Tag: denmark

  • لوگوں نے ساحل پر ہزار سے زائد ڈولفنز کو بے دردی سے ذبح کر دیا

    لوگوں نے ساحل پر ہزار سے زائد ڈولفنز کو بے دردی سے ذبح کر دیا

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کے ایک ساحل پر لوگوں نے اس وقت ایک خوف ناک منظر دیکھا جب مقامی لوگوں‌ نے نہایت بے دردی کے ساتھ ایک ہزار سے زائد ڈولفنز کو ذبح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کے قریب فیرو جزائر میں 1400 سے زائد سفید ڈولفنز ہلاک کر دی گئیں، بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلوؤں سے سفید رنگ والی ڈولفنوں کو اتوار کے روز شمالی بحر اوقیانوس کے علاقے سے گھیر کر ساحل پر لایا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والی 1400 سے زائد ڈولفنز کو چھریوں اور نیزوں کی مدد سے ہلاک کیا گیا۔

    ڈولفنز کے ہلاک ہونے سے ساحل کا پانی سرخ رنگ میں تبدیل ہوگیا، جو ایک خوفناک منظر پیش کر رہا تھا، سمندری حیاتیات دان بجرنی میکلسن نے کہا ہے کہ ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ ڈنمارک کے خود مختار علاقے جزائر فیرو میں ایک دن میں ہلاک ہونے والی ڈولفنز کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پچھلا ریکارڈ 1940 میں 1200 تھا، 1879 میں 900، 1873 میں 856 اور 1938 میں 854 ڈولفنز ماری گئی تھیں۔

    جزائر فیرو میں سمندری ممالیہ جانوروں کا اس طرح وسیع سطح پر شکار روایتی طور پر کیا جاتا ہے، اور اسے گرنڈ (grind) کہا جاتا ہے، زیادہ تر اس روایت میں وھیل مچھلی کو شکار کیا جاتا ہے، اور یہ مقامی سطح پر قانونی ہے، جس پر صدیوں سے عمل جاری ہے، اور حکومتی بیان کے مطابق یہاں ہر سال تقریباً 600 پائلٹ وھیلز پکڑی جاتی ہیں۔

    مقامی وھیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اولوور جورداربرگ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعہ لوگوں کے لیے بھی نہایت صدمہ انگیز ہے، بہت سارے لوگ اس پر غصہ ہیں، لیکن حکام کی طرف سے اس کی اجازت دی گئی تھی۔

  • یوروکپ سیمی فائنل: ڈنمارک کے گول کیپر کو ” لیزر لائٹ ” مارے جانے کا انکشاف

    یوروکپ سیمی فائنل: ڈنمارک کے گول کیپر کو ” لیزر لائٹ ” مارے جانے کا انکشاف

    یورپی فٹبال فیڈریشن نے یوروکپ سیمی فائنل کے دوران ڈنمارک کے گول کیپر کو ‘ لیزر لائٹ ” مارنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوئیفا گذشتہ روز کھیلے گئے فٹ بال سیمی فائنل میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کر رہا ہے، لیزر لائٹ مخالفین ٹیم کے گول کیپر کو مارنے پر اب انگلینڈ کو تادیبی کرراوائی کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    یورپی فٹبال فیڈریشن کے مطابق میچ کے آخری لمحات میں ڈنمارک گول کیپر کو "لیزر لائٹ” ماری گئی، جس کا مقصد گول کیپر کی پینالٹی روکنے کی کوشش کو متاثر کرنا تھا، ڈنمارک کے کول گیپر نے واقعے کی باضابطہ شکایت بھی کی تھی۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق انگلش فٹبال ایسوسی ایشن پر ڈنمارک کے قومی ترانے کو روکنےکا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز انگلینڈ اور ڈنمارک کے درمیان فیصلہ کن میچ 1-1 سے برابر رہا تھا، میچ کا فیصلہ اضافی ٹائم میں ہوا، جہاں انگلش کپتان نے گول کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔

  • جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    جرمن چانسلر و یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کون کررہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

