Tag: Democrates

  • امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا ہے، ڈیموکریٹس اراکین نے ٹرمپ کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوارکی تعمیر کے مسئلے پرامریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاحال برقرار ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کانگریس کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی لیکن ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کو ظہرانے پر مدعو کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور ڈیموکریٹس اراکین اپنے مؤقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ری پبلکنز اراکین کے ساتھ شٹ ڈاؤن کے معاملے پر بات چیت کی، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے مطالبات ڈیموکریٹس کو پیش کر دیئے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر اور تلاشی کے نئےآلات، سزا کاٹنے کے سینٹرز کیلئے فنڈز منظور کئے جائیں، ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی، سینیٹرچک شومر نے بھی ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکی مالی سال ختم ہو گیا لیکن حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف ختم نہ ہو سکا، شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    حکومتی اخراجات کے بل پرکانگریس میں دوبارہ ووٹنگ بھی کارگر ثابت نہ ہوئی، امریکا میں معاشی بحران اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ پر داخل ہو گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں،واضح رہے کہ امریکا سترہ سال قبل بھی اقتصادی شٹ ڈاون کا شکار ہو چکا ہے۔

  • امریکا مڈ ٹرم الیکشن، غیر حاضر ووٹر کے لیے پہلے ووٹنگ کی سہولت

    امریکا مڈ ٹرم الیکشن، غیر حاضر ووٹر کے لیے پہلے ووٹنگ کی سہولت

    ورجینیا: امریکا  میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں  الیکشن کے روز ملازمت یا دیگر مصروفیات کی بنا پر غیر حاضر ہونے والے ووٹرز کے لیے پیشگی حق رائے دہی استعمال کرنے کا انتظام کیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی جہاں زیب علی کے مطابق امریکا میں چھ نومبر کو وسط مدتی انتخابات (مڈٹرم الیکشن) کا انعقاد کیا جائے گا جس کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں، الیکشن کے دن مصروف یا غیر حاضر رہنے والے شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا شروع کردیا۔

    حکام کے مطابق 6 نومبر کو مصروفیات کے باعث متعدد شہری ووٹ نہیں کاسٹ کرسکیں گے جن کو سہولت دینے کے لیے ورجینیا کی فیئر فیکس کاؤنٹی سینٹر میں Early Voting  کا عمل شروع ہوچکا۔

    فیئرفیکس کاؤنٹی سینٹر میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹس کے امیدواروں کے پوسٹرز بمعہ تفصیلات آویزاں ہیں اور  دونوں جماعتوں کے کارکنان ووٹرز  کو متاثر کرنے کے لیے وہاں موجود ہیں۔

    ووٹنگ سینٹر کے جنرل رجسٹرار گیری سکاٹ کا کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے ووٹ کاسٹ کرنے والے افراد کو پہلے حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے وجہ بتانا ضروری ہے۔ ایک سوال پر رجسٹرار کا کہنا تھا کہ ’ووٹنگ کا یہ طریقہ انتہائی شفاف ہے کیونکہ مشین انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوتی‘۔

    یاد رہے کہ امریکا میں قبل از وقت اور غیر حاضر ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، ہزاروں ووٹرز ایسے بھی ہیں جو اپنا حق رائے دہی ڈاک کے ذریعے استعمال کریں گے۔

    انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا مقصد ووٹنگ ٹرن آؤٹ بڑھانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امریکا کا ہر شہری اپنا حق رائے دہی ضرور استعمال کرے۔

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن جاری‘ مجسمہ آزادی بند کردیا گیا

    امریکا میں شٹ ڈاؤن جاری‘ مجسمہ آزادی بند کردیا گیا

    واشنگٹن : امریکی شٹ ڈاون ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں‘ سرکاری مشینری گزشتہ تین روز سے جامد پڑی ہے‘ امریکا کی عظمت کی علامت سمجھا جانے والا مجسمہ آزادی بھی سیاحوں کے لیے بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کی رات 12 بجے شروع ہونے والا شٹ ڈاؤن آج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے سبب امریکا میں ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے والے محکموں کے سوا باقی تمام حکومتی ادارے بند پڑے رہیں گے۔

    حکومتی شٹ ڈاون کے باعث لاکھوں افراد آج ملازمت پر نہیں جاسکے۔حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات کے باعث وفاقی حکومت کا بجٹ منظور نہ ہوسکا جس کے سبب حکومتی امور کو شٹ ڈاون کرنا پڑا ہے۔

