Tag: details

  • عمران فاروق قتل کیس : وہ حقائق جنہیں آپ جاننا چاہتے ہیں

    عمران فاروق قتل کیس : وہ حقائق جنہیں آپ جاننا چاہتے ہیں

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتلوں خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی سید کو عمر قید اور دس دس لاکھ جرمانے کی سزا سنائی، اس کے علاوہ متحدہ بانی سمیت چار مفرور ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئیے گئے۔

    عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے 21 مئی کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی سید پر عمران فاروق کو قتل کرنے کی سازش، معاونت اور سہولت کاری کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔

    عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم متحدہ بانی نے دیا اور نائن زیرو سے لڑکوں کا انتخاب کیا گیا، عمر قید کے ساتھ تینوں مجرموں کو 10، 10 لاکھ روپے مقتول کے اہلخانہ کو ادا کرنے کی سزا سنائی جاتی ہے۔

    اس حوالے سے ملنے والی اطلاعات اور عدالت میں ملزمان اور ان کے وکلاء نے کیا بیانات دیئے، اس کی تفصیلات سے ہم اپنے قارئین کو اس رپورٹ کے ذریعے آگاہ کررہے ہیں۔

    عمران فاروق قتل کیس پانچ سال تک چلنے والا یہ اپنی نوعیت کا ایک اہم کیس تھا جس کے حوالے سے ریاست پاکستان کی طرف سے برطانوی حکومت کو تحریری ضمانت بھی دی گئی تھی کہ ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر بھی سزائے موت نہیں سنائی جائے گی اور اسی سلسلے میں ایک صدارتی آرڈیننس بھی لایا گیا تھا۔

    یہ ضمانت اس لیے دی گئی تھی کہ برطانیہ نے اس مقدمے سے متعلق اہم شواہد اس شرط پر پر پاکستان کو فراہم کیے تھے کہ جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو سزائے موت نہیں سنائی جائے گی۔ اس حوالے سے برطانیہ کے چیف انویسٹی گیٹر اسٹورٹ گرین اوے نے پاکستان آکر اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

    "محسن نے مقتول کو پیچھے سے پکڑا اور کاشف نے اینٹوں اور چھریوں کے وار کیے”

    ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو شمالی لندن کے علاقے ایجویئر میں ان کے گھر کے پاس شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب اینٹوں اور چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    استغاثہ کے مطابق دو ملزمان محسن علی سید اور محمد کاشف کامران پہ الزام تھا کہ ان دونوں نے مل کر عمران فاروق کو قتل کیا، محسن علی سید نے مقتول کو پیچھے سے پکڑا اور محمد کامران نے ان پر اینٹوں اور چھریوں کے وار کیے تھے۔

    عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے حکومت پاکستان کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ محسن علی اور کاشف کو برطانیہ بھیجا گیا، تاکہ وہ عمران فاروق کی آواز کو خاموش کرسکیں کیونکہ وہ الطاف حسین کیلئے ایک خطرہ بنتے جارہے ہیں۔

    اس کام کیلئے ان دونوں ملزمان کا منصوبہ بندی کے تحت ایک تعلیمی ادارے میں داخلہ کروایا گیا اور اسٹوڈنٹ ویزے پر لندن روانہ کیا گیا۔ جہاں انہوں نے باقاعدہ کلاسز بھی لیں۔

    حکومت پاکستان کے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ملزمان عمران فاروق کو قتل کرنے کے بعد سری لنکا فرار ہوگئے جہاں ان کا سہولت کار خالد شمیم پہلے سے موجود تھا۔

    "متحدہ قائد نے اپنے خطاب میں خفیہ پیغام دیا”

    پولیس کو دیئے گئے ملزم خالد شمیم کے اعترافی بیان کے مطابق جس سے وہ بعد میں مکر گیا تھا، نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کا دیرینہ کارکن تھا، الطاف حسین نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ کسی کو  میری  پرواہ نہیں کسی بھی دن کوئی گھر واپس جاتے ہوئے پارک میں مجھے قتل کردے گا اور کہا جائے گا کہ یہ قتل کی واردات تھی۔

