Tag: Delhi

  • بھارت: خستہ حال عمارت کھیلتے بچوں پر آن گری، دلخراش مناظر

    بھارت: خستہ حال عمارت کھیلتے بچوں پر آن گری، دلخراش مناظر

    نئی دہلی: بھارت میں خستہ حال عمارت کھیلتے بچوں پر آن گری۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ دہلی کے علاقے سبزی منڈی میں پیش آیا، جہاں چار منزلہ پرانی عمارت اچانک منہدم ہوگئی۔

    مقامی پولیس کے مطابق جس وقت یہ واقعہ ہوا، اس وقت بچے سڑک پر کھیل رہے تھے، عمارت کے ملبے تلے دب کر دو بچوں کی موت واقع ہوگئی جبکہ متعدد افراد کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ صبح تقریباً بارہ بجے انہیں اطلاع موصول ہوئی کہ ایک پرانی خستہ حال عمارت منہدم ہوگئی ہے جس کے فوری بعد فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو باہر نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

    بھارت میں آئے روز خستہ حال عمارتیں گرنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، رواں سال جون میں مون سون بارشوں کے باعث رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ ساحلی شہر ممبئی میں پیش آیا تھا جہاں تین منزلہ عمارت بنیادیں کمزور ہونے کی وجہ سے اچانک برابر والی عمارت کے اُوپر جاگری، واقعے میں گیارہ افراد ہلاک جب کہ سات زخمی ہوئے تھے۔

    رواں سال اگست میں بھی ممبئی سے160کلومیٹر دور رائے گڑ ضلع میں پانچ منزلہ عمارت منہدم ہوجانے سے کم ا زکم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • بھارت: بزرگ شہری پر نوجوانوں کا انسانیت سوز تشدد، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارت: بزرگ شہری پر نوجوانوں کا انسانیت سوز تشدد، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ڈکیت بے لگام ہوگئے، دن بھر کچھ نہ ملا تو رات کی تاریکی میں ضعیف العمر شخص پر انسانیت سوز تشدد کرتے ہوئے انہیں لوٹ لیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ا جہانگیر پوری ای ای بلاک کی سنسان سڑک پر رات گئے ڈکیتوں نے ضعیف شخص سے لوٹ مار کی اور انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بناکر فرار ہوگئے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، تاہم ابھی تک پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند روپوں کی خاطر ڈکیتوں نے ضعیف العمر شخص کی عمر کا لحاظ تک نہ کیا، ڈکیتوں نے انتہائی بھونڈا طریقہ اختیار کرتے ہوئے بزرگ شخص کو عقب سے دبوچا اور زمین پر پٹخ دیا، ملزمان نے ضعیف شخص سڑک کے بیچ بہیمانہ تشدد کیا اور ان سے نقدی اور سامان چھین کر فرار ہوگئے۔

    واقعے کے بعد تشدد کا شکار ہونے والے بزرگ کے قریبی اسٹیشن پر واقعے کی رپورٹ درج کرادی ہے، جس پر پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

  • بھارت: پٹاخے پھوڑنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا

    بھارت: پٹاخے پھوڑنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا

    نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت میں صوتی آلودگی پھیلانے پر جرمانے میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اب ایک لاکھ روپے تک وصول کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے احکامات کے بعد اب دہلی کے رہائشی یا صنعتی علاقوں میں کسی نے پٹاخہ چلایا تو اسے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، متعلقہ محکموں کو اس سلسلے میں سختی سے عمل درآمد کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہلی پلوشن کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی) شہر میں شور کی بڑھتی آلودگی کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہی ہے، اسی ضمن میں ہفتے کے روز صوتی آلودگی پھیلانے والوں پر عائد ہونے والے جرمانے میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    نئے احکامات کے مطابق صوتی آلودگی پھیلانے والوں کو ایک ہزار سے ایک لاکھ تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    جرمانے بتدریج بڑھانے کا ایک طریقہ کار بھی ترتیب دیا گیا ہے، جس کے مطابق مقررہ وقت کے بعد کسی بھی شخص کے رہائشی اور صنعتی علاقے میں پٹاخہ چلانے پر بالترتیب ایک ہزار اور تین ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    اگر کسی ریلی، شادی یا مذہبی تقریب میں پٹاخہ سے متعلق اصول کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، تو منتظمین کو رہائشی اور صنعتی علاقوں میں 10 ہزار روپے اور سائلنٹ زون میں خلاف ورزی کرنے پر 20 ہزار روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

