Tag: deported

  • برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ

    برطانیہ میں لیبر پارٹی کے حکومت سنبھالنے کے لئے 19000 غیر قانونی تارکین وطن اور مجرموں کو ملک بدر کردیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے ڈپورٹ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پورے برطانیہ میں اس وقت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف مہم تیز کردی گئی ہے، چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں موجود تارکین وطن کے پاس دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ مذکورہ افراد کو ڈپورٹ کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے بھارتی ریستوراں، نیل بار، اسٹور اور کار واش میں چھاپے مارے، اس میں بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین کو کام پر رکھے جانے کی شکایتیں موصول ہوئی تھیں۔

    برطانوی وزیر داخلہ ویٹے کوپر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جنوری میں بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، ہماری حکومت آنے کے بعد سے کُل 19000 افراد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    جنوری میں ہی 828 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں، اس دوران 609 لوگوں کو حراست میں لیا گیا، گزشتہ سال کی جنوری کے مقابلے یہ 73 فیصد زیادہ نمبر تھا۔ 7 لوگوں کو تو اکیلے ہنبر سائڈ واقع ہندوستانی ریستوراں میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں نیا بل بھی پیش کردیا گیا ہے، جس میں سرحد تحفظ، پناہ اور غیر قانونی تارکین کو باہر کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

    سعودیہ، مصر اور اردن نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا

    برطانوی ایم پی کا کہنا تھا کہ اس اس بل کو لانے سے بڑی تعداد میں جرائم پیشہ گروہ کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کے مطابق سابقہ حکومتوں نے سرحد تحفظ سے سمجھوتہ کیا تھا۔ مگر اب سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • امریکہ سے سینکڑوں ‘غیر قانونی تارکین وطن’ ملک بدر

    امریکہ سے سینکڑوں ‘غیر قانونی تارکین وطن’ ملک بدر

    واشنگٹن : امریکہ میں سینکڑوں ’غیرقانونی‘ تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا گیا، یہ فیصلہ صدر ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں میں سے ایک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 538 نے غیرقانونی جرائم پیشہ تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے اور سینکڑوں کو فوجی ہوائی جہاز کے ذریعے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔

    یہ بات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتائی،

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری کی کارروائی ہے، صدرٹرمپ کے عوام سے کیے گئے وعدے پورے ہو رہے ہیں۔

    نومنتخب صدر ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے موقع پر اپنے منشور میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور انہوں اپنے دوسرے دور صدارت کا آغاز بھی کئی ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے کیا، جن کا مقصد امریکہ میں غیر قانونی داخلے کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنا تھا۔

    صدر ٹرمپ نے امریکی تاریخ میں ڈی پورٹ کا سب سے بڑا آپریشن شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس سے ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں موجود ایک کروڑ 10 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن متاثر ہوں گے۔

    اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا سے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ختم کردیں گے اور ملکی سرحدوں کاتحفظ ہرقیمت پریقینی بنائیں گے کسی کو امریکا سے ناجائز فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔

    اپنے پہلے خطاب میں ٹرمپ نے جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا بھر سے جرائم پیشہ افراد ہمارے ملک میں غیرقانونی طور پر داخل ہوئے آج سے ہم لاکھوں غیرقانونی طور پر آئے لوگوں کو واپس بھیجیں گے۔

  • سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    ریاض: سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکی شخص کی بے دخلی کا حکم جاری کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے حائل ریجن میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے ایک غیر ملکی کو بلیک لسٹ کر کے بے دخل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    حائل کی عدالت نے تجارتی پردہ پوشی کا جرم ثابت ہوجانے پر یمنی شہری اور سعودی شہری کی تشہیر کے احکام جاری کیے تھے۔

    وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ ایک تجارتی ادارے کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے تھے کہ وہ غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہے۔

    سعودی شہری کے نام سے یمنی شہری حائل میں میوہ جات اور مٹھائیوں کا کاروبار کرنے والا ادارہ چلا رہا تھا، یہ اطلاع بھی ملی تھی کہ یمنی شہری لیبر ویزے پر ہے اور اس کی ماہانہ تنخواہ 15 ہزار ریال ہے۔

    وہ آمدنی غیر قانونی طریقے سے مملکت سے باہر بھجوا رہا تھا۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ عدالت نے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور خود ان کے خرچ پر تشہیر کا فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت نے میوہ جات اور مٹھائیوں کا ادارہ سیل کرنے، کاروبار ختم کرنے، سجل تجارتی منسوخ کرنے اور اپنے نام سے غیر ملکی کو کاروبار کروانے والے سعودی کو کاروبار سے روکنے اور زکوٰۃ فیس اور ٹیکس وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہونے والوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب سے ڈی پورٹ ہونے والوں کیلئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ امیگریشن(جوازات) نے ماضی میں مملکت سے ڈی پورٹ ہونے والے غیر ملکیوں سے متعلق وضاحت جاری کردی۔

    ایک شخص نے جوازات دریافت کیا کہ میرے بھائی کو سعودی عرب سے 2015 میں ڈی پورٹ کیا گیا تھا، کیا وہ اب دوبارہ دوسرے ویزے پرجا سکتے ہیں؟