    کوپن ہیگن : ڈینش میڈیا نے اپنی خفیہ ایجنسی پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل و دیگر یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کےلیے امریکا سے تعاون کا الزام عائد کردیا۔

    ڈنمارک کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈنمارک کی خفیہ ایجنسی گزشتہ کئی برسوں سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور جرمن صدر فرینک والٹر سمیت متعدد یورپی رہنماؤں کی جاسوسی میں ملوث ہے۔

    ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی ’ڈیفنس انٹیلی جنس سروس‘ (ایف ای) کی جانب سے 2012 سے 2014 تک امریکا کی ’قومی سلامتی ایجنسی‘ (این ایس اے) کی معاونت کےلیے یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کی گئی۔

    مقامی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈینش خفیہ ایجنسی نے امریکی انٹیلیجنس کے کہنے پر جرمنی ، فرانس ، نیدرلینڈ، سویڈن اور ناروے کے عہدیداروں سے متعلق معلومات اکٹھا کرکے امریکی ایجنسی کے حوالے کیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2015 میں ڈنمارک کی حکومت کو خفیہ ایجنسی کی جانب سے جرمن چانسلر و دیگر یورپی ممالک کے رہنماؤں کی جاسوسی کا علم ہوگیا تھا، جس پر ڈنمارک نے 2020 میں خفیہ ایجنس کی قیادت کو برطرف کردیا۔

    واضح رہے کہ سن 2013 میں بھی جرمن چانسلر اور صدر سمیت یورپی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات سامنے آئے تھے۔

  • آکسفورڈ ویکسین سے خون گاڑھا ہونے کے مزید کیسز رپورٹ

    آکسفورڈ ویکسین سے خون گاڑھا ہونے کے مزید کیسز رپورٹ

    کوپن ہیگن: ڈنمارک میں آکسفورڈ کی کووڈ ویکسین کا استعمال مزید 3 ہفتے کے لیے روک دیا گیا، ویکسین کے استعمال سے خون گاڑھا ہونے اور لوتھڑے بننے کی شکایات پر تحقیقات جاری ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ڈنمارک میں خون گاڑھا ہونے اور خون کے لوتھڑے بننے کے غیر معمولی کیسز اور کووڈ ویکسین کے درمیان ممکنہ تعلق سے مزید تحقیقات کے باعث ایسٹرا زینیکا ویکسین کا استعمال مزید 3 ہفتے کے لیے روک دیا گیا۔

    ڈنمارک ان ابتدائی یورپی ممالک میں شامل تھا جنہوں نے رواں ماہ ایسٹرا زینیکا سے متعلق خون گاڑھا ہونے کے خدشے کی بنیاد پر ویکسین کا استعمال روک دیا تھا۔

    اکثر ممالک جنہوں نے ایسٹرا زینیکا پر عارضی پابندیاں لگائی تھیں اب انہوں نے یورپی یونین کے ڈرگ واچ اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی تجاویز کے بعد ویکسین کا دوبارہ استعمال شروع کردیا ہے۔

    لیکن ڈنمارک کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ 2 مقامی کیسز میں ویکسین اور انتہائی غیر معمولی بیماری کے مابین تعلق کو خارج از امکان قرار نہیں دے سکتے، وہ اس حوالے سے یورپ میں رپورٹ ہونے والے دیگر کیسز کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔

    ڈینش ہیلتھ اتھارٹی کے ڈائریکٹر سورین بروسٹرم نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ کووڈ 19 ویکسین ایسٹرا زینیکا کے مزید استعمال سے متعلق ہمارا حتمی فیصلہ غیر یقینی کا شکار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کئی تحقیق ہوچکی ہیں لیکن ہم ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے لہٰذا ہم نے ویکسین کے استعمال میں معطلی کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اگر 3 ہفتوں بعد ایسٹرا زینیکا کے دوبارہ استعمال کی منظوری نہیں دی گئی تو ڈنمارک میں ویکسی نیشن کا عمل 4 ہفتوں کی تاخیر کا شکار ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک میں ایسٹرا زینیکا کا استعمال روکنے سے قبل لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افراد کو یہ ویکسین لگائی جا چکی تھی، ڈنمارک میں 5 لاکھ افراد کو فائزر / بائیو این ٹیک ویکسین اور 37 ہزار افراد کو موڈرنا کی ویکیسن لگائی جا چکی ہیں۔

