Tag: dengue

  • پنجاب میں ڈینگی پھیلنے کی وجوہات اور محکمہ صحت کی ناقص حکمت عملی سامنے آگئی

    پنجاب میں ڈینگی پھیلنے کی وجوہات اور محکمہ صحت کی ناقص حکمت عملی سامنے آگئی

    لاہور : پنجاب میں ڈینگی پھیلنے کی وجوہات اور محکمہ صحت پنجاب کی ناقص حکمت عملی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    ‌‌تفصیلات کے مطابق لاہور میں ڈینگی قابو سے باہر ہو گیا ، اس سلسلے میں ڈینگی پھیلنے کی وجوہات اور محکمہ صحت پنجاب کی ناقص حکمت عملی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 2 سالوں سے ڈینگی پر تعینات تمام اسٹاف کورونا اور پولیو پر لگا دیا گیا، اس دوران ٹیمیں ڈینگی کو نظر انداز کر کے کورونا اور پولیو پر کام کرتی رہیں۔

    ذرائع کے مطابق گذشتہ 2 سالوں سے ڈینگی مہم ہی نہیں چلائی گئی جبکہ محکمہ صحت نے دو سالوں سے ڈینگی دھواں دھار اسپرے پر پابندی لگا رکھی ہے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ 6 سالوں سے ایک ہی ڈی ایچ او ڈاکٹر فیصل سیٹ پر قابض ہیں، ڈی ایچ او پریوینٹو سروسز ڈاکٹر فیصل کی ناقص حکمت عملی کے باعث ڈینگی بے قابو ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ڈی ایچ اوز اور ڈی ڈی ایچ اوز 7 سالوں سے سیٹوں پر قابض ہیں۔

  • اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں تشویش ناک اضافہ

    اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں تشویش ناک اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں تشویش ناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، رواں سیزن میں اب تک ڈینگی سے 5 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا، محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 24 گھنٹے میں 117 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رورل ایریا سے 80 اور اربن ایریا سے 37 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق رواں سیزن میں رپورٹ شدہ ڈینگی کیسز کی تعداد 932 ہوچکی ہے، رورل ایریا سے 625 اور اربن ایریا سے 307 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    اسلام آباد میں رواں سیزن میں ڈینگی سے اب تک 5 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • راولپنڈی میں ڈینگی وائرس کے درجنوں کیسز رپورٹ

    راولپنڈی میں ڈینگی وائرس کے درجنوں کیسز رپورٹ

    راولپنڈی: صوبہ پنجاب میں ڈینگی وائرس کیسز میں اضافہ جاری ہے، راولپنڈی میں مزید درجنوں کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 27 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوگئی، حکام کے مطابق ہولی فیملی ہسپتال میں 20، ڈی ایچ کیو میں 6 اور بی بی ایچ میں 1 مریض زیر علاج ہے۔

    صحت حکام کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں ڈینگی وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 93 تک پہنچ گئی، ہولی فیملی اسپتال میں ڈینگی وائرس کے 6 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    اب تک ہولی فیملی اسپتال میں 441، بی بی ایچ میں 130 اور بی بی ایچ میں 51 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تینوں سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی وائرس مریضوں کے لیے 187 بیڈز موجود ہیں، ہولی فیملی اسپتال میں 125، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں 32، بی بی ایچ میں 30 بیڈز موجود ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر تینوں اسپتالوں سے 529 افراد کو صحت یابی کے بعد روانہ کر دیا گیا۔ ہولی فیملی اسپتال سے 375، بے نظیر بھٹو اسپتال سے 125 اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے 29 افراد صحت یاب ہوئے۔

  • پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    لاہور/ کراچی: صوبہ پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، ستمبر کے مہینے میں سینکڑوں ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ سندھ پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں ڈینگی کے 176 مریض رپورٹ ہوئے، سیکریٹری صحت عمران سکندر کا کہنا ہے کہ لاہور سے ڈینگی کے 131 مریض رپورٹ ہوئے۔

