Tag: demands

  • چیف جسٹس پاکستان سے دوبارہ حلف لیا جائے، درخواست دائر

    چیف جسٹس پاکستان سے دوبارہ حلف لیا جائے، درخواست دائر

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ میں‌ چیف جسٹس پاکستان کے دوبارہ حلف کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدر کا چیف جسٹس سے حلف لینا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں‌ چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف کھوسہ کے دوبارہ حلف کے لئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ حلف لیتے ہوئے آئینی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عارف علوی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، صدر کا چیف جسٹس سے حلف لینا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی چیف جسٹس پاکستان سےدوبارہ حلف لیا جائے۔

    خیال رہے رہے 18 جنوری کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ملک کے 26 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے جسٹس آصف سعید کھوسہ سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا

    حلف اٹھانے سے ایک روز قبل فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ زیر التوامقدمات کا قرض اتاروں گا، فوج اور حساس اداروں کاسویلین معاملات میں دخل نہیں ہوناچاہیئے، ملٹری کورٹس میں سویلین کاٹرائل ساری دنیا میں غلط سمجھا جاتاہے،کوشش کریں گے سول عدالتوں میں بھی جلد فیصلے ہوں۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس انصاف کی فراہمی میں تعطل دور کرنے کی کوشش کروں گا، جعلی مقدمات اور جھوٹےگواہوں کیخلاف ڈیم بناؤں گا۔

  • ٹرمپ  کا سرحدی بحران کے خاتمے کے لیے فنڈنگ کا مطالبہ

    ٹرمپ کا سرحدی بحران کے خاتمے کے لیے فنڈنگ کا مطالبہ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ’میں نے امریکی عوام کی حفاظت کی قسم کھائی تھی‘ ڈیموکریٹس میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ کےلیے راضی ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ مزید شدت اختیار کرگیا، امریکی صدر نے نشریاتی اداروں کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی بارڈر پر دیوار نہ ہونے سے جرائم پیشہ افراد امریکا میں داخل ہورہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنوبی بارڈر پر دیوار کی تعمیر امریکا کی قومی سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے، دیوار کی تعمیر سے امریکا میں بڑھتے ہوئے جرائم کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس نے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ سے مسلسل انکار کررہے ہیں، مسئلے کے حل کے لیے ڈیموکریٹس کو آج وائٹ ہاوس طلب کیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا مسئلہ 45 منٹ میں حل ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹس کے رہنماؤں نے ٹرمپ کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ نے امریکی عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے‘۔

    سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے زبردستی ملک میں بحران پیدا کررہے ہیں، نینسی پیلوسی اور چک شومر نے مطالبہ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ فوری طور پر شٹ ڈاؤن ختم کریں۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ 5 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لئے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کرسکتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن، آٹھ لاکھ ملازمین بے روزگار

    خیال رہے کہ امریکا کے جنوبی بارڈر پر دیوار کی تعمیر کےلیے 5 ارب ڈالر سے زائد کے مطالبے سے پیدا ہونے والے تنازعے نے حکومت کے مختلف شعبوں کو گزشتہ 18 دنوں سے شٹ ڈاؤن کا سامنا ہے۔

  • یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم نے یمن میں خون ریزی بند کرنے کے امریکی مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن جنگ کا سیاسی حل نکالا جائے ورنہ جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری جنگ اور بدتر اندرونی صورتحال کے پیش نظر امریکا نے عالمی طاقت ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے یمن جنگ کے دونوں فریقین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیم میٹس کی جانب سے یمن میں 30 روز کے اندر اندر جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے حمایت کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سویڈن میں یمن کے معاملات کے حوالے سے ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دونوں فریقین مسئلے کو گفتگو کے ذریعے حل کریں۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے تھریسامے کا کہنا تھا کہ جب تک یمن میں جنگ کا سیاسی حل نہیں نکالا جاتا اس وقت دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ تھریسا مے نے ایسے وقت میں یمن میں سیاسی حل کی بات کی جب ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جنگ بندی کے لیے نئی قرارداد منظور کروانے پر دباؤ ڈالنے کا کہا تھا۔


    مزید پڑھیں : یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزیر دفاع جیم میٹس نے کہا تھا کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