    گزشتہ ہفتے یورپی میڈیسن ایجنسی اور عالمی ادارہ صحت نے ایسٹرا زینیکا کو محفوظ قرار دیا تھا۔

  • ڈنمارک کرونا سے بچنے کے لئے کس جانور کو مار رہا ہے؟؟

    ڈنمارک کرونا سے بچنے کے لئے کس جانور کو مار رہا ہے؟؟

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ایک کروڑ 70 لاکھ سمُور تلف کرےگا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈنمارک کی حکومت کا منصوبہ ہے کہ کرونا وائرس کی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ قسم کے پھیلاؤ کی تصدیق کے بعد پشمینہ کی کھالوں یا پوستین کے ملک بھر میں موجود فارمز پر تمام 1 کروڑ 70 لاکھ سمُور تلف کر دیئے جائیں۔

    وزیر اعظم میٹے فریڈیرِکسن نے کہا کہ سمُوروں میں موجود وائرس کے باعث بارہ افراد متاثر ہوئے، اس طرح کے واقعات کرونا وائرس کی ویکسین کی افادیت کو کم کر سکتے ہے، جو ابھی تیاری کے مراحل سے گزر رہی ہیں، اس لئے سموروں کو تلف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دارالحکومت کوپن ہیگن کے مضافات میں واقع سموروں کے فارم پر کام کرنے والے کارکن کا کہنا تھا کہ گوشت خور جانور کو تلف کرنے کا عمل جمعرات سے شروع کردیا جائے گا، کارکن کا کہنا تھا کہ اگرچہ سمور اس وائرس سے متاثر نہیں ہوئے پھر بھی فارم کو ان کی تلفی کا عمل جلد از جلد مکمل کرنا ہے، پورا ریوڑ تلف ہونے سے کاروبار کو بڑا دھچکا لگے گا۔

    سمور گوشت خور جانور ہے، اس کی مادہ 30 سے 40 سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے جبکہ نر کی جسامت اس سے دوگنا ہوتی ہے، اس کی قیمتی فر کیلئے بڑے بڑے فارموں میں پالا جاتا ہے۔

  • اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    اس ہینڈ سینی ٹائزر کی قیمت 22 ہزار روپے کیوں ہے؟

    کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی شروع کردی ہے اور اس میں ہینڈ سینی ٹائزر سرفہرست ہے، ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو اس سے روکنے کے لیے انوکھی تجویز اپنائی۔

    دنیا بھر میں اس وقت ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ٹوائلٹ پیپر اور دیگر صفائی کی اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے اور لوگ دیوانوں کی طرح ان اشیا کی خریداری کر رہے ہیںِ، اور نہ صرف خریداری کر رہے ہیں بلکہ ان اشیا کو زیادہ سے زیادہ خریدنے کے چکر میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ڈنمارک کی ایک سپر مارکیٹ نے ان ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے انوکھی ترکیب اپنائی جسے سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    مذکورہ سپر مارکیٹ میں سینی ٹائزر ریک پر نوٹس لگایا گیا ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر کی ایک بوتل 40 ڈینش کرون (914 پاکستانی روپے) کی ہے لیکن اگر کوئی شخص 2 بوتلیں لینا چاہے گا تو اسے 1 ہزار ڈینش کرون (22 ہزار 854 پاکستانی روپے) ادا کرنے ہوں گے۔

    اس نوٹس نے لوگوں کو لامحدود تعداد میں سینی ٹائزر خریدنے سے باز رکھا ہے اور لوگ صرف ایک ہی بوتل خرید رہے ہیں۔

    ایک گاہک نے جب اس نوٹس کی تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تو اسے بے حد سراہا گیا۔

