 الوضیحی نسل کے ہرن شاہ خالد محفوظ قومی جنگل میں چھوڑے ہیں۔

    اتھارٹی اور قومی مرکز، محفوظ قومی جنگل میں انواع و اقسام کے جانوروں کی افزائش اور ماحولیاتی توازن کی بحالی کے پروگرام مل کر چلا رہے ہیں۔

    اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر طلال بن عبداللہ الحریقی کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے ایسے جانور جنگل میں چھوڑے ہیں جن کی نسل ختم ہوتی جارہی ہے، اتھارٹی یہ کام قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیاتیات کے تعاون سے کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ملک کے مختلف علاقوں میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے لیے متعدد مرکز قائم کیے ہیں۔

    اتھارٹی کے مطابق یہ نایاب نسل کی افزائش پر کام کرنے والے ماہر بین الاقوامی مراکز میں اپنی حیثیت منوائے ہوئے ہے، سعودی مراکز اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

    قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیاتیات کے ایگزیکٹو چیئرمین ڈاکٹر محمد علی قربان کا کہنا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ماحولیاتی توازن پروگرام نافذ کیا جارہا ہے، جنگلی حیاتیات کے قومی جنگلوں کے تعاون سے نایاب نسل والے جانوروں اور قومی پودوں کی بحالی کا کام بھی کیا جارہا ہے۔

  • ہرن حادثاتی طور پر کلاس روم پہنچ گیا، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل

    ہرن حادثاتی طور پر کلاس روم پہنچ گیا، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل

    الاباما: امریکی ریاست الاباما میں ایک ہرن کے اسکول کی کھڑکی سے کلاس روم میں داخل ہونے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریاست الاباما کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں سیکیورٹی کیمرے میں ایک دل چسپ ویڈیو ریکارڈ ہوئی ہے، جس میں ایک ہرن کو کلاس روم کی کھڑکی سے ٹکراتے ہوئے اندر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ایورگرین ایلیمنٹری اسکول کے منتظمین نے فیس بک پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو ہمیں غیر متوقع طور پر یہ ویڈیو ملی جس سے ہمیں پتا چلا کہ ایک ہرن کلاس روم کی کھڑکی سے تیز رفتاری سے داخل ہوا تھا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کلاس روم کے چکنے فرش پر ہرن اپنے پاؤں نہیں ٹکا پا رہا تھا، اور پھسل رہا تھا۔

    ہرن کلاس روم میں داخل تو ہو گیا تھا لیکن چکنے فرش نے اسے بہت پریشان کیا اور وہ کئی گھنٹوں تک خود کو سنبھالنے کی جدوجہد کرتا رہا، اور پھر آخر کار جس تیزی سے کھڑکی سے داخل ہوا تھا اسی طرح واپس بھاگ گیا۔

  • ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت، وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل

    ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت، وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت کرنے والے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ہرن کا غیر قانونی شکار کروانے والے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل کردیے گئے، افسران کو سیکریٹری جنگلات کیپٹن (ر) ظفر اقبال کی ہدایت پر معطل کیا گیا۔

    محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ افسران نے بہاولپور جنگل میں ہرن کا شکار کرنے میں پشت پناہی کی تھی، افسران ہرن کے گوشت کا کچھ حصہ اپنے لیے لے کر جا رہے تھے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کوہستان میں بھی ہرن کے شکار کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، ویڈیو کے مطابق شکار ہونے والے ہرن نایاب نسل کے تھے۔

    ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وائلڈ لائف کے 3 افسران کو انکوائری پر تعینات کیا گیا تھا، حکام کا کہنا تھا کہ نایاب ہرنوں کو بے دردی سے شکار کیا گیا ہے، شکار سندھ کی حدود میں ہوا تو محکمہ قانونی کارروائی کرے گا۔

  • ہرن سے انسان میں منتقلی کا کرونا وائرس کیس

    ہرن سے انسان میں منتقلی کا کرونا وائرس کیس

    کینیڈا میں ہرن سے انسان تک منتقل ہونے والا کرونا وائرس کیس سامنے آگیا جس نے ماہرین کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ وہ بہت حد تک پروثوق ہیں کہ انہوں نے ہرن سے انسان تک منتقل ہونے والا پہلا کووڈ 19 کیس دریافت کرلیا ہے۔

    ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے کہا ہے کہ جنگلی حیات کی آمد و رفت اور ان کی سرگرمیوں کی سخت نگرانی کی ضرورت ہے، اس سے نہ صرف انسانوں کو بچانا ممکن ہوگا بلکہ جانوروں کے اپنے جسم میں کرونا وائرس کو مزید ان دیکھی تبدیلیوں سے بچانے میں بھی مدد ملے گی۔

