Tag: deputy-speaker-rolling

  • ڈپٹی اسپیکر پر توہین عدالت کا چارج لگنا چاہیے، فواد چوہدری

    ڈپٹی اسپیکر پر توہین عدالت کا چارج لگنا چاہیے، فواد چوہدری

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ا سپیکر کی رولنگ ماورائے آئین ہے، ڈپٹی اسپیکر پر توہین عدالت کا چارج لگنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوالیہ پن صرف معیشت نہیں سیاست کا بھی ہے، آئے روز عدلیہ کے سامنے سیاستدان کھڑے ہوتے ہیں ، اس سے آپ سیاسی بحران کا انداز لگاسکتےہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس ملک میں زرداری سیاست نہیں چل سکتی ، کل عوام کے مینڈیٹ کے اوپر ڈاکا ڈالا گیا، نوٹوں کی گڈیوں پرقدبڑھانےوالوں سے جان چھڑانےکی ضرورت ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق سابق وزیر کا کہنا تھا کہ اسپیکرکی رولنگ ماورائے آئین ہے، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے، عدالت کوپہلےہی کہاتھااس ڈپٹی اسپیکر کے ہوتے شفاف الیکشن نہیں ہوسکتا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سالک حسین ،طارق صاحب کونسلر بھی منتخب نہیں ہوسکتے اگر پی ٹی آئی ٹکٹ نہ ہو ، سالک حسین اورطارق چیمہ میں ہمت ہےتواستعفی دیکرالیکشن لڑیں ، آپ پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے بغیر عوام میں جائیں گے تو جوتے پڑیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کل رات چند گھنٹوں کی کال پر پورا پاکستان باہر نکلا، خدشہ ہے لوگ کنٹرول میں نہیں رہیں گے ہم ان کو واپس گھر نہیں بھیج سکیں گے

    انھوں نے بتایا کہ پرویز الٰہی قانونی طور پر 186ووٹ لیکر منتخب ہوچکےہیں، حمزہ پہلے رات کو حلف لے رہے تھے پھر کسی نے کہا صبح حلف لیں، حمزہ شہباز ساری رات سو نہیں سکا اور اچکن پہن کرصبح سات بجے حلف اٹھانے چلے گئے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین کوملیا میٹ کردیاگیا ، ملک میں حکومت کاانتخاب عوام کاحق ہے، عوام میں غصہ اور مایوسی ہے اس کو آگے نہیں بڑھانا چاہیے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پورا ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے ، ہم کہہ رہے ہیں عوام کو فیصلہ کرنے دیں کس کو اقتدار دینا چاہتے ہیں، عوام کافیصلہ حتمی ہے اس کا احترام ہونا چاہیے۔

    زرداری پر تنقید کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ زرداری کو پورے پاکستان میں نفرت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے، زرداری سیاست کرنی ہے تو ملک میں الیکشن نہیں آکشن کرا لیں۔

    چوہدری شجاعت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت کے طبی مسائل ہیں ، ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت محدود ہے، ان سے کسی نے خط پر انگوٹھا لگوا لیا گیا اور چوہدری شجاعت کا خط بھی صرف ڈپٹی اسپیکرکی جیب سے نکلا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے،عدالت کوپہلےہی کہاتھااس ڈپٹی اسپیکر کےہوتےشفاف الیکشن نہیں ہوسکتا، آئین کوملیا میٹ کردیاگیا،انصاف کےلیے سپریم کورٹ آئےہیں۔

  • حکومت نے ڈپٹی اسپیکررولنگ ازخود نوٹس کیس سے متعلق فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : حکومت نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ کے 5رکنی بنچ کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے سپریم کورٹ کے 7اپریل کے ڈپٹی اسپیکر رولنگ سے متعلق فیصلے پر نظرِثانی درخواست دائر کردی۔

    نظر ثانی درخواست اظہر صدیق ایڈوکیٹ اور فیصل چوہدری نے ڈرافٹ کی ، سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے جمع کرائی گئی ، جس میں عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق عدالتی فیصلے پر وزیراعظم عمران خان نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کی۔

    درخواست میں استدعا کی جائے گی کہ آرٹیکل انہتر آئین کا حصہ ہے، سپریم کورٹ اسمبلی کے اختیارات نہیں لے سکتی، فیصلہ معطل کیا جائے اور قومی اسمبلی کو رولز کے مطابق کام کرنے دیا جائے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نگراں حکومت کے قیام کیلئے صدر اور وزیراعظم کے اقدامات کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سےپہلےکی صورتحال بحال کر دی تھی۔