بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے غیر ملکی پروازیں تو تاخیر کا شکار ہیں ہی مگر اب آپریشنل وجوہات کی بنا پر پیر کی دوپہر سے رات ایک بجے تک 12 گھنٹے کے دوران دہلی ایئرپورٹ کی 510 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
غیر ملکی ذرائع کا کہنا ہے کہ فلائٹ شیڈول کے مطابق دوپہر 1 سے رات 1 بجے تک دہلی ایئرپورٹ پر 250 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
رپورٹس کے مطابق دن سے رات 1 بجے تک کے 12 گھنٹے میں روانگی کی 260 پروازوں میں تاخیر ہے، اندرا گاندھی ایئرپورٹ دہلی پر پروازوں کی آمد میں اوسط تاخیر 55 منٹ رپورٹ ہوئی ہے۔
آپریشنل وجوہات کی بنا پر آمد کی پروازوں میں تاخیر سے خلل کا انڈیکس 4 اعشاریہ 6 تک چلا گیا جبکہ دہلی ایئرپورٹ سے روانگی کی پروازوں میں اوسط تاخیر 65 منٹ تھی اور پروازوں کی روانگی میں تاخیر سے مشکلات کا انڈیکس آخری درجہ 5 تک پہنچ گیا تھا۔
دہلی ایئرپورٹ پر سب سے زیادہ اندرون ملک کی پروازوں میں تاخیر رپورٹ ہوئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ ساڑھے بیس کروڑ روپے کے نقصان کا اٹھانا پڑرہا ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئرلائنز کو ایندھن کی مد میں یومیہ 20 کروڑ 50 لاکھ روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔
بندش سے قبل پاکستان کے 11 میں سے 4 فضائی راستے مسلسل بھارتی طیاریاستعمال کرتے تھے، بھارتی ایئرلائنزکی ہفتہ وار اوسطاً 1200پروازیں پاکستانی فضائی حدودسے گزرتی رہیں۔
اببھارتی جہازوں کو کھلے سمندر تک جا کر رخ تبدیل کرکے سفر کرنا پڑتا ہے، بھارتی جہازوں کی اس مشق سیاضافی فیول استعمال سے لاگت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
دہلی، لکھنؤ،امرتسر سے دبئی،مڈل ایسٹ جانیوالی پروازوں کو تقریباً دگنا فیول لگتا ہے، بھارتی بوئنگ طیارے کو 100 گھنٹے کے اضافی سفر میں 5 لاکھ 47 ہزار ڈالرز کے اضافی خرچ کا سامنا ہے جبکہ بھارتی ایئر بس طیاروں پر 100 گھنٹے کی اضافی پرواز سے 1 لاکھ 96 ہزار ڈالر کے اضافی فیول کا بوجھ ہے۔
روس کے یک طرفہ جنگ بندی کے اعلان پر یوکرین کا ناراضی بھرا مؤقف سامنے آ گیا
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی طیارے 2سے 4گھنٹے اضافی پرواز پر مجبور ہیں، جس کے باعث بھارتی ایئرلائنز کے ٹکٹ کی قیمت میں اضافے سے مسافرغیرملکی ایئرلائنزکوترجیح دینے لگے ہیں، مسافروں کا دوسری ایئرلائنز سے رجوع کے باعث ایئرلائنز کو بھی نْقصان کا بھی سامنا ہے۔