Tag: democracy

  • جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، بلاول بھٹو

    جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ : پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کا اعلان سن کرخوشی ہوئی تھی مگر وہ اپنے بیانات سے ہٹ گئے، وفاقی حکومت یو ٹرن حکومت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پولنگ ایجنٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم این اے بننے کے بعد لاڑکانہ کے عوام سے پہلی ملاقات کر رہا ہوں، خوشی ہےعوام نے مجھے اور پارٹی کو کامیاب بنایا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت یو ٹرن حکومت ہے، عمران خان کا اعلان سن کرخوشی ہوئی مگروہ اعلانات سے ہٹ گئے۔

    نو منتخب رکن قومی اسمبلی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مجھے سندھ کے عوام پر فخر ہے، الیکشن کے دنوں میں لوگ پارٹیاں بدل رہے تھے لیکن عوام نے ساتھ نہ چھوڑا، 2013 سے زیادہ کامیابی حاصل کرنا خوش آئند ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ جمہوریت کو پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے عوام کے ساتھ کی ضرورت تھی اور رہے گی۔

    بعد ازاں بلاول بھٹو نے نوڈیرو میں پارٹی عہدیداران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو کامیاب کیا، عوام نے مجھے ووٹ دے کر شہید بھٹو، بی بی کے نظریے کو کامیاب کیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ کے محدود وسائل کے باوجود عوام کی خدمت کریں گے، شہید بی بی کے خواب کی تکمیل کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، میں غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ کرنا ہے۔


    مزید پڑھیں : دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری


    یاد رہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی سے پہلی مرتبہ خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے جنہیں گدھے، بھیڑ بکریاں قرار دیا ان کے بھی وزیراعظم ہیں، عمران خان نے پارلیمان کو مضبوط کیا تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے، اگر آپ نے ایوان کا تقدس پامال کیا تو انہیں سب سے پہلے ہمارا سامنا کرنا ہوگا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن پر تحفظات کے باوجود جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن میں سب کو برابری کا موقع نہیں دیا گیا، مختلف پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، نتائج کو روکا گیا۔

  • اقلیتوں کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو جمہوریت خطرے میں پڑسکتی ہے: جرمن چانسلر

    اقلیتوں کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو جمہوریت خطرے میں پڑسکتی ہے: جرمن چانسلر

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ جمہوریت صرف اکثریت کا نام نہیں بلکہ اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنانا بھی جمہویت کی ذمہ داری ہے، بصورت دیگر جمہریت خطرے میں پڑسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ جمہوریت اقلیتوں کے تحفظ، آزادی اظہار کو یقینی بنانے اور عدلیہ کی آزادی کا نام ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت ہے، اگر اس حوالے سے اقدامات نہیں کیے جاتے تو جمہوریت نامکمل رہ جائے گی، ہمیں جمہوری اقدار کو مزید مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

    برلن میں انتہاپسندوں نےمسجد پرحملہ کرکےآگ لگادی

    خیال رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو ان کی مہاجرین دوست پالیسیوں کے باعث تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ تاہم اس انٹرویو میں چانسلر مرکل کا مہاجرین کے بارے میں موقف ماضی کی نسبت سخت دکھائی دیا۔

    واضح رہے کہ ماضی میں ملکی عدالت کی جانب سے ایسے فیصلے سامنے آئیں تھے جس کے باعث بعض طبقوں کی جانب سے عدلیہ پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی، انجیلا مرکل کا اداروں سے متعلق بیان اسی تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال ماچ میں برلن کے علاقے کوہلی وینسٹرابی میں انتہا پسندوں نے مسجد پر حملہ کرکے آگ لگادی تھی، برلن فائر بریگیڈ کے ترجمان کے مطابق آگ پر ایک گھنٹے بعد قابو پالیا تھا تاہم مسجد میں ہونے والی آتشزدگی سے اندر رکھا ہوا سامان جل کر راکھ ہوگیا۔ البتہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • پاکستان کے آئین و قانون کی بقاء کے لیے کام کریں گے، خورشید شاہ

