Tag: Defamation Law

  • جھوٹی خبروں کے تدارک کیلئے پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ

    جھوٹی خبروں کے تدارک کیلئے پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ

    حکومت پنجاب نے جھوٹی، من گھڑت اور غیر حقیقی خبروں کے تدارک کے لیے صوبے بھر میں ہتک عزت قانون کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا۔

    مذکورہ ہتک عزت قانون 2024کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی ان جھوٹی اور غیرحقیقی خبروں پر ہوگا جس سے کسی فرد یا ادارے کا تشخص خراب ہو۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کا اطلاق ان جھوٹی خبروں کے تدارک کیلئے کیا جائے گا جو کسی شخص کی پرائیویسی اور پبلک پوزیشن کو خراب کرنے کیلئے پھیلائی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق ہتک عزت آرڈیننس 2002 اس قانون کے اطلاق کے بعد سے تبدیل ہو جائے گا، پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون 2024 کا بل صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا۔

    ہتک عزت بل 2024 اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا، کمیٹی ہتک عزت بل 2024 پر اپنی سفارشات آئندہ دو روز میں پیش کرے گی۔

    کمیٹی کی سفارشات کے بعد بل صوبائی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، اسمبلی سے منظوری کے بعد بل کا اطلاق صوبے میں فی الفور کر دیا جائے گا۔

  • ہتک عزت قانون میں سوشل میڈیا بھی شامل، ذرائع

    ہتک عزت قانون میں سوشل میڈیا بھی شامل، ذرائع

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ہتک عزت کے قانون میں ترمیم اور دیگر امور پر غور و خوص کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع وزارت قانون کا کہنا ہے کہ محکمہ قانون پنجاب کی جانب سے ہتک عزت قانون میں ترمیم کیلئے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم کو کابینہ کے بعد صوبائی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، ہتک عزت ایکٹ2017کا اطلاق پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اب غلط خبر نشر اور شائع کرنے پر 6 ماہ قید یا 3 لاکھ روپےجرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

    ہتک عزت مقدمات کی سماعت کیلئے الگ عدالتیں قائم کی جائیں گی، عدالتوں کو 3 ماہ میں ہتک عزت کے مقدمات نمٹانے ہوں گے۔

    اس کے علاوہ نئی مجوزہ عدالتیں ہائی کورٹ کے ماتحت چیف جسٹس کی مشاورت سے بنیں گی، مجوزہ ترمیم کو کابینہ کے بعد صوبائی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گی۔