    اس نے بتایا کہ اس خطاب میں ایک خفیہ پیغام  تھا جسے محمد انور نے مجھے بتایا کہ یہ کیا ہے ،کیونکہ عمران فاروق اپنا ایک گروپ بنا رہا ہے جسے روکنا بہت ضروری ہے، اس میسج کو سمجھو۔

    واضح رہے کہ عدالت نے تین مجرمان کو سزا تو سنا دی ہے لیکن ان کے علاوہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین، جماعت کے رہنما محمد انور اور افتخار حسین قریشی، محمد کاشف خان کامران بھی مقدمے کے نامزد ملزمان تھے جنھیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

  • ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک کے 44 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہیں، اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے 44 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 29، خیبر پختونخواہ کے 9، پنجاب کے 1 اور سندھ کے 5 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثر اضلاع میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک، کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی اور خیبر کے اضلاع شامل ہیں۔

    سندھ و پنجاب کے خیرپور، تھر پارکر، سکھر، شہید بے نظیر آباد، مٹیاری، جامشورو اور میانوالی متاثر ہوئے۔ ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 12 سو 81 مشترکہ ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا، 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 38 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 8 ہزار 320 ہیکٹر رقبے پر ٹڈی دل کو تلف کرنے والی ادویات کا اسپرے کیا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 6 ہزار 500 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، خیبر پختونخواہ میں 1 ہزار ہیکٹر رقبہ کی ٹریٹمنٹ ہوئی، پنجاب میں 20 ہیکٹر رقبے اور سندھ میں 800 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • 4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    4 سال میں سابقہ حکومت نے 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ 2015 سے 2019 تک 4 سالوں کے درمیان 25 ارب ڈالر سے زائد قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی اداروں سے لیے گئے قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئی۔

    وزارت خزانہ نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 31 جولائی 2015 سے 31 جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے 11 ارب 79 کروڑ کا قرض لیا گیا، بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے 13 ارب 80 کروڑ کا قرض لیا گیا، ملک میں زر مبادلہ ذخائر 18 ارب 8 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے امور اقتصادیات حماد اظہر نے سینیٹ کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ مالی خسارہ 1922 ارب روپے تک پہنچ گیا، مالی خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بجلی رعایتی پالیسی اور پاور سیکٹر میں اصلاحات کا آغاز کردیا گیا ہے، 9 ماہ میں حکومت نے 35 ارب سے زائد مالیت کے قرضے لیے۔

  • مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    مختلف ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قید، تفصیلات منظر عام پر

    اسلام آباد: بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث دنیا بھر کے 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی مختلف جرائم میں قید ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، بیرون ملک سفارتخانوں کی عدم دلچسپی کے باعث 28 ممالک میں 10 ہزار 896 پاکستانی قیدی جیلیں کاٹ رہے ہیں۔

    مذکورہ قیدیوں میں سے قانونی معاونت نہ ملنے پر 6 ہزار 2 سو 11 کو مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔

    یہ قیدی متحدہ عرب امارات، ابو ظہبی، دبئی، اومان، چین، ایران، بھارت، یونان، عراق، کویت، ملائیشیا، ترکی، تھائی لینڈ، سری لنکا، قطر، روس، پرتگال، ناروے، جنوبی افریقہ، اسپین، اٹلی، فرانس، کینیڈا، ہنگری، آسٹریلیا، بحرین، افغانستان اور بنگلہ دیش میں قید ہیں۔

    ان قیدیوں میں سے 4 ہزار 500 پاکستانیوں کے مقدمات مختلف ممالک کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 4 ہزار 120 پاکستانی منشیات اسمگلنگ اور 1 ہزار 195 غیر قانونی امیگریشن پر قید ہیں۔

    دستاویز کے مطابق 1 ہزار 737 قیدی قتل، اغوا اور چوری کے جرائم میں قید ہیں، 190 پاکستانی انسانی اسمگلنگ اور 165 ڈکیتی کے جرم میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں 374 فراڈ، 467 ویزا کی مدت ختم ہونے پر جبکہ دیگر 2 ہزار 61 پاکستانی معمولی جرائم میں ملوث ہونے پر پابند سلاسل ہیں۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل موجودہ حکومت نے تھائی لینڈ کے ساتھ بائے لیٹرل ٹیریٹی ایگریمنٹ بحال کردیا تھا جس کے بعد تھائی لینڈ کی کلونگ پرین جیل میں قید 17 پاکستانی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

