Tag: Delhi violence

  • دہلی میں بدترین مسلم کُش فسادات، ہندو انتہا پسندوں نے  42  مسلمانوں کی جان لے لی

    دہلی میں بدترین مسلم کُش فسادات، ہندو انتہا پسندوں نے 42 مسلمانوں کی جان لے لی

    نئی دہلی : بھارتی دارالحکومت کی زمین مسلمانوں پرتنگ کردی گئی، مسلم کُش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد42 ہوگئی ہے جبکہ فسادات میں 48گھنٹے میں تین مساجد ، ایک مزار جلا دیئےگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار سے شروع ہونے والے فسادات کےبعد دہلی کے حالات تاحال کشیدہ ہیں، مسلم ہندو فسادات میں اب تک 42 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ، مرنےوالوں میں زیادہ تر مسلمان تھے جبکہ ڈھائی سو سے زائد افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    دلی ہائی کورٹ کےجج جسٹس ایس مرلی کی بازپرس انتظامیہ کو اچھی نہیں لگی اور حکومت نےجج کا تبادلہ کردیاہے،جسٹس ایس مرلی نےسیاسی رہنماؤں پر مقدمات درج کرنے کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ ہم دلی میں دوسرا انیس سو چوراسی نہیں ہونے دیں گے، کم از کم اس عدالت کے ہوتے ہوئے تو ایسا نہیں ہوگا جبکہ شدیدتنقیدکے بعد دلی پولیس کے سربراہ کو بھی تبدیل کردیاگیا ہے۔

    دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں بڑے اجتماعات پر پابندی دس گھنٹے کے لیے اٹھائی جا رہی ہے، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول ن کےمطابق ہنگاموں کے دوران لوگوں کو پولیس پر اعتماد نہیں تھا جب کہ دہلی کے کمشنر پولیس کا کردار بھی مایوس کن تھا ، دہلی میں اڑتالیس گھنٹے کے دوران تین مساجد ، ایک مزارجلادیئےگئے۔

    مودی سرکار نے متاثرہ علاقوں میں کرفیولگادیا ہے اور نمازجمعہ کے اجتماعات پربھی پابندی عائد ہے،متاثرہ علاقوں میں تجارتی مراکزبھی تاحال بند ہیں جبکہ مسلمانوں کے خاکستر گھر اور تباہ کاروبار ان پر گزری قیامت کاپتہ دے رہے ہیں۔

    خیال رہے بھارت کےگلی کوچوں میں آرایس ایس کےغنڈے سرعام ڈنڈے اور تلواریں لیے مسلمان بستیوں پر حملہ کرتے اور جانیں لیتے رہے ، مسجد شہید کی، مسلمانوں کےگھر اور دکانیں جلاڈالیں۔ پولیس بھی بلوائیوں کے ساتھ تھی، وردی میں ملبوس غنڈوں نے جلاو گھیراو میں ساتھ دیا۔

    جامعہ ملیہ اورجواہرلال نہرویونیورسٹی کےطلبانے وزیراعلی اروند کیجریوال کی رہائشگاہ جانے کی کوشش کی تو پولیس نے طلبا کومنشترکرنےکےلئے آنسوگیس اورواٹرکینن استعمال کی بلوائیوں کو پکڑنے کے بجائےدلی پولیس کو پُرامن مظاہرین کو دیکھتےہی گولی مارنے کاحکم دیا۔

  • دہلی میں مسلم کش فسادات ، وزیراعلی اروند کیجریوال نے  اپنی بے بسی کا اعتراف کرلیا

    دہلی میں مسلم کش فسادات ، وزیراعلی اروند کیجریوال نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرلیا

    نئی دہلی : وزیراعلی اروند کیجریوال نے مسلمانوں پرحملے روکنے میں ناکامی پر اپنی بے بسی کا اعتراف کرلیا اور کہا دلی کی صورتحال تشویشناک ہے ، مرکزی حکومت کوخط میں کرفیو کے نفاذ اورفوج طلب کرنے کا کہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی دہلی اروندکیجریوال آرایس ایس کے غنڈوں کو مسلمانوں پرحملوں سے روکنے میں ناکام ہیں ، اروند کیجریوال نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا دہلی کی صورتحال تشویشناک ہے، پولیس صورتحال پرقابونہ پاسکی، مرکزی حکومت کوخط میں کرفیو کے نفاذ اورفوج طلب کرنے کا کہا ہے۔

    یاد رہے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران دہلی میں آرایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں 20 مسلمانوں کو قتل کردیا اور 190سے زائد زخمی ہے جبکہ درجنوں دکانوں،گھروں اورپٹرول پمپ کولوٹ مار کے بعد جلا ڈالا۔

    مزید پڑھیں : نئی دہلی میں ہندوانتہاپسندوں کے حملے، 20 مسلمان شہید

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں متعددکی حالت نازک ہے ، جس کے باعث اموات میں اضافے کاخدشہ ہے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ دہلی پولیس عوام کے تحفظ کویقینی بنائے۔