    پاکستان کے آئین و قانون کی بقاء کے لیے کام کریں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت شہید بے نظیر بھٹوکی شہادت کی وجہ سے ہے، بھرپور کوشش ہوگی جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اقدامات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے اسد قیصر کو اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے مبارک دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی کوشش ہوگی پارلیمنٹ کا تقدس بحال رکھے۔

    رہنما پی پی پی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت شہید بے نظیر بھٹوکی شہادت کی وجہ سے ہے، بے نظیر بھٹو شہید کی قربانی رائیگاں نہ جانے دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھرپور کوشش ہوگی جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اقدامات کریں گے، ہمارے قائدین نے پارلیمنٹ کے تقدس کے لئے جانیں قربان کیں۔

    سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ سابق اسپیکر ایازصادق کا ذکر نہ کروں تو یہ زیادتی ہوگی، سردار ایاز صادق کے کردار کی تعریف کرتا ہوں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مؤقف اختیار کیا کہ ماضی میں بھی کوشش کی گئی پارلیمنٹ مدت پوری نہ کرسکے، کوشش ہوگی پاکستان، آئین اور قانون کے لیے کام کریں، دعا ہے موجودہ پارلیمنٹ بھی اپنے 5 سال پورے کرے۔

    سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ منتخب ہو کر آئے کوشش ہوگی انہیں موقع دیں، بلاول بھٹو کی قیادت میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے، بھرپور اپوزیشن کا کردار  ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔

  • جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: چیئرمین سینیٹ

    جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، جو خوش آیند ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں دے جانے والے الوداعی عشائیہ میں‌ کیا. تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ارکان اسمبلی کو عشائیہ دیا گیا، جس میں صدر ممنون حسین سمیت اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد نے کی.

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ار اکین ملکی وقومی مفاد کے محافظ ہیں، اراکین نے ملکی مفاد، عوامی نمائندگی کا فریضہ جاں فشانی سےسرانجام دیا.

    چیئرمین سینیٹ نے اسپکیرقومی اسمبلی ایاز صادق کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ مؤثر ورکنگ ریلیشن کے لئے سرگرم رہے، قانون سازی کےعلاوہ انتظامی امور پربھی اسپیکر نے تعاون کیا.

    عشائیہ میں‌ ایاز صادق، سلیم مانڈوی والا، راجا ظفرالحق، شیری رحمان، خورشید شاہ، اقبال ظفرجھگڑا، محمود اچکزئی، شاہ محمود قریشی اور دیگر نے شرکت کی. اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عوام کا جمہوریت اورجمہوری اداروں پر اعتماد بڑھا ہے.

    یاد رہے کہ صادق سنجرانی رواں برس 13 مارچ  کو سینیٹ انتخابات میں 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے راجا ظفر الحق تھے۔


    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جب بھی جمہوریت مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی‘کلہاڑا چلایاگیا: نوازشریف

    جب بھی جمہوریت مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی‘کلہاڑا چلایاگیا: نوازشریف

    کراچی: پاناما کیس میں نااہل قرار دیے جانے والے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا ہے کہ ملک کی عدلیہ کے ایک حصے نے ہمیشہ آمروں کا ساتھ دیا‘ پاکستان میں پہلی بار ایک آمر احتساب کے خوف سے ملک سے باہر رہ رہا ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق کراچی کے نجی ہوٹل میں جمہوریت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی تاریخ میں جمہوریت پر حملوں کی ایک داستاں ہے‘ جب بھی جمہوریت مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی‘کلہاڑا چلایاگیا‘‘۔