    گزشتہ برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق سنہ 2019 میں متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے گئے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی شامل تھے۔

  • عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، سپریم کورٹ کا نیب کو حکم

    عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، سپریم کورٹ کا نیب کو حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے زیر التوا کرپشن مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں غیر فعال احتساب عدالتوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں،عدالت عظمیٰ نے وفاقی سیکریٹری قانون کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اللہ دینو بھائیو نامی ملزم کی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران حکم دیا ہے کہ زیر التوا کرپشن مقدمات کی تفصیلات اور غیر فعال احتساب عدالتوں کی تفصیلات عدالت کو فراہم کی جائیں، عدالت عظمیٰ نے وفاقی سیکریٹری قانون کو بھی طلب کرلیا۔

    کیس کی سماعت کے دوران اللہ دینو بھائیو نامی ملزم کے وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ میرا مؤکل کبھی عوامی عہدیدار نہیں رہا، اللہ دینو بھائیو پر ترقیاتی کاموں کی مدمیں22ملین روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

    احتساب عدالت میں ٹرائل نیب کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ جسٹس منصورعلی نے کہا کہ ملزم 2018 سے جیل میں ہے، نیب کے مقدمات کیوں نہیں چل رہے ؟

    جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں ملزم پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ2018کے بعد سے ٹرائل میں کیا پیشرفت ہوئی؟ اور قانون کے مطابق نیب مقدمات کا 30 دن میں فیصلہ ہونا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ احتساب عدالتوں میں تو روزانہ سماعت ہونی چاہیے۔

    ملزم کے وکیل شاہ خاور نے کہا کہ ملزم پر مبینہ کرپشن کا50فیصد بطور احتجاجاً جمع کرانے کو تیار ہے، عدالت ضمانت منظور کرے تو نصف رقم جمع کرا دیں گے، جس پر نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کے پاس اتنی رقم ہے تو پلی بارگین کر لے۔

    عدالت نے ملزم کی پیشکش مسترد کرکے درخواست ضمانت خارج کر دی، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آپ کی درخواست تو خارج ہوگئی مگر تفصیلات کا بہت لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

  • نیب نےسلمان شہباز سے اثاثوں، بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تمام تفصیلات مانگ لیں

    نیب نےسلمان شہباز سے اثاثوں، بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تمام تفصیلات مانگ لیں

    لاہور: نیب نے شہبازشریف کےصاحبزادے سلمان شہباز سے اثاثوں، بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تمام تفصیلات مانگ لیں جبکہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے شہبازشریف کے صاحبزادےسلمان شہبازسے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے اور تمام اثاثوں،بینک اکاؤنٹس سمیت آمدن اور اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلٰی کے بیٹے کو پروفارما دیتے ہوئے کہا گیا ہے وہ مختلف کلبوں کی رکنیت ،مختلف کمپنیوں اور  زرعی زمین کی آمدن کی تفصیلات جمع کرائیں۔

    نیب نے میڈیکل سمیت تمام اخراجات اور گھریلو ملازمین کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

    سلمان شہباز کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ بیرون ملک اثاثوں اور دوروں سمیت اپنے اور اہل خانہ کے نام پر لئے گئے قرضوں کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔

    نیب کی جانب سے کہا گیا کہ سلمان شہباز نیب آرڈیننس کے تحت جواب جلد از جلد جمع کرانے کے پابند ہیں۔

    گذشتہ روز سابق وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز نیب میں پیش ہوئے تھے ، نیب کی تحیقاتی ٹیم نے ان سے ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد عرصہ تک پوچھ گچھ کی۔

    سلمان شہباز کا نیب کے سامنے موقف تھا کہ وہ اپنے وکیل کے ساتھ مشورہ کرکے ان سوالوں کے جوابات جمع کروا دیں گے۔