  • مطالبات منظور، سندھ حکومت کی نرسز کو تنبیہ

    مطالبات منظور، سندھ حکومت کی نرسز کو تنبیہ

    کراچی: حکومت سندھ نے گزشتہ تین روز سے احتجاج پر بیٹھی نرسز کے مطالبات منظور کرتے ہوئے انہیں عوام کی خدمت کرنے کی تنبیہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر گزشتہ تین روز سے نرسز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا دھرنا جاری تھا، شرکا نے حکومت کے سامنے کچھ مطالبات رکھے تھے۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انہیں عہدوں پر ترقی، ہیلتھ الاؤنس دیا جائے اور ادارے میں نئی بھرتیاں کی جائیں۔ سرکاری اسپتالوں میں احتجاج کے دوران کوئی نرس ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے ڈاکٹروں اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    محکمہ صحت کے ذمہ داران نے گزشتہ روز پریس کلب کے باہر بیٹھی نرسز سے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوگئے تھے البتہ صورتحال اُس وقت مزید گھمبیر ہوئی جب نرسز کے دو دھڑے بن گئے۔

    مزید پڑھیں: سرکاری اسپتالوں میں نرسز کے موبائل فون استعمال پر پابندی

    ایک دھڑے نے مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا تو دوسرا اپنے مؤقف پر ڈٹا رہا جس کے بعد یہ طے پایا کہ مظاہرین مطالبات کی منظوری ہونے تک پریس کلب کے باہر صبح سے شام تک روزانہ بیٹھیں گے اور اس دوران کو دفتری امور انجام نہیں دیں گے۔

    کچھ دیر قبل ایڈیشنل سیکریٹری سندھ نے نرسز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کےذمہ داران سے ملاقات کی اور اُن کے مطالبات بھی سُنے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ ’ینگ نرسز کے مطالبات تسلیم کرلیے‘۔

    ایڈیشنل سیکریٹری سندھ نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ انہیں عہدوں پر ترقی اور نئی بھرتیوں کے لیے وزیراعلیٰ کو جلد سمری ارسال کی جائے گی۔

    سیکریٹری سندھ نے ہیلتھ الاؤنس حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے نرسز کو متنبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے عوامی خدمت کو جاری رکھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سرکاری اسپتالوں کی صورتحال سے متعلق سیکریٹری صحت کی رپورٹ

    نرسز جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مطالبات منظور ہونے اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کروانے کے بعد مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد احتجاج پر بیٹھی نرسز اپنے گھروں کو روانہ ہوگئیں۔

    قبل ازیں مظاہرین نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں کل وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کا اعلان کیا تھا، شرکا سے اظہار یکجہتی کے لیے سندھ کی اپوزیشن جماعتیں دھرنے میں شریک ہوئیں اور انہوں نے حکومت سے مسائل کے حل کا فوری مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا ہے کہ محمد بن سلمان کو ہدف تنقید بنانے والے سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق واضح جواب دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر کہا ہے کہ ’مجھے ڈر تھا کہ ایسی گمشدگیاں باقاعدگی سے شروع ہوجائیں گی اور معمول بن جائیں گی‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    دوسری جانب سعودی حکام کی جانب سے مسلسل معروف امریکی اخبار میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دینے والے صحافی کے اغواء اور قتل کی تردید کرتے ہوئے افواہوں کو جھوٹ قرار دے رہا ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ریاست بہت جلد جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق حقائق کو بے نقاب کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

    ترک سیکیورٹی حکام نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’ترکی کے سیکیورٹی ایجنسیوں کے پاس دی واشنگٹن پوسٹ کے لیے تحریر لکھنے والے جمال خاشقجی کے سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے کے آڈیو اور ویڈیو ثبوت موجود ہیں‘۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’ہمیں حقائق جاننے کی ضرورت ہے تاکہ واقعے کا اصل ذمہ دار کون اس کا پتہ لگایا جاسکے‘۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کو جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق مناسب انداز میں ’واضح جواب‘ دینا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ قانونی نظام کو احتساب کی ضمانت دینے کے قابل ہونا چاہیے، لیکن ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خوف محسوس ہوتا ہے کہ گمشدگی کے واقعات معمول نہ بن جائیں‘۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ جیمری ہنٹ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے جمال خاشقجی کے معاملے میں وضاحت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • ایف اے ٹی ایف کے وفد نے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا

