Tag: detail verdict

  • ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا، تفصیلی فیصلہ جاری

    ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا، تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے تفصیلی فیصلے میں کہا ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا اور معظم علی نے قتل کے لیے محسن علی اور کاشف کامران کو چنا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، تفصیلی فیصلہ 39 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کیس کی وجوہات جاری کی گئی ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثابت ہوا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا اور ایم کیو ایم لندن کے دو سینئیر رہنماوں نے یہ حکم پاکستان پہنچایا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے معظم علی نے قتل کے لیے لڑکوں کا انتخاب کیا اور عمران فاروق کو قتل کرنے کے لیے محسن علی اور کاشف کامران کو چنا گیا جبکہ محسن اور کاشف کو برطانیہ لے جا کر قتل کروانے کے لیے بھرپور مدد کی گئی۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران فاروق کو قتل کرنے کا مقصد تھا کہ کوئی بانی ایم کیو ایم کیخلاف بات نہیں کرسکتا اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانا بھی تھا، عمران فاروق قتل کیس دہشتگردی کے مقدمے کی تعریف پر پورا اترتا ہے۔

    فیصلے کے مطابق عمران فاروق قتل کیس سزائے موت کا مقدمہ بنتا ہے تاہم برطانیہ سے شواہد ملنے کی وجہ سے سزائے موت نہیں دی جارہی۔

    یاد رہے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے تین گرفتار مجرموں معظم، محسن اورخالد شمیم کو عمرقیدکی سزاسنا دی جبکہ بانی ایم کیوایم اور افتخار حسین ، محمد انوراور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    واضح رہے ڈاکٹر عمران فاروق کوسولہ ستمبر دو ہزار دس کو لندن میں چھریوں کے وارکر کےقتل کیاگیا تھا۔

  • پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، تفصیلی فیصلہ جاری

    پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، تفصیلی فیصلہ جاری

    لاہو ر : لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے خصوصی عدالت کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلے میں کہا خصوصی عدالت کی کارروائی غیر آئینی ہے اور پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے خصوصی عدالت کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، تفصیلی فیصلہ صفحات پر مشتمل ہے۔

    عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ آرٹیکل 6 میں اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی کی گئی اس لیے آرٹیکل چھ کا ماضی سے اطلاق نہیں کیا جاسکتا، خصوصی عدالت کی تشکیل اور کیس کو چلانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    فیصلے میں کہا گیا استغاثہ وفاقی حکومت کی منظوری کے بغیر دائر نہہں کیا جاسکتا جبکہ پرویز مشرف کے خلاف استغاثہ کابینہ کی منظوری کے بغیر دائر کیا گیا، لہذا خصوصی عدالت کی کارروائی غیر آئینی ہے، پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا آئین اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل اور پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں دی گئی سزا کو غیر آئینی قرار دے دیا جبکہ عدالت نے اسپیشل کورٹ لاء ایکٹ 1976 کی شق 9 کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں : پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دینے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار

    یاد رہے 13 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دیاتھا۔

    خیال رہے سابق صدر پرویزمشرف نے خصوصی عدالت کےخلاف درخواست دائرکی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے، پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے کی وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی، نوازشریف نے اپنی صوابدید پر خصوصی عدالت قائم کی، خصوصی عدالت کے پراسیکیوٹر کی تعیناتی سمیت کوئی عمل قانون کے مطابق نہیں۔

    واضح رہے 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

  • نیب کی آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں،  تفصیلی فیصلہ

    نیب کی آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں، تفصیلی فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی عبوری ضمانت منسوخی کے تفصیلی فیصلہ میں کہا نیب کی آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں، نیب نے تحقیقات کا ریکارڈ پیش کیا اور تمام پہلودیکھنے کے بعد ضمانت خارج کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت منسوخ کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، تفصیلی فیصلہ 7صفحات پرمشتمل ہے، فیصلے پر جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی کےدستخط ہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق گرفتاری میں بدنیتی ہوتو عبوری ضمانت دی جا سکتی ہے، اور غیر معمولی حالات بھی ہونے چاہیئں، نیب کی آصف زرداری کو گرفتار کرنے میں کوئی بدنیتی نہیں، سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق نیب نے اتھارٹی استعمال کی۔

    فیصلے میں مزید کہاگیاکہ وائٹ کالر کرائم کی آسانی سے نشاندہی نہیں کی جاسکتی،نیب نے ملزم سے تفتیش کرنا تھی ۔۔نیب نےآصف زرادری کی تحقیقات سے متعلق ریکارڈ پیش کیا ، منی لانڈرنگ اور دیگر معاملات پردستاویزات جمع کرائی گئیں اور تمام پہلودیکھنے کے بعد آصف زرداری کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق آرٹیکل 91 کےتحت تفتیش کرنے کیلئے گرفتاری کی استدعا کی گئی، آصف زرداری کی درخواست میرٹ پرنہ ہونے کے باعث خارج کر دی گئی۔

