Tag: delhi rape case

  • بھارتی ٹی وی کا دہلی گینگ ریب ڈاکیومنٹری پرپابندی پرانوکھا احتجاج

    بھارتی ٹی وی کا دہلی گینگ ریب ڈاکیومنٹری پرپابندی پرانوکھا احتجاج

    نئی دہلی : بھارتی ٹی وی چینل نے حکومت کی جانب سے دہلی میں طالبہ کے گینگ ریپ پربنی ڈاکیومنٹری نشرکرنے پر پابندی کے خلاف ایک گھنٹے تک اسکرین سیاہ رکھی گئی۔

    بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی نے گزشتہ رات 9 بجے سے 10 بجے تک اسکرین سیاہ رکھی اور سیاہ اسکرین پر ایک لیمپ جھلملاتا رہا، اس وقت عورتوں کے عالمی دن پر’’بھارت کی دختر‘‘نامی ڈاکیومنٹری نشر کی جانی تھی۔ ۔

    چینل نے اس موقع پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے لیکن ادارے کی ایڈیٹوریل ڈائریکٹر سونیا سنگھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’ہم شور نہیں مچائیں گے لیکن ہماری آواز سنی جائے گی‘‘۔

    بھارتی عدالت نے مذکورہ فلم کو واقعے کے مرکزی ملزم مکیش سنگھ کے بیان کے خلاف عوامی ردعمل میں نشر کرنے پرپابندی عائد کی تھی۔

  • نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا

    نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا

    نئی دہلی: بھارت میں طالبہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم نے جرم کاذمہ دار طالبہ کو قراردیتے ہوئے کہا کہ لڑکیاں رات میں باہر گھومتی کیوں ہیں؟۔

    مجرم نے یہ مضحکہ خیز بیان عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر بنائی جانے والی ایک ڈاکیومنٹری میں دیا۔

    مکیش سنگھ کو اس کے مکروہ اور گھمبیر جرم میں بھارتی عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ زیادتی لڑکیوں کی اپنی غلطی کے سبب ہوتی ہے ، آخر وہ رات گئے گھر سے باہر تنہا کیوں ہیں اوراگرہیں تو پھر انہیں چلتی بس میں حملے کے دوران مزاحمت نہیں کرنی چاہئیے۔

    مجرم نے یہ بھی کہا کہ تالی کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ، کوئی بھی شریف لڑکی رات کو نو بجے سڑکوں پر نہیں گھومتی۔ واضح رہے کہ مجرم نے یہ الفاط اس لڑکی کے بارے میں استعمال کئے جسے پورے بھارت نے اپنی بیٹی قراردیا تھا۔

    فزیوتھراپی کی 23 سالہ طالبہ کے ساتھ زیادتی قتل کا اندوہناک واقعہ 16 دسمبر 2012 کو پیش آیا تھا جب وہ اپنے مرد دوست کے ساتھ فلم دیکھ کر گھر واپس آرہی تھی۔

    متاثرہ لڑکی 13 دن زندگی اور موت کی جدوجہد میں مبتلا رہنے کے بعد دہلی کے اسپتال میں انتہائی اذیت کے عالم میں دم توڑ گئی تھی۔