Tag: Dental Colleges

  • میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    اسلام آباد: میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت مکمل ہو گئی۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت مکمل ہو گئی، یہ ماسٹر ٹرینرز اب انسپکشن کے لیے انسپکٹرز کو تربیت دیں گے۔

    ملک کے تمام سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انسپکشن پی ایم ڈی سی کرے گی، جو ایک سال میں مکمل ہونے کا امکان ہے، انسپکشن کے لیے حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق انسپکشن کے دوران میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کا معیار چیک کیا جائے گا، کالجز کے انفراسٹرکچر اور فیکلٹی کی جانچ ہوگی، اور پی ایم ڈی سی قواعد پر عمل درآمد کا معیار چیک ہوگا، اس مقصد کے لیے پی ایم ڈی سی نے پیمانہ بھی ترتیب دے دیا ہے، اور انسپکشن پروفارما آسان بنایا گیا ہے، جس میں نرمی کی گئی ہے۔

    67 فیصد مریضوں کا سرکاری اسپتال میں علاج، صحت کا نظام بہتر ہوا، وزیر اعلیٰ کے پی

    وزارت صحت کے مطابق قانون شکن میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کو فوری سزا نہیں ہوگی، بلکہ انھیں 6 ماہ کی مہلت دی جائے گی، غیر معیاری کالجز کو بہتری کا موقع دیا جائے گا، اور ان کے داخلوں پر پابندی عائد نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی گزشتہ انسپکشن 2019 میں ہوئی تھی، گزشتہ 5 سال میں 121 نجی میڈیکل، ڈینٹل کالجز کی جانچ نہیں ہوئی، جب کہ ملک بھر میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی کل تعداد 187 ہے، سرکاری میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی تعداد 66، نجی کالجز کی تعداد 121 ہے۔

  • پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے 2سرکاری ڈینٹل کالجوں کو داخلے سے روک دیا

    پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے 2سرکاری ڈینٹل کالجوں کو داخلے سے روک دیا

    کراچی : پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے کراچی کے دو سرکاری ڈینٹل کالجوں کو رواں سال داخلوں سے روک دیا اور ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے دونوں ڈینٹل کالجوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میٖڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے دونوں ڈینٹل کالجوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی اور ڈاو ڈینٹل کالج اور ڈاکٹر عشرت العباد اورل ہیلتھ سائسنز کو رواں سال پی ڈی ایس کے داخلوں سے روک دیا ہے۔

    دونوں ڈینٹل کالج ڈاویونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز کے ماتحت 2012 سے چلائے جارہے ہیں۔

    وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے دونوں ڈینٹل کالج 2012 سے پی ایم ڈی سی سے رجسٹرڈ نہیں ہیں، پی ایم ڈی سی کی انسپیکشن میں دونوں کالج کی کارکردگی غیرتسلی بخش تھی۔

    ڈاکٹر سعید قریشی نے مزید کہا کالج کی رجسٹریشن کے بغیر تعلیم حاصل کرنے والے ڈاکٹروں کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوسکتی، 2012 سے اب تک دو کالجوں کے 400 سے زائد طلباوطالبات ڈینٹل کی تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن منسوخی نے فارغ التحصیل طلبا پاکستان میڈیکل اینڈ کونسل کی رجسٹریشن سے بھی فارغ کردئیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر سعید قریشی کا کہنا تھا کہ سال 2018 اور 19 کے داخلے بھی پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن سے منسوخ کردئے گئے ہیں اور 2018-19 کے داخلوں کے پراسپیکٹس میں بھی دونوں کالجوں میں داخلے کو پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن سے منسوب کردیا گیا ہے۔