Tag: Delhi

  • اروند کیجروال کا عوام کےلیے مفت بجلی کا اعلان

    اروند کیجروال کا عوام کےلیے مفت بجلی کا اعلان

    نئی دہلی:نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ نے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی مفت کرنے کا اعلان کر دیا، کیجریوال کا کہنا ہے کہ وی آئی پی شخصیات کو مفت بجلی ملنے پر کوئی کچھ نہیں کہتا، تو عام آدمی کیوں محروم رہے؟

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ‘201 سے 400 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو نصف قیمت ادا کرنی ہوگی کیونکہ دہلی حکومت انہیں 50 فیصد سبسڈی فراہم کرے گی۔

    انہوں نے اس فیصلے کو عام آدمی کے لیے تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں سب سے سستی بجلی دہلی میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر وی آئی پی شخصیات اور بڑے سیاستدانوں کو مفت بجلی ملنے پر کوئی کچھ نہیں کہتا، تو عام آدمی کیوں محروم رہے؟ کیا میں نے یہ قدم اٹھا کر غلط کی؟

    اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ اس اسکیم سے دارالحکومت کے 33 فیصد صارفین کو فائدہ ہوگا جو گرمی میں 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، جبکہ سردیوں میں تقریباً 70 فیصد افراد کا بجلی کا استعمال 200 یونٹ سے کم ہوجاتا ہے۔

    نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کے نائب مَنیش سِسوڈیا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘اچھی تعلیم اور صحت کی سہولیات کی طرح گھروں میں لائٹ اور پنکھے چلانے جتنی بجلی بھی عوام کے لیے ضروری ہے۔

    دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس اعلان کو الیکشن اسٹریٹیجی قرار دیا۔

    سربراہ بی جے پی دہلی مَنوج تیواری نے کہا کہ یہ اروند کیجریوال کی پارٹی کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ بی جے پی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اسے دو زاویوں سے دیکھ سکتے ہیں، یہ انتخابات سے قبل عوام کو متوجہ کرنے کی اسٹریٹیجی ہے، انہوں نے دہلی کے عوام سے 7 ہزار کروڑ لوٹے، عوام کو وہ یہ پیسے کب واپس کر رہے ہیں؟

  • بھارت میں پرکشش منافع کا لالچ دے کر 50 کروڑ ڈالر ہڑپ کرنے والا گرفتار

    بھارت میں پرکشش منافع کا لالچ دے کر 50 کروڑ ڈالر ہڑپ کرنے والا گرفتار

    نئی دہلی : پولیس نے محمد منصور خان نامی شخص کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ نئی دہلی پر دبئی سے وطن واپسی پرگرفتار کیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق لوگوں کو رقم ڈبل کرنے کا جھانسا دے کر ان کا سرمایہ ہڑپ کر جانے والا با اثر سرمایہ دار کو وطن واپسی پر گرفتار کرلیا،محمد منصور خان نامی شخص کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ نئی دہلی پر دبئی سے وطن واپسی پر پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ شخص پر لاکھوں افراد بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ فراڈ کا الزام ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ منصور خان نے 2006 میں بھارتی شہر بنگلور میں آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) نامی ایک کمپنی بنائی جس میں اس نے اسلامی اصولوں کے عین مطابق منافع کے وعدے کیے تاہم حال میں بھارتی پولیس کو تقریباً 50 ہزار کے قریب سرمایہ کاروں کی شکایات موصول ہوئیں کہ انہیں کمپنی سے منافع ملنا بند ہوگیا ہے جس کے بعد ریاست کرناٹکا کی پولیس نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ تقریباً 40 ارب بھارتی روپے کا یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد کرناٹکا حکومت کی اعلیٰ شخصیات سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ مذکورہ رقم منصور خان کی کمپنی کی جانب سے دی گئی تھی جبکہ اس کے پاس ابھی بھی سرمایہ کاروں کے 20 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

    پولیس کی جانب سے ریاست کے 2 بڑے سیاست دانوں سے بھی تفتیش کی گئی جن میں سے ایک سے منصور خان نے 5 کروڑ ڈالر ادھار لیے تھے، تاہم سیاست دان نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ پونزی اسکیم ایک ایسا فراڈ ہے جس میں سرمایہ کاروں کو بھاری منافع کی پیشکش کا لالچ دیا جاتا ہے اور انہیں یہ رقوم دیگر افراد سے لے کر ادا بھی کی جاتی ہیں، تاہم جیسے ہی اس میں سرمایہ کاروں کا شامل ہونا بند ہوجاتا ہے تو یہ نظام پوری طرح ختم ہوجاتا ہے۔

