Tag: deport

  • کرکٹر محمد آصف کو دبئی ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کردیا گیا

    کرکٹر محمد آصف کو دبئی ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کردیا گیا

    دبئی: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد آصف کی دبئی میں لیگ کرکٹ کھیلنے کی خواہش پوری نہ ہوسکی انہیں دبئی ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متنازع فاسٹ بولر محمد آصف کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں دبئی ایئرپورٹ سے واپس پاکستان بھیج دیا گیا، وہ چند گھنٹے ایئرپورٹ امیگریشن حکام کی حراست میں رہنے کے بعد شارجہ میں ٹیپ بال کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلے بغیر وطن واپس لوٹ آئے۔

    گزشتہ دنوں فاسٹ بولر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شارجہ میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلنے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا تھا لیکن ماضی نے اب بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑا اور انہیں دبئی ایئرپورٹ سے واپس بھجوا دیا گیا۔

    محمد آصف کا کہنا ہے کہ میری کلیئرنس ہونے کے بعد مجھے ویزہ ملا تھا لیکن لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے مجھے متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کی اجازت نہیں مل سکی۔

    واضح رہے کہ دس برس قبل محمد آصف کو پرس میں منشیات رکھنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا تھا بعد میں بڑی منت سماجت کے بعد انہیں رہائی ملی تھی تاہم ان پر دبئی کے دروازے بند کردیئے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ محمد آصف 2010 میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث پائے گئے تھے جس پر انہیں 5 سال کے لیے ہر طرز کی کرکٹ سے دور کردیا گیا تھا، سزا پوری کرنے کے بعد وہ اب واپڈا کی نمائندگی کررہے ہیں۔

    کبھی شعیب اختر سے جھگڑا تو کبھی وینا ملک سے اسکینڈلز کی زد میں رہنے والے فاسٹ بولر محمد آصف کو پی ایس ایل کے تینوں سیزن میں کسی فرنچائز نے اپنی ٹیم میں منتخب نہ کیا، میچ ونر بولر کا کیریئر اب اختتام کے قریب ہے جبکہ قومی ٹیم میں اب ان کی جگہ نوجوان فاسٹ بولروں نے لے لی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا فیصلہ اسرائیلی عدالت نے مسترد کردیا

    افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا فیصلہ اسرائیلی عدالت نے مسترد کردیا

    تل ابیب: اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے حکومت کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے اسرائیل میں رہنے والے ہزاروں افریقی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے بنایا گیا متنازع منصوبہ مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے غی قانونی طریقوں سے چند سال قبل اسرائیلی حدود میں داخل ہونے والے ہزاروں افریقی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے بنائے گئے متنازع منصوبے کو معطل کردیا ہے، اور اسرائیلی حکومت کو 26 مارچ تک اس منصوبے کے حوالے سے مزید تفصیلات جمع کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایجنسی نے اسرائیلی حکومت کے ان اقدامات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیل نے افریقی مہاجروں کو مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے والے لوگوں کو حکومت نے 3500  ڈالر اور جہاز کا ٹکٹ دینے کی پیشکش بھی کی ہے، اور ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ اس کے باوجود اسرائیل میں رہ جانے والے تارکین وطن کو گرفتاری اور جبراً ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سپریم کورٹ نے ملک بدری کے منصوبے کو سوڈان اور ارتریا کے مہاجرین کی جانب سے اسرائیلی حکومت کے ان اقدامات کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر معطل کیا گیا ہے اور حکم صادر کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت عدالت عظمیٰ کو اضافی معلومات ملنے سے پہلے افریقی تارکین وطن کو ہرگز ملک بدر نہیں کرے گی۔

    اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں اِس وقت چالیس ہزار سے زائد افریقی مہاجرین موجود ہیں جو غیرقانونی طریقے سے اسرائیل میں زندگی گزار رہے ہیں۔

    اسرائیل میں مقیم افریقی پناہ گزین

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین گذشتہ چند سال قبل اسرائیل اور مصر کی سرحد پر غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے پہلے اسرائیل میں داخل ہوئے تھے۔ لیکن سرحد پر لگائی گئی باڑ سے غیر قانونی نقل و حرکت میں واضح کمی آئی ہے۔