    انہوں نے جسٹس منیر کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے عدلیہ کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری عدلیہ کےایک حصےنےجمہوریت کےبجائےآمروں کاساتھ دیا۔جسٹس منیرنےنظریہ ضرورت کاسہارالےکرمارشل لاکوسپورٹ کیا‘ 70سال سےجمہوریت کواپنی منزل تک پہنچنےنہیں دیاگیا۔ 1958میں انتخابات ہونےوالےتھےتومارشل لاء لگادیاگیا‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ’’ ملک کی تباہی کا اصل سبب پی سی او ہے۔ ججز کو آئین میں ترمیم کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے‘ لیکن انہوں نے ہمیشہ آمروں کو آئین میں ترمیم کا حق دیا۔ کبھی بھی ان معاملات میں جسٹس حمود الرحمن کےعاصمہ جہانگیر کیس کو نظیر نہیں سمجھا گیا ‘ بلکہ جسٹس منیر کے فیصلے سے روشنی لی گئی‘‘۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’’1999میں ایک مرتبہ پھرجمہوریت ہارگئی اورنظریہ ضرورت جیت گیا‘ پی سی اوکےتحت ڈکٹیٹرکوآئین میں ترمیم کاحق دیاگیا۔افسوس ہےجسٹس منیرکوجسٹس حمودالرحمان پرترجیح دی گئی۔آمروں نےجمہوری عمل کوشدیدنقصان پہنچایا ‘ ملک کی 70 سالہ تاریخ میں 4آمروں نے30سال تک اپناسکہ چلایا‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ پارلیمنٹ نےپہلی مرتبہ اپنی مدت پوری کی ‘ موجودہ حکومت مشکلات سےگزرکراپنی مدت پوری کرنےجارہی ہے۔حکومت کواپنی مدت پوری کرنےمیں4ماہ رہ گئےلیکن بےیقینی ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بلوچستان میں کیاہوا،آپ سب جانتےہیں وزیراعلیٰ کوکیسےہٹایاگیا‘‘۔

    انہوں نے تقریر کے اختتام پر کہا کہ’’ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل تابناک ہے‘ سیاسی کارکنان کو اس کے لیے بھرپور جدودجہد کرنا ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’2014میں پہلی بارخصوصی عدالت بنی اورآمرپربغاوت کامقدمہ بنا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی آمر احتساب کے خوف سے ملک سے باہر رہ رہا ہو‘‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احتساب سےجمہوریت کوخطرہ نہیں ہوتا‘ سراج الحق

    احتساب سےجمہوریت کوخطرہ نہیں ہوتا‘ سراج الحق

    کوئٹہ : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ احتساب سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا،آرٹیکل 62 اور 63 سب پر لاگو ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کےمطابق امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی صادق و امین نہیں تو اسے اقتدار پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاست دانوں سمیت سب کااحتساب چاہتی ہے اور کرپشن کے خلاف اپنی مہم جاری رکھیں گے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ دولت ملک سے لوٹ کربیرون ملک منتقل کی جاتی ہے اگر دولت لوٹنے والوں کو پکڑاجاتاہے تو کہا جاتاہے کہ جمہوریت کوخطرہ ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ نواز شریف صاحب کو نااہل کیا گیا تو کہا گیا سب ادارے غلط ہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین سے صادق اورامین کی شق کوختم نہیں کرنے دیں گے۔


    عدالتوں کو دھمکیاں: حالات کی ذمہ دار نوازلیگ ہوگی، سراج الحق


    سراج الحق نے کہا کہ کرپشن اورملک ساتھ ساتھ نہیں چل سکتا پہلے نظریاتی کرپشن کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہواپھرنظریاتی کرپشن کی وجہ سے ملک صوبائیت میں تقسیم ہوا۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک کے عوام بے حال علاج اور روزگارسے بھی محروم ہے اورحکمرانوں کے کاروبار دن دگنی اور رات چوکنی ترقی کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سراج الحق نے کہا کہ میری پٹیشن میں 436 افراد کے نام شامل ہیں جبکہ ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑا تالا چاہیے، ایاز صادق

    اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑا تالا چاہیے، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس نہیں ہے کسی بھی سیاسی پارٹی کے مظاہرے سے دارالحکومت بند نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگئی ہے جبکہ کچھ نام نہاد سیاسی شخصیات اسے کمزور کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’میرے لیے تمام اراکینِ پارلیمنٹ برابر ہیں اس لیے سب کو بات کرنے کے لیے موقع دیتا ہوں، مشترکہ اجلاس میں کچھ اراکین کے مائیک اس لیے بند کیے کہ وہ کشمیر پر بلائے گئے اجلاس میں دوسری موضوعات پر بات کررہے تھے‘‘۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

    انہوں نے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند نہ ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ ’’دارالحکومت کو بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس موجود نہیں، عوام جمہوریت کے حامی ہیں اس لیے ایسی جماعتیں ہمیشہ اپنی سازشوں میں ناکام رہیں گی اور  دارالحکومت 30 اکتوبر کو معمول کے مطابق کھلا رہے گا‘‘۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کو گرفتار کیا جائے، جسٹس پارٹی کی آئی جی پنجاب سے درخواست

     ایاز صادق نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی مجموعی صورتحال بہتر ہوئی جس کے بعد چین سمیت دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں تاہم اسلام آباد دھرنا غیر ملکی انویسٹنمنٹ کو روکنے کی سازش ہے‘‘۔

    عمران خان کو مشورہ دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف بچے نہیں انہیں اپنے برے اور بھلے کا سب پتا ہے‘‘۔

  • جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں: پرویزمشرف

    جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں: پرویزمشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی بات کرنے والوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑادیں ہیں۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘ میں ڈاکٹردانش کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی خلا ہے جمہوریت کی باتیں کرنے والے ہی جمہوریت کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی قیادت کا فقدان اس لئے ہے کہ سیاست دان الیکشن جیتنے کے لئے پیسے لگاتے ہیں اور پھر اقتدار میں آنے کے بعد اربوں بلکہ کھربوں کماتے ہیں۔


    مکمل انٹریو دیکھنے کے لئے خبر کے نیچے اسکرول کریں


    سابق صدر کاکہنا تھا کہ پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان کرپشن نے پہنچایا ہے سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے پنجاب میں بھی احتساب ہونا چاہئے اور کرپشن کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے چاہئے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ قرضوں پر قرضے لئے جارہے جن سے سرکلر ڈبٹ بڑھتا ہے، چین سے جو 45 ارب روپے آرہے ہیں ان پر بھی سود دینا ہے۔

    آئین کی خلاف ورزی کے حوالے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے استعفے قبول نہ کرنا بھی آئین کی خلاف ورزی ہےاورآئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جانی چاہئے۔

    سابق صدر نے یہ بھی کہاکہ پاکستان میں پارلیمانی نظام ناکام ہوچکا ہے لہذا 2013
    کے الیکشن کو کالعدم قراردے کر 3 سال کے لئے عبوری حکومت قائم کی جائے جسے فوج اور عدلیہ کی حمایت حاصل ہو اور وہ ایک بار پھر پورے نظام کی ری انجینئرنگ کرے۔

    جنرل (ر) مشرف کاکہنا تھا کہ عمران خان کا الزام بالکل درست ہے اورسابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری دھاندلی کے ذمہ دار ہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تبصرہ کرتےہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ دنیا نے دیکھا ہے کہ نہتے افراد پر پوائنٹ بلینک برسٹ مارے گئے اس سانحے کے ذمہ داروں کو ملٹری کورٹس سے سزا دلوانی چاہیئے۔

    پاک بھارت تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 2005 میں بھی بھارت جنگی جنون میں مبتلا تھا اور سرحدوں پر فوج لے آیا تھا جس کے جواب میں ہم نے بھی سرحدوں پر فوج تعینات کی تھی۔

