Tag: demand

  • جرمن افواج کے مسلمان فوجیوں کا حکومت سے علماء کی بھرتی مطالبہ

    جرمن افواج کے مسلمان فوجیوں کا حکومت سے علماء کی بھرتی مطالبہ

    برلن : جرمنی کے وفاقی فوج میں موجود ڈیڑھ ہزار سے  مسلمان اہلکاروں نے وفاقی حکومت نے مسلم فوجیوں کی مذہبی رہنمائی کیلئے علماء بھرتی کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام جرمنی کا دوسرا بڑا مذہب ہے اور جرمنی کی طرح اس کی فوج میں بھی میسحی برادری کے بعد دوسری بعد تعداد مسلمان اہلکاروں کی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمن میں موجود ڈیڑھ ہزار مسلمان اہلکار کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے ان کی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے امام (علماء دین) کو بھرتی کیا جائے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن فوج میں موجود مسیحی اہلکاروں کے لیے کیتھولک اور پروٹسٹنٹ فرقوں سے تعلق رکھنے والے مذہبی پیشواؤں کو بھرتی کیا جاتا ہے تاکہ فوجیوں کی مذہبی روحانی و مذہبی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

    جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ مسلمان اہلکاروں کی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے فوج میں کسی عالم دین کو بھرتی کرنے سے قبل کچھ معاملات طے پانا ضروری ہیں۔

    وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ وفاقی افواج میں مسلمان اہلکاروں کےلیے علماء کی تقرری کے سلسلے میں ’جرمن اسلام کانفرنس‘ سے مشاورت جاری ہے جبکہ جرمن اسلام کانفرنس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حکومت فوج میں عالم دین کی بھرتی سے متعلق عملی فیصلہ کرنے سے کترا رہی ہے۔

    جرمن سولجر نامہ فوجی ادارے کی ڈپٹی چیئرمین مسلم خاتون آفیسر ناریمان رائنکے کا کہنا ہے کہ فوج میں مسیحی اہلکاروں کےلیے مذہبی پیشوا موجود ہیں لیکن مسلمانوں کو پیش آنے والے مذہبی معاملات کی رہنمائی کے لیے علماء موجود نہیں ہے۔

    ناریمان رائنکے کا کہنا تھا کہ میں نے وفاقی فوج میں موجود مسلمان اہلکاروں کےلیے عالم دین کی بھرتی کے سلسلے میں وزیر دفاع سے بات چیت ہوئی تھی تاہم ابھی تک وزیر دفاع کی جانب سے مذکورہ معاملے پر کوئی پیش رفت نظر نہیں آئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی نژاد مسلم خاتون افسر نے سنہ 2005 میں جرمن فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ دو مرتبہ افغانستان میں بھی ذمہ انجام دے چکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت کی جانب سے عالم دین کی تلاش جاری ہے لیکن جرمنی میں آباد لاکھوں مسلمانوں کا تعلق مختلف فرقوں اور قومیتوں سے ہے جس کے باعث ملکی سلامتی کے نگران ادارے کو فیصلے میں مشکل کا سامنا ہے۔

    ملکی سلامتی کے نگران ادارے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا جس کی بنیاد پر بعد میں مذہبی اختلافات پیدا ہوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمنی میں کئی ملین مسلمانوں کی آبادی کے باوجود مسلمانوں کی کوئی مشترکا اور غیر متنازعہ نمائندہ جماعت نہیں ہے جو تمام مسلمانوں کی نمائندگی کرسکے۔

  • اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی وضاحت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں قتل پر ڈچ وزیر اعظم نے بھی صحافی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    مزدی پڑھیں : جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ


    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

  • قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    قصور : قصور کی ننھی زینب کے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں، سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے زینب کے قاتل کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد زینب کے والدین نے کہا کہ فیصلے سے مطمئن ہیں لیکن مطالبہ اب بھی وہی ہے کہ قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ انصاف ملنے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہیں، فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی تاہم فیصلے سے مطمئن ہوں۔

    زینب کی والدہ نے کہا جہاں مجرم نے جرم کیا وہیں پھانسی دی جائے ، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    یاد رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ننھی زینب کے قاتل کو17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے

    یاد رہے 6 اکتوبر چیف جسٹس نے زینب کے قاتل کی سزائےموت پرعمل درآمد نہ ہونے پرازخودنوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو مجرم کی سزا پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ مجرم عمران علی کی سزا پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ جس پر خاتون وکیل نے بتایا کہ مجرم کی رحم کی اپیل وزارت داخلہ نے صدر مملکت کو بھجوائی ہے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    خورشیدشاہ اور شہباز شریف کا فواد چوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے فواد چوہدری سے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے، شہبازشریف کا کہنا ہے کہ  خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسے نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے فواد چوہدری سے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا عوام کا مینڈیٹ لے کر پارلیمنٹ میں آئے ہیں، سنجیدہ وزیر ہوں گے تو اس قسم کی گفتگو نہیں کریں گے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جو لفظ استعمال کیا گیا وہ گھٹیا ہے، اس قسم کی گفتگونہیں کرنی چاہیے،جب تک فواد چوہدری پارلیمنٹ سےمعافی نہیں مانگیں ہم یہاں نہیں بیٹھیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی فوادچوہدری سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا، شہبازشریف کا کہنا تھا خورشیدشاہ سے جیسے بات کی ایسےنہیں کرنی چاہیے، فوادچوہدری جوبھی بات کرنا چاہیں کریں لیکن پارلیمانی آداب کاخیال رکھیں اور معاملہ آگے بڑھنے دیں۔

    مزید پڑھیں : اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے، فواد چوہدری

    یاد رہے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل، پی آئی اے سمیت دیگراداروں کو تباہ کیا گیا، ڈاکوؤں کو ڈاکو نہ کہیں تو کیا کہیں ملک لوٹنا پارلیمانی ہے اور ڈاکو کہنا غیرپارلیمانی ڈاکو کو تو ڈاکو ہی کہا جائے گا ،

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈاکوہیں ،قومی خزانے کو ایسے لٹائے جیسے مجرے میں لٹائے جاتے ہیں، اگر وزیراعظم میری بات مانیں تو ملک لوٹنے والوں کو الٹا لٹکانا چاہے۔

  • مہاجرین کے خلاف نفرت، جرمن وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    مہاجرین کے خلاف نفرت، جرمن وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    برلن: جرمنی میں موجود تارکین وطن کے خلاف نفرت انگیز رویے پر جرمن وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر مہاجرین کے خلاف اپنا موقف رکھتے ہیں، وہ تارکین وطن کے خلاف متعدد بار نفرت بھری تقریر بھی کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے این جی اوز گروپ نے مطالبہ کیا ہے کہ جرمن وزیر داخلہ اپنا رویہ تبدیل کریں یاتو ایک ہفتے کے اندر استعفیٰ دیں۔

    سو سے زائد این جی اوز کے اس اتحاد ’نیو جرمنز‘ نے ہوسٹ سیہوفر کے نام کھلا خط میں کہا ہے کہ وہ اپنے منصب سے ہٹیں اور دوسرے کو موقع دیں، اس ملک میں نسل پرستی اور نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے: جرمن وزیر داخلہ

    خط میں وزیر داخلہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں تفرقہ پیدا کیا ہے، اب جرمنی میں تارکین وطن خوب کے سائے تلے رہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہوسٹ سیہوفر نے کہا تھا کہ مہاجرت تمام مسائل کی ماں ہے، اگر جرمن حکومت اپنی مہاجرین کی پالیسی کو تبدیل نہیں کرتی تو جرمنی کی مرکزی سیاسی جماعتوں کی عوامی مقبولیت بتدریج کم ہوتی جائے گی۔

    واضح رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن وزیر داخلہ ہوسٹ سیہوفر دونوں مہاجرین سے متعلق الگ الگ موقف رکھتے ہیں، مرکل کی پالیسی مہاجرین دوست رہی ہے۔