    تفتیش کاروں نے بتایا کہ آئی ایم اے نامی کمپنی لوگوں کو سالانہ 30 فیصد تک منافع کی پیشکش کرتی تھی۔تاہم کمپنی کا موقف ہے کہ اس نے لوگوں کے سرمائے کو ہیرے اور سونے کے کاروبار کے ساتھ ساتھ ریئل اسٹیٹ میں بھی لگایا۔

    واضح رہے کہ بھارت اسلامی بینکنگ کے تصور کو قبول نہیں کرتا جو سرمایہ کاروں کو سود کی بیناد پر منافع سے باز رکھتا ہے، تاہم کچھ نجی کمپنیاں ملک کی 17 کروڑ مسلمان آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے شریعت کے مطابق منافع بخش اسکیم چلاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی پولیس ریاست مغربی بنگال میں بھی سردھا گروپ کے خلاف 6 ارب ڈالر کی پونزی اسکیم کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں تقریباً 15 لاکھ افراد نے سرمایہ کاری کی تھی جبکہ یہ اسکیم 2014 میں خاتمے کا شکار ہوئی تھی۔

  • نئی دہلی کے قریب مسافر بس نالے میں جا گری، 29 افراد ہلاک

    نئی دہلی کے قریب مسافر بس نالے میں جا گری، 29 افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قریب بس ایکسپریس وے سے پھسل کر پندرہ فٹ گہرے نالے میں جا گری جس کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کے قریب بس ایکسپریس وے سے پھسل کر گہرے نالے میں جا گری، حادثے میں 29 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 17 افراد زخمی ہوگئے۔

    ۔بھارتی میڈیا کے مطابق بس کو حادثہ دہلی کے قریب یمنا ایکسپریس وے پر پیش آیا۔ لکھنو جانے والی بس میں 46 افراد سوار تھے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ ڈرائیور کو نیند آنے کی وجہ سے پیش آیا تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر میں مسافر بس کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ہماچل پردیش میں مسافر بس کھائی میں جاگری، 25 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ 20 جون کو بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 25 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے تھے، بس بنجار سے گداگوشانی کی طرف جا رہی تھی۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بس حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

  • آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت، کشمیر میں‌ مزید 10 ہزار بھارتی فوج تعینات

    آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت، کشمیر میں‌ مزید 10 ہزار بھارتی فوج تعینات

    سرینگر : مقبوضہ وادی میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت کے موقع پر حریت رہنما کی احتجاج کی کال پر بھارتی حکام کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کردیا، کشمیر میں مزید 10 ہزار بھارتی فورس تعینات کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، بھارتی فورسز کی جانب سے حریت رہنماؤں کے خلاف شدید کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں آبادی کے تناسب سے آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت کے موقع پر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی اور یاسین ملک کی جانب سے احتجاج کی کال کی دی گئی ہے۔

    بھارتی فورسز نے حریت رہنماؤں کی احتجاج کی اپیل کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں مزید دس ہزار فوجی بھیج دئیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کشمیر میں بھر میں آرٹیکل 35 اے کی منسوخی اور حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے جبکہ سری نگر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کی ریاستی دہشت گردی، غیر آئینی اور پُرتشدد اقدامات سے حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، بھارتی فورسز جتنا طاقت کا استعمال کریں گے صورتحال اتنی بگڑتی جائے گی۔

    میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی کے مظلوم شہری آرٹیکل 35 اے میں کسی قسم کی تبدیلی کو قبول نہیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 35 اے کے تحت جموں و کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کے نوکری حاصل کرنے، ووٹ دینے اور غیر منقولہ جائیداد خریدنے پر پابندی عائد ہے اور اس دفعہ کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : حریت رہنما یاسین ملک کو گرفتار کرلیا گیا

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مقبوضہ فوج کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ واقعے کے بعد قابض فورسز نے متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • نئی دہلی: ہوٹل میں آگ لگنے سے 17 افراد ہلاک