    ایف اے ٹی ایف کے وفد نے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے وفد نے پاکستان سے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا جن میں منی لانڈرنگ روکنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے درمیان مذاکرات کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے کئی اقدامات کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنڈنگ روکنے کے اقدامات کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے 3 سے 15 ہزار ڈالراور یورو کی ترسیلات کا ریکارڈ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں جائیداد، سونے، دھاتوں کا کاروبار، نوٹری پبلک اور وکلا کے شعبے شامل ہیں۔

    مندرجہ بالا مطالبے میں اکاؤنٹنٹ، ٹرسٹ اور خدمات مہیا کرنے والی کمپنیاں بھی شامل ہوں گی۔

    ایف اے ٹی ایف نے خدمات دینے والی کمپنیوں کا ڈیٹا مہیا کرنے کے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف کا وفد 7 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا تھا اور 19 اکتوبر تک پاکستان میں ہی قیام کرے گا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی آمد کا مقصد حتمی مذاکرات کرنا ہے۔

    ایف اے ٹی ایف کا وفد وزیر خزانہ، وزارت داخلہ سمیت اسٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر اداروں کے حکام سے ملاقات کرے گا۔

    دورے کے دوران پاکستان کی جانب سے انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سمیت انتظامی و قانونی اقدامات پر وفد کو آگاہ کیا جائے گا جس کی رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہی اجلاس میں غور کے لیے پیش کی جائے گی تاکہ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں سے نکالے جانے کا فیصلہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ رواں برس جون میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی پلان پر پوری طریقے سے عملدر آمد نہیں کیا اور اس کے نظام میں دس خامیاں موجود ہیں جس کی وجہ سے اسے گرے لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

  • نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    لندن : برطانیہ میں متعاصب بس ڈرائیور نے مسافر  مسلم خاتون کو دہشت قرار دیتے ہوئے نقاب اتارنے کا مطالبہ کردیا، انتظامیہ نے مسلم خاتون سے بدتمیزی کرنے پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر بریسٹول میں ایک بس ڈرائیور نے بس میں سفر کرنے والی 20 سالہ مسلم خاتون کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد قرار دیا اور نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون اپنے دو ماہ کے کمسن بچے کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی تو بس کے ڈرائیور نے تعاصب کی بنا پر خاتون سے بے نقاب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بس میں دھماکا کرسکتی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی بس ڈرائیور کے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جو خاتون نے خود بنائی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے بس ڈرائیور کے برے رویے کی ویڈیو ریکارڈ کی تو ڈرائیور نے سوال کیا کہ ویڈیو کیوں بنا رہی ہو جس پر خاتون نے جواب دیا تھا کہ حکام سے تمہاری شکایت کرنے کےلیے ویڈیو بنارہی ہوں۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کے رویے پر بس میں موجود ایک اور خاتون نے کہا کہ ’خاتون کی مرضی وہ جو لباس چاہے پہنے، تمہیں کیا مسئلہ ہے‘ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ ’دنیا خطرناک ہے اس لیے مجھے بس میں سوار ہونے والے ہر مسافر کا چہرہ دیکھنا ہے‘۔

    متاثرہ مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ بس کا متعاصب ڈرائیور کافی دیر تک میری توہین کرتا رہا اور بس میں موجود دیگر مسافروں پر بھی زور دیتا رہا کہ تمام مسافر میرا چہرہ دیکھیں، کہیں میں بم بس میں خودکش دھماکا نہ کردوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیور کی جانب سے کی جانے والی توہین ناروا سلوک کے باعث نوجوان خاتون بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر بس کمپنی کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے حکام کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    بس سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ متعاصبہ رویہ اختیار کرنے پر افسوس ہوا، کمپنی کا کام تمام رنگ، نسل اور مذہب کے افراد کو سروس فراہم کرنا ہے۔

  • ہم نے پی ٹی آئی سے وزارتوں کا کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے: خواجہ اظہارالحسن

    ہم نے پی ٹی آئی سے وزارتوں کا کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے: خواجہ اظہارالحسن