    اس حوالے سے ترجمان جوازات کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس سعودی عرب میں امیگریشن قوانین میں کافی تبدیل لائی گئی ہے۔ نئے امیگریشن قوانین کے مطابق وہ افراد جنہیں حال یا ماضی میں ڈی پورٹ کیا گیا ہے وہ تاحیات ورک ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔

    ترجمان کا کہنا تھاکہ البتہ ایسے افراد جو یہاں سے ڈی پورٹ کیے گئے ہوں وہ صرف عمرہ یا حج ویزے پر ہی سعودی عرب آسکتے ہیں اس کے علاوہ دوسری کوئی صورت نہیں نہیں۔

    واضح رہے کہ ڈی پورٹیشن کے حوالے سے ماضی میں پالیسی مختلف ہوا کرتی تھیں، ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو محدود مدت کے لیے بلیک لسٹ کیا جاتا تھا اور وہ مخصوص مدت تک مملکت نہیں آسکتے تھے مگر نئی پالیسی کے نفاذ کے ساتھ ہی انہیں تاحیات بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔

    ایسے افراد جوڈی پورٹ کیے جاتے ہیں وہ نہ تو سابق کفیل اور نہ ہی کسی دوسرے ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں۔ جوازات کے مرکزی سسٹم میں ان افراد کا ڈیٹا ریڈ زون میں شامل کر دیا جاتا ہے۔

    جیسے ہی بلیک لسٹ کیا جانے والے شخص مملکت میں داخل ہونے کے لیے امیگریشن کاونٹر پر پہنچتا ہے جوازات کے سسٹم میں اس کی فائل اوپن ہو جاتی ہے جس سے معلوم ہوجاتا ہے کہ مذکورہ شخص مملکت میں بلیک لسٹ ہے جس پر اسے دوبارہ دوسری فلائٹ کے ذریعے ہی واپس کردیا جاتا ہے۔

    مملکت آنے والوں کیلئے اب کیا شرائط لاگوں ہیں ؟

    سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے شہریوں اور یہاں مقیم تارکین کو مفت کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے، ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگائی جا رہی ہے۔

    مملکت میں کورونا وائرس کی وبا پر کافی حد تک قابو پا لینے کے بعد سعودی وزارت صحت کی جانب سے مقررہ ضوابط میں کافی حد تک نرمی کردی گئی ہے۔

    ایک شخص نے سعودی عرب آنے کے حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دریافت کیا کہ کیا پاکستان سے سعودی عرب جانے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ ختم کر دیا گیا ہے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ ’سعودی حکام نے گذشتہ ہفتے کورونا ایس او پیز میں نرمی کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد جاری ہے۔ کورونا ضوابط کے تحت سعودی عرب آنے کے لیے پی سی آر اور قرنطینہ کی شرط بھی ختم کی جا چکی ہے۔

    پاکستان اور دیگر ممالک سے براہ راست سعودی عرب آ سکتے ہیں۔ مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ بھی پیش کرنے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی انہیں مملکت آنے کے بعد قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ پابندی کے دوران پاکستان سمیت مختلف ممالک سے آنے والوں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا لازمی تھی جبکہ ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہیں لگوائی تھی انہیں سعودی عرب پہنچنے کے بعد پانچ دن قرنطینہ میں رہنا پڑتا تھا۔

    علاوہ ازیں قرنطینہ کے پانچویں روز بھی پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوتا تھا جس کی رپورٹ منفی آنے پر ہی انہیں قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کی اجازت دی جاتی تھی۔

  • ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    انقرہ :ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو دوبارہ ان شامی علاقوں میں بھیجیں گے جنہیں آزاد کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ترک شہری نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ شام میں ہمارے فوجی مر رہے ہیں، آپ نے کیا حکمت عملی بنائی ہے؟ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہے کہ شام میں ایک ملین لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے ترک شہری سے کہا کہ جناق قلعہ کی طرف جاؤ اور دیکھو شامیوں کے آباؤ اجداد کی کتنی قبریں موجود ہیں۔

    مسٹر صویلو نے کہا کہ ہم غیر ملکیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے قوانین کا احترام کریں۔ ہماری روایات اور عدالت کی پیروی کریں۔

    انہوں نے ترک شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دیں۔ حکومت جلد ہی ان کے تمام مسائل حل کردے گی۔

    سلیمان صویلو نے کہا کہ شامی شہری ٹولیوں کی شکل میں شہروں میں گھومتے ہیں،یہ حالت بدستور جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم شام میں صرف شامیوں کے لیے داخل نہیں ہوئے، ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے سلامتی کے خطرات لاحق ہیں جو شام اور ترکی کی سرحد پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • دبئی: محبوبہ سے ملاقات کے لیے غیرقانونی طور پر آنے والا شخص گرفتار