    اگر ایک ہی علاقے میں دوسری مرتبہ اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، تو جرمانے کی رقم بڑھا کر 40 ہزار روپے کر دی جائے گی، اور اگر 2 مرتبہ سے زیادہ اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، تو ایک لاکھ روپے تک جرمانہ وصول کیا جائے گا، اس جگہ کو بھی سیل کر دیا جائے گا۔

    نیز، جنریٹر جیسے آلات کے ذریعے بھی صوتی آلودگی پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ایسی صورت میں آلات ضبط کیے جائیں گے۔

  • بدبخت بیٹے کا ماں کو طمانچہ، ماں چل بسی

    بدبخت بیٹے کا ماں کو طمانچہ، ماں چل بسی

    نئی دہلی: بھارت میں بدبخت بیٹے کے ماں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر پورا ملک غم و غصے کی کیفیت میں آگیا، ناہنجار بیٹے نے ماں کو اتنی زور سے طمانچہ مارا کہ وہ چل بسی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا جو سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق جھگڑا 76 سالہ خاتون اور ان کے پڑوسی کے درمیان موٹر سائیکل کی پارکنگ کے معاملے پر ہوا جو اتنا بڑھا کہ پولیس کو بلانا پڑا۔ تاہم پولیس کے پہنچنے پر بتایا گیا کہ دونوں پڑوسیوں نے آپس میں معاملہ رفع دفع کرلیا ہے۔

    بعد ازاں 76 سالہ بزرگ خاتون کا بے روزگار بیٹا باہر آیا اور اس بات پر ماں سے جرح کرنے لگا کہ اس نے پڑوسی سے جھگڑا کیوں کیا۔ خاتون کی بہو بھی باہر نکل آئیں اور دونوں میاں بیوی بزرگ خاتون سے بحث و تکرار کرنے لگے۔

    اس دوران اچانک ناعاقبت اندیش بیٹے نے غصے میں بے قابو ہو کر ماں کے چہرے پر زوردار طمانچہ مار دیا جس کے بعد خاتون زمین پر گر گئیں۔

    خاتون کو بے ہوش دیکھ کر انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی ان کی موت ہوچکی تھی۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، نیشنل کمیشن فار ویمن کی سربراہ ریکھا شرما نے ویڈیو پر نوٹس لیتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا اور کہا کہ وہ دہلی پولیس کو کارروائی کی ہدایت کر رہی ہیں۔

    دہلی پولیس نے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر لوگ اس ویڈیو پر سخت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں ماں کو ہلاک کرنے والے بیٹے کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں بزرگوں پر جسمانی و نفسیاتی تشدد بے حد عام ہوتا جارہا ہے، بھارت کی 8 فیصد سے زائد آبادی 60 سال سے زائد عمر کے افراد پر مشتمل ہے جو سنہ 2050 تک 20 فیصد ہوجائے گی۔

  • دہلی کے وزیر اعلیٰ کی بیٹی کو ٹھگ لیا گیا

    دہلی کے وزیر اعلیٰ کی بیٹی کو ٹھگ لیا گیا

    نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی بیٹی آن لائن ٹھگی کا شکار ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوفہ بیچنے کے چکر میں کیجریوال کی بیٹی کو 34 ہزار روپے کی رقم سے ہاتھ دھونے پڑ گئے۔

    وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی تعلیم یافتہ بیٹی ہرشیتا نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ اس کے ساتھ اس طرح کوئی فراڈ کر سکتا ہے، خرید و فروخت کی معروف آن لائن پلیٹ فارم او ایل ایکس پر صوفہ بیچتے ہوئے انھیں چونتیس ہزار روپے سے محروم ہونا پڑا۔

    ہرشیتا نے اپنے گھر کے پرانے صوفے بیچنے کے لیے او ایل ایکس پر اشتہار ڈالا تھا لیکن اس چکر میں وہ ٹھگی کا شکار ہوگئیں، اور ان کے اکاؤنٹ سے دو مرتبہ میں 34 ہزار روپے کٹ گئے۔

    کیجریوال کی بیٹی نے دہلی کے سول لائنز تھانے میں اس کی شکایت درج کرا دی، ہائی پروفائل کیس ہونے کی وجہ سے پولیس نے تندہی کے ساتھ تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہرشیتا نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے گھر کا صوفہ بیچنا چاہتی تھیں اور اس کے لیے انھوں نے او ایل ایکس کی سائٹ پر اشتہار ڈالا، اس کی تصویر بھی اَپ لوڈ کی، پھر کسی نے صوفہ خریدنے میں دل چسپی دکھاتے ہوئے رابطہ کیا اور اس کے بعد ایک رقم طے ہو گئی۔

    بیان کے مطابق رقم طے ہونے کے بعد ٹھگ نے ہرشیتا کا اعتماد جیتنے اور اکاؤنٹ نمبر کی تصدیق کے لیے پہلے 2 روپے ہرشیتا کے اکاؤنٹ میں ڈالے، اس کے بعد نامعلوم ٹھگ نے ہرشیتا کو ایک کیو آر (QR) کوڈ بھیجا جس کو اسکین کر کے پیسے اکاؤنٹ میں بھیجے جانے تھے۔

    لیکن ہرشیتا کے اکاؤنٹ میں رقم آنے کی بجائے الٹا اس میں سے رقم کٹ گئی، جب ہرشیتا نے اس کو بتایا تو اس نے کہا کہ غلط کیو آر کوڈ چلا گیا، وہ اس کو دوسرا کیو آر کوڈ بھیج رہا ہے اور اس کو اسکین کرنے کے بعد کاٹی گئی رقم بھی واپس آ جائے گی اور صوفے کی طے رقم بھی اکاؤنٹ میں آ جائے گی۔

    ہرشیتا سائبر ٹھگ کی چال میں دوبارہ آ گئیں اور انھوں نے دوبارہ کیو آر کوڈ اسکین کر لیا جس کے بعد ایک مرتبہ پھر ہرشیتا کے اکاؤنٹ سے پیسے کٹ گئے، اور یوں دو مرتبہ میں ان کے کھاتے سے 34 ہزار روپے کٹے۔

  • نئی دہلی میں سردی کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    نئی دہلی میں سردی کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سردی کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، نئے سال کے پہلے دن شہر دبیز دھند میں ڈوبا رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں سردی کا 15 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، نئی دہلی میں درجہ حرارت 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔

    نئے سال کے پہلے دن دہلی سخت سردی اور دھند میں ملفوف رہا۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا درجہ حرارت ریکارڈ کرنے والی صفدر جنگ آبزرویٹری کے مطابق نئی دہلی میں ایسی شدید سردی 8 جنوری 2008 کو ریکارڈ کی گئی تھی۔

    اس وقت شہر کا درجہ حرارت 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا تھا، اب یکم جنوری 2021 کی سردی نے اس ریکارڈ کو بھی توڑ دیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق دھند کے باعث سورج نکلنے سے قبل تک شہر میں حد نگاہ صفر تھی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 6 جنوری تک شدید سردی کی لہر جاری رہے گی تاہم کل سے درجہ حرارت بڑھنا شروع ہوجائے گا اور 4 اور 5 جنوری کو شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 8 ڈگری سینٹی گریڈ رہے گا۔