    حکومت کے سول اخراجات کے ساتھ ساتھ دفاعی اخراجات بھی بند کر دیے گئے ہیں جبکہ ملازمین کو تنخواہوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی رک گیا ہے اور پارکس، میوزیمز سب بند ہیں ۔شٹ ڈاون آئندہ ماہ کے وسط یعنی چار ہفتے تک جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےٹیکسوں میں کمی کی پالیسی کواپوزیشن کی جانب سے انتہائی مخالفت کا سامنا تھا، ٹرمپ نے کارپوریٹ ٹیکسوں سمیت دیگر ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کی تھی۔

    امریکا میں اس سے قبل آخری بار اکتوبر 2013 میں شٹ ڈاؤن ہوا تھا جوکہ سولہ دن جاری تھا۔ حکومتی شٹ ڈاون کےباعث عالمی سطح پر ڈالرکی قدر شدید دباؤ کاسامناہے اورڈالر کی قدر تین سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

    بجٹ کی اس صورتحال کے سبب جہاں امریکا میں کئی اہم کام رک گئے ہیں وہیں امریکا کی خود مختاری اور عظمت کی علامت سمجھا جانے والے مجسمہ آزادی بھی عوام اور سیاحوں کے لیے گزشتہ روز یعنی اتوار کے لیے بند کردیا گیا ہے۔تاہم نیویارک کے گورنر اینڈریو کاؤمو کا کہناتھا کہ وہ ریاست کے فنڈ سے ادائیگیاں کرکے اس معروف سیاحتی مقام کو کھول دیں گے۔

    تازہ ترین صورتحال


    اس وقت امریکی سینٹ میں صورتحال یہ ہے کہ بجٹ بل کومنظور ہونے کے لیے ری پبلکن کو 100 ممبران کے چیمبر میں سے 60 ووٹ درکار ہیں جس میں سے ان کے پاس 51 موجود ہیں‘ یعنی انہیں ڈیموکریٹس (اپوزیشن‘ کے کیمپ سے کچھ سینیٹرز کی مدد درکار ہے۔

    ڈیموکریٹس چاہتے ہیں کہ اس موقع پر وہ امریکی صدر کی امیگریشن پالیسی پر ڈیل کریں تاکہ تاریکینِ وطن کے لیے امریکا آنا آسان ہوسکے‘ تاہم ری پبلکن کا اس سلسلے میں کہنا ہے جب تک وفاقی حکومت کا کاروبار بند پڑا ہے ‘ اس سلسلے میں کوئی معاہد نہیں ہوسکتا۔

    دوسری جانب ری پبلکن بارڈر سیکیورٹی کے لیے بھی فنڈنگ کرنا چاہتے ہیں جس میں میکسیکو کے ساتھ دیوار کی تعمیر اور امیگریشن پالیسی سخت کرنا شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جارج بش نے عراق میں دہشتگردی کو فروغ دیا، ہیلری کلنٹن

    جارج بش نے عراق میں دہشتگردی کو فروغ دیا، ہیلری کلنٹن

    واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے ریپبلکن کے الزامات کا کڑا جواب دیا،ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر جارج بش نے عراق میں دہشتگردی کو فروغ دیا۔

    ڈیموکریٹس کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے امریکی ریاست آئیوا میں صدارتی انتخابی مہم سے خطاب میں ریپبلکن کے الزامات کا کڑا جواب دیتے ہوئے عراق کی مخدوش صورتحال کاذمہ دار سابق امریکی صدر جارج بش کو قرار دیا ۔

     ان کہنا تھا کہ عراق میں دہشت گردی کا فروغ سابق صدر جارج بش اور ان کی انتظامیہ کی ناقص پالیسیوں کے سبب بنااور جس کے خاتمے کیلئے موجودہ حکومت نے اہم اقدامات کررہی ہے۔

     اس سے قبل ریپبلکن کے صدارتی امیدوار نے اپنے خطاب میں اوباما کی پالیسوں کو داعش بنانے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • ہیلری کلنٹن نے صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان کردیا

    ہیلری کلنٹن نے صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن: ہیلری کلنٹن نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کردیا جیت کی صورت میں وہ امریکہ کی پہلی خاتون صدرہوں گی۔

    امریکہ کی سابق خاتونِ اول اوروزیرِ داخلہ ہیلری کلنٹن ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے انتہائی مضبوط امیدوار ہیں، الیکشن کی یہ مہم 18 ماہ تک جاری رہے گی۔

    ہیلری کلنٹن نے اپنی انتخابی مہم کے لئے مخصوص ویب سائٹ پرجاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’میں صدربننے جارہی ہوں‘‘۔

    ان کی انتخابی مہم کے سلسلے میں بھیجی جانے والی ای میلز کے مطابق ہیلری آئندہ چھ سے آٹھ ہفتے ابتدائی تیاریوں میں گزاریں گی اور ووٹرز سے براہ راست رابطہ کریں گی۔

    ان کی ٹیم کے مطابق انتخابی مہم کی پہلی ریلی فی الحال مئی تک ممکن نہیں ہے۔