Tag: defamation case

  • جاوید اختر نے کنگنا کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دیدی

    جاوید اختر نے کنگنا کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دیدی

    بالی ووڈ کے معروف نغمہ نگار جاوید اختر نے رکن پارلیمنٹ و اداکارہ کنگنا رناوت کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست عدالت میں جمع کروا دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاوید اختر اور کنگنا رناوت کے درمیان قانونی جنگ شدت اخیتار کرگئی، بھارتی کے معروف شاعر نے سماعت میں غیر حاضر ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی استدعا کردی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہتک عزت کیس میں معروف موسیقار جاوید اختر کی جانب سے ہتک عزت کیس عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔

    جاوید اختر کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کنگنا رناوت اوچھے ہتھکنڈے اپناتے ہوئے کیس کے فیصلے کو تاخیر میں ڈال رہی ہیں۔

    کنگنا رناوت کو گزشتہ ہفتے عدالت میں پیش ہونا تھا لیکن وہ سماعت میں حاضر نہیں ہوئیں، جس پر جاوید اختر کے وکیل نے عدالت میں درخواست جمع کروائی ہے کہ کنگنا رناوت کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں۔

    اداکارہ نے عدالت میں حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔

    واضح رہے جاوید اختر کی جانب سے نومبر 2020 میں اندھیری کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں اداکارہ پر ٹی وی پر عزت مجروح کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

  • معافی مانگنے پر ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمہ خارج ،  ضمانت بھی منظور

    معافی مانگنے پر ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمہ خارج ، ضمانت بھی منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمہ خارج کر دیا اور ضمانت کی درخواست بھی منظور کرلی، ایمان مزاری نے متنازع بیان پر عدالت میں معافی مانگ لی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایمان مزاری کی ایف آئی آر کے اخراج کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔

    ایمان زینب مزاری اپنی وکیل بیرسٹر زینب جنجوعہ کے ساتھ عدالت پیش ہوئیں، زینب جنجوعہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے آرڈر کے خلاف کسی ایوب نامی درخواست گزار سی ایم اے دائر کی، مقدمے کی اخراج کے لیے دائر درخواست پر دلائل دونگی۔

    زینب جنجوعہ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم میں ہم ہر تفتیش میں حاضر ہوئے، دو پولیس کی گاڑیاں درخواست گزار کے گھر نوٹس دینے اتوار کی رات آئی تھیں۔

    ایمان مزاری کی وکیل نے کہا کہ کیس کے تفتیشی سے ہم نے درخواست کی کہ بتایا جائے الزامات کیا ہے، ہماری درخواست کو خارج کیا گیا اور ویڈیو دیکھائی گئی، ہم نے تحریری جواب جمع کرنے کی درخواست دی، اور اسی روز تحریری جواب جمع کرایا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کے خلاف دفعات کونسے ہیں ، جس پر زینب جنجوعہ نے کہا کہ زینب مزاری کے 138 اور 505 کے دفعات درج ہیں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی بتایا اور آج بھی مانتے ہیں کہ وہ ویڈیو ہماری تھی، ہم نے پہلے کہا تھا کہ الفاظ کہیں گئے تھے اس کو ریگرٹ کرتے ہیں، ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ جو ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار اس عدالت کی قابل احترام افسر ہے، نارمل حالات میں بھی ایسے الفاظ نہیں کہنا چاہیے، درخواست گزار معافی مانگتی ہے تو اس کیس میں آگے اور کیا رہ گیا۔

    وکیل جیگ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ تفتیش افسر کے سامنے جو جواب جمع کرایا گیا اس میں معافی کا کوئی لفظ نہیں، اگر انہوں نے معافی مانگنی ہے تو میڈیا پر آکر معافی مانگے۔

    وکیل تھانہ کوہسار نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ انہوں نے جو کہا کہ انہیں اس پر پچھتاوا ہے، ان کے ماضی میں جو رہا اس پر بیان آنا چاہیے، اور آئندہ کے لئے احتیاط ہونا چاہیے اور درخواست گزار سوشل میڈیا پر جو کہہ رہی ہے اسے ہٹایا جائے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایمان مزاری کے خلاف ایف آئی آر خارج کردی اور ضمانت کی درخواست بھی منظور کرتے ہوئے کہا اس عدالت کے سامنے ایمان مزاری نے معافی مانگی ہے

  • ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے خلاف فیصلہ ایک منفی پیغام ہوگا، وکیل

    ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے خلاف فیصلہ ایک منفی پیغام ہوگا، وکیل

    معروف ہالی ووڈ اداکاروں جونی ڈیپ اور ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے درمیان جاری ہتک عزت کے کیس میں، امبر ہرڈ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو یہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے منفی پیغام ہوگا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جونی ڈیپ کی جانب سے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر کردہ ہتک عزت کے کیس میں دونوں طرف سے اختتامی دلائل جاری ہیں۔

    امبر کے وکیل بین روٹن بورن کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ فیصلہ ہمارے خلاف آئے گا اور ایسا ہوا تو یہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے منفی پیغام ہوگا۔

    وکیل نے کہا کہ ہمارے خلاف فیصلہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے پیغام ہوگا کہ آپ اپنے تحفظ کے لیے کچھ بھی کرلیں، وہ آپ کے لیے ناکافی ہی رہے گا۔

    مذکورہ کیس کی سماعت 7 رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جبکہ 4 اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں، جونی ڈیپ کی جانب سے دائرہ کردہ مذکورہ کیس کا ٹرائل 13 اپریل سے ریاست ورجینیا کی کاؤنٹی فیئر فیکس کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔

    مذکورہ ٹرائل کی سماعتیں 6 سے 8 ہفتوں تک چلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر جولائی کے اختتام یا اگست 2022 کے وسط تک کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

    اپنے بیانات اور جرح کے دوران جونی ڈیپ نے بار بار ان الزامات کو مسترد کیا کہ انہوں نے سابق اہلیہ پر تشدد کیا تھا، اداکار نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ الٹا سابق اہلیہ ان پر تشدد کرتی تھیں، انہوں نے ان کی انگلی بھی توڑی تھی۔

    مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل شروع ہونے سے قبل اس کی آخری سماعت 2020 کے اختتام میں ہوئی تھی، جس کے بعد کرونا وبا کی وجہ سے اس کی سماعتیں ملتوی ہوتی رہیں۔

    جونی ڈیپ کی جانب سے سنہ 2019 میں سابق اہلیہ کے خلاف 5 کروڑ ہرجانے کا مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد امبر ہرڈ نے بھی ان کے خلاف جوابی 10 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

    جونی ڈیپ نے اس وقت سابق اہلیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جب کہ امبر ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ وہ شادی شدہ زندگی میں گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں۔

    انہوں نے مضمون میں سابق شوہر کا نام نہیں لکھا تھا مگر جونی ڈیپ کے مطابق امبر ہرڈ کا اشارہ ان کی جانب تھا، جس کی وجہ سے انہیں ذہنی اذیت کا سامنا کرنے سمیت بدنامی کو بھی برداشت کرنا پڑا۔

    امبر ہرڈ نے اپنے مضمون میں امریکی حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین کو گھریلو تشدد، گھریلو جنسی ہراسانی اور استحصال سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائیں۔

    مضمون میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ کافی عرصے تک گھریلو جنسی استحصال، تشدد اور ہراسانی کا شکار رہیں اور معروف ہونے کے باوجود وہ اس معاملے پر کھل کر بات نہیں کرسکیں۔

    اداکارہ نے اپنے مضمون میں سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا تاہم ان کا اشارہ ان کی جانب ہی تھا۔

    مضمون شائع ہونے کے بعد جونی ڈیپ پر تنقید بڑھ گئی تھی اور ان کا کیریئر بھی خطرے میں پڑگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کے جواب میں امبر ہرڈ نے بھی ان پر 10 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے درمیان سنہ 2011 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے فروری 2015 میں شادی کی تھی۔

    شادی کے 15 ماہ بعد امبر ہرڈ نے مئی 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔

  • ہتک عزت  کیس : عدالت نے شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    ہتک عزت کیس : عدالت نے شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور کی سیشن عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے خلاف ہتک عزت کیس میں شہباز گل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    ایڈیشنل سیشن جج حافظ حسین اظہر شاہ نے کیس پر سماعت کی شہباز گل کی طرف سے عابد علی ایڈووکیٹ پیش ہوئے جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ شہباز گل کو اس کیس میں حاضری سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    رانا مشتاق احمد بطورایڈووکیٹ کو شہباز گل کا پلیڈر مقرر کیا گیا تھا جو وفات پاگئے ہیں ان کی جگہ رانا اشفاق کو شہباز گل کا پلیڈر مقرر کیا جائے۔