  • دہلی فسادات: بھارتی ترانہ نہ پڑھنے پر پولیس کا نوجوان پر بہیمانہ تشدد

    دہلی فسادات: بھارتی ترانہ نہ پڑھنے پر پولیس کا نوجوان پر بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہندو مسلم فسادات کے دوران پولیس کے ہاتھوں بے رحمی سے پٹنے والے فیضان کی موت ہوگئی، اہلخانہ نے پولیس اور اسپتال انتظامیہ کو اس کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    دہلی فسادات کے دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کچھ افراد زمین پر گرے نظر آرہے تھے اور وہ زخمی دکھائی دے رہے تھے۔ ان کے سر پر کچھ پولیس اہلکار کھڑے تھے۔

    ان میں سے ایک پولیس والا موبائل سے ویڈیو بناتے ہوئے نیچے گرے نوجوانوں سے بھارت کا ترانہ گانے کو کہہ رہا ہے، ایک نوجوان زخمی حالت میں زمین پر پڑے پڑے ترانہ گا رہا ہے جبکہ مزید دو نوجوان روتے ہوئے پولیس سے انہیں چھوڑنے کی منتیں کر رہے ہیں۔

    پولیس کے اہلکار ان 2 نوجوانوں کو لاٹھیوں سے مارتے دکھائی دے رہے ہیں، ساتھ میں وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ آزادی چاہیئے تمہیں؟ آؤ ہم تمہیں دیتے ہیں۔

    ان نوجوانوں میں سے ایک سیاہ شرٹ میں ملبوس فیضان کی موت ہوچکی ہے، فیضان کی عمر صرف 23 سال تھی اور اس کی آنکھوں میں مستقبل کے لیے بہت سے خواب تھے۔

    دہلی فسادات میں پولیس کے غیر ذمہ دارانہ کردار پر ویسے ہی انگلیاں اٹھائی جارہی تھیں تاہم اس ویڈیو نے لوگوں کو مزید مشتعل کردیا جس میں پولیس لوگوں کی حفاظت کرنے کے بجائے خود ہی تشدد اور بربریت میں ملوث دکھائی دے رہی ہے۔

    بھارتی ویب سائٹ دی وائر نے جب اس ویڈیو میں موجود 3 نوجوانوں بشمول فیضان کے اہل خانہ سے بات چیت کی تو فیضان کے گھر والوں نے اس کی موت کا ذمہ دار پولیس اور اسپتال انتظامیہ کو ٹھہرا دیا۔

    فیضان کی ماں کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس اسے بے رحمی سے پیٹنے کے بعد تھانے لے گئی اور 2 دن تک کسٹڈی میں رکھا۔

    فیضان کی تصاویر دکھاتے ہوئے بوڑھی ماں رونے لگتی ہے، ’میرے ایک جاننے والے نے مجھے بتایا کہ فیضان کو پولیس نے بہت مارا ہے اور اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ بعد میں خبر ملی کہ سوموار کے روز اس کو جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا ہے‘۔

    ماں بتاتی ہے کہ اسپتال میں فیضان کو کوئی جاننے والا ملا تو میرے بیٹے نے اپنی جیب سے 15 سو روپے نکال کر دیے اور کہا کہ یہ میری ماں کو دے دینا اور ان کو بتا دینا۔

    ان کے مطابق وہ 2 دن تک تھانے کے چکر لگاتی رہیں لیکن اس دوران انہیں فیضان سے ملنے بھی نہیں دیا گیا۔

    ’اس کے بعد ایک رات پولیس نے بلا کر کہا کہ اپنے بیٹے کو لے جاؤ، اسے پولیس اسٹیشن سے لاتے لاتے رات کا 1 بج گیا تھا، تب تک آس پاس کوئی اسپتال کھلا نہیں تھا۔ بچہ صرف درد سے کراہ رہا تھا، اس کا پورا جسم نیلا تھا۔ پولیس والوں نے ڈنڈوں سے مار مار ‌کر اس کا جسم توڑ دیا تھا۔ اس سے نہ اٹھا جاتا تھا نہ لیٹا جاتا تھا‘۔