    اسرائیلی حکام نے واضح کیا ہے کہ ملک بدری کے اس منصوبے میں انسانی اسمگلنگ اور غلامی سے متاثرہ بچوں، عورتوں اور والدین کے لیے رعایت ہے۔ اعلیٰ حکام کا مزید کہنا تھا کہ مہاجرین انسانی اور رضاکارانہ طریقے سے واپس اپنے ملک لوٹ جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ نے 23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کر دیا

    برطانیہ نے 23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کر دیا

    لندن : برطانوی وزیراعظم نے23روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا، سفارت کاروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایک ہفتے میں برطانیہ چھوڑکر چلے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات میں شدید تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دینے پر روس کے23سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے یہ حکم برطانیہ میں مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی  کو زہر دینے سے متعلق وضاحت دینے سے انکار پر جاری کیا گیا، اس کے علاوہ تھریسا مے نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی دعوت بھی منسوخ کردی ہے۔

     تھریسا مے نے حکم دیا ہے کہ روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں برطانوی شاہی خاندان شرکت نہیں کرے گا۔

    دوسری جانب 23روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کے احکامات پر روسی حکومت اور برطانیہ میں سفارتخانہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو اس کے اس اقدام کا جواب دس دن کے اندر دیں گے، اس حوالے سے روسی سفیر نے بتایا کہ سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا اقدام غیر منصفانہ،جارحانہ ہوگا، برطانوی سفارتکاروں کو بے دخل کیا تو اس کا بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    یاد رہے کہ دس مارچ کو برطانوی شہر سلسبری میں 66 سالہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی 33 سالہ یولیا اسکریپل کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم


    اس حوالے سے برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں باپ بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل مواد سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • میانمارحکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کردیا

    میانمارحکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کردیا

    ینگون : بے گناہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام چھپانے کیلئے برمی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی۔ کوریج کیلئے جانے والی اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو ینگون پہنچنے پر ویزے کے باوجود حراست میں لے کر8گھنٹے بعد ڈی پورٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ویزا لے کر ینگون آنے والے مسلمانوں کو ڈی پورٹ کیا جانے لگا، روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے کوریج کیلئے جانے والی اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو برمی حکومتی عہدیداران نے پاکستانی پاسپورٹ دیکھنے کے باوجود حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو8گھنٹے حراستی مرکز میں بھوکا پیاسا رکھا گیا، بعد ازاں ویزے ہونے کے باوجود اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

    اے آر وائی کے نمائندہ خصوصی اقرارالحسن کی قیادت میں اے آر وائی نیوز کی پہلی ٹیم رخائن کے قریب موجود ہے۔ تمام ترنامساعد حالات کے باوجود اے آر وائی نیوز کی ٹیم دنیا کے سامنے میانمار حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے پرعزم ہے۔


    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کی ٹیم میانمار پہنچ گئی


    واضح رہے کہ میانمار کی فوج کے ظلم کے بعد بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔


     میں نے گاؤں جلتے دیکھا،روہنگیا مسلمانوں پرمظالم کا آنکھوں دیکھا حال


    کیمپوں میں کھانے پینے کی قلت ہے کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کئی دن سے کچھ نہیں کھایا پیا۔ میانماری فوج کے ہاتھوں اب تک چار سو سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوچکے ہیں۔

    فوجی کارروائیوں میں سیکڑوں گھرجلائے گئے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے امداد کی مد میں چار ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ ملائیشیا کی جانب سے امدادی سامان سے بھرا جہاز میانمار روانہ ہوچکا ہے۔

  • سکھ یاتری بن کرآنے والا مشکوک بھارتی شہری ملک بدر

    سکھ یاتری بن کرآنے والا مشکوک بھارتی شہری ملک بدر

    لاہور: سکھ یاتریوں کا روپ دھار کر آنے والے بھارتی شہری کو واہگہ بارڈر پر امیگریشن حکام نے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد گرفتار کر کے واپس بھارت بھیج دیا، گورمیت سنگھ مشکوک سرگرمیوں کے باعث پہلے ہی بلیک لسٹ تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر الماس خان کے مطابق بابا گورو نانک کے جنم دن کے موقع پر پہلے ہی پاکستان کی جانب سے مشکوک قرار دییے جانے والے شخص کو واہگہ بارڈر کے مقام پر کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران گرفتار کر کے ملک بدر کردیاگیا۔

    ss-2

    بھارتی شہری کے پاکستان میں داخلے پر پابندی تھی اُس نے گورو نانک  کے جنم دن کے موقع پر یاتری کی حیثیت سے پاکستان کا ویزا حاصل کیا اور آج صبح مذہبی رسومات کے لیے آنے والے 900 سکھوں کے ساتھ واہگہ کے راستے پاکستان میں داخل ہوا۔