    اس ضمن میں ایک تحقیقی مقالہ بھی شائع کیا گیا ہے، اس ٹیم نے ایک مردہ ہرن میں کورونا وائرس دریافت کیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کے جنگلات میں بھی سفید دم والے ہرن کو اسی وائرس سے متاثر دیکھا گیا ہے۔ ماہرین حیوانات کا اصرار ہے کہ عموماً ہرنوں کے جراثیم اور وائرس انسانوں تک پہنچنا ایک کمیاب اور بہت ہی انوکھا معاملہ ہے۔

    اس کی تحقیق کوئی آسان نہیں تھی کیونکہ سائنسدانوں نے کینیڈا بھر میں شکار کے حکومتی اجازت یافتہ سیزن میں مارے جانے والے سینکڑوں ہرنوں کی ناک اور لمفی غدود سے مائع نمونے لیے، اس طرح 300 ہرنوں میں سے 17 میں وائرس پایا گیا۔

    اگلے مرحلے میں اطراف میں موجود کرونا مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو ایک فرد اور ہرن کے وائرس کی ترکیب اور جینیاتی کیفیت بالکل یکساں تھی۔

    اس طرح کا وائرس دیگر متاثرہ افراد میں موجود نہ تھا، ماہرین اس پر مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • ہوا میں اڑتے ہرن کی ویڈیو وائرل

    ہوا میں اڑتے ہرن کی ویڈیو وائرل

    جنگلی حیات سے محبت کرنے والے افراد کے لیے کسی جانور کو اٹکھیلیاں کرتے دیکھنا نہایت خوشگوار تجربہ ہوسکتا ہے۔

    ایسے ہی ایک تجربے سے کچھ افراد دو چار ہوئے جن کے سامنے ہرن نے ایک انوکھی حرکت کی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ہرن کو نہایت اونچی چھلانگ لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں ایک ہرن اچانک جھیل کی طرف سے نمودار ہوتا ہے اور درمیان کے کچے راستے کو پار کرنے کے لیے چھلانگ لگاتا ہے۔

    ہرن کی چھلانگ خاصی اونچی ہوتی ہے اور اس دوران وہ ہوا میں اڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے، اس کے بعد وہ دوسری طرف جنگل میں گرتا ہے اور دوڑتا ہوا غائب ہوجاتا ہے۔

    ٹویٹر صارفین اس ویڈیو سے خوب لطف اندوز ہوئے اور مختلف تبصرے کیے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ یہ منظر کسی ایکشن فلم کا دکھائی دیتا ہے، ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ ہرن سے اڑنے والے ہرن کا ارتقا ہے۔

    ٹویٹر پر اس ویڈیو کو ہزاروں افراد نے دیکھا۔

  • پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    کراچی: گزشتہ ایک ماہ کے دوران پشاور چڑیا گھر میں ہرن کے 8 بچوں کی پیدائش کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    کراچی چڑیا گھر میں موجود سفید ہرن، جس کے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں فیلو ڈیئر کے ہاں 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے، براؤن اور سفید ڈیئر سے بھی ایک ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے، نئے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں رونق اور بڑھ گئی ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا تھا، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا۔

    کراچی زو میں براؤن ہرن کے ہاں بھی ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    صرف ایک مہینے میں پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔ چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا تھا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے پشاور چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ادھر، لاہور چڑیا گھر میں 18 مئی کو شیرنی کے بچوں کی پیدائش ہوئی تھی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیرنی نے اپنے بچوں کو تاحال دودھ نہیں پلایا، جس کے باعث ویٹرنری ڈاکٹرز کی زیر نگرانی تین بچوں کی نگہداشت کی جا رہی ہے، تاہم کمزور قوتِ مدافعت کے باعث ان بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق ویٹرنری ایکسپرٹ ڈاکٹر عاصم خالد کی معاونت سے شیر کے بچوں کا علاج جاری ہے، چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی نگہداشت کے لیے ویٹرنری عملہ 24 گھنٹے تعینات کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا انسانوں کی طرح جنگلی جانور بھی بیمار ی کا شکار ہو سکتے ہیں، اس لیے ان کی بھرپور نگہداشت ضروری ہے۔

  • پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں تین مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کے چار ننھے ہرن بچوں کی آمد ہوئی ہے، لاک ڈاؤن میں بند زو میں گرے کورال، فالو ڈیئر، اور ہاگ ہرن (پارہ ہرن) نے مجموعی طور پر چار بچوں کو جنم دیا ہے۔

    ننھے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر چڑیا گھر کو بند رکھا گیا ہے، عوام کے لیے جب اسے کھولا جائے گا تو شہری ننھے مہمانوں کا دیدار کر سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ویٹرنری آفیسر پشاور چڑیا گھر ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ تین مختلف اقسام کی ہرنیوں نے گزشتہ روز بچوں کو جنم دیا، بچے صحت مند ہیں، اور ان کا بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر قادر نے بتایا کہ گرے کورال اور فیلو ہرن کے ہاں ایک ایک، جب کہ ہاگ ہرن کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں اب جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کچھ دنوں میں مزید ننھے جانوروں کی آمد بھی متوقع ہے۔