    مزید پڑھیں : اسلام آبادہائی کورٹ نے آصف زرداری کی درخواست ضمانت مسترد کردی

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    بعد ازاں سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خیال رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں نواز شریف کو  ضمانت نہیں دی جاسکتی، تحریری فیصلہ

    سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں نواز شریف کو ضمانت نہیں دی جاسکتی، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ نوازشریف کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کا 9صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ، فیصلے پر جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی کے دستخط ہیں، فیصلہ جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا یہ کیس غیرمعمولی حالات کا نہیں بنتا، نواز شریف کے معاملے میں مخصوص حالات ثابت نہیں ہوئے، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں ضمانت نہیں دی جا سکتی، انھیں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا نواز شریف کی صحت سےمتعلق کوئی مسئلہ سامنےنہیں آیا، ان کاروٹین کاچیک اپ اور ٹریٹمنٹ جاری ہے جبکہ نواز شریف، نیب اور پنجاب حکومت کا مؤقف بھی فیصلے کا حصہ بنا دیاگیا ہے۔

    تحریری فیصلہ کے مطابق نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی مخالفت کی ، نوازشریف کےوکلا میڈیکل گراؤنڈپرنوازشریف کی رہائی چاہتےہیں، نواز شریف کی فریش میڈیکل رپورٹ عدالت کےسامنےلائی گئی، عدالت یہ نہیں سمجھتی کہ نوازشریف کوطبی بنیادوں پررہائی دینی چاہیے۔

    عدالت یہ نہیں سمجھتی کہ نوازشریف کوطبی بنیادوں پررہائی دینی چاہیے، عدالتی فیصلہ

    اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا نوازشریف کی اپیل9اپریل کےلئےمقررہے، نواز شریف کی رٹ پٹیشن نمبر352کوناقابل سماعت قراردےکرخارج کیاجاتاہے، طبی بنیادوں پرضمانت نہیں دی جاسکتی، طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے، نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    فیصلہ میں کہا گیا جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں۔

    جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں،عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں،عدالتی فیصلہ

    تحریری فیصلے کے مطابق نوازشریف نےجب بھی خرابی صحت کی شکایت کی اسپتال منتقل کیاگیا، میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کو پاکستان میں دستیاب بہترین طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں ، عدالت میں پیش کئے گئے حقائق کے مطابق نواز شریف کا کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں۔

    عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کے مقدمے کو بنیاد بنا کر قرار دیا ہے کہ طبی سہولتیں ملنے پررہائی نہیں دی جاتی۔

    طبی سہولتیں ملنے پررہائی نہیں دی جاتی

    یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی ، جس کے بعد وکلاصفائی نے اعلان کیاکہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • خواجہ آصف پرناجائزطریقے سے اثاثے بنانے کا الزام ثابت نہ ہوسکا، تحریری فیصلہ

    خواجہ آصف پرناجائزطریقے سے اثاثے بنانے کا الزام ثابت نہ ہوسکا، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی نااہلی ختم کرنےکے تحریری تفصیلی فیصلہ میں کہا خواجہ آصف پرناجائزطریقے سے اثاثے بنانے کا الزام ثابت نہ ہوسکا اور درخواست گزارعثمان ڈارکوئی الزام ثابت نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی ختم کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، 22صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جسٹس فیصل عرب نےتحریر کیا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ یہ مفادات کےٹکراؤکامقدمہ نہیں بنتا، درخواست گزارعثمان ڈارکوئی الزام ثابت نہیں کرسکے اور نہ خواجہ آصف پر ناجائز طریقے سے اثاثے بنانے کا الزام ثابت ہوسکا۔

    فیصلے کے مطابق خواجہ آصف کی نااہلی یواےای اکاؤنٹ میں پڑے5ہزاردرہم پرمانگی گئی، الزام لگایا گیا خواجہ آصف نےکاغذات نامزدگی میں یواےای کا اکاؤنٹ چھپایا۔

    یاد رہے 26 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سےخواجہ آصف کو نااہل قرار دیا گیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    دو مئی کو خواجہ آصف نے نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    جس کے بعد یکم جون کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے خواجہ آصف کی62ون ایف کےتحت نااہل کالعدم قراردی تھی۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔ انھوں نے نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

