Tag: Dengue fever

  • پنجاب میں ڈینگی سے اموات کا سلسلہ جاری ، مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    پنجاب میں ڈینگی سے اموات کا سلسلہ جاری ، مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    لاہور : پنجاب میں ڈینگی مچھر کے حملوں نے مزید چار افراد کی جانیں لے لیں، جاں بحق افراد کا تعلق لاہور سے ہے جبکہ 213 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ڈینگی کے وار جاری ہے ، محکمہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں ڈینگی سے 4اموات رپورٹ کی گئی ، ڈینگی کے باعث مرنےوالےچاروں افراد کاتعلق لاہور سے تھا۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ڈینگی کے 213 کیسز رپورٹ ہوئے، جس میں لاہور سے ڈینگی کے 147 مریض سامنے آئے۔

    سیکریٹری عمران سکندر نے بتایا رواں سال پنجاب میں ڈینگی کیسز کی تعداد 24ہزار146ہوچکی ہے اور رواں صوبے بھر میں ڈینگی سے127 جانیں جاچکی ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے کےسرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے1205مریض داخل ہیں جبکہ لاہور کےسرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے 861 مریض زیرعلاج ہے۔

    دوسری جانب وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں درجہ حرارت گرنے پر ڈینگی کیسزمیں کمی آنا شروع ہوگئی ہے ، 24 گھنٹے میں ڈینگی سے ایک شخص کا انتقال ہوا اور 10 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ڈی ایچ او اسلام آباد کا کہنا ہے کہ رواں سیزن کے دوران ڈینگی سے 20 اموات ہو چکی ہیں۔

  • لاہور میں کورونا کے ساتھ ساتھ  ایک وائرس  کا حملہ، 118 کیسز رپورٹ

    لاہور میں کورونا کے ساتھ ساتھ ایک وائرس کا حملہ، 118 کیسز رپورٹ

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں کورونا کے ساتھ ساتھ ڈینگی وائرس نے بھی حملہ کردیا ، تین روز کے دوران ڈینگی کے 118 کیسز سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور پر کورونا کے بعد ڈینگی مچھروں نے حملہ کردیا ، شہر میں تین روز کے دوران ڈینگی کے 118 کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد ڈینگی کیسز کی تعداد 375 ہوگئی۔

    گزشتہ ایک ماہ کے دوران 339 ڈینگی کیسز جبکہ 263 ڈینگی کیسز گزشتہ ایک ہفتے میں سامنے آئے، لاہور میں ڈیفنس اور علامہ اقبال ٹاون کا علاقہ ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

    لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 21 تشویشناک مریض داخل ہیں جبکہ لاہور میں 17 ہزار سے زائد ڈینگی لاروا ہاٹ سپاٹس ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    صوبائی دارالحکومت میں سال 2019 میں 39 اور سال 2020 میں 17 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    خیال رہے کراچی میں بارشوں کے بعد ڈینگی وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے لگے ہیں، اسپتال ذرائع کا کہنا تھا 2 روزکےدوران 4 افراد کی ڈینگی سے اموات ہوئی تاہم ڈینگی کنٹرول پروگرام کے پاس ستمبرکاکوئی ریکارڈ نہیں۔

    ڈینگی کنٹرول پروگرام کے مطابق اگست تک سندھ میں 1365کیسزرپورٹ ہوچکے، صرف کراچی میں اگست تک 1255کیسزرپورٹ ہوئے جبکہ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ڈینگی وائرس میں دوبارہ شدت آئی ہے ، جناح اسپتال میں مریض تشویش ناک حالت میں لائے جارہے ہیں۔

  • سائنسدانوں نے "ڈینگی” کے سد باب کیلئے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    سائنسدانوں نے "ڈینگی” کے سد باب کیلئے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    ڈینگی کا مرض کیسے پھیلتا ہے، اس کے لیے احتیاطی تدابیر کیا ہیں، یہ کتنا خطرناک ہے اور مرض کی روک تھام کیلئے کیا کرنا چاہیے اس حوالے سے طبی ماہرین نے اس پر تحقیق کی جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں۔

    ڈینگی بخار دنیا بھر میں مچھروں سے سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور اس کی روک تھام کے لیے اہم پیشرفت ہوئی ہے، ایک بڑے کلینکل ٹرائل میں وائرس سے لڑنے والے بیکٹریا کی مدد سے ڈینگی کے کیسز کی روک تھام میں77 فیصد تک کمی لانے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔

    طبی جریدے دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ بیکٹریا "وولباچیا پائپینٹس” ہے جو متعدد حشرات الارض میں پایا جاتا ہے اور ان کو امراض پھیلنے سے روکتا ہے مگر یہ قدرتی طور پر ڈینگی پھیلانے والے مچھروں میں نہیں پایا جاتا۔

    ورلڈ موسکیوٹو پروگرام کی اس تحقیق میں انڈونیشیا کے ایک شہر یوگیارتا میں کلینیکل ٹرائل کیا گیا جہاں ڈینگی بہت تیزی سے پھیل رہا تھا، ٹرائل میں بیکٹریا سے متاثر مچھروں کی افزائش 2017 میں 9 ماہ تک کی گئی اور پھر آدھے شہر میں ان کو چھوڑ دیا گیا۔

    ٹرائل کے دورانیے کے دوران وہاں ڈینگی بخار کے کیسز کی شرح میں 77 فیصد کمی آئی جبکہ ہسپتال جانے والے مریضوں کی تعداد 86 فیصد تک گھٹ گئی، ٹرائل میں کامیابی کے بعد مچھروں کو پہلے پورے شہر اور پھر گردونواح کے علاقوں میں چھوڑا گیا۔ محققین نے بتایا کہ یہ اس انڈونیشین شہر کے رہائشیوں کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا میں ہر سال ڈینگی کے 70 لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آتے ہیں اور ٹرائل کی کامیابی سے ہم نے اپنا کام پورے شہر اور نواحی علاقوں تک پھیلایا، ہمارے کیال میں مستقبل میں انڈونیشین شہر ڈینگی سے پاک ہوجائیں گے۔

    کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے دیگر طریقوں کے برعکس اس حکمت عملی کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ان کے اثرات طویل المعیاد ہوتے ہیں۔

    محققین کا کہنا تھا کہ "وولباچیا پائپینٹس” اپنے میزبان پر اثرانداز ہوتا ہے اور ان کی افزائش کی شرح کو بدل کر وہ اثرات اگلی نسل تک منتقل کردیتا ہے۔ نتائج ڈینگی کو کنٹرول کرنے کے لیے پرجوش پیشرفت ہے جس سے ہر سال دنیا بھر میں 40 کروڑ سے زیادہ افراد بیمار ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس محفوظ، دیرپا اور مؤثر طریقہ کار کی عالمی برادری کو ضرورت ہے جبکہ اس طریقہ کار کو مچھروں کے دیگر امراض کی روک تھام کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف تحقیقات جاری ہیں، حال ہی میں حادثاتی طور پر ہونے والی ایک دریافت نے ماہرین کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین نے برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ڈینگی بخار سے صحت یاب افراد میں کرونا وائرس کے خلاف مزاحمت پیدا ہوجاتی ہے۔

    مذکورہ ماہرین برازیل میں ایک تحقیق کر رہے تھے جس میں انہیں حادثاتی طور پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور ڈینگی بخار کے درمیان تعلق کا علم ہوا۔ ماہرین نے دیکھا کہ گزشتہ ایک سال کے اندر جن علاقوں میں ڈینگی بخار کے سب سے زیادہ کیسز دیکھے گئے، وہاں کرونا وائرس کا پھیلاؤ نہایت کم رہا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ ڈینگی بخار کی اینٹی باڈیز کسی حد تک کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرتی ہیں یا اسے بے اثر کردیتی ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا کہ بظاہر یوں معلوم ہو رہا ہے کہ ڈینگی اور سارس کوویڈ 2 کے وائرسز کے درمیان ایک نوعیت کی کراس ری ایکٹوٹی ہوئی۔

    ان کے مطابق اگر یہ مفروضہ درست ثابت ہوا تو تو ڈینگی وائرس کی ویکسین کسی حد تک کرونا وائرس سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دلچسپ ہے کیونکہ اس سے قبل یہ دیکھا گیا تھا کہ جن افراد کے خون میں ڈینگی وائرس کی اینٹی باڈیز موجود ہیں، ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ گمراہ کن طور پر مثبت آیا باجود اس کے، کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ڈینگی وائرس اور کرونا وائرس بالکل الگ نوع سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان کسی قسم کا امیونولوجیکل تعلق موجود ہو سکتا ہے، تاہم اس تعلق کو ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل اس وقت کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کے حوالے سے تیسرا بدترین ملک ہے، تاہم دیکھا گیا کہ گزشتہ برس ڈینگی وائرس سے متاثرہ علاقے کرونا وائرس سے بہت کم متاثر ہوئے۔