    عدالت نے شہباز گل کی جانب سے نیا پلیڈر مقرر کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔

    عدالت نے آٸندہ سماعت پر شہباز گل کو پیش ہونے کی ہدایت کردی، یاد رہے کہ نجی ترک کمپنی نے شہباز گل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ داٸر کر رکھا ہے۔

     

  • ہتک عزت کیس : میشا شفیع کینیڈا واپس چلی گئیں

    ہتک عزت کیس : میشا شفیع کینیڈا واپس چلی گئیں

    لاہور : سیشن جج کی عدالت میں علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے موقع پر  عدالت سے استدعا کی گئی کہ میشا شفیع پاکستان میں نہیں ہیں ایمرجنسی میں کینیڈا جانا پڑا ۔

    تفصیلات کے مطابق ہتک عزت کیس میں فریق گلوکارہ میشا شفیع کینیڈا واپس چلی گئیں، ان کے وکیل نے عدالت سے ویڈیو لنک کے ذریعے جرح مکمل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    سیشن کورٹ میں اداکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت شروع ہوٸی تو میشا شفیع کی جانب سے درخواست داٸر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آج عدالت نے جرح مکمل کرنے کے لیے طلب کر رکھا تھا تاہم وہ دوبارہ کینیڈا واپس چلی گئی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع کی بیٹی کورونا میں مبتلا ہیں اورعدالت نے انہیں بھی گھر میں قرنطینہ ہونے کا مشورہ دیا ہے لہٰذا وہ پیش نہیں ہو سکتیں۔

    درخواست میں میشا شفیع نے استدعا کی کہ باقی جرح ویڈیو لنک کے ذریعے مکمل کی جاٸے، اس سلسلے میں عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوٸے علی ظفر کے وکلاء سے سات فروری کو جواب طلب کرلیا۔

    واضح رہے کہ گلوکار علی ظفر نے جنسی ہراسگی کے الزامات پر گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف عدالت میں سو کروڑ ہرجانہ کا دعویٰ داٸر کر رکھا ہے۔

  • ہرجانہ کیس، خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق مل گیا

    ہرجانہ کیس، خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہرجانہ کیس میں خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق دے دیا، سیشن عدالت نے عمران خان کے بیان پر خواجہ آصف کا حق جرح ختم کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کیس میں سیشن عدالت کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خواجہ آصف کی درخواست منظور کرتے ہوئے خواجہ آصف کو عمران خان کے بیان پر جرح کا حق دے دیا

    خیال رہے سیشن عدالت نے عمران خان کے بیان پر خواجہ آصف کا حق جرح ختم کر دیا تھا ، جس کے بعد خواجہ آصف نے سیشن عدالت کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    یاد رہے 17 دسمبر کو خواجہ آصف کے شوکت خانم اسپتال پر الزامات کے خلاف ہرجانے کے کیس میں وزیراعظم عمران خان نے ای کورٹ کےذریعے عدالتی کارروائی میں شرکت کی تھی۔

    سماعت میں وزیراعظم نے بیان حلفی جمع کروایا تھا ، جس میں الزامات کوجھوٹا اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 1991سے 2009تک عمران خان شوکت خانم کے بڑے ڈونر رہے۔

    بیان حلفی میں کہا گیا تھا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سے متعلق فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی، وزیر اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی اور جن اسکیموں پر الزامات لگائےگئےوہ بغیرنقصان ٹرسٹ نےواپس وصول کیں۔

    بیان حلفی کے مطابق خواجہ آصف نے ٹی وی پروگرام اور پریس کانفرس میں جھوٹےالزامات لگائے اور عوام کے شوکت خانم ٹرسٹ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانےکی کوشش کی گئی۔