    پرویز مشرف نے انکشاف کیا کہ 2005 میں انٹیلی جنس اطلاع ملی تھی کہ بھارت آج لائن آف کنٹرول پر ایئر اسٹرائیک کرے گا لہذا اہم نے اپنی فضائیہ کو موثر اور بھرپور جواب دینے کے لئے الرٹ کردیا تھا جس کے سبب بھارت نے ایسی غلطی کرنے کی ہمت نہیں کی۔

    انہوں نے نے کہا کہ اگر بھارت دہشت گردی کی بات کرتا ہے تو جواب میں ہمیں بھی سمجھوتا ایکسپریس میں مارے جانے والے 100 افراد کی بات کرنی چاہیئے لیکن ہماری حکومت کا رویہ معذرت خوانہ ہے۔

    سابق صدرنے تنبیہہ کی کہ ہتھیار بھارت کے پاس بھی ہیں اور ہمارے پاس بھی انتہائی مہلک ہتھیار ہیں لہذا کوئی اس خیال میں نہ رہے کہ جنگ مختصر پیمانے کی ہوگی۔

  • جمہوریت کااحترام تمام اقوام پرلازم ہے،بارک اوباما

    جمہوریت کااحترام تمام اقوام پرلازم ہے،بارک اوباما

    ادیس ابابا/افریقی یونین: امریکی صدربارک اوباما کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے تمام قوموں کو جمہوریت کا احترام کرنا چاہیے۔

    ایتھوپیاکے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین سے خطاب میں امریکی صدربارک اوباما نے کہا ہے کہ عالمی افق پرایک نیاافریقہ ابھررہا ہےجس میں ہرانسان کے ذاتی وقارکوبرقراررکھنا ضروری ہے۔

    اوباما نے کہا خدا نے ہرانسان کو برابری کے اصول پر پیدا کیا ہے اوراس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کے ہمارا تعلق کس ملک سے ہے اورہم کیسے دکھتے ہیں۔

    بارک اوباما کا مزید کہنا تھاکہ ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے جمہوریت کا احترام تمام اقوام پرلازم ہے۔

    بارک اوباما افریقی یونین سے خطاب کرنے پہلے امریکی صدرہیں۔

  • نہ سندھ تقسیم ہوگا اور نہ ہی پاکستان تقسیم ہوگا، سراج الحق

    نہ سندھ تقسیم ہوگا اور نہ ہی پاکستان تقسیم ہوگا، سراج الحق

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں کہ سندھ کی تقسیم کاسوشہ چھوڑا گیا ہے نہ سندھ تقسیم ہوگا اور نہ ہی پاکستان تقسیم ہوگا۔ پاکستان کی سرحدوں پر بمباری کا حکومت منہ توڑ جواب دے۔

    کشمورمیں جلسہ عام سےخطاب کرتےہوئےسراج الحق نےکہاکہ سیاست تنازعات کاشکارہوگئی ہے اورجمہوریت خطرے میں ہے۔ گیاہ مئی کےانتخابات کےبعد قوم کوتوقع تھی کہ مرکز اورصوبائی حکومتیں وعدوں پرعمل کریں گی اورعوام کےمسائل حل کرینگیتاہم ایسا کچھ بھی نا ہوسکا جس کی وجہ سے عوام مایوس ہے۔

    حکمرانوں کاقبلہ مکہ کےبجائےواشنگٹن ہے، عام آدمی کی مددسے ہم حکومت کا قبلہ اسلام کوبنائیں گے۔ حکومت اپنےرویئےمیں تبدیلی لائے۔ سراج الحق نےکہاکہ حکومت قانون کی حکمرانی یقینی بنائےاورمسائل حل کرے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نوکےحوالےسےحکومت سنجیدہ اقدامات کرے، ملک میں اربوں روپےکی کرپشن ہورہی ہے،اگر کرپشن کو روکا جائےتو قرضےکی ضرورت نہیں رہےگی۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کاسوشہ چھوڑا گیا ہے، نہ سندھ تقسیم ہوگا اور نہ ہی پاکستان تقسیم ہوگا، سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت سرحدوں پربمباری کامنہ توڑجواب دے جبکہ نریندر مودی انتہاپسند ہے۔