    ماہرین کے مطابق برازیل کے علاوہ ایشیا اور لاطینی امریکا کے بھی کچھ علاقوں میں ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان ایسا ہی تعلق پایا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی یہ دریافت قطعی طور پر حادثاتی تھی، انہوں نے برازیل کے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کا نقشہ بنایا تو ان کے مشاہدے میں آیا کہ کچھ علاقوں میں وائرس کا پھیلاؤ غیر معمولی طور پر نہایت کم تھا۔

    جب انہوں نے اس کی وجوہات تلاش کیں تو ان کے علم میں یہ دریافت آئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج نہایت غیر متوقع او حوصلہ افزا ہیں جنہوں نے کرونا وائرس کے علاج اور تحقیق کے حوالے سے نئے پہلو کی نشاندہی کی ہے۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور شخص جاں‌ بحق، تعداد 45 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور شخص جاں‌ بحق، تعداد 45 ہوگئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض قابو میں نہ آسکا، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ ایک اور شخص انتقال کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈینگی مچھر مسلسل عوام کو نشانہ بنارہا ہے، ہزاروں لوگ اب تک اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے بیشتر کو علاج کے بعد گھروں کو بھیجا جاچکا ہے تاہم اس مرض میں ہلاکتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔


    اسی سے متعلق: کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی


    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق آج پشاور میں ایک اور مریض ڈینگی کا شکار ہو کر جاں بحق ہوگیا جس کے بعد ڈینگی مرض میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 45 ہوگئی۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق اسپتالوں میں اس بھی 391 افراد زیرعلاج ہیں جب کہ سیکڑوں افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو بھی روانہ ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ کے پی کے میں ڈینگی بخار بری طرح پھیل چکا ہے، صوبائی حکومت کے مطابق ڈینگی کے خلاف اسپرے سمیت دیگر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے علاقے تہکال میں ڈینگی بخار کے باعث ایک اور شخص انتقال کرگیا جس کے بعد خیبر پختونخوا میں ڈینگی وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض پھیلنے لگا، یکے بعد دیگر مریض سامنے آنے لگے، حالیہ ہلاکت تہکال میں ہوئی۔

    خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے قائم کردہ ڈینگی ریسپانس سینٹر کے مطابق  تہکال کے رہائشی شاہ عالم کی موت ڈینگی سے ہوئی۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق ڈینگی وائرس سے متعلق آج 1498 ٹیسٹ کیےگئے، روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تشخیص کی جارہی ہے اور مرض کے تدارک کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پشاور میں گھر گھر اسپرے کی مہم بھی شروع کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    قبل ازیں پنجاب حکومت نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں خیبر پختونخوا روانہ کی تھیں جنہوں نے مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپس لگا رکھے ہیں۔

  • ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

    ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

    ملک بھر میں تیزی سے ڈینگی کے کیسز سامنے آرہے ہیں، اس بخار کا کو ئی خاص علاج نہیں مگر احتیاطی تدابیر سے بچا جاسکتا ہے ۔

    ڈینگی بخار کا علاج تو ابھی تک کو دریافت د نہیں ہوا ۔ مگر اختیاطی تدابیر سے اس بخار سے بچاؤ ممکن ہے،ڈینگی سے بچنے کی احتیاطی تدابیر مندرجہ ذیل ہیں۔

    1۔ ڈینگی سے بچاو کیلئے سورج نکلنے اور غروب ہونے کے وقت لمبی آستین والی قمیض کا استعمال ضروری ہے ۔

    2۔ جسم کے کھلے حصوں بازو اور منہ پر مچھر بھگانے والےلوشن لگائیں جانا چاہیئے ۔

    3۔ گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں۔

    4۔ دروازوں ، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں ۔

    5۔ گھروں کے پردوں پر بھی مچھر مار ادویات اسپرے کریں۔

    6۔ اس کے علاوہ چند ایک پودے جیسے لیمن گراس بھی ڈینگی مچھر کی افزائش کی روک تھام کیلئے استعمال ہوتی ہے ۔