    سیکریٹری صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے 2 ہزار 189 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، پنجاب کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 335 مریض داخل ہیں جن میں سے صرف لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 158 مریض داخل ہیں۔

    دوسری جانب صوبہ سندھ میں بھی ستمبر میں ڈینگی کے 603 کیسز رپورٹ کیے گئے، محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں ستمبر میں 140 کیسز رپورٹ اور ضلع جنوبی میں 48 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق شرقی میں 86، کورنگی میں 44، ضلع غربی میں 47 اور ضلع ملیر میں 29 کیسز سامنے آئے۔

    سندھ کے دیگر شہروں میں سے مٹیاری میں ستمبر میں سب سے زیادہ 145 کیسز رپورٹ ہوئے، حیدر آباد میں 21، تھر پارکر میں 34، میرپور خاص اور بدین میں 2، 2 کیسز جبکہ سکھر، خیر پور اور کشمور میں 1، 1 کیس رپورٹ کیا گیا۔

  • اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    اسلام آباد میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ جاری ہے، رواں سیزن شہر میں 177 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ ڈینگی وائرس سے 2 اموات بھی ہو چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے کیسز میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہر میں مزید 32 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے رورل ایریا سے 17 اور اربن ایریا سے 15 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔ رواں سیزن شہر میں 177 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ ڈینگی وائرس سے 2 اموات بھی ہو چکی ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد کے بیشتر ڈینگی کیسز راولپنڈی کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

  • کرونا وائرس: ماضی میں ڈینگی کا شکار افراد کے لیے خطرہ

    کرونا وائرس: ماضی میں ڈینگی کا شکار افراد کے لیے خطرہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی میں ڈینگی وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں کرونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ماضی میں ڈینگی کا سامنا کرنے والے افراد میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے پر کووڈ کی علامات ابھرنے کا امکان دگنا ہوتا ہے۔

    یونیورسٹی آف ساؤ پاؤلو بائیو میڈیکل سائنس انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں برازیل کے ایمیزون خطے کے ایک قصبے کے 12 سو 85 افراد کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ ڈینگی کا شکار ہوچکے ہوتے ہیں ان میں کووڈ 19 سے سنگین حد تک بیمار ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق ایک طرف کووڈ 19 کے نتیجے میں ڈینگی کی روک تھام کے اقدامات متاثر ہوئے ہیں، وہی دوسری جانب ڈینگی سے کووڈ کا شکار ہونے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

    یہ تحقیقی ٹیم عرصے سے اس خطے میں ملیریا کی روک تھام کے لیے کام کررہی ہے اور 2018 میں انہوں نے ہر ماہ بعد قصبے کی آبادی کے سروے کا پراجیکٹ شروع کیا تھا، تاہم کرونا وائرس کی وبا کے بعد اس کا رخ کووڈ کی جانب موڑ دیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ستمبر 2020 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ایسے علاقے جہاں ڈینگی کے کیسز بہت زیادہ رپورٹ ہوچکے ہیں وہاں کووڈ 19 سے زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ چونکہ ہم اس خطے کے رہائشیوں کے خون کے نمونے کورونا وائرس کی وبا کی پہلی لہر سے پہلے اور بعد میں اکٹھے کرچکے تھے، تو ہم نے ان کو اس خیال کی جانچ پڑتال کے لیے آزمانے کا فیصلہ کیا کہ ماضی میں ڈینگی وائرس کا سامنا کرنے والے افراد کو کسی حد تک کووڈ سے تحفظ حاصل ہوتا ہے، مگر نتائج اس سے بالکل متضاد رہے۔

    تحقیق میں جن خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا وہ نومبر 2019 اور نومبر 2020 میں اکٹھے کیے گئے تھے اور ان میں موجود اینٹی باڈیز کو ڈینگی تمام اقسام اور کرونا وائرس کے خلاف آزمایا گیا۔