    نئی دہلی: ہوٹل میں آگ لگنے سے 17 افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع ہوٹل میں آگ لگنے سے بچے سمیت 17 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت دہلی میں واقع ہوٹل ارپت میں علی الصبح 4 بجےاچانک آگ لگ گئی، افسوس ناک واقعے میں 17 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائرفائٹرز جائے وقوعہ پر پہنچے اور4 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا، ریسکیو اہلکاروں نے بڑی تعداد میں ہوٹل میں پھنسے افراد کو بحفاظت باہر نکالا۔

    پولیس حکام کے مطابق آگ صبح چار بجے لگی جب ہوٹل میں مقیم افراد سو رہے تھے، آگ لگنے کی وجہ سامنے نہیں آسکی تاہم واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    ممبئی: عمارت میں آگ لگنےسے14 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 29 دسمبرکو ممبئی کے صنعتی علاقے میں واقع عمارت میں آگ لگنے سے 14 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ 18 اکتوبر2016 کو بھارتی ریاست اڑیسہ کے شہر بھوبنیشور کے اسپتال میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • بھارتی نوجوان ریاست کو حق دلوانے کے لیے کھمبے پر چڑھ گیا

    بھارتی نوجوان ریاست کو حق دلوانے کے لیے کھمبے پر چڑھ گیا

    نئی دہلی : ریاست آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دلوانے کے لیے بھارتی نوجوان ’آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کی ضرورت ہے‘ کا بینر لے کر بلند و بالا کھمبے پر چڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت میں حقوق کی لڑائی لڑنے والے ایک نوجوان نے جمعے کے روز بھارتی دارالحکومت دہلی کے ٹاؤن میٹرو بھوان میں لگے ایک کھمبے پر چڑھ کر ریاست آندرا پرردیش کو خصوصی حیثیت دینے کا مطالبہ کیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھوان میں لگے کئی فٹ بلند کھمبے پر چڑھنے والے بھارتی شہری نے ہاتھوں میں ایک بینر اٹھا رکھا تھا، جس پر ’آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کی ضرورت ہے‘ کے الفاظ درج تھے۔

    دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر مدھر ورما کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص ڈیڑھ گھنٹے تک آندرا پردیش کی حمایت میں بینر تھامے بلند و بالا کھمبے پر بیھٹا رہا جسے بڑی مشکل سے نیچے اتارا گیا ہے۔

    دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر فائٹر کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا تھا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ملک میں آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے جانے پر سیاسی جنگ جاری ہے جس کی سربراہی ’تیلگو دیسم پارٹی‘ کررہی ہے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق تیلگو دیسم پارٹی نے گزشتہ ہفتے لوک سبھا (بھارتی پارلیمنٹ) میں موجودہ حکومت کے خلاف آندرا پردیش کے معاملے پر تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی، تاہم ٹی ڈی پی کی مذکورہ تحریک شکست سے دوچار ہوئی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نئی دہلی میں درختوں کی کٹائی کے خلاف مہم کا آغاز

    نئی دہلی میں درختوں کی کٹائی کے خلاف مہم کا آغاز

    نئی دہلی : بھارت میں سماجی کارکنوں نے درختوں کی کٹائی کے خلاف مہم کا آغاز کرتے ہوئے درختوں کے گرد بینرز اور پوسٹرز آویزاں کردیئے ہیں جن پر ’مجھے بچاؤ‘ کے الفاظ تحریر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں درختوں کے تحفظ کے سلسلے میں ’درختوں کو بچاؤ‘ نامی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ تحفظِ ماحول کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ دہلی میں تعمیراتی مقاصد کے لیے درختوں کی بے دریغ کٹائی کی جارہی ہے۔

    بھارتی میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ دہلی میں ماحولیات کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں خدمات انجام دینے والے سماجی کارکنوں نے شہر میں درختوں کی کٹائی کے خلاف مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سرکاری فلٹیس تعمیر کرنے کے لیے 16 ہزار 5 سو درختوں کو کاٹ رہی ہے۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ سماجی امور انجام دینے والے کارکنوں نے درختوں کی حفاظت کے لیے درختوں کے گرد بینرز اور پوسٹر آویزاں کردیئے ہیں جن پر ’مجھے بچاؤ‘ کے الفاظ تحریر ہیں۔