    واہگہ پر تعینات ایف آئی اے حکام نے مسافروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال شروع ہوئی تو گورمیت سنگھ امیگریشن حکام سے بچنے میں ناکام رہا اور جعلی کاغذات کی نشاندہی پر پکڑا گیا۔

    ایف آئی اے حکام نے گورمیت سنگھ کو گرفتار کرکے واہگہ کے راستے واپس بھارت بھیج دیا ہے۔ حکام نے اس بات کی تصدیق بھی کی ہے کہ گورمیت سنگھ کو مشکوک نقل و حرکت پر بلیک لسٹ قرار دیا گیا تھا جس کے بعد اُس نے سکھ یاتریوں کا بھیس بدل کر دوبارہ پاکستان میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کی ۔

    خیال رہے کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گورو نانک کے 548 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے سکھ یاتریوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ بھارت سے سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے۔

    اس ضمن میں آج صبح بھارت سے پہلی ٹرین 900 یاتریوں کو لے کر پاکستان میں داخل ہوئی جس کے دوران مشتبہ شخص کو گرفتار کر کے ملک بدر کردیا گیا۔

    سکھ یاتریوں کے بھیس  میں داخل ہونے والے بھارتی شہری گورمیت سنگھ کی مشکوک نقل وحرکت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی حکومت نے اس کا نام بلیک لسٹ میں شامل کردیا تھا تاہم اس بار اُس نے سکھوں کا روپ دھارا اور پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔

  • افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    پشاور : کے پی کے حکومت نے افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس لے لیے۔ ملک بدر نہ کرنے کی سفارش پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے کی تھی، مذکورہ خاتون کو دیگر افغان مہاجرین کی طرح پاکستان میں رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغانی خاتون پاکستان سے کہیں نہیں جائے گی۔ شربت گلہ لئی کے ملک بدری کے احکامات واپس لے لیے گئے، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے ترجمان شوکت یوسف زئی کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی تک شربت گلہ یہیں رہیں گی۔

    افغان مہاجرین مارچ تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں، افغان مہاجرین جب واپس جائیں گے توشربت گلہ بھی واپس جائے گی، شوکت یوسفزئی نے کہا کہ افغان حکومت نے رابطہ کیا تھا کہ شربت گلہ کو ڈی پورٹ نہ کیا جائے، کیونکہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اورعمران خان نے وزیر اعلیٰ کے پی کے کو فون کر کے درخواست بھی کی تھی۔ جس پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی تھی کہ جس کے تحت ڈی پورٹ کرنے کے احکامات کو روک دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شربت گلہ بی بی بیمار ہیں، افغانستان میں علاج کی سہولتیں نہیں ہیں، شربت گلہ نے زندگی پاکستان میں گزاری ہے۔ انسانی ہمدری کے تحت محکمہ داخلہ نے ڈیپورٹ کرنے کا معاملہ روک دیا ہے۔

    عدالتی فیصلے کی روشنی میں وفاقی حکومت سے بھی معاملہ اٹھایا جائے گا، یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرصوبائی حکومت سے شربت گلہ کو ملک بدرنہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

    شربت گلہ کو جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے پرپندرہ روز قید اور ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی اور ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ شربت گلہ لئی کی قید کی سزا بدھ کے روز ختم ہو رہی ہے۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس وقت عدالت کے حکم پر عمل کیا جا رہا ہے لیکن جب شربت گلہ کو وطن واپس بھیجنے کے لیے صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے گا تو اس وقت وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہے کیونکہ کسی افغان مہاجر کی رجسٹریشن ہو یا انھیں یہاں روکنے کا معاملہ یہ سب وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی۔

    اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی شربت گلہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مقدمے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سنا جائے۔

  • چونتیس افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم

    چونتیس افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم

    لاہور ہائي کورٹ نے پاکستان ميں غير قانونی طور پر مقیم 34 افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے ديا، ملزمان غیر قانونی طریقے سے نہ صرف ملک میں داخل ہوئے بلکہ غیر قانونی کاموں میں‌ بھی ملوث تھے۔