    اس نوٹس کے علاوہ بھی مذکورہ مارکیٹ نے اپنے گاہکوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    مثال کے طور پر مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد لوگ فاصلہ رکھیں، اندر داخل ہونے سے قبل سینی ٹائزر استعمال کریں، اگر گھر کے کئی افراد خریداری کرنے کے لیے اٹھ آئے ہیں تو صرف ایک ہی شخص اندر جا کر خریداری کرے۔

    یاد رہے کہ اب تک ڈنمارک میں 15 سو 77 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس نے اب تک 25 افراد کی جانیں لے لی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی، دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

    ڈنمارک : دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی فوج کے ظلم کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، ڈنمارک کی فضا بھارت کے خلاف ںعروں سے گونجتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ڈنمارک میں بھی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔

    سیکڑوں افراد نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرے میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق مودی حکومت کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔

    مظاہرین نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری ہٹایا جائے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

    لندن کے علاقے ریڈنگ میں مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

    فضا”مودی دہشت گرد”کےنعروں سے گونج اٹھی، شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا اقدام نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جائے

    ممبر یورپین پارلیمنٹ جان ہاورتھ اور دیگر اہم شخصیات بھی احتجاج میں شریک ہوئیں ڈنمارک کے دوسرے بڑے شہر آروس میں بھی کشمیریوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہارکیا گیا۔

    بڑی تعداد میں مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ لیڈز میں بھی کشمیریوں کے لیے بڑا مظاہرہ کیا گیا، برطانوی شہری بھی بھارت کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئے۔

    فضا کشمیریوں کی آزادی کے حق میں نعروں سے گونجتی رہی پرجوش مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور   کشمیریوں پرظلم بند کرو کے نعرے بھی لگائے۔

     

  • امریکی صدر نے گرین لینڈ کی وجہ سے ڈنمارک کا دورہ منسوخ کر دیا

    امریکی صدر نے گرین لینڈ کی وجہ سے ڈنمارک کا دورہ منسوخ کر دیا

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ممکنہ طور پر گرین لینڈ کو خرید لینے سے متعلق تنازعے کی وجہ سے اپنا ڈنمارک کا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ ڈینش وزیر اعظم میٹے فریڈےرِکسن گرین لینڈ کو بیچنے کے حوالے سے گفتگو پر راضی نہیں اور وہ اس وجہ سے اپنا کوپن ہیگن کا دورہ ملتوی کر رہے ہیں۔

    گرین لینڈ ایک خود مختار علاقہ ہے لیکن یہ ڈنمارک کا حصہ ہے، اتوار کو صدر ٹرمپ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ گرین لینڈ خریدنا چاہتے ہیں لیکن ڈینش حکومت نے کہا تھا کہ گرین لینڈ برائے فروخت نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دنیا کے سب سے بڑے جزیرے گرین لینڈ کو خریدنے کی خواہش کا اظہار کیاتھا ، گرین لینڈ میں مستقبل میں سونا، یاقوت، پلاٹینیم، المونیم اور پلاٹینم جیسی معدنیات کا بھاری مقدار میں نکلنے کا امکان ہے اور اس وقت ڈنمارک کے ماتحت ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار گرین لینڈ کو خریدنے کی خواہش گزشتہ برس ظاہر کی تھی، گزرتے وقت کے ساتھ اب ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش بھی شدید ہوگئی ہے اور انہوں نے اعلیٰ حکومتی مشیروں اور اداروں کے سربراہوں سے رائے طلب کی ہے کہ گرین لینڈ کو خریدنے کا سودا کیسے رہے گا۔

    گرین لینڈ اگرچہ ڈنمارک کے ماتحت ہے، تاہم اسے دنیا بھر میں خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، گرین لینڈ دنیا کے کم آبادی والے ممالک میں بھی شمار ہوتا ہے اور اس ملک کے رقبے کا 80 فیصد حصہ برف پر مشتمل ہے۔

    اسے دنیا کا سب سے بڑا جزیرہ بھی مانا جاتا ہے۔گرین لینڈ بحر اوقیانوس اور بحر منجمند شمالی کے درمیان واقع اس ریاست کو دنیا کی خوش ترین ریاستوں میں بھی شمار کیا جاتا ہے، یہاں ماہی گیری کا کاروبار سب سے زیادہ ہے، تاہم گزشتہ کچھ سال سے وہاں تیل و گیس سمیت قیمتی معدنیات کے ذخائر بھی دریافت ہوئے ہیں۔