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی سے وزارتوں کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، ہم نے جہانگیرترین سے واضح گفتگو کی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا، خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہماری پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات ہوئی،ایم کیو ایم نے اپنے تحفظات پی ٹی آئی کے سامنے رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 8 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا، اور جہانگیرترین کراچی کے آٹھ حلقے کھولنے پر رضامند ہوگئے، ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی وفد سے واضح گفتگو کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مسل لیگ (ن) نے اظہار کیا ہے کہ ایم کیو ایم پی ٹی آئی کے ساتھ نہ بیٹھے، جو بھی ہو فیصلے پارٹی قیادت کرے گی اور عوام کے سامنے ہوں گے۔


    ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے وعدے پر کئی شرائط رکھ دیے


    خیال رہے کہ صوبے اور وفاق میں حمایت حاصل کرنے کے لیے تحریک انصاف نے ایم کیو ایم پاکستان سے گذشتہ روز مذاکرات کیے، جس کے بعد متحدہ پاکستان نے پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کے وعدے پر جہانگیرترین کے سامنے شرائط اور مطالبات رکھے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے کارکنوں کی بازیابی، ٹارگٹڈآپریشن بند کرنے پر زور، کراچی کے بارہ حلقے کھولنے جبکہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام اور کوٹہ سسٹم کے خاتمے کے مطالبے پر زور دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راؤ انوار کو پھانسی دو، نقیب کے لواحقین کا مطالبہ

    راؤ انوار کو پھانسی دو، نقیب کے لواحقین کا مطالبہ

    کراچی : مبینہ جعلی مقابلے کاشکار بننے والے نقیب کے لواحقین اور جرگہ عمائدین نےسندھ ہائی کورٹ کےباہر احتجاج کرتے ہوئے راؤانوارکی پھانسی مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے باہر نقیب اللہ محسود کے لواحقین اور جرگہ عمائدین نے احتجاج کیا، جرگہ منتظمین نے سندھ حکومت پر راؤانوار کی مدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا جن کا یہ بہادر بچہ ہے، وہ ہمارے بچوں کا قاتل ہے۔

    پلے کارڈزاور بینرز اٹھائے مظاہرین نے راؤ انوار اور سندھ حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

    نقیب کے اہلخانہ نے راؤانوارکو پھانسی دیتے اور قتل میں ملوث شعیب شوٹراور دیگر کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو سب جیل میں رکھنے کا معاملہ پر نقیب اللہ کے والد محمد خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل درخواست گزار فصیل صدیقی نے موقف اختیار کیا ہے کہ راو انوار کو گھر میں سب جیل بنا کر رکھا گیا ہے، جو غیر قانونی ہے،محکمہ داخلہ نے بغیر کسی نوٹیفیکیشن کے راؤ انواز کو اس کے گھر میں رکھا ہوا ہے، راو انوار اپنے گھر میں موجود ہے پھر بھی انہیں مزید سہولیات چاہیے۔

    فصیل صدیقی نے مزید کہا کہ راؤ انوار کیس کے گواہوں کو حراساں کر رہا ہے،وہ معصوم شہریوں کا قاتل ہے، لہذا راؤ انوار کے گھر سب جیل قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم کو جیل منتقل کیا جائے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید کاروائی 29 جون تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود کا کہنا تھا کہ کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں، اگر راؤ انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بجٹ 19-2018، اے آر وائی بنا عوام کی آواز

    بجٹ 19-2018، اے آر وائی بنا عوام کی آواز

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے آئندہ مالی 19-2018 کا بجٹ پیش کردیا جس کا حجم 59 کھرب 30 ارب روپے ہے، اے آر وائی نے اپنے توسط سے حکومت تک عوامی مطالبات پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جن میں سے کچھ کو منظور کر کے بجٹ میں پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنا آخری اور چھٹا بجٹ آئندہ مالی سال کے لیے پیش کیا، جس کا حجم 59 کھرب 30 ارب جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4435 ارب روپے متعین کیا گیا۔

    قومی اسمبلی میں ہونے والے بجٹ اجلاس میں نومنتخب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ پیش کیا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ دو سو سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کیے جانے کا اعلان کیا۔

    مکمل بجٹ دیکھنے کے لیے لنک پر جائیں: بجٹ 2018-19: وفاقی حکومت نے 56.61 کھرب کا بجٹ پیش کردیا