  • بورس جانسن کی برطرفی کا مطالبہ، لارڈ شیخ کو دھمکی آمیز کالز موصول

    بورس جانسن کی برطرفی کا مطالبہ، لارڈ شیخ کو دھمکی آمیز کالز موصول

    لندن : کنزرویٹو پارٹی مسلم فوررم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ بورس جانسن کی پارٹی سے برطرفی کے مطالبے پر اسلام فوبیا میں مبتلا افراد کے بدسلوکی پر مبنی فون اور پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن پر تنقید کرنے کے بعد بدسلوکی پر مبنی فون کالز اور میسجز موصول ہورہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے بتایا کہ بورس جانسن کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کرنے کے بعد سے اسلام فوبیا میں مبتلا افراد کی جانب سے شدت پسندی پر منحصر دھمکی آمیز پیغامات اور فون کالز موصول ہورہی ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے کالم میں کہا تھا کہ مسلمان خواتین برقعہ پہن کر ’لیٹر بُکس‘ اور بینک چوروں کی طرح لگتی ہیں۔ جس کے بعد بورس جانسن کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب دنیا کے معروف ترین مزاحیہ اداکار روون اٹکنسن (مسٹر بین) نے بورس جانسن کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جانسن کا بیان ایک اچھا لطیفہ ہے‘ جس پر انہیں معافی مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    برطانوی اداکار مسٹر بین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ٹائمز نیوز پیپرز‘  کو ارسال کیے گئے خط میں تحریر کیا کہ سابق وزیر خارجہ کو مذہب کی تضحیک کرنے پر ’معافی مانگنے کی ضرورت نہیں‘ کیوں کہ انہیں کسی بھی مذہب کا مذاق اڑانے کا حق حاصل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو بورس جانسن کے حوالے سے درجنوں شکایات موصول ہوچکی ہیں، جس میں بورس جانسن سے معافی اور ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بورس جونسن اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں اور انھوں نے معافی مانگنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    بورس جونسن نے ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانہ عائد کرنے کو غلط اور باپردہ مسلمان خواتین کو لیٹر باکس سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

  • بھارتی نوجوان ریاست کو حق دلوانے کے لیے کھمبے پر چڑھ گیا

    بھارتی نوجوان ریاست کو حق دلوانے کے لیے کھمبے پر چڑھ گیا

    نئی دہلی : ریاست آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دلوانے کے لیے بھارتی نوجوان ’آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کی ضرورت ہے‘ کا بینر لے کر بلند و بالا کھمبے پر چڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت میں حقوق کی لڑائی لڑنے والے ایک نوجوان نے جمعے کے روز بھارتی دارالحکومت دہلی کے ٹاؤن میٹرو بھوان میں لگے ایک کھمبے پر چڑھ کر ریاست آندرا پرردیش کو خصوصی حیثیت دینے کا مطالبہ کیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھوان میں لگے کئی فٹ بلند کھمبے پر چڑھنے والے بھارتی شہری نے ہاتھوں میں ایک بینر اٹھا رکھا تھا، جس پر ’آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے کی ضرورت ہے‘ کے الفاظ درج تھے۔

    دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر مدھر ورما کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص ڈیڑھ گھنٹے تک آندرا پردیش کی حمایت میں بینر تھامے بلند و بالا کھمبے پر بیھٹا رہا جسے بڑی مشکل سے نیچے اتارا گیا ہے۔

    دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر فائٹر کا عملہ بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گیا تھا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ملک میں آندرا پردیش کو خصوصی حیثیت دینے جانے پر سیاسی جنگ جاری ہے جس کی سربراہی ’تیلگو دیسم پارٹی‘ کررہی ہے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق تیلگو دیسم پارٹی نے گزشتہ ہفتے لوک سبھا (بھارتی پارلیمنٹ) میں موجودہ حکومت کے خلاف آندرا پردیش کے معاملے پر تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی، تاہم ٹی ڈی پی کی مذکورہ تحریک شکست سے دوچار ہوئی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن سے انتخابی صورت حال قوم کے سامنے رکھنے کا مطالبہ

    تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن سے انتخابی صورت حال قوم کے سامنے رکھنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی صورتحال قوم کے سامنے رکھنے کا مطالبہ کردیا اور کہا الیکشن کمیشن انتخابات کے شفاف انعقاد پر سمجھوتہ نہ کرے، کچھ جماعتیں شکست کے آثار دیکھ کر دھاندلی کا بیانیہ تراش رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے  الیکشن کمیشن سے انتخابی صورتحال قوم کے سامنے رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا آئینی فرض ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کے شفاف انعقاد پر سمجھوتہ نہ کرے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  شفافیت پر اٹھنے والی آوازوں کا تجزیہ کمیشن کی ذمےداری ہے،  بتائے عدم شفافیت اور غیر منصفانہ ماحول کے دعویدار کتنے سچے ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کچھ جماعتیں شکست کے آثار دیکھ کردھاندلی کابیانیہ تراش رہی ہیں، جماعتیں مسترد کیے جانے کو دھاندلی سے منسوب کرنے کے لئے متحرک ہیں، نون لیگ کے لیے مشکل ترین مرحلہ ہے ،ایمپائر اپنی مرضی کا دستیاب نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بتائے انتخابات متنازع بنانے کی کوشش نہیں، انتخابات سے قبل جائز تحفظات کاخاتمہ کمیشن کی ذمے داری ہے۔