    نتائج سے ثابت ہوا کہ 37 فیصد افراد نومبر 2019 سے قبل ڈینگی جبکہ 35 فیصد افراد نومبر 2020 سے قبل کرونا سے متاثر ہوچکے تھے۔

    ماہرین کے مطابق شماریاتی تجزیے سے نتیجہ نکالا گیا کہ ماضی میں ڈینگی وائرس سے متاثر ہونے سے کووڈ سے بیمار ہونے کا خطرہ کم نہیں ہوتا۔ ان کہنا تھا کہ درحقیقت تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جن لوگوں کو ڈینگی کا سامنا ہوچکا ہے، ان میں کرونا سے متاثر ہونے پر علامات ابھرنے کا امکان دیگر سے زیادہ ہوتا ہے۔

  • پنجاب میں نئے ڈینگی کیسز رپورٹ

    پنجاب میں نئے ڈینگی کیسز رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ڈینگی وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوگئے، جنوری 2020 سے اب تک ڈینگی کے کل 62 مصدقہ مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی وائرس کے 2 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ ہونے والے مریضوں کا تعلق راولپنڈی اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جنوری 2020 سے اب تک ڈینگی کے کل 62 مصدقہ مریض رپورٹ ہو چکے ہیں، صوبے بھر میں ڈینگی کے 6 مریض زیر علاج ہیں جبکہ 56 صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں رواں سال ڈینگی سے کوئی قیمتی جان ضائع نہیں ہوئی۔ 24 گھنٹوں کے دوران 602 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے، مشتبہ مریضوں کو سرویلنس میں رکھ کر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں جبکہ انہیں ابتدائی طبی امداد بھی دی جا رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں صوبے کے 11 سو 4 مقامات سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا، عوام سے گزارش ہے کہ ارد گرد کے ماحول کو خشک اور صاف رکھ کر ڈینگی وائرس سے محفوظ رہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے پر طبی رہنمائی کے لیے 1033 پر رابطہ کریں۔

  • ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف تحقیقات جاری ہیں، حال ہی میں حادثاتی طور پر ہونے والی ایک دریافت نے ماہرین کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین نے برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ڈینگی بخار سے صحت یاب افراد میں کرونا وائرس کے خلاف مزاحمت پیدا ہوجاتی ہے۔

    مذکورہ ماہرین برازیل میں ایک تحقیق کر رہے تھے جس میں انہیں حادثاتی طور پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور ڈینگی بخار کے درمیان تعلق کا علم ہوا۔ ماہرین نے دیکھا کہ گزشتہ ایک سال کے اندر جن علاقوں میں ڈینگی بخار کے سب سے زیادہ کیسز دیکھے گئے، وہاں کرونا وائرس کا پھیلاؤ نہایت کم رہا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ ڈینگی بخار کی اینٹی باڈیز کسی حد تک کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرتی ہیں یا اسے بے اثر کردیتی ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا کہ بظاہر یوں معلوم ہو رہا ہے کہ ڈینگی اور سارس کوویڈ 2 کے وائرسز کے درمیان ایک نوعیت کی کراس ری ایکٹوٹی ہوئی۔

    ان کے مطابق اگر یہ مفروضہ درست ثابت ہوا تو تو ڈینگی وائرس کی ویکسین کسی حد تک کرونا وائرس سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دلچسپ ہے کیونکہ اس سے قبل یہ دیکھا گیا تھا کہ جن افراد کے خون میں ڈینگی وائرس کی اینٹی باڈیز موجود ہیں، ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ گمراہ کن طور پر مثبت آیا باجود اس کے، کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ڈینگی وائرس اور کرونا وائرس بالکل الگ نوع سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان کسی قسم کا امیونولوجیکل تعلق موجود ہو سکتا ہے، تاہم اس تعلق کو ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل اس وقت کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کے حوالے سے تیسرا بدترین ملک ہے، تاہم دیکھا گیا کہ گزشتہ برس ڈینگی وائرس سے متاثرہ علاقے کرونا وائرس سے بہت کم متاثر ہوئے۔