    گرین لینڈ میں مستقبل میں سونا، یاقوت، پلاٹینیم، المونیم اور پلاٹینم جیسی معدنیات کا بھاری مقدار میں نکلنے کا امکان ہے۔ گرین لینڈ میں اس وقت امریکی اڈہ بھی موجود ہے، جہاں 600 سے زائد فوجی اہلکار موجود ہیں۔

  • آبنائے ہرمز میں بحری ٹریفک کے تحفظ کے برطانوی مشن کے حامی ہیں، ڈنمارک

    آبنائے ہرمز میں بحری ٹریفک کے تحفظ کے برطانوی مشن کے حامی ہیں، ڈنمارک

    کوپن ہیگن : ڈینش وزیر خارجہ جیب کوفوڈ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت برطانیہ کی طرف سے آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے تحفظ کے مجوزہ اقدام کو مثبت نظر سے دیکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینش وزیر خارجہ جیب کوفوڈ نے کہا کہ سمندر کے کنارے واقع ہونے والے ملک کی حیثیت سے ڈنمارک کا آزادانہ آبی ٹریفک کی روانی کو ضروری سمجھتا ہے۔

    ڈینش وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈینش پارلیمنٹ آبنائے ہرمز میں کسی بھی سیکیورٹی مشن میں شمولیت پر غور کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈینش حکومت برطانیہ کی طرف سے آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے تحفظ کے مجوزہ اقدام کو مثبت نظر سے دیکھتی ہے۔

    جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    اس سے قبل 23 جولائی کوجیریمی ہنٹ نے ایران سے تحویل میں لیا برطانوی بحری جہاز چھوڑنے اورعملے کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارا تیل بردار بحری جہاز اور اس کا عملہ چھوڑ دے ورنہ اسے خلیج میں برطانیہ کی بھاری فوجی کمک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی کو ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع

    یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع

    کوپن ہیگن : فلسطین کانفرنس کے چیئرمین کا خطاب میں کہنا ہے کہ ہم پہلے فلسطینی ہیں اور بعد میں یورپی شہری،اپنی زمین پر واپسی کے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ میں فلسطینیوں کی 17 ویں کانفرنس اتحاد اور ثابت قدمی کے ساتھ” ہم واپس آئیں گے کے نعرے کے ساتھ “ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں شروع ہو گئی، ہزاروں فلسطینیوں اور مہمانوں نے کانفرنس میں شرکت کے لیے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلی کانفرنس 2003 میں لندن میں منعقد ہوئی تھی جس میں معروف فلسطینی شخصیات اس کے ساتھ ساتھ عرب اور غیر ملکی کارکنوں اور اعلی شخصیات نے شرکت کی تھی۔

    غیر ملکی خبر ادارے کا کہنا تھا کہ استقبالیہ تقریب میں کانفرنس کے چئیرمین ماجد الزیر نے کہا کہ یورپ میں سالانہ منعقد یونے والی کانفرنس کا مقصد دنیا کے رہنماوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ فلسطینی سوائے اپنے وطن اور اپنے گھروں میں واپسی کے حقوق کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتے۔

    الزیر نے کانفرنس کو قابض اسرائیل اور اسکے حامیوں کی جانب سے فلسطین کےحصے بخرے کرنے کی کوششوں کا جواب دینے کے لیے ایک اہم تقریب قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطین کے لوگ متحد ہیں اور اپنی زمین کے حق کے لیے کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں دنیا میں کوئی بھی طاقت فلسطین کی تاریخ اور جغرافیے کو نہیں بدل سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے فلسطینی ہیں اور بعد میں یورپی شہری اور ہم اپنی زمین پر واپسی کے حق کے لیے ڈٹے رہیں گے اور اسکا کوئی متبادل قبول نہیں کریں گے۔