    ڈاکٹر قادر کے مطابق چڑیا گھر میں پہلے پارہ ہرن کی تعداد 6 تھی جو اب بڑھ کر 12 ہو چکی ہے، فیلو ڈیئر کی تعداد پہلے 8 تھی، اب 12 ہو چکی ہے۔

    انھوں نے بتایا بیرون ملک سے لائے گئے دیگر جانوروں جیسا کہ دو کوہان والا اونٹ، لاما اور دیگر جانوروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس لیے اضافی جانوروں کو خیبر پختون خوا وائلڈ لائف پارکس میں منتقل کیا جاتا ہے۔

  • ہرن اسکول بس کا شیشہ توڑ کر بچوں پر جا گرا

    ہرن اسکول بس کا شیشہ توڑ کر بچوں پر جا گرا

    گھر سے صبح صبح اٹھ کر اسکول کے لیے جاتے ہوئے طالبعلم بس میں سو گیا لیکن اس وقت ہڑبڑا کر جاگ گیا جب اس پر ایک بھاری بھرکم شے پوری قوت سے گری۔

    امریکی ریاست ورجینیا میں پیش آنے والے اس عجیب و غریب واقعے میں سوتے ہوئے بچے پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی، بس میں لگے کیمرے کی فوٹیج اسکول نے جاری کردی جو صبح 6 بجے کی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہرن تیز رفتاری سے بھاگتا ہوا بس سے ٹکرایا اور ونڈ شیلڈ توڑتا ہوا پچھلی سیٹ پر جاگرا، اس سیٹ پر ایک ننھا طالبعلم سورہا تھا جو اس آفت سے ہڑبڑا کر جاگ گیا۔

    ہرن کے گرتے ہی بس ڈرائیور نے بس کا دروازہ کھول دیا جس کے بعد ہرن وہاں سے بھاگ گیا۔

    خوش قسمتی سے طالبعلم زخمی ہونے سے محفوظ رہا، ڈرائیور کے مطابق ہرن کو بھی کوئی چوٹ نہیں پہنچی تھی اور وہ بظاہر صحیح سلامت دکھائی دے رہا تھا۔

    بعد ازاں ڈرائیور نے اس واقعے کو رپورٹ بھی کیا۔ محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیور نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس کا کنٹرول سنبھالے رکھا ورنہ کوئی حادثہ رونما ہوسکتا تھا۔

    ڈرائیور نے محفوظ طریقے سے بس کو کنارے پر روکا اور ہرن کو باہر نکالنے کے بعد سفر دوبارہ شروع کیا۔

  • جاپان کا خوبصورت ہرن بے رحم انتظامیہ کے شکنجے میں

    جاپان کا خوبصورت ہرن بے رحم انتظامیہ کے شکنجے میں

    مغربی جاپان میں سیاحوں کا پسندیدہ ہرن اس وقت مقامی انتظامیہ کی زد میں ہے جس نے ان ہرنوں کو پکڑنے کے لیے جگہ جگہ آہنی شکنجے نصب کردیے ہیں۔

    مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ہرن اپنے مخصوص مقامات کے علاوہ کہیں اور دکھائی دیے تو انہیں پکڑ لیا جائے گا۔

    جاپان کے شہر نارا سے منسوب نارا ہرن اپنی معصومیت، نرم دلی اور انسانوں کو جھک کر تعظیم دینے کی انوکھی عادت کی وجہ سے سیاحوں اور مقامی افراد کے محبوب ترین جانور کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    سنہ 1957 میں جاپانی حکومت نے قدرتی ورثہ قرار دے کر انہیں حفاظتی درجہ دیا تھا اور ان کے شکار پر پابندی عائد کردی تھی۔

    اس کے بعد اس ہرن کی نسل میں اضافے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد نارا کے علاقے میں ان ہرنوں کی بہتات ہوگئی۔

    اب یہ ہرن انسانی آبادی میں گھس آتے ہیں اور فصلوں اور درختوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ حکام کے مطابق گزشتہ برس ان ہرنوں نے مقامی زراعت کو 5.4 کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچایا۔

    علاوہ ازیں یہ ہرن جارح مزاج بھی ہوتے جارہے ہیں اور گزشتہ برس انہوں نے 121 سیاحوں کو زخمی بھی کیا۔

    اس مسئلے کے حل کے لیے مقامی انتظامیہ نے اب اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام نے ہرنوں کے لیے مخصوص جگہ پر باڑھ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس باڑھ سے باہر جو ہرن پایا جائے گا اسے پکڑ لیا جائے گا۔

    اتنظامیہ کے فیصلے کے بعد انہیں مقامی افراد کی جانب سے ہزاروں فون کالز موصول ہوئیں جو ان کے اس فیصلے پر سراپا احتجاج تھے۔

    مقامی حکومت نے واضح نہیں کیا کہ وہ پکڑے جانے والے ہرنوں کا کیا کریں گے، تاہم کہا جارہا ہے کہ ان ہرنوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