    دبئی: محبوبہ سے ملاقات کے لیے غیرقانونی طور پر آنے والا شخص گرفتار

    ابوظہبی : دئبی پولیس نے گرل فرینڈ سے ملاقات کے لیے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے ایشیائی شخص کو گرفتار کرلیا، مذکورہ ملزم کے متعلق لڑکی کے والدین نے پولیس کو مطلع کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی پولیس نے ایک شخص کو غیر قانونی طور پر ریاست میں داخل ہونے پر گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار ہونے والے شخص کو اماراتی حکام کی جانب سے ماضی میں ملک بدر کیا گیا تھا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر متحدہ عرب امارات میں داخل ہوا تھا جو دبئی میں مقیم تھی لیکن لڑکی کے اہل خانہ نے دونوں کو ملاقات سے روکنے کے لیےلڑکے کے متعلق پولیس کو اطلاع دی۔

    دبئی پولیس کے ترجمان کرنل علی سلیم الشمسی کا کہنا تھا کہ ایشیائی شخص کے غیر قانونی طور پر امارات میں داخل ہونے کی کئی وجوہات ہیں لیکن گرل فرینڈ سے ملاقات سب سے اہم سبب تھا جس کی خاطر مذکورہ شخص نے پیسے ادا کیے اور اپنی جان بھی خطرے میں ڈالی۔

    کرنل الشمسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص امارات میں ایک نجی کمپنی کا مالک تھا لیکن اسے منشیات کیسز میں ملوث ہونے پر ماضی میں ملک بدر کیا گیا تھا تاہم اس نے متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کے لیے انسانی اسمگلر کو 500 ڈالر کی رقم دی اور ریاست میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اور خاتون زمانہ طالب علمی سے ساتھ ہیں لیکن ملزم کے منشیات کیسز میں ملوث ہونے باعث والدین نے دونوں کو آپس میں ملنے نہیں دیا۔

  • مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

    مہاجرین کا معاملہ، 17 افغان تارکین وطن جرمنی بدر کردیے گئے

    برلن: جرمنی میں مہاجرین کے ہاتھوں دہشت گردی کے واقعات سنگین ہوگئے، جرمن حکام نے 17 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن حکام نے 17 افغان مہاجرین کے ایک گروہ کو جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیا ہے جو اپنے ملک کے دارالحکومت کابل پہنچ چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن کے ہاتھوں جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم حکام نے غیر قانونی طور پر جرمنی میں داخل ہونے ان 17 افغان مہاجرین کو ملک بدر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ دسمبر سن 2016 سے اب تک جرمنی سے افغانستان ڈی پورٹ کیے جانے والے تارکین وطن کا یہ سولہواں گروپ ہے، اعداد وشمار کے مطابق اب تک تقریباً 366 افغان مہاجرین ڈی پورٹ کیے جاچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں جرمن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقامی شہری کے قتل کے شبے میں دو افغان باشندوں کو گرفتار کیا تھا۔

    جرمنی: قتل کے شبے میں دو افغان باشندے گرفتار

    دونوں گرفتار افغان شہریوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بائیس سالہ جرمن شہری کو گذشتہ روز جرمنی کے شہر کوٹھن میں قتل کیا تھا۔

    دوسری جانب جرمن شہری کی ہلاکت کے بعد بائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے گروہوں کی جانب سے سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے، اور ایک بڑے مظاہرے کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ایک جرمن خاتون کو چاقو سے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا، اس حملے میں بھی ایک ایران تارکین وطن کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئیں تھے۔

  • سعودی عرب: 100 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا گیا

    سعودی عرب: 100 پاکستانیوں کو بے دخل کردیا گیا

    لاہور: ملازمت کی خاطر سعودی عرب جانے والے مزید 100 پاکستانیوں کو سعودی حکومت نے بے دخل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کی خاطر جانے والے مزید 100 پاکستانیوں کو سعودی حکومت نے بے دخل کردیا ہے، بے دخل پاکستانی سعودی ایئرلائن کی پرواز 734 پر جدہ سے لاہور پہنچے۔

    بے دخل پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود قید کیا گیا تھا، امیگریشن حکام نے تمام بے دخل مسافروں کو ایف آئی اے کاؤنٹر پر روکا، عملے نے ضروری کارروائی کے بعد مسافروں کو گھر بھیج دیا۔

    [bs-quote quote=”سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود سعودی حکومت نے انہیں گرفتار کیا اور تین ماہ قید میں رکھنے کے بعد بے دخل کردیا” style=”style-2″ align=”left” author_name=”مسافروں کی گفتگو”][/bs-quote]

    مسافروں نے بتایا کہ وہ بہتر مستقبل کا خواب لے کر سعودی عرب گئے تھے تاہم سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود سعودی حکومت نے انہیں گرفتار کرلیا اور تین ماہ قید میں رکھنے کے بعد بے دخل کردیا۔

    واضح رہے کہ جون 2018 میں بھی 40 پاکستانیوں کو سعودی عرب سے واپس پاکستان روانہ کردیا گیا تھا، ایف آئی اے امیگریشن نے تمام مسافروں کا ریکارڈ چیک کرکے گھروں کو روانہ کردیا تھا۔

    سعودی گیزٹ رپورٹ کے مطابق فروری 2017 میں بھی 39000 پاکستانی شہریوں کو بے دخل کیا گیا تھا جبکہ انہیں چار ماہ کی قید بھی برداشت کرنی پڑی تھی۔