  • وزیراعظم سے متعلق بیان ، حکومت کا جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم سے متعلق بیان ، حکومت کا جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین کیخلاف ہتک عزت اور کریمنل کیس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا، فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کی ذات کو جس طرح نشانہ بنایا گیا ، جو قابل مذمت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کوآئین کاآرٹیکل9 بنیادی حقوق فراہم کرتاہے، بدقسمتی سے ہم آرٹیکل9 کی وائلیشن دیکھ رہےہیں، یہاں پر اس وائلیشن سے وزیراعظم بھی محفوظ نہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی نے پروگرام کیا اور وزیراعظم کی ذات پر بات کی، ذاتی معاملات کو ٹی وی پرلایاگیا پھر سب نے دیکھا کہ وہ غلط تھی، اسی طرح جسٹس(ر)وجہیہ کےبنی گالہ سےمتعلق بیان کو اچھالہ گیا، جہانگیرترین نےجسٹس(ر)وجیہہ کےبیان کی تردید کی۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیااورسوشل میڈیامیں مسلسل رائٹس کی خلاف ورزی ہوتےدیکھ رہےہیں، عام آدمی کی عزت توکیاوزیراعظم کی عزت بھی محفوظ نہیں، ملک کے چیف ایگزیکٹو کیلئے مہم چلائی جاتی ہے، وزیراعظم کی ذات کو جس طرح نشانہ بنایا گیا ، جو قابل مذمت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہا گیاجہانگیرترین بنی گالہ کا خرچہ دے رہے تھے، ملک کےچیف ایگزیکٹو کیلئے میڈیارولزنہیں توعام آدمی کیلئے کیا ہوں گے، اسی لئے پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی قانون کی تجویز دی تھی۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آزادی اظہاررائےکےساتھ ذمہ داری کاحق بھی آتاہے، روزانہ اداروں،عدلیہ پرایک مہم لاؤنچ کی جاتی ہے، ٹی وی پربیرون ملک جرمانےبھی ہوتےہیں،یہ ادابھی کرتےہیں، اس وقت میڈیاکی آزادی کوخاص مہم کیلئےاستعمال کیاجارہا ہے۔

    جمائمہ کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جمائمہ کابرطانیہ کےامیرترین خاندانوں میں شمارہوتاہے، وزیراعظم جمائمہ کی جائیداد میں50 فیصد کے حصے دار تھے، وزیراعظم نے جمائمہ سے بھی حصہ نہیں لیا ورنہ آج بلینئر ہوتے۔

    انھوں نے کہا کہ جہانگیرترین نےایک ذمہ دارہونےکاثبوت دیا، نجم سیٹھی پر3سال سےکیس پینڈنگ ہے، پیمرا نے اسٹےلیا وہ اسٹے اب تک چل رہاہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب وزیراعظم پرپروپیگنڈے کئےجاتےہیں تولوگوں کااعتماداٹھ جاتاہے، ہمارامانناہےکہ اس پرسخت ایکشن ضروری ہے، فیصلہ کیاکہ جسٹس(ر)وجیہہ الدین پرکرمنل کیس دائرکررہے ہیں جبکہ جسٹس(ر)وجیہہ کے الزام کو چلانےوالے میڈیاچینلز کو بھی نوٹس دےرہےہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نےایکشن کمیٹی سےبات چیت کی ہے، ایکشن کمیٹی کوسفارشات کےم طابق ڈرافت بھجوایا ہے، ہم چاہتے ہیں میڈیاتنظیمیں اس قانون کو حتمی شکل دے، ہم چاہتے ہیں میڈیا تنظیمیں اس قانون کو حتمی شکل دے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتےہیں لوگوں کی پگڑیاں اچھالنےکاسلسلہ بندہوناچاہئے، ہم انھی قوانین کو لاگوکرنا چاہتے ہیں جو عالمی سطح پر بھی رائج ہیں ، آئین کےآرٹیکل 9کی انفورسمنٹ ہوناضروری ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم چاہتےہیں کہ میڈیا تنظیموں کے ساتھ مل کرقانون سازی آگےبڑھائیں، قانون سازی نہ ہوئی توفیک نیوزکی بنیادپرملک کانظام کمزور ہوگا ، الزامات کوپوری دنیامیں کہیں بھی بلا تصدیق نشرنہیں کیاجاتا، ضروری ہےکہ اس پرقانون سازی کی بات کی جائے۔

  • زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات: برطانوی عدالت کا ریحام خان کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات: برطانوی عدالت کا ریحام خان کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    اسلام آباد : برطانوی عدالت نے زلفی بخاری پر جھوٹے الزامات لگانے پر ریحام خان کو ہرجانے کا حکم دے دیا، فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانوی عدالت نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات عائد کرنے پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا، اس طرح کاقانون پاکستان میں لانے کوآزادی اظہارکیخلاف کہاجاتاہے، اس طرح کاقانون لانےکی کوشش پر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کاجھوٹاہوناایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔

    خیال رہے زلفی بخاری روز ویلٹ ہوٹل سے متعلق الزام پر ریحام خان کو عدالت لےگئےتھے، عدالت نے ابتدائی سماعت میں بد عنوان، بےایمان قرار دینے کے چار الزامات، اور چار ٹوئٹ توہین آمیز قرار دئیے، زلفی بخاری کے وکیل نے کیس کو انتہائی توہین آمیز قرار دینےکی استدعا کی تھی۔

    ابتدائی سماعت میں ریحام خان نے موقف اپنایا کہ عوامی مفاد میں قومی اثاثوں کی فروخت کا معاملہ اٹھایا،کسی سی ذاتی دشمنی نہیں،کیس میں زلفی بخاری کی حیثیت کو نقصان نہیں پہنچا جو کہا عوامی مفاد میں تھا، جج نے ریحام خان کی وضاحت مسترد کی جبکہ زلفی بخاری کا مؤقف تسلیم کیا تھا۔

  • ہتک عزت مقدمہ: زلفی بخاری نے ریحام خان کے خلاف پہلا مرحلہ جیت لیا

    ہتک عزت مقدمہ: زلفی بخاری نے ریحام خان کے خلاف پہلا مرحلہ جیت لیا

    لندن: وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے ریحام خان کے خلاف عدالتی جنگ کا پہلا مرحلہ جیت لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں زلفی بخاری نے ریحام خان کےخلاف ہتک عزت مقدمےکا پہلا مرحلہ جیت لیا ہے، زلفی بخاری اور ریحام خان کے کیس کی سماعت جسٹس کیرن اسٹین نےکی۔

    زلفی بخاری روز ویلٹ ہوٹل سے متعلق الزام پر ریحام خان کو عدالت لےگئےتھے، عدالت نے ابتدائی سماعت میں بد عنوان، بےایمان قرار دینے کے چار الزامات، اور چار ٹوئٹ توہین آمیز قرار دئیے، زلفی بخاری کے وکیل نے کیس کو انتہائی توہین آمیز قرار دینےکی استدعا کی تھی۔

    ابتدائی سماعت میں ریحام خان نے موقف اپنایا کہ عوامی مفاد میں قومی اثاثوں کی فروخت کا معاملہ اٹھایا،کسی سی ذاتی دشمنی نہیں،کیس میں زلفی بخاری کی حیثیت کو نقصان نہیں پہنچا جو کہا عوامی مفاد میں تھا، جج نے ریحام خان کی وضاحت مسترد کی جبکہ زلفی بخاری کا مؤقف تسلیم کیا۔

    جسٹس کیرن اسٹین نے ابتدائی سماعت میں فیصلہ دیا کہ ریحام خان کےآٹھ اشاعتوں میں توہین آمیز مواد موجود ہے۔

  • میشاء شفیع عدالتی کارروائی میں مزید تاخیر کرنا چاہتی ہیں، گلوکارعلی ظفر

    میشاء شفیع عدالتی کارروائی میں مزید تاخیر کرنا چاہتی ہیں، گلوکارعلی ظفر

    کراچی : عدالت نے میشاء شفیع کے خلاف کیس کی سماعت27اپریل تک ملتوی کر دی، معروف پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر کے وکیل نے کہا ہے کہ میشاء شفیع کے وکلاء کیس کو جان بوجھ کر التواء کا شکار کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سیشن کورٹ میں معروف پاکستانی گلوکار اور اداکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشاء شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پر میشاء شفیع کے وکلاء کی جانب سے گواہان پر جرح کے لیے مہلت کی استدعا کی گئی، عدالت نے میشاء شفیع کے وکلاء کی استدعا پر سماعت27 اپریل تک ملتوی کر دی۔

    اس موقع پر علی ظفر کے وکیل رانا انتظار کا کہنا تھا کہ میشاء شفیع کے وکلاء کیس کو جان بوجھ کر التواء کا شکار کر رہے ہیں، میشاء شفیع عدالتی کارروائی میں مزید تاخیر کرنا چاہتی ہیں۔

    واضح رہے کہ فلم اسٹار علی ظفر نے میشاء شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے، علی ظفر کا کہنا ہے کہ میشا شفیع نے مجھ کو ہراساں کرنے اور جھوٹی شہرت حاصل کرنے کے لیے بے بنیاد الزامات عائد کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

    میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں میری شہرت بری طرح متاثر ہوئی، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