    لاہور ہائي کورٹ میں مقدمے کی سماعت جسٹس ارم سجاد گل نے ۔ ملزمان کی جانب سے سیشن کورٹ کی جانب سے دو سال قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔

    ملزمان کے وکيل نے عدالت کو بتايا کہ وہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوئے جہاں گجرات کے علاقے میں انھیں گرفتار کر لیا گیا اور عدالت نے دو سال قيد کي سزا بھی سنا دی۔

    ملزمان کے مطابق وہ پاکستان میں قانونی تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کر رہے تھے تاہم انھیں گرفتار کر کے سزا سنا دی گئی جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    سرکاری وکيل نے عدالت کو بتايا کہ ملزم رحيم اللہ،نسيم خان،ولی گل اور سحر گل سميت پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 34 افغانيوں کو گجرات کے علاقہ سے گرفتار کيا گيا، یہ لوگ نہ صرف پاکستان میں بغیر دستاویزات کے داخل ہوئے بلکہ کئی غیر قانونی کاموں میں بھی ملوث ہیں جس پر انھیں مقامي عدالت نے 2015ء ميں دو سال قيد کي سزا سنائی ،ملزمان نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی مگر ڈسٹرکٹ اينڈ سيشن جج نے درخواست مسترد کر دی تھی۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سیشن عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو سزا مکمل ہونے کے بعد فوری طور پر ملک بدر کر دیا جائے۔

  • ڈی پورٹ کئے جانے والے تیس افراد واپس یونان روانہ

    ڈی پورٹ کئے جانے والے تیس افراد واپس یونان روانہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار کے احکامات پر یونان سے ڈی پورٹ افراد کو لے کر آنے والے چارٹرڈ طیارے کو 30 ڈی پورٹیز افراد سمیت واپس بھیج دیا گیا .تاہم طیارے میں آنے والے 19 ڈی پورٹ افراد کو تصدیق کے بعد ایف آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

    یونان سے49 ڈی پورٹیز افراد کو لے کر آنے والے چارٹرڈ طیارے میں 30 افراد کے مشکوک کوائف ہونے کی بنا پر ایف آئی اے نے ڈی پورٹ 39 افراد کو واپس اسی طیارے میں یونان بھیج دی

    ا.وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ غیر تصدیق شدہ کوائف پر کسی بھی ملک سے کسی بھی شخص کو پاکستان ڈی پورٹ کرنے کی صورت میں انہیں اسی فلائٹ سے واپس کر دیا جائے گا۔

    یورپین یونین کے کمشنر سے تمام معاملات طے پانے کے باوجود ایک یورپین ملک کی جانب سے پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی جس کی قطعاً اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے طیارے کی لینڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا اوراس حوالے سے جواب طلب کرلیا ہے کہ طیارے کو کس طرح لینڈنگ کی اجازت دی گئی۔

    وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ کچھ ممالک اس غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی طریقہ کارکو روکنے کےلئے ہمارے پختہ عزم کو سمجھ نہیں پا رہے۔

    واضح رہے کہ حکومت نے بیرون ملک سے ڈی پورٹ کئے گئے پاکستانیوں سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دی ہے جس کے تحت اگر کسی پاکستانی کو ڈی پورٹ کرنا ہو تو اس کی وجہ بھی بتانا ہوگی اورتصدیق کئے بغیر کسی شخص کوواپس نہیں لیا جائے گا۔

  • سعودی عرب کی جانب سے پی آئی اے کو جرمانے کا نوٹس

    سعودی عرب کی جانب سے پی آئی اے کو جرمانے کا نوٹس

    کراچی: سعودی عرب کی جنرل ایوی ایشن اور امیگریشن نے پی آئی اے کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر دس ہزار ریال جرمانے کا نوٹس جاری کردیا ہے ۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان سے جدہ اور مدینہ آنیوالی پروازوں کے مسافروں کے ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود سفر کرانے پر سعودی عرب کی جانب سے پی آئی اے کو دس ہزار ریال جرمانہ عائد کیاگیا ہے ۔

    سعودی ایوی ایشن کے مطابق جرمانہ چوبیس گھنٹے کے اندر ادا نہیں کیا گیا تو پاکستان سے آنے والی پی آئی اے کی تمام پروازوں کے مسافروں کاامیگریشن نہیں کیا جائے گا،

    سعودی ایوی ایشن کے پی آئی اے کو جاری نوٹس پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں مسافروں کو ڈی پورٹ کرنے کا خدشہ ہے۔