    خیال رہے کہ دہلی کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار کیا جاتا ہے، تاہم بھارت میں ہونے والی حالیہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث دہلی کی موسمی صورتحال بھی خراب ہوتی جارہی ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستانی حکام بھی ترقیاتی منصوبوں اور رہائشی آبادیوں کی تعمیر کے سلسلے میں درختوں اور جنگلوں کی کٹائی کثرت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    پاکستان میں درختوں کی کٹائی کے خلاف ملک کے کئی بڑے شہروں میں درختوں کی بے رحمانہ کٹائی کے خلاف مظاہرے بھی ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق دہلی کے رہائیشوں کی ایک بڑی مشکل شہر کی فضائی آلودگی ہے، جس نے عوام کو شدید بے چینی میں مبتلا کیا ہوا ہے۔

    تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی دہلی کی فضائی آلودگی شہر میں زہریلی ہوا کے پیدا ہونے کا سبب بنتی ہے، جس سے ہر سال 10 ہزار سے 30 ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بنتے ہیں، جبکہ 44 لاکھ بچوں میں تقریباً نصف بچوں کے پھیپھڑے زہریلی ہوا کے باعث ہمیشہ کے لیے خراب ہوچکے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ کسی شہر میں جنگلات کی موجودگی اس شہر کی خوشحالی، خوبصورتی اور باشندوں کی صحت و تندرستی میں اضافہ کرسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بڑے اور پرہجوم شہروں میں درختوں کا ہونا ضروری ہے تاکہ وہاں موسمیاتی تغیرات (کلائمٹ چینج) کی وجہ سے ہونے والی گرمی اور ماحول کی آلودگی میں کمی آئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں 8 ماہ کی بچی سے زیادتی

    بھارت میں 8 ماہ کی بچی سے زیادتی

    نئی دلی : بھارتی دالحکومت میں ایک گھناؤنا واقعہ پیش آیا، جس میں آٹھ ماہ کی بچی کو اس کے کزن نے زیادتی کا نشانہ بناڈالا، بچی تشویشناک حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 8ماہ کی بچی سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے ، متاثرہ بچی تشویشناک حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔

    متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم دونوں ہی کام کرتے ہیں لیکن جب وہ کام کے بعد واپس گھر پہنچے تو ان کی بچی خون میں لت پت تھی، جسے فوراََ اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹرز نے بچی سے زیادتی کی تصدیق کی اور بچی کا آپریشن کیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے متاثرہ بچی کے 28 سالہ کزن کو گرفتار کر کے  مقدمہ درج کرلیا، جرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    دہلی میں وویمن کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے اسپتال پہنچ کر بچی کو دیکھا ، جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ دارالحکومت میں آٹھ ماہ کی بچی کے ساتھ زیادتی بدترین واقعہ ہے، بچی اب اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    سواتی نے مزید کہا کہ آج دہلی کیسے سو سکتا ہے جب ایک 8 ماہ کی بچی کو وحشی طریقے سے زیادتی کا نشانہ بنایا ہو، کیا ہم اتنے بے حس ہوگئے ہیں کہ اسے اپنی قسمت سمجھ کر قبول کرلیں۔


    مزید پڑھیں :  بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی


    انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے براہ راست اپیل کی کہ ملک میں لڑکیوں کی حفاظت کے لئے سخت قوانین اور زیادہ پولیس وسائل کی ضرورت ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں متعدد ایسے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں 5 سال سے کم عمربچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    خیال رہے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں زیادتی کی خوفناک شرح کے باعث اسے دنیا بھر میں ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں باحجاب مسلمان خاتون کوملازمت دینے سے انکار

    بھارت میں باحجاب مسلمان خاتون کوملازمت دینے سے انکار

    نئی دہلی : بھارت میں مسلمان دشمنی عروج پر ہے ، باحجاب مسلمان خاتون کو ملازمت دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمان دشمنی میں ہرگزرتے دن کے ساتھ کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے، نئی دہلی میں مسلمان خاتون کوحجاب لینے کی وجہ سے ملازمت دینے سے انکارکر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ستائیس سالہ ندال زویا نے دارالحکومت نئی دہلی کے ایک یتیم خانے میں ملازمت کی درخواست دی تھی۔

