Tag: Delete

  • فیس بک ہسٹری کو خفیہ کیسے رکھا جائے؟

    فیس بک ہسٹری کو خفیہ کیسے رکھا جائے؟

    فیس بک پر کی جانے والی سرچ ہسٹری اس کے یوزر تک ہی محدود رہتی ہے، لیکن اگر کسی کے ہاتھ آپ کا موبائل لگ جائے تو وہ اس ہسٹری سے واقف ہو کر اس کا غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے، تاہم اسے ڈیلیٹ کرنا بھی بے حد آسان ہے۔

    فیس بک کی پرائیوسی سیٹنگز سرچ ہسٹری کو صارف تک ہی محدود رکھتی ہیں تاہم فون گم ہو جانے یا دیگر ایسی ہی کسی صورت میں یہ ہسٹری لوگوں کے ہاتھ لگ سکتی ہے اور وہ فیس بک پر آپ کی مواد دیکھنے کی عادات کے متعلق جان سکتے ہیں۔

    تاہم اب آپ جب چاہیں فیس بک کی طرف سے محفوظ کی گئی سرچ ہسٹری کو ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔

    اگر آپ اپنی فیس بک سرچ ہسٹری ڈیلیٹ کرنا چاہتے ہیں تو ویب سائٹ ورژن میں سب سے پہلے فیس بک سرچ بار پر کلک کریں۔

    آپ کی حالیہ سرچز کی فہرست آپ کے سامنے آجائے گی، یہاں سب سے اوپر دائیں جانب ایڈٹ کا آپشن موجود ہوگا، اس پر کلک کرنے سے آپ کی مکمل سرچ ہسٹری اوپن ہو جائے گی۔

    یہاں سے آپ ہسٹری کو ایک ایک کر کے یا سب کچھ ایک ہی کلک کے ساتھ ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔

    اینڈرائیڈ فون میں سرچ ہسٹری ڈیلیٹ کرنے کے لیے فیس بک ایپلی کیشن کھول کر اوپر کی طرف سرچ آئیکن پر کلک کریں۔

    یہاں بھی حالیہ سرچز کے ساتھ آپ کو ایڈٹ کا آپشن نظر آئے گا، اس پر کلک کرنے سے آپ کی ایکٹوٹی لاگ کھل جائے گی، یہاں کلیئر سرچز پر کلک کر کے انہیں ایک ہی بار میں ڈیلیٹ کیا جاسکتا ہے۔

  • فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے ہزاروں ایسے جعلی اکاؤنٹس بند کردیے ہیں جو پراسرار سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں اہم افراد کی جاسوسی میں ملوث تھے۔

    میٹا نے انہیں سائبر مرسنری یا ڈجیٹل غارت گر قرار دیا ہے جس کے تحت 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے سرگرم افراد، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام اکاؤنٹس کا سرا سات ایسی کمپنیوں سے جا ملتا ہے جن کی اکثریت کا تعلق اسرائیل سے ہے۔

    میٹا کمپنی میں سیکیورٹی سربراہ کا کہنا ہے کہ بھرتی برائے ڈیجیٹل جاسوسی کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس سے وابستہ افراد بلند ترین بولی دینے والے افراد کو بے دریغ نشانہ بناتے ہیں، بعد میں ہیکنگ بھی کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ میٹا نے انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ کے 1500 اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

    میٹا نے فیس بک پر وہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں جو کوگنائٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک وغیرہ جیسی مشکوک کمپنیوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا سربراہ ادارہ کوب ویب ٹیکنالوجی ہے۔

    یہ ساری کمپنیاں مختلف لوگوں سے رقم لے کر دوسرے اداروں اور افراد کی جاسوسی کرتی ہیں۔

    اس کے علاوہ بھارت، چین اور مسیڈونیا کی کمپنیوں سے منسلک مشکوک اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کیے گئے ہیں۔ میٹا کمپنی کے مطابق اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے جاسوس و نگراں کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

  • جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔

    سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔

    ji-1

    ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔

    جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

    jamat-e-islami

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔

    قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