    آئندہ مالی سال کے بجٹ کا خسارہ جی ڈی پی کا4.9فیصد رکھا گیا جبکہ آمدن کا تخمینہ 5661 ارب روپے رکھا گیا ہے، حکومت نے ترقیاتی پروگراموں کے لیے 1030 ارب، دفاع کے لیے 1100 ارب مختص کیے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4435 ارب مقرر کیا۔

    عوام نے کیا مطالبات کیے؟ اسکرول کریں

    مفتاح اسماعیل نے بتایاکہ نوجوانوں کی تعلیم کے لیے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے لیے 10 ارب جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 125 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، حکومت نے بچوں کی تعلیم کے لیے 100 فیصد داخلے کے لیے پروگرام تشکیل دیا جبکہ خوراک اور نشوونما کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے۔

    تعلیم کے لیے پیش کیا جانے والا بجٹ

    حکومت نے اعلیٰ تعلیم،بنیادی صحت،نوجوانوں کےپروگراموں کیلئے57ارب مختص کیے جبکہ صحت کی بنیادی سہولتوں کیلئے37ارب روپےمختص کیے اور 50 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ نوجوانوں کو تکنیکی اور پیشہ وارانہ تعلیم کی غرض سے حکومت کے پاس لیپ ٹاپ،کمپیوٹرز کی درآمدپر سیلزٹیکس ختم کرنےکی تجویز ہے۔

    صحت کے لیے پیش کیا جانے والا بجٹ

    مسلم لیگ ن کی حکومت کے پاس آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے کینسرکی ادویات، خیراتی اداروں،اسپتالوں کی مشینری،آلات پردرآمدی ڈیوٹی ختم کرنےکی تجویز ہے جبکہ حکومت نے پینشن ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشنز کے لیے 342 ارب روپے مختص کرتے ہوئے 10 فیصد جبکہ ہاؤس رینٹ الاؤنس میں بھی 50 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی علاوہ ازیں پنشن کی کم سے کم حد 6 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار مقرر کردی گئی اور 75 سال کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لیے کم از کم پنشن 15 ہزار روپے مقرر کرنے کی تجویز سامنے آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجٹ 19-2018، عوام حکومت سے کیا چاہتے ہیں؟

    اے آر وائی کے توسط سے گذشتہ روز عوام نے حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غریبوں کے لیے ریلیف، تعلیم، صحت اور نوجوانوں کی تعلیم و روزگار کے لیے نئے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    عائشہ ظہیر نامی صارف کا کہناتھا کہ ’ٹیکس کم اور غریبوں کو تعلیم کی سہولت آسان و یقینی بنائی جائے، بے روزگار افراد کو مواقع فراہم کیے جائیں اس کے علاوہ خواجہ سراؤں کو بھی برابر کے حقوق ملنے چاہیں‘۔


    صغریٰ قریشی کا کہنا تھا کہ ’تعلیمی نظام کو بہتر بنایا جائے اور خصوصاً سندھ کے غریب باصلاحت طالب علموں کو اسکالر شپ فراہم کی جائیں تاکہ پاکستان کا مستقبل سنور سکے‘۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ’نوجوانوں کو مستقبل ملازمتیں فراہم کی جائیں‘۔

    ملک یعقوب نامی صارف کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں موجود کم تعلیم یافتہ اساتذہ کو نوکریوں سے فارغ کیا جائے، نظام تعلیم کو جدید سلیبس سے بہتر بنایا جائے اور اسکولوں میں موجود اساتذہ کی کمی کے ساتھ فرنیچر، چوکیدار کی سہولیات بھی فراہم کی جائے اور طبقاتی نظام تعلیم کو فوری طور پر ختم کیا جائے‘۔ اُن کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ’صحت کا بجٹ بڑھایا جائے‘.

    آسیہ علی نے مطالبہ کیا تھا کہ ’بجٹ میں پینشنرز کا ضرور خیال رکھا جائے‘.

    دلاور راجپوت نامی صارف کا کہناتھا کہ ’زراعت، صحت اور تعلیم کے لیے بہتر اقدامات کیے جائیں‘.

     سیکڑوں صارفین نے اپنی آواز پہنچانے کے لیے اے آر وائی کے پلیٹ فارم کو استعمال کیا تاہم ادارے نے قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ معیار اور تہذیب و اخلاق کے دائرے میں کیے گئے مطالبات سامنے لائے اور عوامی  آراء کو حکمرانوں تک پہنچانے کی پوری کوشش کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