Tag: Defense Secretary

  • اس وقت توجہ کابل سے امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف

    اس وقت توجہ کابل سے امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ واحد جگہ ہے جو اس وقت امریکیوں کے کنٹرول میں ہے، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کے مطابق اس وقت توجہ امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جنگ وہ ہے جو میں نے خود لڑی، میں اس ملک اور ان لوگوں کو جانتا ہوں جو میرے شانہ بشانہ لڑے۔ جنہوں نے ہماری مدد کی ان کی مدد کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ یہ اندازہ بعد میں لگایا جائے گا کہ افغانستان میں کیا غلطیاں ہوئیں، اس وقت توجہ امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان نے کابل کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، طالبان ہمارے انخلا آپریشن میں دخل اندازی نہیں کر رہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ واحد جگہ ہے جو امریکیوں کے کنٹرول میں ہے، اس وقت امریکا کی کابل کے اندر آپریشن کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، کابل میں موجود سینکڑوں افراد ایئرپورٹ نہیں پہنچ پا رہے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ انخلا کا مشن کب پورا ہوگا۔

  • ٹرمپ شکست کا غصہ اپنی ٹیم پر نکالنے لگے، اہم وزیر برطرف

    ٹرمپ شکست کا غصہ اپنی ٹیم پر نکالنے لگے، اہم وزیر برطرف

    واشنگٹن: صدارتی الیکشن میں شکست کا غصہ، ٹرمپ نے امریکی سکریٹری برائے دفاع مارک ایسپر کو برطرف کردیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کو برطرف کردیا گیا ہے، ان کی جگہ کرسٹوفر ملر کو قائم مقام وزیر دفاع مقرر کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال تئیس جولائی کو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزارت دفاع کے سینیئر ترین اہلکار مارک ایسپر کو نیا وزیر دفاع بنانے کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر صدارتی انتخابات کےنتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے، امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کا جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس مدعو کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی صدر ٹرمپ کا فی الحال عہدہ چھوڑنےکا کوئی ارادہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جوبائیڈن ٹرمپ کی کون سی پالیسیاں تبدیل کرنے والے ہیں

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ انتخابات کے نتائج کو کئی ماہ تک طول دیناچاہتے ہیں، اس کے علاوہ سینٹ کی جوڈیشری کمیٹی نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، ایف بی آئی کو بھی دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