Tag: Deficiency

  • وٹامن ڈی کی کمی موت سے ہمکنار کرسکتی ہے

    وٹامن ڈی کی کمی موت سے ہمکنار کرسکتی ہے

    انسانی جسم کے لیے مختلف وٹامنز کے ساتھ ساتھ وٹامن ڈی بھی بہت ضروری ہے جس کی کمی مختلف طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے، اب حال ہی میں ماہرین نے اس کی کمی کو جلد موت کا سبب بھی قرار دیا ہے۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا کہ وٹامن ڈی کی کمی قبل از وقت موت کا سبب بن سکتی ہے۔

    یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کی ایک نئے تحقیق کے محققین کا کہنا ہے کہ صحت مند انسان کے جسم میں وٹامن ڈی کی مناسب مقدار ہونا ضروری ہے، وٹامن ڈی کی کمی جتنی شدید ہوگی، اموات کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔

    وٹامن ڈی ایک اہم غذائی جز ہے جو اچھی صحت کو برقرار رکھنے اور ہماری ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط اور صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ہمارے جسم کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے وٹامن ڈی ضروری ہے، وٹامن ڈی کی کمی کی عام علامات میں تھکاوٹ، ہڈیوں کا درد، پٹھوں کی کمزوری اور موڈ میں تبدیلی کی علامات وغیرہ ہیں۔

    وٹامن ڈی کے حصول کا سب سے عام ذریعہ سورج کی روشنی ہے جبکہ بعض غذاؤں جیسے مچھلی اور انڈے میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔

    تحقیق کے مصنف جوش سدر لینڈ ا کہنا ہے کہ اگرچہ آسٹریلیا کے نوجوانوں میں وٹامن ڈی کی شدید کمی پائی جاتی ہے جو دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ لیکن یہ ان لوگوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے جو صحت مند ہیں اور غذائی ذرائع سے کافی مقدار میں وٹامن ڈی حاصل نہیں کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالعہ وٹامن ڈی کی کم سطح اور شرح اموات کے درمیان تعلق کا مضبوط ثبوت فراہم کرتا ہے۔

  • کرونا وائرس: وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد خطرے میں

    کرونا وائرس: وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد خطرے میں

    مختلف جسمانی بیماریاں اور جسم میں مختلف غذائی اجزا کی کمی کووڈ 19 کا آسان شکار بنا سکتی ہے، حال ہی میں وٹامن ڈی کی کمی کے حوالے سے نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔

    طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شامل تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کرونا وائرس کی سنگین پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

    اس تحقیق میں وٹامن ڈی کی کمی اور کووڈ 19 کی شدت اور موت کے خطرے کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی، اس مقصد کے لیے اپریل 2020 سے فروری 2021 کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کے طبی ریکارڈز کو حاصل کیا گیا۔

    ریکارڈ میں دیکھا گیا کہ کووڈ سے متاثر ہونے سے 2 سال قبل ان کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کیا تھی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد میں کووڈ سے متاثر ہونے پر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 14 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی مناسب سطح والے مریضوں میں کووڈ سے اموات کی شرح 2.3 فیصد تھی جبکہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار گروپ میں 25.6 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

    تحقیق میں عمر، جنس، موسم (گرمی یا سردی)، دائمی امراض کو مدنظر رکھنے پر بھی یہی نتائج سامنے آئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کووڈ کے مریضوں میں بیماری کی سنگین شدت اور موت کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنا کرونا وائرس کی وبا کے دوران فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، ڈاکٹر کے مشورے پر وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال معمول بنایا جانا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی وبا کے دوران مناسب مقدار میں وٹامن ڈی سے اس وبائی مرض کے خلاف زیادہ بہتر مدافعتی ردعمل کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسے شواہد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ مریض میں وٹامن ڈی کی کمی کووڈ 19 کے سنگین اثرات کی پیشگوئی ہوسکتی ہے۔