    فوادچوہدری نے کہا کہ الیکشن عدم استحکام کا وسیلہ بنانے والوں سے نمٹنا کمیشن کے ذمے ہے، الیکشن کمیشن سنگینی کا احساس کرے اور فوراً حقیقی منظر نامہ سامنے لائے۔

    واضح  رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیری رحمان کا بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ

    شیری رحمان کا بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ

    کراچی : پپیپلزپارٹی کی رہنما اورسینٹر شیری رحمان نے بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انتظامیہ نے اقدام نہیں لیا تو ہمارے مطالبے بڑھ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پپیپلزپارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ منصفانہ انتخابات نگران حکومت اورالیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے، انتظامیہ نے اقدام نہیں لیاتو ہمارے مطالبے بڑھ سکتے ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ کے مشن کے ساتھ عوام میں جا رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز شہر قائد کے قدیم علاقے لیاری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے قافلے پر علاقہ مکینوں نے شدید پتھراؤ کرکے گاڑی کے شیشے توڑ دیے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے پی پی کا جھنڈا بھی نذرِ آتش کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : لیاری میں بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھراؤ، مظاہرین نے پیپلز پارٹی کا جھنڈا جلا دیا


    جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، مکینوں کے پتھراؤ کے جواب میں جیالوں نے بھی جوابی پتھراؤ شروع کردیا تھا اور علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا۔

    دریں اثنا پیپلز پارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے قافلے پر پتھراؤ اور عوامی احتجاج پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاول بھٹو آگے بڑھ رہے ہیں اور بڑھتے جائیں گے، لیاری کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، 25 سے 30 لوگوں کو جمع کر کے قافلہ روکنے کی کوشش کی گئی، لیاری کے لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاری دورے کی اجازت پہلے سے لے رکھی تھی، رکاوٹوں کے باوجود انتخابی مہم جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نعیم الحق تھپڑ مارنے پر مجھ سے معافی مانگیں، دانیال عزیز

    نعیم الحق تھپڑ مارنے پر مجھ سے معافی مانگیں، دانیال عزیز

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیرنجکاری دانیال عزیز نے تھپڑ مارنے پر نعیم الحق سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین سرٹیفائیڈ چور ہیں عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا،ٹیکس ایمنسٹی اسکیم چوری کے زمرےمیں آتی ہے حکومت کی مہربانی ہے جو ایکشن نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ نعیم الحق تھپڑمارنے پرمجھ سےمعافی مانگیں، میں نے کہا تھا پی ٹی آئی کی لیڈر شپ چور ہے، میں آج بھی اپنے بیان پر قائم ہوں۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیرترین نے لکھ کر دیا انہوں نے ٹیکس چوری کیا، عمران خان نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم چوری کے زمرے میں آتی ہے، حکومت کی مہربانی ہے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جہانگیرترین نے مالی اورباورچی کے نام آف شورکمپنیاں بنائیں، عمران خان اور جہانگیر ترین سرٹیفائیڈ چورہیں، نعیم الحق ثابت کریں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین چور نہیں۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیرنجکاری دانیال عزیز نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے 100 دن کےایجنڈے میں ایک خفیہ راز ہے، 100دن کا پلان پاکستان کو تباہی کی طرف لے جانے کا ہے، جب میں نشاندہی کرتا ہوں تو یہ بوکھلا جاتے ہیں۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے جوٹی وی پرچلاوہ پورا کلپ نہیں تھا، تھپڑ سے پہلے اور بعد کی گفتگو نہیں دکھائی گئی، صاف نظرآرہا ہے کہ یہ ایک طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی خواجہ آصف پرسیاہی پھینکتے ہیں، کبھی جاویدہاشمی پر، کبھی وزیراعظم کوجوتا مارتے ہیں، کبھی اس طرح کے تھپڑ، یہ ایک سوچ ہے، جس کے پیچھے ان کی ناکامیوں کی بوکھلاہٹ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