    یاد رہے نیب نے سلمان شہباز کو ناجائز اثاثہ جات کیس کے الزام میں طلب کیا تھا، نیب کو کچھ بینکوں میں سلمان شہباز کے اکاؤنٹس کی معلومات ملی تھیں، اکاؤنٹس میں ضرورت سے زائد رقم کا لین دین ہوا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کے بیٹے کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش شہبازشریف کے بیان پر سلمان شہباز کو طلب کیا گیا، شہباز شریف نے کہا مالی معاملات کی دیکھ بھال سلمان شہباز کرتا ہے جبکہ شیئرز،جائیداد کے معاملات بھی وہی دیکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    کراچی : پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے تفصیلات طلب کر لیں، طیاروں کی مرمت میں مبینہ طور پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے بیرون ملک سے مرمت کرائے گئے انجنز کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پی آئی اے حکام کو 3 درجن سے زائد سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کیا گیا ہے، سوالنامہ2010 سے 2012 کی مدت میں بیرون ملک روانہ کئے گئے50سے زائد انجنز کے حوالے سے ہے۔

    مانگی گئی تفصیلات کا تعلق امریکہ، کینیڈا، لبنان، فرانس اور سنگاپور سے مرمت کرائے گئے انجنز سے متعلق ہے، ایف آئی اے کراچی کی جانب سے مذکورہ سوالنامہ پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل افسر کے نام ارسال کیا گیا ہے۔

    سوالنامے میں جنرل الیکٹرک، پریٹ اینڈ وٹنی اور آر بی نامی کمپنیز کے تیار کردہ انجنوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انجنز کی بیرون ملک مرمت پر اخراجات کی مبینہ مالیت اربوں میں ہے۔

    سوالنامے میں طیارے سے  اتارے گئے انجن کی تفصیلات، طیارے کا رجسٹڑیشن نمبر بھی طلب کیا گیا ہے، طیارے سے انجن اتارنے اور لگانے کے بعد طیارے کی پروازوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرمت کرائے گئے طیاروں کی ائر لائن میں آمد، خریداری کی رقم کی تفصیلات بھی ایف آئی اے نے طلب کی ہیں، اس کے علاوہ مرمت کے لئے طیاروں سے اتارے گئے انجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کی سفارش کرنے والے انجینئرز کی تفصیلات اورانجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے میں انجنز کے لئے درکار اخراجات کی منظوری دینے والے سمیت ادائیگی کے لئے رقم جاری کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • گوگل کا نیا چیٹ میسنجر، دیگر موبائل ایپ کے لیے خطرہ

    گوگل کا نیا چیٹ میسنجر، دیگر موبائل ایپ کے لیے خطرہ

    کیلی فورنیا: انٹرنیٹ کے سب سے بڑے ادارے گوگل چیٹ کے لیے نیا مسینجر متعارف کروانے جارہا ہے جو آئی فون اور فیس بک کی طرز پر بنایا گیا ہے۔

    گوگل کے نئے چیٹ میسنجر کی کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق اگر کسی صارف کا فون انٹرنیٹ سے کنیکٹ نہیں ہوگا تو اُس کے پاس پیغام ٹیکسٹ میسج کی صورت میں پیغام پہنچ جائے گا، علاوہ ازیں میسنجر میں گروپ میسجز، ویڈیو بھیجنے اور پیغام وصول کرنے والے کے بارے میں بھی صارف کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اینڈائیڈ ورژن کے تمام سیٹوں میں گوگل کا نیا میسنجر استعمال کیا جاسکے گا، صارف کی تمام چیٹ کمپنی کے پاس بالکل محفوظ ہوگی اور کوئی بھی موبائل کمپنی کو یہاں تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’کمپنی نے پرانے میسجنگ پلیٹ فارم ’آلو‘ پر کام گذشتہ دو برس سے روک دیا اور نئی سروس پر کام تیزی سے جاری ہے‘۔

    مسینجر کی ریلیز سے قبل گوگل کی کوشش ہے کہ وہ تمام موبائل بنانے والی کمپنیوں نے رابطہ کر کے پیغام رسانی کے سسٹم کو اپ ڈیٹ کروادے تاکہ صارفین کو بہتر سے بہتر سروس فراہم کی جائے۔

    برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے راگو گوپال کا کہنا تھا کہ ’جی ایس ایم اے کمپنی اس ضمن میں گذشتہ کئی عرصے سے کام کررہی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ وائس میسج بھیجنے کے لیے دیگر ایپس کی طرح تھرڈ پارٹی کو شامل نہ کریں‘۔

