پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں طوفانی بارشوں سے متعدد گھروں کی چھت منہدم ہوگئی، جبکہ چترال میں بھی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، تیز بارش سے متعدد گھروں کی چھتیں منہدم ہوگئیں۔
ریسکیو 1122 اور چترال لیویز کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
بارش سے چترال گول میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے جبکہ چترال شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، چترال میں گندم کی فصل اور باغات بھی تباہ ہوگئے۔
خیال رہے کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ صوبے میں طوفانی بارشوں اور آندھی سے اب تک 28 افراد جاں بحق اور ڈیڑھ سو زخمی ہوگئے ہیں جبکہ درجنوں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
کوئٹہ: مون سون کی طوفانی بارشوں نے صوبہ بلوچستان میں تباہی مچادی ہے، بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دوسری سڑک بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، ڈپٹی کمشنر الیاس کبزئی کا کہنا ہے کہ بھلونک میں ایم 8 روڈ بھی سیلاب سے تباہ ہوگئی۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے، سڑک کو بحال کرنے میں ایک ہفتے سے زیادہ وقت درکار ہوگا۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے لوگ ایم 8 روڈ پر سفر نہ کریں۔
خیال رہے کہ طوفانی بارشوں نے صوبہ بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے، بارش سے 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں مکانات منہدم اور سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، ساڑھے 6 ہزار سے زائد مکانات منہدم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان میں بارشوں سے جانی و مالی نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 100 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ حادثات کا شکار ہو کر 57 افراد زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے مجموعی طور پر صوبے بھر میں 6 ہزار 63 مکانات منہدم ہوئے، بارشوں سے 550 کلو میٹر مشتمل مختلف 4 شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔
کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیقات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب حال ہی میں ماہرین کا ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔
حال ہی میں نیویارک کی اسٹونی بروک یونیورسٹی کی تحقیق میں کرونا وائرس کے مریضوں میں ایک ایسے انزائمے کو شناخت کیا گیا جو جسم میں اس طرح تباہی مچاتا ہے جیسے کسی زہریلے سانپ کے زہر میں موجود اعصاب پر اثر انداز ہونے والا زہریلا مادہ۔
تحقیق میں کووڈ کے مریضوں کے 2 گروپس سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے پر اس انزائمے sPLA2-IIA کی گردش کو دریافت کیا گیا جو بیماری کی سنگین شدت کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔
اس مقصد کے لیے جنوری سے جولائی 2020 کے دوران اسٹونی بروک یونیورسٹی میں زیر علاج رہنے والے کووڈ مریضوں کے میڈیکل چارٹس اور ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
اسی طرح جنوری سے نومبر 2020 کے دوران اسٹونی بروک اور بینر یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں زیر علاج رہنے والے 154 مریضوں کے نمونے بھی حاصل کیے گئے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ یقیناً گروپس میں شامل افراد کی تعداد زیادہ نہیں تھی مگر ہر مریض کے تمام کلینکل پیرامیٹرز کو دیکھ کر ان کو پیش آنے والے حالات کو مدنظر رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اکثر تحقیق میں برسوں تک کام جاری رکھا جاتا ہے مگر ہم نے آئی سی یو میں رئیل ٹائم میں یہ کام کیا۔
ماہرین مشین لرننگ الگورتھمز کی مدد سے مریضوں کے ہزاروں ڈیٹا پوائنٹس کا تجزیہ کرنے کے قابل ہوئے، روایتی عناصر جیسے عمر، جسمانی حجم اور پہلے سے مختلف بیماریوں کے ساتھ انہوں نے بائیو کیمیکل انزائموں پر بھی توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے دریافت کیا کہ صحت مند افراد میں sPLA2-IIA انزائمے کی مقدار آدھا نینو گرام فی ملی لیٹر تھی جبکہ کووڈ کی سنگین شدت کرنے والے مریضوں میں یہ مقدار 10 نینو گرام فی ملی میٹر تھی۔
ماہرین کے مطابق یہ کووڈ کے باعث ہلاک ہونے والے کچھ مریضوں میں اس انزائمے کی مقدار اب تک کی سب سے زیادہ دریافت ہوئی۔
اس انزائمے کے بارے میں یہ پہلے سے معلوم ہے کہ یہ بیکٹیریل بیماریوں کے خلاف دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ صحت مند افراد میں اس کے اجتماع کی سطح کم ہوتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ جب یہ انزائمے زیادہ مقدار میں گردش کرنے لگے تو اس میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اہم اعضا کی غلافی جھلیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انزائمے وائرس کو مارنے کی کوشش کرتا ہے مگر ایک مخصوص موقع پر یہ اتنی زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے کہ حالات بدترین سمت کی جانب بڑھنے لگتے ہیں، کیونکہ یہ مریض کے خلیات کی جھلیوں کو تباہ کرکے متعدد اعضا کے افعال فیل کرنے اور موت کا باعث بن جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس انزائمے کی روک تھام کے لیے دستیاب علاج سے مریضوں میں کووڈ کی شدت کو بڑھنے سے روکنے یا موت سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔
لوئزیانا : امریکا میں سمندری طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، 6 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا کی رہاست لوئیزیانا کے ساحل پر سمندری طوفان لارا ٹکرانے کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی، تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں6 افراد ہلاک ہوگئے، متعدد زخمی اور ہزاروں بے گھر ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سمندری طوفان لارا امریکا کی ریاست لوئیزیانا کے ساحلی علاقے میں پوری قوت کے ساتھ داخل ہوگیا،220کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے تیز ہواؤں نے اپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو مٹا کر رکھ دیا۔
سمندری طوفان سے کئی درخت، ہورڈنگز اور کھمبے گر گئے، ایک کار پر بڑا اور بھاری درخت گرنے سے14 سالہ لڑکی سمیت 4افراد ہلاک ہوگئے جب کہ دیگر مختلف مقامات سے دو لاشیں ملی ہیں، دو درجن سے زائد زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے اور ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
لوئیزیانا کے بعد سمندری طوفان لارا کا رخ اب ریاست آرکنساس کی طرف ہے تاہم اس کی شدت کم ہونے کی وجہ سے وہاں نقصان کا اندیشہ کم ہے جب کہ لوئیزیانا میں لارا طوفان کے نقصانات میں اضافے کا خدشہ بدستور برقرار ہے۔
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے جبکہ مختلف مقامات پر 35 گھر تباہ ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق بارش اور برفباری سے نقصانات پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی۔ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے 75 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 35 گھر تباہ ہوئے، 72 گھنٹے میں صرف بلوچستان میں 20 اموات اور 23 افراد زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخواہ میں 3 افراد زخمی اور 5 گھر تباہ ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے 55 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوئے۔ سورنگن گاؤں میں 19 افراد برفانی تودے میں دب کر جاں بحق ہوئے۔ واقعے کے 10 افراد تاحال لا پتہ ہیں جبکہ 4 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق زخمی افراد کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ برف میں پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ آزاد کشمیر میں برفباری سے 30 گھر بھی تباہ ہوئے۔
اسی طرح گلگت بلتستان میں 3 افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئٹہ سے خانوزئی جانے والے 300 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا، چاغی اور مند میں پھنسے لوگوں کو 2 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے نکالا گیا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 72 گھنٹے میں سب سے زیادہ 66.25 ملی میٹر بارش بانڈی عباس پور میں ہوئی، دارالحکومت اسلام آباد میں 31.75 ملی میٹر بارش ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ چکوٹی کے مقام پر 49.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔
تہران/یروشلم : القسام بریگیڈ کے ترجمان کا کہنا ہےکہ القدس کا تشخص تبدیل کرنے یا اس کی تاریخی میراث لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تفصیات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطینی قوم اور قابض صہیونیوں کے درمیان جاری کشمکش کا آئیکون ہے، بندوقوں کا رخ اور مزاحمت کا قطب نما ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے انسٹا گرام پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس کے تشخص کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
فلسطینی قوم اور القسام بریگیڈ دفاع القدس کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ القدس کا تشخص تبدیل کرنے یا اس کی تاریخی میراث لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
القسام بریگیڈ کی طرف سے یہ بیان عالمی یوم القدس کی مناسبت سے جاری کیا گیا، عالمی یوم القدس کا اعلان 1979ءمیں ایران کے سابق رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہر ماہ صیام کے آخری جمعہ کے روز منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا
۔ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت دفاع القدس کی جنگ میں ہمیشہ پیش پیش رہے گی۔فلسطینیوں نے مزاحمت کے ذریعے دشمن کی طرف سے قضیہ فلسطین کے تصفیے کی تمام سازشیں ناکام بنائیں اور آئندہ بھی القدس اور الاقصی کے خلاف سازشیں ناکام بنائی جائیں گی۔