    دہلی کے5مسلم اکثریتی علاقوں میں کرفیونافذ کردیا گیا ہے اور اور پولیس کو ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے امن کی اپیل کی اور کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کریں۔

  • نئی دہلی میں ہندوانتہاپسندوں  کے حملے،  20  مسلمان شہید،  اموات میں اضافے کاخدشہ

    نئی دہلی میں ہندوانتہاپسندوں کے حملے، 20 مسلمان شہید، اموات میں اضافے کاخدشہ

    نئی دہلی : دہلی میں مسلمانوں پر آرایس ایس اور بی جے پی کےغنڈوں کے حملے جاری ہے ، حملوں میں اب تک20 مسلمان شہید ہوگئے ہیں  اور 190 سے زائدزخمی ہیں جبکہ کئی دکانوں،گھروں اورپٹرول پمپس کولوٹ مار کے بعدآگ لگا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران دہلی میں آرایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں 20 مسلمانوں کو قتل کردیا اور 190سے زائد زخمی ہے جبکہ درجنوں دکانوں،گھروں اورپٹرول پمپ کولوٹ مار کے بعد جلا ڈالا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں متعددکی حالت نازک ہے ، جس کے باعث اموات میں اضافے کاخدشہ ہے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ دہلی پولیس عوام کے تحفظ کویقینی بنائے۔

    دہلی کے5مسلم اکثریتی علاقوں میں کرفیونافذ کردیا گیا ہے اور اور پولیس کو ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر سے امن کی اپیل کی اور کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنے میں مدد کریں۔

    جامعہ ملیہ،نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے دہلی کےوزیراعلیٰ کےگھرکےقریب احتجاج کیا تودہلی پولیس نے طلبا پرآنسوگیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    مزید پڑھیں : نئی دہلی فسادات، بھارتی انتہا پسندوں کا مسجد پر حملہ، ویڈیو سامنے آگئی

    گذشتہ روز نئی دلی میں آرایس ایس اوربی جے پی کےغنڈوں نےاشوک نگر میں مسجد پر حملہ کر دیا تھا اور مسجد کی بیحرمتی کرتے ہوئےمینار پر چڑھ گئے تھے اور لاؤڈ اسپیکر اتار کر اپنا جھنڈا لہرا دیاتھا ۔

    شرپسندوں نے بجھنگ پورہ میں واقع درگاہ کو بھی آگ لگا دی جبکہ زخمیوں کواسپتال لےجانےوالی ایمبولینسزکونشانہ بنایا گیا، انتہا پسندوں کا ہجوم شناختی کارڈ چیک کرکےمسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    پولیس ہندوبلوائیوں کیخلاف کارروائی کےبجائےاحتجاج کرنے والے مسلمانوں پرٹوٹ پڑی، لاٹھی چارج اور آنسوگیس سےمتعدد افراد زخمی ہوگئے، جب حالات کنٹرول سےباہرہونےلگےتو نئی دلی انتظامیہ نے دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی ۔

  • نئی دہلی میں مسلم کش فسادات ، 7 افراد جاں بحق

    نئی دہلی میں مسلم کش فسادات ، 7 افراد جاں بحق

    دہلی : بھارتی دارالحکومت دہلی میں صورتحال بدستورکشیدہ ہے ، پرتشددواقعات میں اموات کی تعداد7ہوگئی جبکہ آرایس ایس کےغنڈوں نے مسلمانوں کےگھروں اور دکانوں پر حملے کئے اور آگ لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کےدورہ بھارت کےدوران دہلی میں پرتشددواقعات اورحملوں کا سلسلہ جاری ہے ، پرتشددواقعات میں اب تک اموات کی تعداد7ہوگئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کاکہنا ہے کہ آرایس ایس کےغنڈوں نے شہریت کے متنازع قانون کےخلاف احتجاج کرنے والوں پرتشددکیا جبکہ پولیس نےمظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی، جس سے متعددمظاہرین زخمی ہوگئے۔

    شمال مشرقی دہلی میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلم اکثیرتی علاقوں میں لوٹ مار شروع کردی ہے، مسلمانوں کو کھلےعام بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔۔ جبکہ کئی دکانوں، گھروں اورپٹرول پمپس کو لوٹ مار کے بعد آگ لگا دی گئی۔

    نئی دلی کے گورنرنے تشدد سے متاثرہ مسلمانوں سے نہ صرف ملاقات سے انکار کردیابلکہ دلی پولیس کے ہاتھ بھی باندھ دیئے، جس کے بعد بھارتی پولیس ہندو بلوائیوں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر ٹوٹ پڑی۔

    حالات کنٹرول سے باہر ہونےلگے تو نئی دلی میں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کرکے میڑواسٹشنز بند کردیئے گئے، دہلی انتظامیہ اورپولیس تشدد کا الزام متنازع قانون کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پرڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