  • عائشہ گلالئی کیخلاف عمران خان کا ریفرنس بدنیتی،عداوت پر مبنی قرار

    عائشہ گلالئی کیخلاف عمران خان کا ریفرنس بدنیتی،عداوت پر مبنی قرار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے عائشہ گلالئی کے خلاف دائر ریفرنس کو خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریفرنس کو بدنیتی اور عداوت پر مبنی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کیخلاف ریفرنس خارج کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ریفرنس بھجوانے سے قبل گلالئی کو سننے کا موقع نہیں دیا، گلالئی نے23اگست کوجواب بھجوایاجسےریفرنس میں شامل نہیں کیاگیا، کسی بھی رکن کوریفرنس سےقبل سننے کاپورا موقع فراہم کرنا لازمی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلے میں کہا کہ عائشہ گلالئی نےتحریک انصاف نہیں چھوڑی کیونکہ پارٹی چھوڑنے کے لیے تحریری استعفیٰ لازم ہے۔

    عائشہ گلالئی کے خلاف ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ غیر حاضری پر دیگر ارکان کے خلاف کارروائی نہ کرنا بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔


    مزید پڑھیں : عائشہ گلالئی کی نااہلی کے لیے عمران خان کی درخواست مسترد


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عائشہ گلالئی کو نا اہل کرنے سے متعلق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی درخواست مسترد کردی تھی

    ممبربلوچستان اورپنجاب نےعائشہ گلالئی کونااہل کرنے کا اختلافی نوٹ دیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نےریفرنس2-3کی اکثریت سےخارج کردیا تھا ، چیف الیکشن کمشنر،ممبرسندھ، کے پی نے ریفرنس خارج کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    خیال رہے کہ رواں برس یکم اگست کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان پرسنگین الزمات عائد کیے تھے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 28 اگست کو پاکستان تحریک انصاف نے عائشہ گلالئی کی پارٹی رکنیت منسوخ کردی تھی جبکہ انہیں ڈی سیٹ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسموگ کیخلاف بروقت اقدامات نہ کرنےپرپنجاب حکومت ذمےدار قرار

    اسموگ کیخلاف بروقت اقدامات نہ کرنےپرپنجاب حکومت ذمےدار قرار

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کیس میں تحریری فیصلہ میں بروقت اقدامات نہ کرنے پر پنجاب حکومت کو ذمے دار قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ، جس میں اسموگ کیخلاف بروقت اقدامات نہ کرنے پر پنجاب حکومت کو ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بروقت اقدامات نہ کر کےحکومت نےغیرذمےداری دکھائی، اسموگ خوفناک حدتک بڑھنےکےباوجود حکومت نےسنجیدہ اقدامات نہیں کیے، عملی اقدامات کی بجائے اسموگ کے ڈیٹا کے تجزیوں میں وقت ضائع کیا گیا۔

    چیف جسٹس لاہورمنصورعلی شاہ نےحکومت کو اسموگ ایمرجنسی ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کا حکم دیا اور کہا کہ اسموگ ایکشن پلان میں بہترترامیم کرکےرپورٹ پیش کی جائے، اسموگ ایکشن پلان میں مزیدبہتری کیلئے 3 ماہ میں اقدامات کیے جائیں۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسموگ ایکشن پلان میں بہتری کیلئے محکمہ تعلیم اورصحت کو بھی شامل کیاجائے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسموگ اورآلودگی کالیول اے کیو آئی 300پوائنٹس سےبڑھےتو ایمرجنسی لگائی جائے، اسموگ اور آلودگی کے اعداد و شمارروزانہ کی بنیاد پرویب سائٹ پر جاری کیےجائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا ، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں سپریم کورٹ کےفیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو چیزیں پہلےنہیں تھیں سپریم کورٹ نے وہ بھی ڈال دی ہیں، سپریم کورٹ نے شعر پڑھ کر سارا نچوڑ دے دیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اس طرف جانا ہی نہیں چاہئےتھا، میں یہ نہیں کہوں گا نواز شریف نےعوام کوبےوقوف بنایا، نوازشریف کو بطور وزیراعظم جھوٹا حلف نامہ نہیں دیناچاہئے تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف جانتے ہیں ان کا دشمن کون ہے، اب بھاگے تو تباہ ہوجائیں گے، خورشید شاہ


    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چھان بین کے بعد ہی ذمہ دارانہ بات کی، نوازشریف پر دھبہ لگتا رہے گا، نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے نقصان بہت ہوا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنی نوعیت کاالگ فیصلہ ہے، نوازشریف جو باتیں کرتے تھے ان سے یہی لگتا تھا جو عدالت نے کہا۔

    یاد رہے دو روز قبل  قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےبہت قریب لوگ ان کیخلاف سازش کررہے ہیں، نوازشریف جانتے ہیں ان کادشمن کون ہے، نوازشریف اب بھاگے توتباہ ہوجائیں گے۔

    رہنماپیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیراعظم ہیں ، یہ جوک آف دی ائیر ہے کہ نااہل شخص کو شاہد خاقان عباسی اپناوزیراعظم کہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