    یتیم خانے کی انتظامیہ نے زویا کوملازمت دینے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ حجاب کے باعث دور سے ہی پتا چلتا ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔

    انہوں نے زور دیا کہ وہ دارالطفال میں کسی قسم کی مذہبی تفریق روا نہیں رکھنا چاہتے حتی کہ وہاں ہندو ازم کا بھی کوئی عمل دخل نہیں ہوگا اور یتیم خانے کے اندر کسی قسم کی مذہبی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انتظامیہ نے مزید کہا کہ انہوں نے ایک دوسرے مسلم لڑکی کو ملازمت پر رکھ لیا کر لیا ہے، جو مذہبی سوچ سے آزاد ذہنیت کے ساتھ جدید خیالات رکھتی ہیں۔

    خیال رہے زویا نے سوشل ورک میں ماسٹرزڈگری حاصل کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • بھارت کا مادام تساؤ: آخر دلی ہے، مجسمے بھی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنیں گے

    بھارت کا مادام تساؤ: آخر دلی ہے، مجسمے بھی چھیڑ چھاڑ کا نشانہ بنیں گے

    نئی دہلی: بھارت کا پہلا مادام تساؤ یعنی مومی مجسموں کا میوزیم اپنی تیاریوں کے آخری مراحل میں ہے تاہم اس کے افتتاح سے قبل بھارتی شہریوں نے خود ہی اسے مذاق کا نشانہ بنانا شروع کردیا کہ ریپ کیپیٹل کے نام سے جانے جانے والے دہلی میں مجسمے بھی جنسی چھیڑ چھاڑ سے محفوظ نہیں رہیں گے۔

    بے شمار بالی ووڈ، ہالی ووڈ اداکاروں اور معروف شخصیات کے مجسموں پر مشتمل اس میوزیم کا افتتاح یکم دسمبر کو کیا جائے گا۔

    افتتاح کے وقت اس میوزیم میں 50 مجسموں کو پیش کیا جائے گا جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مجسمہ بھی شامل ہوگا۔

    میوزیم کی ابتدائی تصاویر اور ویڈیوز سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پوسٹ کی گئیں تو تعریف و تنقید کا طوفان امڈ آیا۔

    بھارتی شہری خود ہی اسے طنز و مذاق کا نشانہ بنانے لگے۔ ایک شخص نے کہا، ’کچھ مجسموں کو جنسی طور پر ہراساں کیا جائے گا اور ان سے چھیڑ چھاڑ کی جائے گی۔ آخر یہ دہلی ہے‘۔

    جواباً دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے افراد اس شخص کے مقابل اتر آئے اور اسے بتانے لگے کہ دہلی سے زیادہ بھارت کے دیگر شہروں میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شرح زیادہ ہے۔

    اس بحث میں وہ یہ بھی بھول گئے کہ وہ ایک عوامی فورم پر اپنے ہی ملک کی بری تصویر پیش کر رہے ہیں۔

    ایک صارف نے کہا کہ دہلی کے جاہل لوگوں کے لیے مادا تساؤ میوزیم آخر کیوں کھولا جارہا ہے؟ ’یہاں لوگ مجسموں کو چھونے کی کوشش کریں گے، ان کے ساتھ فضول تصاویر کھنچوائیں گے، اور ہوسکتا ہے انہیں توڑ بھی دیں‘۔

    فیس بک پر ایک اور شخص نے کہا کہ ایک بار جب اسے عوام کے لیے کھول دیا جائے گا تو مجسموں پر گٹکے کی پچکاریاں بھی دکھائی دیں گی۔

    ایک شخص نے امید ظاہر کی کہ میوزیم کی انتظامیہ اس کی مناسب دیکھ بھال کرے اور یہاں آنے والے لوگ بھی اپنی اخلاقی ذمہ داری کا خیال رکھیں گے۔

    نئی دہلی میں مومی مجسموں کا یہ میوزیم کب تک قائم رہتا ہے یا کس حالت میں پہنچا دیا جاتا ہے، یہ تو آنے والا وقت بتائے گا تاہم بھارتیوں نے پہلے ہی اس کے لیے اپنے خدشات ظاہر کردیے جو کافی حد تک درست بھی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