    ان کے مطابق اگلے روز اسے قریبی کلینک لے جایا گیا لیکن ڈاکٹر نے اس کی حالت نازک بتاتے ہوئے اسے بڑے اسپتال لے جانے کا کہا۔ اسے جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا لیکن انہیں پہلے ثبوت درکار تھا کہ فیضان کہاں سے آیا ہے۔ ’اسے نہ طبی امداد دی گئی نہ کوئی علاج کیا گیا، میرے بچے نے بغیر علاج دم توڑ دیا‘۔

    ویڈیو میں موجود ایک اور نوجوان کوثر بھی اسی علاقے کا رہائشی ہے۔ کوثر اسپتال میں زیر علاج ہے، اس کی اہلیہ بتاتی ہیں کہ جب ہم ان کو جی ٹی بی اسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ پر بعد میں درد میں آرام نہیں ملا، وہ رات بھر کراہتا رہا اور پھر سینٹ اسٹیفینس اسپتال لے گئے، جہاں پتہ چلا جسم میں کئی ہڈیاں ٹوٹی ہیں، پسلیوں میں چوٹیں ہیں اور سر پر بھی ٹانکے آئے۔

    کوثر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے کوثر بار بار بے ہوش ہوجاتے ہیں، ’ہمارے کمانے کا ذریعہ ختم ہوگیا ہے، میرے شوہر کے دونوں ہاتھ پاؤں ٹوٹ چکے ہیں، ہم پہلے ہی معاشی تنگی کا شکار ہیں، اب بیماری بھی سر پر آن پڑی ہے‘۔

    بھارتی ویب سائٹ نے دہلی پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔

  • میں تمھیں آزادی دوں گا، انتہا پسند نے جامعہ ملیہ کے طالب علم کو گولی مار دی، ویڈیو دیکھیں

    میں تمھیں آزادی دوں گا، انتہا پسند نے جامعہ ملیہ کے طالب علم کو گولی مار دی، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت میں ایک انتہا پسند ہندو نے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سر عام فائر کھول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک انتہا پسند ہندو نے دہلی میں جامعہ ملیہ کے قریب جامعہ نگر میں فائرنگ کرتے ہوئے ایک طالب علم کو زخمی کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے مسلح شخص یہ نعرہ لگاتے ہوئے فائر کر رہا تھا ‘میں تمھیں آزادی دوں گا۔’

    بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، کہ مسلح شخص سڑک پر دندناتا ہوا آیا اور پستول لہراتے ہوئے چلایا، کون آزادی مانگتا ہے، میں تمھیں آزادی دوں گا، یہ کہہ کر اس نے فائر کھول دیا۔

    پولیس نے مسلح شخص کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا، تاہم فائر کر کے طالب علم کو زخمی کرنے والے انتہا پسند ہندو کی شناخت معلوم نہیں ہو سکی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مظاہرین راج گھاٹ کی طرف مارچ کر رہے تھے۔

    دہلی کا وہ علاقہ جسے بھارتی میڈیا نے منی پاکستان مان لیا

    واقعے کے بعد زخمی طالب علم کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ مسلح شخص سے پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح شخص پستول لہراتے ہوئے مارچ کرنے والوں کے آگے جا رہا ہے اور میڈیا کے سامنے کھلم کھلا مظاہرین کی طرف پستول کر کے فائر کر رہا ہے، ساتھ ہی نعرے بھی لگا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ جامعہ ملیہ کے طلبہ نے متنازع قانون کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔ متنازع قانون کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں پرزور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فلم انڈسٹری اور دیگر شعبہ جات کی معروف شخصیات نے بھی احتجاج کو درست قرار دیتے ہوئے مودی سرکار کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، تاہم اس دوران ریاستی تشدد کے باعث سیکڑوں شہری زخمی اور متعدد جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔

  • بھارت  میں  ہندو لڑکے کو مسلمان سمجھ کر قتل کردیا گیا

    بھارت میں ہندو لڑکے کو مسلمان سمجھ کر قتل کردیا گیا

    دہلی : بھارت کے شہر دہلی میں ساحل نامی ہندو لڑکے کو مسلمان سمجھ کر قتل کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر دہلی دہلی کے علاقے جعفرآباد میں ایک واقعہ پیش آیا ، جس میں کچھ ہندو انتہا پسندوں نے 23 سالہ ساحل نامی ہندو لڑکے کو مسلمان سمجھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے بعد نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

    ساحل کی والدہ سنگیتا کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا اپنے دوست کے بھائی کی مدد کرنے گیا تھا، جس کو سنجے چندربھان نامی شخص اور اس کا بیٹا تنگ کر رہے تھے، ساحل نے سنجے سے اِلتجا کی کہ اس کے دوست کے بھائی کو جانے دو لیکن سنجے نے ساحل کی ایک نہ سنی۔

    دوسری جانب ساحل کے والد سنیل سنگھ کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا اپنے دوست کی سالگرہ میں سے گھر واپس آرہا تھا تو راستے میں سنجے چندربھان اور اس کے بیٹے نے ساحل کو روکا اور پوچھا کہ تم پنڈتوں کی گلی سے کیوں جا رہے ہو؟

    ساحل کے والد کے مطابق سنجے چندربھان نشے کی حالت میں تھا، جب ساحل نے اس کے سوال کا جواب نہیں دیا تو سنجے نے اس کی موٹر سائیکل کی چابی نکال لی، جب میرا بیٹا چابی واپس لینے لگا تو اس کے دوست نے ساحل کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ساحل ہم کل آکر اِن کا مقابلہ کریں گے۔

    ساحل کا نام سنتے ہی سنجے کو لگا کہ یہ مسلمان ہے اور پھر اس نے نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ساحل کی والدہ نے بتایا اس کا بیٹا زخمی حالت میں گھر آیا اور اس نے پورا واقعہ بتایا، جس کے بعد وہ اپنی والدہ کی گود میں گِرا اور بے ہوش ہوگیا، نوجوان کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔

    مقتول کے والدین کا کہنا تھا کہ ہمارے بیٹے کو صرف اِس وجہ سے قتل کیا گیا ہے کیونکہ وہ پنڈتوں والی گلی سے گزر رہا تھا اور ساحل نام ہونے کی وجہ سے ہمارے بیٹے کو مسلمان سمجھ کر قتل کردیا۔

    بھارتی پولیس کے مطابق یہ واقعہ مذہبی اور فرقہ وارانہ نہیں تھا، واقعے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • بھارت: مون سون بارشوں سے درجنوں‌ ہلاکتیں، دہلی میں الرٹ‌ جاری

    بھارت: مون سون بارشوں سے درجنوں‌ ہلاکتیں، دہلی میں الرٹ‌ جاری

    دہلی: بھارت میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچا دی، دہلی میں سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مون سون کی بارشوں کے تباہی کاری کا سلسلہ رک نہ سکا. مزید 48 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی.

    کیرالا اور کرناٹک میں چند روز قبل دو سو سے زاید افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے، مگر بارشوں کا سلسلہ نہ تھمنے سے شمالی بھارت میں مزید افراد اس کی لپیٹ میں‌ آگئے.

    بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سیلاب کے خطرے کے باعث ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا.نشیبی علاقوں کو زیادہ خطرات لاحق ہیں، ہزاروں افراد سے اپنے گھر چھوڑنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت: بارشوں نے تباہی مچا دی، 200 سے زاید ہلاک

    خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بجلی کا نظام شدید متاثر ہوسکتا ہے، مواصلاتی نظام بھی ناکارہ ہوسکتا ہے، جس سے ہزاروں‌ افراد محصور ہوجائیں گے.

    خیال رہے کہ بھارت میں جون سے لے کر اب تک مون سون بارشوں کے باعث ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں.

    حالیہ بارشوں سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد اٹھارہ ملین سے زائد بتائی گئی ہے، کئی علاقوں میں ابھی اعداد وشمار اکٹھے کیے جارہے ہیں.