Tag: Deputy Speaker

  • اس طرح کے اقدام سے سب کا نقصان ہوگا، دوست محمد مزاری

    اس طرح کے اقدام سے سب کا نقصان ہوگا، دوست محمد مزاری

    ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے کہا ہے کہ میرے دفتر کے عملے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس طرح کے اقدام سے سب کو نقصان ہوگا۔

    ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے پنجاب اسمبلی اجلاس گزٹ نوٹیفکیشن تک نہیں ہوسکتا، اسمبلی سیکرٹریٹ نوٹیفکیشن میں غیر آئینی اقدامات کررہا ہے، اسمبلی سیکرٹریٹ کی غیر سنجیدگی افسوسناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو طاقتیں ایسا کررہی ہیں وہ سب کے سامنے ہیں، میں قانون کے مطابق کام کروں گا، پرویزالٰہی خود امیدوار ہیں اسپیکر کےاختیارات میرے پاس ہیں، میرے دفتر کے عملے پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    دوست محمد مزاری نے عدم اعتماد کے حوالے سے کہا کہ میں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو خوش آمدید کہتا ہوں عدم اعتماد جمع کروانے والوں کا حق بنتا ہے لیکن اس طرح کے اقدام سے سب کو نقصان ہوگا۔

    مزید پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن ہو گا تو اجلاس کی صدارت کروں گا اور رولز آف پروسیجر کو جاری رکھوں گا۔

  • اپوزیشن ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے پر تیار

    اپوزیشن ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے پر تیار

    اسلام آباد : اپوزیشن ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے پر تیار ہوگئی اور بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن  کے درمیان کمیٹی کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی اور احتجاج کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے، حکومت اوراپوزیشن کےدرمیان کمیٹی کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا، جس کے بعد اپوزیشن ڈپٹی اسپیکرکےخلاف تحریک عدم اعتمادواپس لینے پرتیار ہوگئی۔

    راجہ پرویزاشرف نے کہا حکومت نے ایجنڈا بلڈوز کرکےجوقانون سازی کی وہ واپس ہو گی، کمیٹی اس قانون سازی کا جائزہ لے گی۔

    اس سے قبل وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس کیلئےکمیٹی بنانے کی سفارش ہوئی ہے، اچھی میٹنگ ہوئی کوشش ہے قومی اسمبلی کا اجلاس خوش اسلوبی سے چلے،جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا ہم سب اسکی مذمت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں اسپیکر کوبااختیار کیاجائے ،اتفاق ہوا ہے گالی گلوچ ، شور شرابہ نہ کیا جائے، فیصلہ ہواہے اراکین اپنی نشستوں سے نہ اٹھیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رانا ثنا، ایاز صادق ، شازیہ مری اور پرویز اشرف سے گفتگو ہوئی ، اسمبلی میں ہنگامہ آرائی سے پارلیمان کی سبکی ہوئی ، حکومت اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی بنائی جارہی ہے ، پارٹی لیڈران اپنے اراکین کو کنٹرول کریں۔

    فواد چوہدری نے اپوزیشن سے درخواست کی ڈپٹی اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد واپس لیں ، امید ہے اپوزیشن کاپارٹی لیڈران سے بات کے بعد مثبت جواب آئیگا ، حکومت اور اپوزیشن میں پارلیمنٹ کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے معاہدہ ہوگیا ہے۔

    یاد رہے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی ،ملاقات میں ن لیگ نے رانا ثنا اللہ اور سردار ایاز صادق ، رانا تنویر اور مولانا اسعد محمود شامل تھے، جس میں اسپیکر نے ایوان کو خوشگوارماحول میں چلانے کے لیے تعاون کرنے کی درخواست کی تھی۔

    اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر اسدقیصر سے شکوہ کیا تھا کہ آپ کا رویہ جانبدارانہ ہے، ایوان کو چلانا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔

  • کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، ڈپٹی اسپیکر

    کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، ڈپٹی اسپیکر

    کراچی: ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا کہنا ہے کہ ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے دوران کشمیر پر بات شروع کی تو بھارتی وفد نے مجھے خطاب سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے قاسم سوری کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، میں نے اپنے خطاب میں خصوصی کشمیر کا ذکر کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سچ برادشت نہ ہوا تو میرے خطاب کے دوران بھارتی وفد نے شور کرنا شروع کردیا، خطاب کے دوران کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ذکر کیا۔

    قاسم سوری نے بتایا کہ بھارتی وفد نے مجھےخطاب سے روکنے کی بھرپور کوشش کی، مودی سرکار کی قابضانہ سوچ آج دنیا کو بتائی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ دنیا کو بتایا مودی سرکار کی سوچ سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، مظلوم کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین لی گئی ہے۔

    کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی کا اجلاس بڑی پیشرفت ہے: فاروق حیدر

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کانفرنس کے شرکا نے بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے، کانفرنس کے شرکا نے بھارتی مظالم کے نوٹس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز مالدیپ میں ہونے والی اسپیکر کانفرنس میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کشمیریوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی جس پر بھارتی وفد آگ بگولہ ہوگیا اور کانفرنس کے دوران ہنگامہ آرائی بھی کی۔

  • تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر  اور قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں 5 نو منتخب امیدواروں نے حلف اٹھایا۔

    اس کے بعد اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    اسپیکر کے اہم ترین عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے اسد قیصر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔

    اسپیکر کے لیے کل 330 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے 8 مسترد کردیے گئے۔ پولنگ مکمل ہونے کے بعد ایک بار گنتی ہوجانے کے بعد پیپلز پارٹی کی شازیہ مری کی درخواست پر دوبارہ گنتی کی گئی۔

    حتمی نتائج کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے امیدوار سید خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔


    اپوزیشن کا احتجاج

    بعد ازاں اسد قیصر کو حلف برداری کے لیے بلایا گیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے مرتضیٰ عباسی نے احتجاجی تقریر کی جس کے ساتھ ہی اپوزیشن پنچوں سے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگنے لگے۔

    حلف برداری کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان مسلسل میاں محمد نواز شریف کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران پیپلز پارٹی اس احتجاج سے لاتعلق رہی۔

    اب اگلا مرحلہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیےتحریک انصاف کے نامزد امیدوار قاسم سوری اور اپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں۔


    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوا۔

    پولنگ کے موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہر ووٹر کو بیلٹ پیپر سیکریٹری اسمبلی کی طرف سے جاری کیا گیا۔

    امیدواروں نے اپنے دو دو پولنگ ایجنٹوں کے نام اسپیکر کو دیے۔ امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوئی، کامیاب اسپیکر سے سبکدوش اسپیکر نے حلف لیا۔


    عمران خان شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے

    اسپیکر کے انتخاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان رجسٹریشن اور شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے۔ پولنگ ایجنٹس کی رضا مندی سے عمران خان کو ووٹ کاسٹ کرنے دیا گیا۔


    ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کےقاسم خان سوری اور متحدہ اپوزیشن کےاسعد محمود میں مقابلہ تھا،

    پی ٹی آئی کے قاسم خان سوری 183ووٹ لےکرڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی منتخب ہوئے، متحدہ اپوزیشن کےامیدواراسعدمحمودنے144ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں  328ووٹ کاسٹ ہوئے،ایک ووٹ مستردہوا۔

  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہےآج پی ٹی آئی کےامیدوارکامیاب ہوں گے، کیوں کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو اراکین اسمبلی کی واضح حمایت حاصل ہے۔

    پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اتحادیوں نے ہمارے دونوں امید واروں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا غیر فطری الائنس ہے۔

    پاکستان تحریک کے مرکزی رہنما نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی قدریں مشترک نہیں ہیں، اس لیے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا الائنس دیرپا نہیں ہے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کے ممبران کا حوصلہ ہوگا کہ خورشید شاہ کو ووٹ دیں، آئندہ ایک دو روزمیں دونوں جماعتوں میں تحفظات سامنے آجائیں گے۔

    خیال رہے کہ آج اراکان قومی اسمبلی اپنے حق رائے دہی کے ذریعے اسپیکر اور ڈپٹی برائے قومی اسمبلی کا انتخاب کریں گی، اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے اسد قیصر اور پی پی پی کے خورشید شاہ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرکے لئے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار قاسم سوری اوراپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں

    یاد رہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے لئے 4 امیدوارمیدان میں ہیں، چاروں امیدواروں نے کاغذات گذشتہ روز جمع کرائے تھے۔

    واضح رہے کہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا، پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوگا.

    موجودہ اسپیکرایازصادق نئے اسپیکر کے لئے اجلاس کی صدارت کریں گے، اس موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویربنانے کی اجازت نہیں ہوگی، ہرووٹرکو بیلٹ پیپر سیکرٹری اسمبلی کی طرف سے جاری ہوگا.

  • سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جسے تحریک لانی ہے شوق سے لائے، ایوان کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں حسب معمول ڈپٹی اسپیکر شہلارضا اور اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی میں آج پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، اس موقع پر پی ٹی آئی کی ڈاکٹر سیما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا بھی الجھ پڑیں۔

    شہلا رضا نے نصرت سحر کا مائیک بند کیا تو نصرت سحر اور بپھرگئیں، اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا، بعد ازاں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا رویہ ان کے ساتھ درست نہیں، وہ صرف حکومتی ارکان کی بات ہی سنتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کے سوالات کو ایجنڈے سے خارج کردیا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد شہلارضا کے رویے پرلائی جاری ہے۔

    اپوزیشن ارکان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈرز تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش کریں گے، چاروں جماعتوں میں سے کسی ایک پارٹی کا پارلیمانی لیڈر قرار داد جمع کرائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی چاروں جماعتیں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد سندھ اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں پیش کریں گی۔

      دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس نے جو کرنا ہے کرلے، جسے شکایت ہے تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے پورا کرلے، ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کرتی رہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو ایسا لگ رہا ہے کہ میں قواعد و ضوابط کو پورا نہیں کررہی یا اپنی مرضی سے اسمبلی چلا رہی ہوں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے خلاف آواز اٹھائیں لیکن یہ بھی بتائیں کہ میں کس اصول کی خلاف ورزی کی ہے؟