    اُن کا کہناتھا کہ مسیجنگ ایپ کے حوالے سے گوگل کا ماننا ہے کہ وہ بہت دیر کرچکے جب ہی کچھ ایسے فیچرڈ ایپ میں شامل کیے جارہے ہیں جو ابھی تک کسی نے بھی استعمال نہیں کیے یا پھر وہ بالکل منفرد ہیں۔

    گوگل پروجیکٹ کے سربراہ انیل کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مسینجر کی تیاری ایپل یا فیس بک کے سسٹم کو دیکھ کر نہیں کی بلکہ یہ ہماری تکنیکی ٹیم کی اپنی تخلیق ہے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’گوگل کی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ وہ صارفین کو اچھی اور محفوظ سروس فراہم کرے تاکہ ہماری پروڈکٹ کا اعتماد مارکیٹ میں وقت کے ساتھ بڑھتا رہے‘۔کمپنی کا ماننا ہے کہ اُن کا نیا مسینجر صارفین کو نہ صرف متوجہ کرے گا بلکہ دیگر سروسز کے مقابلے میں بھی سرفہرست رہے گا جس کی وجہ منفرد سہولیات ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تحریک انصاف نے نیب حکام کو خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کے ثبوت دے دیئے

    تحریک انصاف نے نیب حکام کو خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کے ثبوت دے دیئے

    اسلام اباد: تحریک انصاف نے نیب حکام کو خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کے ثبوت دے دیئے، عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ نیب سے درخواست ہے فوری کارروائی شروع کرے۔

    تفصلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف عثمان ڈار خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئے درخواست جمع کرانے نیب ہیڈکوارٹر پہنچے، حکام نےعثمان ڈارکونیب ہیڈکوارٹرکی عمارت میں داخل نہیں ہونےدیا، ڈی جی نیب ظاہر شاہ نے ہیڈکوارٹر کے باہر ہی بات چیت مکمل کی۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر نیب آیا،گیٹ سےواپس بھیجنےپرافسوس ہے، نیب حکام کوخواجہ آصف کی مبینہ کرپشن کےثبوت دےدیئے، نیب حکام نےخواجہ آصف کےخلاف درخواست وصول کرلی ہے، نیب سے درخواست ہے فوری کارروائی شروع کرے۔

    اس سے قبل رہنما تحریک انصاف نے کہا تھا کہ خواجہ آصف منی لانڈرنگ اورمالی جرائم میں ملوث ہیں، خواجہ آصف کی منی نڈرنگ کےنا قابل تردیدشواہد ہیں، خواجہ آصف کےفارن اکاؤنٹس میں کروڑوں روپےمنتقل ہوئے، منی لانڈرنگ کیلئے اہلیہ کےفارن اکاؤنٹس بھی استعمال کئےگئے۔


    مزید پڑھیں :  پاکستان تحریک انصاف کا خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ


    انکا مزید کہنا تھا کہ فارن اکاؤنٹس میں مشکوک اوربےنامی ٹرانزیکشنز کی گئیں، غیر ملکی ہوٹلز،مشکوک بینک اکاوٴنٹس کا ریکارڈ حاصل کرلیا ، کروڑوں روپےمنتقلی کا ریکارڈ الیکشن کمیشن گوشواروں میں نہیں، خواجہ آصف غیر ملکی کمپنی میں ملازمت اور اقامہ تسلیم کر چکے، نیب خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کاآغازکرے۔

    گذشتہ روز  پاکستان تحریک انصاف نے چیئر مین نیب کو خط لکھا ، خط پی ٹی آئی رہنماعثمان ڈار کی جانب سے لکھا گیا ، جس میں خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کیاگیا تھا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن پر تحریک انصاف نے ان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے پی ٹی آئی نے نیب سے رابطے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا  گیا تھا کہ خواجہ آصف قوم کےلیےسیکیورٹی رسک ہیں، خواجہ آصف کی کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت کور گروپ کے اجلاس میں خواجہ آصف کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی اور عثمان ڈارکوخواجہ آصف کےخلاف نیب کوخط لکھنےکی ذمےداری سونپ دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