    ماہرین کے مطابق برازیل کے علاوہ ایشیا اور لاطینی امریکا کے بھی کچھ علاقوں میں ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان ایسا ہی تعلق پایا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی یہ دریافت قطعی طور پر حادثاتی تھی، انہوں نے برازیل کے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کا نقشہ بنایا تو ان کے مشاہدے میں آیا کہ کچھ علاقوں میں وائرس کا پھیلاؤ غیر معمولی طور پر نہایت کم تھا۔

    جب انہوں نے اس کی وجوہات تلاش کیں تو ان کے علم میں یہ دریافت آئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج نہایت غیر متوقع او حوصلہ افزا ہیں جنہوں نے کرونا وائرس کے علاج اور تحقیق کے حوالے سے نئے پہلو کی نشاندہی کی ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا  انسداد ڈینگی کیلئے موثر مہم چلانے کا حکم

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انسداد ڈینگی کیلئے موثر مہم چلانے کا حکم

    لاہور :وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد ڈینگی کیلئے صوبہ بھر میں موثر مہم چلانے کا حکم دیتے ہوئے پولیو کیس سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری پرائمری وسیکنڈری ہیلتھ نے انسدادڈینگی وانسداد پولیو کے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد ڈینگی کے لئے صوبہ بھر میں موثر مہم چلانے کا حکم دیتے ہوئے پولیو کیس سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انسدادڈینگی اور انسدادپولیو کےلئےانتظامیہ کو بھی متحرک ہوناہوگا، کمشنرز،ڈپٹی کمشنرز انسدادڈینگی،انسداد پولیو کے لئے اقدامات کی نگرانی کریں اور ڈینگی سرویلنس پلان پرمن وعن عملدرآمد یقینی بنایاجائے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کوروناکی طرح انسدادڈینگی وانسداد پولیواقدامات کوخودمانیٹرکروں گا، پنجاب کوڈینگی اورپولیو سےمحفوظ بنانا میرا مشن ہے۔

    ناقص کارکردگی کی کوئی گنجائش ہےاورنہ ہی میں یہ برداشت کروں گا، بیڈ پرفارمنس پرجواب طلبی کے ساتھ محکمانہ کارروائی بھی ہوگی، سب اچھا ہےکی رپورٹ سے کام نہیں چلے گا،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

    انسداد ڈینگی اور انسداد پولیو کے ہر اقدام کا آڈٹ ہو گا اور انسدادڈینگی سےمتعلق کارکردگی کوروزانہ کی بنیادپرمانیٹرنگ کیاجائےگا۔

  • صوبائی وزیر صحت کی انسداد ڈینگی مہم کے دوران الرٹ رہنے کی ہدایت

    صوبائی وزیر صحت کی انسداد ڈینگی مہم کے دوران الرٹ رہنے کی ہدایت

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسداد ڈینگی مہم میں الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ بارشوں کے باعث ڈینگی لاروا کی تلفی کے لیے زیادہ محنت درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسداد ڈینگی مہم کے دوران مزید الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی، ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنر انسداد ڈینگی مہم کی خود نگرانی کریں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ زیادہ بارشوں کے باعث ڈینگی لاروا کی تلفی کے لیے زیادہ محنت درکار ہے، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اسپتالوں میں انتظامات کے معائنے کو مزید تیز کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں کی سہولت کے لیے اسپتالوں کے کاؤنٹرز پر رسپانس یقینی بنایا جائے، تمام اضلاع میں سرویلنس کو مزید سخت کیا جائے۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر صحت ڈینگی مہم کی ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی کا حکم دے چکی ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز علاقوں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدر آمد کروائیں، متاثرہ علاقہ جات میں مانیٹرنگ کو مزید سخت کیا جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ شہری اپنے گھروں اور بزنس پوائنٹس کو صاف ستھرا رکھیں، انسداد ڈینگی مہم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