القسام بریگیڈ نے آئندہ ماہ بحرین میں منعقدہ عالمی اقتصادی کانفرنس کو قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے امریکا اور اسرائیل کی گہری سازش قرار دیا ہے۔
لندن : برطانوی وزیر دفاع گیون ولیم سن نے کہا ہے کہ ’برطانوی افواج داعش کو شکست سے فاش کرنے کےلیے جنگ جاری رکھے گا‘۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیم سن نے برسلز میں نیٹو اجلاس میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شام و عراق میں داعش کا خطرہ کم ہوکر تبدیل ہوگیا ہے کیوں داعش منتشر ہوچکی ہے‘۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ اپنی عوام اور اتحادیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلیے تمام تر اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ گیون ولیم سن کا ایسے وقت میں آیا جب امریکا داعش کے خلاف نیا اتحاد بنانے کو تیار ہے، امریکا شام سے امریکی افواج کی واپسی کے بعد مبصر کی تعیناتی کے بارے میں گفتگو کررہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیم سن نے رائل یونائٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ مضبوط اور پہلے سے زیادہ جارحانہ صلاحتیوں کی حامل مسلح افواج کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک بڑی فوجی طاقت بن سکے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ دشمن کے دفاعی نظام سے نمٹنے کےلیے 70 لاکھ پاؤنڈ کی لاگت سے ڈرون کا فضائی تیار کررہا ہے جو 2019 کے اختتام تک تیار ہوجائے گا۔
گیون ولیم سن نے بتایا کہ برطانوی افواج کوئین الزبتھ کے نام سے منسوب نئے بحری بیڑے کو بحر الکاحل میں تعینات کررہا ہے جہاں چین اپنا اثر رسوخ بڑھا رہا ہے۔
ٹوکیو : جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جاپان میں آنے والے سمندری طوفان نے گذشتہ 25 برسوں میں آنے والے طوفانوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان نے ملک کے مختلف حصّوں میں تباہی مچادہی ہے جبکہ طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہیں۔
جاپانی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی بھرا ہوا ہے
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ہوا کی شدت 216 کلو میٹر ہوگئی جس کے نتیجے میں اوساکا کے ریلوے اسٹیشن سمیت گھروں کی چھتیں اُڑ گئی جبکہ سڑکوں پر موجود گاڑیاں بھی الٹ گئیں۔
تیز ہواؤں اور طوفان کے نتیجے میں گھر اور عمارتیں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں
غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان کے باعث جاپان کے شہر ’شیکوکو‘ میں لینڈ سلائنڈنگ کے متعدد واقعات پیش آئے جبکہ ہزاروں مسافروں سے بھرے ہوئے کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی کا بھرنے کے باعث اسے خالی کروانا پڑا۔
طوفان کے باعث اوساکا میں ہونے والی تباہی
جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 10 شہریوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا، دوسری جانب مکانات کی چھتیں گرنے اور گاڑیاں الٹنے کے باعث سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکومت نے ٹائیفون جیبی سے محفوظ رہنے کے لیے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی ہے، جبکہ پروازیں اور ٹرینوں کی آمد رفت بھی بند کردی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پوسٹ ہونے والے ویڈیو میں دکھا جاسکتا ہے کہ اوساکا میں لگا ہوا 328 فٹ بلند ’فیری ویل‘ جھولا تیز ہواؤں کے باعث تیزی سے گھوم رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 199 ہوگئی جبکہ لاکھوں افراد بے گھرہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ جولائی میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد جاپانی حکام نے کہا تھا کہ 30 سالوں میں سیلاب اور بارش کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
گذشتہ برس موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے حوالے سے ایک تباہ کن سال ثابت ہوا۔ فرسٹ ورلڈ امریکہ سے لے کر تیسری دنیا کے جنوبی ایشیا تک طوفانوں اور سیلابوں نے وہ تباہی مچاہی کہ دنیا لرز اٹھی تھی۔
اس بارے میں اے آر وائی نیوز نے آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے زمینی و آبی سائنس (ارتھ اینڈ میرین سائنسز) شعبے کے پروفیسر ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک سے رابطہ کیا تو انہوں نے ساری صورتحال کو ایک جملے میں سمود یا۔
ان کا کہنا تھا، ’سمندروں میں آنے والا گرم پانی (جو مختلف دریاؤں سے آتا ہے) سمندر کے پانی کو گرم کرتا ہے، جس سے پانی مزید تیزی سے بخارات بن کر بادلوں اور پھر بارشوں کو تخلیق کرتا ہے‘۔
ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک کے مطابق سمندروں کا گرم درجہ حرارت پہلے سے موجود طوفانوں کو تقویت دیتا ہے، نئے طوفان پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے، اور یہ طوفان بارشوں کا سبب بنتے ہیں جو بڑے پیمانے پر سیلاب اور جانی و معاشی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