Tag: Detention

  • کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے: سید علی گیلانی

    کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے: سید علی گیلانی

    سرینگر: کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، محمد اشرف صحرائی اور کارکنوں کی گرفتاری بھارت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے جارحانہ اقدامات کے آگے نہیں جھکیں گے۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، محمد اشرف صحرائی اور کارکنوں کی گرفتاری بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فوج نے یوم شہدائے کشمیر سے ایک روز قبل حریت رہنما اشرف صحرائی کو گرفتار کیا تھا، اشرف صحرائی کو صبح سویرے سرینگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

    قابض فورسز اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی کو پہلے ہی نام نہاد آپریشن کے دوران شہید کر چکی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت جاری ہے، چند روز قبل بارہ مولا میں آپریشن کے دوران ایک کار سوار کو گاڑی سے نیچے اتار کر اس کے 3 سالہ نواسے کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ایک اور کارروائی میں قابض فوج نے مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

  • چین میں برطانوی قونصل خانے کا اہلکار گرفتار، چینی حکومت کی تصدیق

    چین میں برطانوی قونصل خانے کا اہلکار گرفتار، چینی حکومت کی تصدیق

    بیجنگ: چین نے برطانیہ کے ایک قونصل خانے کے ایک اہلکار کی ہانگ کانگ میں گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے، چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سرحدی شہر شین زن میں ایک قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہاکہ اس برطانوی سفارتی اہلکار کو سرحدی شہر شین زن میں ایک قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ برٹش قونصلیٹ کا یہ اہلکار شین زن میں ایک کاروباری ملاقات کے لیے گیا ہوا تھا۔

    برطانیہ نے اس گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق یہ اہلکار گزشتہ دو ہفتوں سے لاپتہ تھا اور اس نے اپنی دوست کو آخری پیغام یہ بھیجا تھا کہ وہ سرحد عبور کرتے ہوئے ہانگ کانگ جا رہا تھا۔

    برطانوی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے ملازم کی گرفتاری پر شدید تشویش ہے جسے شینزن سےہانگ کانگ لوٹتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سائمن چینگ کے اہلخانہ کی مکمل معاونت کریں گے اور چینی حکام نے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے

  • برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    برطانوی ایئرپورٹس پر مسلمانوں کو بلاوجہ روک کر تلاشی لی جارہی ہے: رپورٹ

    لندن : انسانی حقوق کی تنظیم نے برطانیہ کے ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر مسلمان مرد و خواتین کو محض ان کے مذہبی عقائد کی بنیاد پر 6 گھنٹوں سے زائد تک روکنے اور ان سے مضحکہ خیز سوالات پوچھنے والے عملے کو اسلاموفوبیا کا متاثرین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیج نامی تنظیم نے بتایا کہ اسلاموفوبیا میں مبتلا حکام مسلمان خواتین کو اسکارف اتارنے پر مجبور کردیتے ہیں،تنظیم کے مطابق سال 2000 سے اب تک صرف مسلمان مرد و خواتین کو ایئرپورٹس اور بندرگاہوں پر روکنے کے 4 لاکھ 20 ہزار واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گرفتاری کی شرح 0.007 فیصد رہی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیم نے 10 شہریوں کی وساطت سے اعلیٰ پولیس حکام کو شکایت درج کرائی اور’برٹش مسلم‘ تنظیم کے ذریعے برطانوی وزیراعظم سے ’شیڈول 7‘ قانون سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ دہشت گردی ایکٹ 2000 کے شیڈول 7 کی بنیاد پر ایئرپورٹ کا تفتیشی عملہ بغیر کسی قابل ذکر جواز کے مسافروں کو غیرمعینہ وقت کے لیے روک کر تفتیش کرسکتا ہے۔

    تنظیم کے ڈائریکٹر عدنان صدیقی نے اپنے مراسلہ میں لکھا کہ لاکھوں مسلمانوں کو ’بغیر کسی شبہ‘ کے روک لیا جاتا ہے اور یہ عمل اسلاموفوفیا کا عکاس ہے جسے ہراساں کے زمرے میں دیکھا جائے۔

    لندن سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان نے بتایا کہ 2005 کے بعد سے برطانیہ میں داخل ہوتے وقت انہیں مجموعی طور پر 40 مرتبہ ایئرپورٹ پر شیڈول 7 کے تحت روکا گیا اور ایک مرتبہ بھی کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ فرانس، بیلجیم اور اٹلی سے واپسی پر انہیں تقریباً 95 فیصد روکا گیا،ان کا کہنا تھا کہ میں ہر مرتبہ برطانیہ میں داخل ہوتے وقت حکام کے سوالات سے پریشان آچکا ہوں۔

    ادھر کیمبریج یونیورسٹی کی 2004 میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر روکے گئے 88 فیصد لوگ مسلمان تھے۔

    شیڈول 7 کے تحت روکے گئے بیشتر مسلمانوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ کا سیکیورٹی عملہ ان سے ان کے مذہب کے بارے میں سوالات کرتا ہے، مثلاً کیا آپ باقاعدگی سے عبادت کرتے ہیں، کبھی مکہ گئے، کیا باقاعدگی سے روزے رکھتے ہیں، جیسے سوالات کیے جاتے۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جنگ زدہ ملک شام میں مقامی تنظیم کے لیے فلم بنانے والے ایک مسلمان فلمساز نے بتایا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی حکام اس طریقے سے روکتے اور سوالات پوچھتے ہیں، جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ہم اسلامی عقائد کو تسلیم کرکے کوئی جرم کر چکے ہیں۔